اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1) کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2) (3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟ المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4) المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5) (6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟ (7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟ امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8) اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔ اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? . ،
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1) کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2) (3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟ المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4) المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5) (6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟ (7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟ امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8) اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔ اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? . ۔
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1) کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2) (3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟ المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4) المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5) (6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟ (7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟ امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8) اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔ اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? . ۔
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1) کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2) (3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟ المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4) المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5) (6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟ (7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟ امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8) اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔ اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? . ۔
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1) کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2) (3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟ المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4) المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5) (6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟ (7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟ امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8) اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔ اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? . ۔
Allah Pak mazeed taraqqi ata farmae or batil KO hamesha apke or tamam ulamae haq ke samne گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دے or jab bat Karne aen to Allah Pak ان سب کا منہ بند کر دے آ مین
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1) کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2) (3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟ المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4) المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5) (6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟ (7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟ امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8) اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔ اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? .
Kulu nafsin zaikatul mout. Es ka enkaar Hazrat essa (a.s) Sy hazoor (S.A) ka rutba ziada hy to To on ko allah pak ny zinda asmano py otha liya to hazrat Muhammad (S.A) ko dafnaya qeo gaya. Agr zinda es dunia me hain to Matee ky nichy afzal hy ya matee ky ooper Or Abubakar siddiqakber (R.A) ny jo quran majeed ki aayat parh ky sunaiee To Hazrat Omar (R.A) ny Talwaar nichy qeo kee?
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1) کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2) (3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟ المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4) المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5) (6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟ (7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟ امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8) اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔ اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? .۔
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1) کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2) (3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟ المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4) المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5) (6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟ (7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟ امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8) اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔ اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? ..
شہید سے بلند درجہ، جہاد اکبر فناء و بقاء۔ کتاب کلیاتِ امدادیہ میں رسالہ فیصلہ ہفت مسائل۔ ویسے ڈیڑھ ہزار سال بعد اختلافی موضوعات و مسائل پہ بحث و مناظروں کا دور نہیں بلکہ علمائے کرام تمام فرقوں کو ایک مسلک "اتفاق" پہ لائیں۔ اس کا تقاضا ہے۔
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1) کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2) (3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟ المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4) المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5) (6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟ (7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟ امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8) اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔ اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? . .
السلام علیکم مولانا صاحب دامت برکاتھم اگر عام انسان کی حیات برزخی، بال کی طرح مانی جائیگی تو عذاب قبر کی نفی ہوگی کیونکہ بال کو ہوا ، گرد اور کاٹنے کا احساس اور تکلیف نہیں ہوتی تو پھر عام انسان کے لئے عذاب کی نفی ہوگی۔ میرے اس شبہ کا ازالہ کیا جائے تو بہت خوشی ہوگی ۔اللہ تعالی آپکو دنیا و آخرت میں معیت آقائے نامدار صلي الله تعالى عليه وسلم نصيب ہو۔آمین ۔
مولانامنظورمینگل کےاعتراض کاجواب دیجیےہرہرجز کا بہت مہربانی ہوگی جس علمی انداز میں انہوں نےشبہات پیش کیاان سب کامدلل علمی جواب دیجیےچونکہ آپ کےدلائل بہت مضبوط ہوتے ہیں مولاناتوجہ کا طالب یکےاز خاکپائے اکابر ازہندوستان
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1) کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2) (3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟ المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4) المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5) (6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟ (7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟ امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8) اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔ اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? .۔
عبد ارافع صاحب اللہ تعالی کا خوف کرو دونوں طرف کے دلائل سنو اور جو زيادہ قران وسنت کے قريب ھو اسکو مانو اور علماے ديوبند کا مسلک قران و سنت ھی ھے مولانا منظور صاحب کے علمی و تحقيقی دلائل کا جواب اس مولوی کے قابليت ميں نہيں ھے پتہ نہيں تم انڈيا والوں کو اس کے عقلی ڈکھوسلوں ميں کيا نظر ايا ھے ۔
اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ حضرت آپ نے بال کی حیات پر جو دلیل دی ہے وہ اشجار وغیرہ پر بھی صادق آتی ہے تو پھر ان میں بھی حیات ہوگی اور جب ایسا ہےتو انھیں حیوانات کی فہرست میں ہونا چاہیے اس شبہ کا ازالہ فرمائیں نوازش ہوگی
ye jo baal,rukhsar,aankh vali misal di is se mout k bad ki Hayat ko sath tashbeeh de rhe hen ya mout se pehley vali?? agr mout k bad vali ko tashbeeh de rhe hen to phr to is ka mtlb aam insanon mn jo kafir hen unko Azab na hoga kiya??
Mary bahi aqal sy kam lain zara itna zid me agy nikal gy hin k apko samj b nhi ara ankoo sy demag sy pati utar dain....kasy matti mery Nabi pak SAWky jism ko khaa sakti hai
Surat No 10 : سورة يونس - Ayat No 28 وَ یَوۡمَ نَحۡشُرُہُمۡ جَمِیۡعًا ثُمَّ نَقُوۡلُ لِلَّذِیۡنَ اَشۡرَکُوۡا مَکَانَکُمۡ اَنۡتُمۡ وَ شُرَکَآؤُکُمۡ ۚ فَزَیَّلۡنَا بَیۡنَہُمۡ وَ قَالَ شُرَکَآؤُہُمۡ مَّا کُنۡتُمۡ اِیَّانَا تَعۡبُدُوۡنَ ﴿۲۸﴾ اور ( یاد رکھو ) وہ دن جب ہم ان سب کو اکٹھا کریں گے ، پھر جن لوگوں نے شرک کیا تھا ، ان سے کہیں گے کہ : ‘ ‘ ذرا اپنی جگہ ٹھہرو ، تم بھی اور وہ بھی جن کو تم نے اللہ کا شریک مانا تھا ! پھر ان کے درمیان ( عابد اور معبود کا ) جو رشتہ تھا ، ہم وہ ختم کردیں گے ، اور ان کے وہ شریک کہیں گے کہ : ‘ ‘ تم ہماری عبادت تو نہیں کرتے تھے ( ١٦ ) فَکَفٰی بِاللّٰہِ شَہِیۡدًۢا بَیۡنَنَا وَ بَیۡنَکُمۡ اِنۡ کُنَّا عَنۡ عِبَادَتِکُمۡ لَغٰفِلِیۡنَ ﴿۲۹﴾ ہمارے اور تمہارے درمیان اللہ گواہ بننے کے لیے کافی ہے ( کہ ) ہم تمہاری عبادت سے بالکل بے خبر تھے ۔ ’’
بہت لنبے چلنے کے بعد وہی کہ رہے ہے مولانا صاحب جو اشاعت والے کہتے ہے خواہ مخواہ تاویل سے کسی پر الزام دینے کا مفت گناہ لے رہے ہے روح جسم میں ہے یا نہیں؟؟؟ یہ بتائے
@@harriskhan7671 یہ ملا اس زمانے کا بدنما داغ ہے عقل میں معتزلہ سے آگے ہے بات اتنی ہے کہ حیات نبی تصرفی نہیں ہے تم لوگ قبر سے دعاء کی درخواست کرتے ہو اور دنیوی حیات سمجھ کر مانگتے ہو اور برزخ تب کہتے ہو جب موت کے انکار کا الزام لگتا ہے اس لیے محترمی حارث صاحب یہ لوگ بہت گستاخ ہے اللہ انکو سمجھ دے
الیاس گھمن کے باطل اور گستاخانہ عقیدے کا جواب:۔ حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا صحیح عقیدہ:۔ وفات کے بعد،👇👇👇 پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی روح مبارک عالم برزخ میں پرواز کر گئی۔ عالم👇👇👇 سات آسمانوں کے اوپر جہاں اللہ پاک کا عرش ہے اس کے نیچے عالم ہے۔ اس عالم کے ایک طرف👈 جنت ہے اس عالم کے دوسری طرف👈 جہنم ہے۔ جنت کے اوپر عرش الرحمن ہے۔ برزخ👇👇👇 اس عالم کے پیچھے برزخ ہے۔ برزخ کا مطلب👈 آڑ، پردہ، حجاب اس برزخ (آڑ) سے نکل کر روح مبارک قیامت سے پہلے دنیا میں نہیں آئے گی۔ مزید آگے👇 اس عالم👇👇👇 جنت میں مختلف مقامات ہیں۔ جنت کا سب سے اعلی، دلکش، حسین مقام پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے۔ جنت الفردوس میں👇👇👇 پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک جسم (برزخی) عطا کیا گیا۔ اس جسم(برزخی) کے اندر پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی روح مبارک ہے۔ جسم (برزخی)👇👇👇 چونکہ وفات کے بعد پیارے نبی علیہ السلام کی برزخی حیات ہے اور یہ حیات ایک برزخ(آڑ) کے پیچھے ہے یہی وجہ ہے کہ پیارے نبی کو جو جسم عطا کیا گیا اسے برزخی جسم کا نام دیا گیا۔ اس طرح، امام النبیاء، امام اعظم، قائد اعلئ، قائد اعظم، پیران پیر مرشد اعظم "محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم" اپنی مبارک روح اور مبارک جسم(برزخی) کے ساتھ اپنے رب کے پاس یعنی جنت الفردوس کے اعلی و ارفع مقام "الوسیلہ" میں زندہ ہیں۔ القرآن👈 "اپنے رب کے پاس زندہ ہیں" (آل عمرآن 169) صحیح بخاری کی پہلا حدیث:۔👇 صحیح بخاری میں سمرہ بن جندب رضہ سے بیان کردہ ایک طویل روایت کا مطالعہ:۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں جبرائیل و میکائیل علیہ السلام نے آسمان میں جا کر جنت کے مختلف مقامات کی سیر کروائی تھی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ وہ دو فرشتے مجھے ایک ہرے بھرے باغیچہ میں لےگئے۔ وہاں ایک درخت تھا اس کی جڑ میں ایک بوڑھا بیٹھا تھا اور کئی بچے اس درخت کے پاس تھے۔ پھر وہ فرشتے مجھ کو لے کر اس درخت پر چڑھے اور ایک ایسے گھر میں لے گئے کہ میں نے اس سے اچھا اور سے عمدہ کوئی گھر ہی نہیں دیکھا۔ اس میں بوڑھے اور جوان اور عورتیں اور بچے سب تھے۔ پھر وہاں سے نکال کر درخت پر چڑھا لےگئے اور ایک دوسرے گھر میں لے گئے جو پہلے گھر سے بھی زیادہ خوبصورت اور عمدہ گھر تھا۔ سیر کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ میں نے ان دو فرشتوں سے پوچھا جو کچھ میں نے دیکھا وہ سب کیا تھا؟ ان دو فرشتوں نے مجھے بتایا کہ درخت کی جڑ میں جو بوڑھا آپ نے دیکھا وہ ابراھیم پیغمبر ہیں۔ پہلے جس گھر میں آپ داخل ہوئے تھے وہ عام مومنین کے رہنے کا گھر ہے۔ اور جو دوسرا گھر جس میں اپ داخل ہوئے تھے وہ گھر شہداء کے ہیں۔ اور میں جبرائیل ہوں اور یہ میرے ساتھی میکائیل ہیں۔ آخر میں ان دونوں نے مجھ سے کہا ذرا اپنا سر اٹھائو میں نے سر اٹھایا دیکھا ابر کی طرح ایک چیز میرے اوپر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آپ کا مقام ہے۔ میں نے ان نے کہا کہ مجھے چھوڑ دو میں اپنے مقام میں داخل ہوجائوں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی دنیا میں رہنے کی تمہاری کچھ عمر باقی ہے۔ جس کو تم نے پورا نہیں کیا۔ جب پورا کر لوں گے پھر اپنے اس مقام میں آجائو گے۔ مطالعہ کریں:۔ "صحیح بخاری جلد نمبر 1 کتاب الجنائز باب 877 عن سمرہ بن جندب قال کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم صفحہ نمبر 444" صحیح بخاری کی دوسری حدیث:۔👇 صحیح بخاری جلد نمبر 3 کتاب الدعوات باب دعاء النبی صلی اللہ علیہ وسلم "نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یوں دعا کرنا یا اللہ میں بلند رفیقوں( ملائکہ اور انبیاء) کے ساتھ رہنا چاہتا ہوں" حدیث نمبر 761 صفحہ 381 " عائشہ رضہ فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم حالت صحت یوں فرماتے تھے کوئی پیغمبر اس وقت تک نہیں مرتا جب تک جنت میں اپنا ٹھکانہ نہیں دیکھ لیتا اور اس کو اختیار دیا جاتا ہے( یا تو دنیا میں رہو یا پھر اللہ کی ملاقات کو ترجیع دو) پھر جب آپ بیمار ہوئے اور موت آن پہنچی اس وقت آپ کا سر مبارک میری ران پر تھا۔ آپ ایک گھڑی تک بے ہوش رہے اس کے بعد ہوشیار ہوئے تو اپنی نگاہ چھت کی طرف لگائی اور فرمایا اللہ میں بلند رفیقوں میں رہنا چاہتا ہوں تب میں نے اپنے دل میں کہا آپ دنیا میں ہمارے پاس رہنا پسند نہیں فرمائیں گے اور مجھ کو معلوم ہوا کہ جو بات آپ نے حالت صحت میں فرمائی تھی وہ صحیح تھی۔ عائشہ رضہ کہتی ہیں اللہم رفیق الاعلی آخری کلمہ تھا جو آپ کی زبان مبارک سے نکلا"۔ صحیح بخاری کی تیسری حدیث:۔👇 صحیح بخاری جلد 2 کتاب المغازی باب مرض النبی صلی اللہ علیہ وسلم حدیث نمبر 1574 صفحہ 542 " انس رضہ سے روایت ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری سخت ہو گئی تو آپ پر غشی طاری ہونے لگی فاطمہ رضہ (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی) نے یہ حال دیکھ کر فرمایا ہائے میرے باپ پر کیسی سختی ہو رہی ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہنے لگے بس آج ہی کا دن ہے۔ اس کے بعد تیرے باپ پر کوئی سختی نہیں ہو گی۔ جب آپ کی وفات ہو گئی تو فاطمہ رضہ یوں کہ کر رونے لگیں ہائے باوا آپ نے اپنے رب کا بلاوا منظور کیا۔ ہائے باوا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنت الفردوس میں ٹھکانہ بنایا۔ ہائے باوا میں جبرائیل کو آپ کی موت کی خبر سناتی ہوں۔ جب آپ دفنائے جاچکے تو فاطمہ رضہ نے انس رضہ سے کہا تم لوگوں نے یہ کیسے گوارا کیا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر مٹی ڈالو"۔ اور آخر میں👇👇👇 جو شخص یہ عقیدہ رکھتا ہے کہ پیارے نبی علیہ السلام قبر کے اندر جسم اور روح سمیت زندہ ہیں وہ سب سے بڑا گستاخ رسول ہے۔ گستاخ رسول اس لئے ہے👇👇👇 اس نے نبی علیہ السلام کی روح مبارک کو جنت الفردوس کے اعلی و ارفع، حسین، دلکش مقام سے نکال کر دنیاوی قبر کے اندر جسم کے ساتھ ملا دیا۔ بہت زیادہ غور کا مقام (عقلی پہلو)👇👇👇 اگر نبی علیہ السلام قبر میں زندہ ہیں۔ سوال👈 پھر اب تک نبی علیہ السلام کو قبر میں زندہ کیوں رکھا ہوا ہے؟ کیا یہ گستاخ رسول کی انتہا نہیں؟ ہونے تو یہ چاہئے کہ مدینے جا کر قبر مبارک کو کھودا جائے اور نبی علیہ السلام کے زندہ جسم مبارک کو باہر نکالا جائے تاکہ نبی علیہ السلام قبر مبارک سے نکل کر مسلمانوں کے درمیان نفرت ، کدورت کو دور فرمائیں۔۔۔۔۔۔ یہ کیسی محبت ہے 👈 وہ شخص خود زمین کے اوپر ایک حسین گھر میں مزے لے رہا ہے۔ اے سی والی گاڑی میں سفر کر رہا یے اور اس کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم خود زمین کے نیچے روح اور جسم کے ساتھ زندہ دبے ہوئے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہی اصل گستاخی ہے
Please explain last part? Like molana said in last that "Nabi ki hayat aese jaise dimagh zinda hai" mtlb kese senstivity me or something else... Please only explain this?
brother Afridi don't listen to him he makes maslays from himself he is misguided molvi on this topic of hayat un nabi saw please listen to molana khizar Hayat sab deobande .
@@harriskhan7671 no brother he is a aqeedah with pure deoband maslak. Or rahi baat khizer hayat ki tu deoband ke kayi ijmai aqeedo ka osne mazaq banaya hai lihaza me ose teak nhu smjta
@@chotachol اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1) کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2) (3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟ المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4) المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5) (6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟ (7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟ امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8) اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔ اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? . ،
@@chotachol the maslahs which are against Quran e Kareem and sahee hadith no one should fallow them and ulama Deoband also say you must obey and make your aqeedah according to the Quran and sunnah and these fake molives only tell stories but not Quran and sunnah ??? and you should look at evidence of Quran and sunnah and not fake stories
السلام علیکم حضرت جو آ پ نے کہا کہ بالوں میں حیاة ہے ، یہ بات اس دلیل کے خلاف ہے جو صاحب ہدایہ نے ہدایہ جلد اول میں احناف کی تائید کرتے ہوئے مردار کے بال اور ہڈی کے پاک ہونے کی دلیل دی ہے
مولانا محترم ! آپ کو کیسے معلوم ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر اطہر میں دنیوی حیات حاصل ہے اور پھر آپ یہ بھی کہ رہے کہ دنیاوی زندگی نہیں بلکہ دنیاوی جسم والی زندگی حاصل ہے۔۔۔ آپ قران و حدیث اور سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کے واضح فرامین کو پس پشت ڈال کر محض اپنی جھوٹی انا کی تسکین کر رہے ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر انور میں برزخی حیات حاصل ہے جو تمام انبیاء و شہداء سے بھی اعلیٰ و ارفع ہے مگر اس کی کیفیت کا امت کو نہیں بتایا گیا اور اسے پردہ اخفاء (برزخ ) میں رکھا گیا۔ تبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر اطہر کی حیات کو حیات برزخیہ کہا گیا جس کے بارے میں اپنے سے داستانیں بنانا درست نہیں ہے۔ قال الله سبحانه وتعالي : "كل نفس ذائقة الموت " و قال سیدنا ابوبکر الصدیق بمناسبة وفاة النبي :" من کان يعبد محمدا فان محمدا قد مات ومن كان يعبد الله فإن الله حي لا يموت " . كاش آپ علمائے عرب اور آئمہ حرمین شریفین کا بھی حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم پھر موقف پڑھ لیتے اور علمائے دیوبند میں تفریق نہ پیدا کرتے !
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1) کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2) (3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟ المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4) المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5) (6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟ (7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟ امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8) اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔ اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? . ۔
Nawaj.patan Nawaj قرآن و حدیث کا اٹل فیصلہ👇👇👇 ۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو موت آئی۔ ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم مبارک سے روح مبارک پرواز ہوئی۔ پھر👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇 ۔ ایک طرف صحابہ رضہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم مبارک کو قبر میں دفن کر رہے تھے۔ ۔ تو دوسری طرف اللہ پاک نے اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کی روح مبارک کو قیامت تک کے لئے جنت الفردوس کے اعلی ترین مقام "الوسیلہ" میں بھیج دیا۔ ۔ بعد الوفات نبی صلی اللہ علیہ وسلم جنت الفردوس کے حسین گھر میں زندہ ہیں۔❤❤❤❤❤❤❤ ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی جنت الفرسوس والی حیات برزخی حیات ہے۔❤❤❤❤❤❤❤❤❤ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جسم مبارک قبر میں قیامت تک کے لئے مردہ جسم مبارک ہے۔ ۔ قیامت کے دن ہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مردہ جسم مبارک میں روح مبارک دوبارہ ڈالی جائے گی۔ اللہ کے نبی زندہ ہو کر اٹھیں گے اور اللہ کے دربار میں حاضر ہونگے۔ اگر کوئی مجھ پر اس بات پر گستاخ رسول کا فتوی لگاتا ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم مبارک کو قبر میں مردہ کہا ہے۔ تو نیچے میرے سوالات کے جواب دے دیں👇👇👇👇👇 ۔جب روح جسم میں ہو وہ کون سا جسم کہلاتا ہے زندہ جسم یا مردہ جسم؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ ۔جب روح جسم سے پرواز کر جائے وہ کون سا جسم کہلاتا ہے۔ زندہ جسم یا مردہ جسم؟؟؟؟؟؟؟ ۔قبر میں کون سے جسم کو دفن کیا جاتا ہے زندہ جسم یا مردہ جسم؟؟؟؟؟؟؟؟ ۔کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر میں دفن کیا گیا؟؟؟؟ ۔جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر میں دفن کیا جارہا تھا اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جسم مبارک زندہ جسم مبارک تھا یا مردہ جسم مبارک تھا؟؟؟؟؟؟ ۔صحابہ رضہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زندہ جسم مبارک کو قبر میں دفن کر رہے تھے یا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مردہ جسم مبارک کو قبر میں دفن کر رہے تھے؟؟؟؟؟؟؟؟ اگر میں گستاخ رسول تو صحابہ رضہ کون( معاذ اللہ) حقیقی گستاخ رسول کون ملا خطہ فرمائیں👇👇👇👇 جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر میں زندہ مانے اور مردہ کہنے کو گستاخ رسول میں شمار کرے حقیقی طور پر سب سے بڑا گستاخ رسول وہ ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر میں زندہ مانتا ہے اس لئے گستاخ رسول ہے👇👇👇👇👇👇👇 اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی روح مبارک کو جنت الفرسوس کے حسین گھر سے نکال کر قبر میں موجود جسم کے ساتھ ملا دیا۔ واللہ نبی جنت الفردوس میں زندہ ہیں❤❤❤❤❤❤ واللہ نبی جنت الفردوس میں زندہ ہیں❤❤❤❤❤❤ جو کوئی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو جنت الفردوس میں زندہ ماننے کی بجائے قبر میں زندہ مانے وہ نہ صرف👇👇👇 مردہ ہے واللہ بلکہ گستاخ رسول ہے واللہ۔ ❤"عقیدہ حیات النبی از جنت الفردوس زندہ باد"❤
@@MuhammadAbdullah-df4np بیشک قبر جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے یا جہنم کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا ہے“۔۔۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان ( والی جگہ ) جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے صحیح بخاری۔۔۔1888
دیوبندی جماعت سوال : 22473 22/12/2014 سوال: کیا دیوبندی اہل سنت میں سے ہیں؟ اور کیا وہ دائرہ اسلام میں ہیں؟ جواب کا متن Ur ur دیوبندی مسلمان جماعتوں میں سے ایک جماعت ہے، اور انڈیا کے جامعہ دار العلوم دیوبند کی طرف منسوب ہے، یہ ایک نظریاتی، اور مضبوط بنیادوں پرمبنی ادارہ ہے، جس نے اپنے ہر فاضل پر خاص علمی مہر ثبت کی ہے، یہی وجہ ہے کہ یہاں کے فاضل اسی نسبت سےپہچانے جاتے ہیں۔ قیام اور قابل ذکر شخصیات: متعدد علمائے کرام کی طرف سے جامعہ دیوبند کا قیام اس وقت عمل میں لایا گیا جب 1857 ء میں انگریزوں نے مسلمانوں کی تحریک ِآزادیِ ہند کو سبوتاژ کیا ، چنانچہ جامعہ دیوبند نے بر صغیر پر مغربی یلغار ، اور مادی تہذیب کے اثرات سے مسلمانوں کو بچانے کیلئے ایک مضبوط ردّ عمل پیش کیا ، خصوصی طور پر دہلی میں جو کہ دار الحکومت تھا؛ اسلامی تحریکوں کے کچلے جانے کے بعد مکمل طور پر تباہ ہو چکا تھا، اور انگریزوں کے قبضہ میں چلا گیا تھا، تو اس موقع پرعلما ء کو بے دینی اور الحاد کا خدشہ لاحق ہوا، چنانچہ شیخ امداد اللہ مہاجر مکی، انکے شاگرد شیخ محمد قاسم نانوتوی اور انکے رفقائے کرام نے اسلامی تعلیمات ، اور اسلام کی حفاظت کیلئے منصوبہ بندی کی اوراس کا حل یہ سوچا کہ دینی مدارس اور اسلامی مراکز قائم کئے جائیں۔ اس طرح سے برطانوی دورِ حکومت ہی میں دیوبند کے علاقے میں ایک اسلامی عربی مدرسہ کا قیام عمل میں آیا، جس نے ہندوستان میں دینی اور شرعی مرکز کا کردار ادا کیا۔ اس نظریاتی ادارے کی قابل ذکر شخصیات یہ ہیں: 1- مولانامحمد قاسم 2- مولانا رشید احمد گنگوہی 3- مولاناحسین احمد مدنی 4- مولانامحمد انور شاہ کشمیری 5- مولانا ابو الحسن ندوی 6- محدث حبیب الرحمن اعظمی نظریات و عقائد: - یہ لوگ اصول یعنی: عقائد میں ابو منصور ماتریدی کے مذہب پر ہیں۔ - اور فقہی اور فروعی مسائل میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے مذہب پر ہیں۔ - سلوک اور اتباع میں صوفیت کے طُرق: نقشبندی، چشتی، قادری، اور سہروردی پر چلتے ہیں۔ دیوبند کےنظریات اور اصول و ضوابط کوخلاصہ کے طور پر یوں بیان کیا جا سکتاہے: - اسلام کا پرچار، اور مشنری و باطل مذاہب کا مقابلہ - اسلامی ثقافت کا پھیلاؤ، اور انگریزی ثقافت کا قلع قمع - عربی زبان کی ترویج کیلئے کوششیں ، کیونکہ عربی زبان کی موجودگی میں ہی اسلامی وشرعی مصادر سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ - قلب و عقل ، اور علم و روحانیت کو یکجا جمع کرنا دیکھیں: "الموسوعة الميسرة في الأديان والمذاهب "(1/308) دیوبندیت چونکہ ماتریدی مذہب پر قائم ہے اس لئے ماتریدی مذہب کے بارے میں معلومات فراہم کرنا بھی ضروری ہے: ماتریدیت ایک بدعتی فرقہ ہےجو کہ اہلِ کلام کی کوششوں کا نتیجہ ہے ،اس کا نام ابو منصور ماتریدی کی نسبت سے ہے۔آپ اسلامی عقائد اور دینی حقائق ثابت کرنے کیلئے معتزلی اور جہمیوں وغیرہ کے مقابلہ کرتے اور عقلی و کلامی دلائل پر انحصار کرتے تھے۔ ماتریدیہ کے ہاں اصولِ دین(عقائد) کی ماٰخذ کے اعتبار سے دو قسمیں ہیں: 1- الٰہیات (عقلیات): یہ وہ مسائل ہیں جن کو ثابت کرنے کیلئے عقل بنیاد ی ماخذ ہے، اور نصوص شرعیہ عقل کے تابع ہیں، اس زمرے میں توحید کے تمام مسائل اور صفاتِ الٰہیہ شامل ہیں۔ 2- شرعیات (سمعیات): یہ وہ مسائل ہیں جن کے امکان کے بارے میں عقل کے ذریعے نفی یا اثبات میں قطعی فیصلہ کیا جاسکتا ہے، لیکن اس کو ثابت یا رد کرنے کیلئے عقل کو کوئی چارہ نہیں ؛ جیسے: نبوّت، عذابِ قبر، احوالِ آخرت، یاد رہے! کہ کچھ ماتریدی نبوّت کوبھی عقلیات میں شمار کرتے ہیں۔ مندرجہ بالا بیان میں بالکل واضح طور پر منہج اہل السنۃ و الجماعۃ کی مخالفت پائی جاتی ہے؛ اس لئے کہ اہل السنۃ کے ہاں قرآن و سنت اور اجماعِ صحابہ ہی مصادر اور مآخذ ہیں،
عقیدہ علیین اور سجین:- القرآن👇👇👇 سورہ المطففین آیت 7،8،9 سجین کے بارے میں "بیشک گناہگاروں کا اعمال نامہ سجیین میں ہے اور تمہیں کیا معلوم کہ سجین کیا ہے؟ وہ ایک لکھا ہوا دفتر ہے۔ اس دن جھٹلانے والوں کے لئے تباہی ہے"۔ اس آیت سے واضح طور پر بات سامنے آئی ہے کہ سجین ایک دفتر ہے جہاں گناہگاروں کے اعمال نامہ ہوتے ہیں۔ سورہ المطففین آیت 18،19،20 علیین کے بارے میں "بےشک نیک لوگوں کا اعمال نامہ علیین میں ہے اور تمہیں کیا معلوم کہ علیین کیا ہے؟ وہ ایک لکھا ہوا دفتر ہے۔ جس کے پاس مقرب ( فرشتے) حاضر رہتے ہیں۔" اس آیت سے بھی بات بلکل واضح ہو گئی کہ علیین ایک دفتر ہے جہاں نیک لوگوں کے اعمال نامہ ہوتے ہیں... ان دونوں آیات میں اس بات کا ذکر نہیں کہ علیین اور سجین میں روحیں ہوتی ہیں....
عقیدہ روحوں کا مسکن:- نیک (مومن) کی روح جنت میں:۔ القرآن👇👇👇 "جب فرشتےنیک لوگوں کی روحیں قبض کرتے ہیں تو کہتے ہیں تم پر سلامتی ہو، داخل ہو جاو جنت میں ان اعمال کی وجہ سے جو تم کرتے تھے"( سور النحل 32) آیت پر غور فرمائیں:۔ فرمایا گیا جنت میں داخل ہو جائو یہ نہیں کہا گیا علیین میں داخل ہو جائو۔ الحدیث👇👇👇 "کعب بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مومن کی روح ایک پرندے کے جسم میں جنت کے درخت سے وابستہ رہتی ہے یہاں تک کہ اللہ جل جلالہ پھر اس کو لوٹا دے گا اس کے بدن کی طرف جس دن اس کو اٹھائے گا‘‘ ۔ ( موطا امام مالک، کتاب الجنائز ، باب جنازوں کے احکام میں مختلف احادیث ) نافرمان( کافر، فاسق، فاجر) کی روح جہنم میں:۔ القرآن👇👇👇 ’’ جب فرشتے اپنے آپ ظلم کرنے والوں کی روحیں قبض کرتے ہیں ، تو وہ فورا سیدھے ہو جاتے ہیں ( کہتے ہیں ) ہم کوئی برائی کا کام تو نہیں کررہے تھے، ( فرشتے جواب دیتے ) ہاں ! اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ تم کر رہے تھے۔ پس داخل ہو جاو جہنم کے دروازوں میں جہاں تم کو ہمیشہ رہنا ہے‘‘۔ ( سورہ نحل، آیت :۲۸۔۲۹ ) آیت پر غور فرمائیں:۔ فرمایا گیا جہنم میں داخل ہو جائو یہ نہیں کہا گیا سجین میں داخل ہو جائو۔ جس طرح👈 مومن کی روح جنت میں ایک پرندے کے جسم کے اندر ہوتی ہے۔ اسی طرح👈 نافرمان( کافر، فاسق، فاجر) کی روح جہنم میں ایک ایسے جسم کے اندر ہوتی ہے کہ وہ جسم جہنم کی آگ میں کھٹنے، پھٹنے اور جلنے کے بعد دوبارہ اسی حالت میں واپس آجاتا یے۔ جیسا کہ سورہ النساء 56 میں آیا:۔ القرآن👇👇👇 "جنہوں نے ہماری آیات کا انکار کیا، عنقریب ہم ان کو جہنم میں داخل کریں گے اور جب آگ سے ان کی کھالیں جل جائیں گی، ہم دوسری کھالوں سے ان کو بدل دیں گے تاکہ عذاب کا مزہ چکھتے رہیں..... الحدیث👇👇👇 "نبی علیہ السلام کا گزر ایک یہودیہ کی میت پر ہوا اس کے گھر والے اس پر رو رہے تھے پیارے نبی نے فرمایا تم اس پر رو رہے ہو اور وہاں اس کو اس کی قبر میں عذاب ہو رہا ہے" (صحیح بخاری، کتاب الجائز 1211 /صحیح مسلم، کتاب الجنائز 2143 ) غور👈 روح کو عذاب قبر اور میت گھر پر ہے۔ الحدیث👇👇👇 "نبی علیہ السلام کا گذر ایک یہودی کے جنازے پر ہوا جس پر رویا جا رہا تھا۔ پیارے نبی فرمانے لگے تم اس پر رو رہے ہو اور اس کو عذاب ہو رہا یے"۔ (صحیح مسلم، کتاب الجنائز 2140) غور👈 روح کو عذاب اور میت ابھی جنازے پر ہے۔۔۔۔۔ الحدیث👇👇👇 "نبی علیہ السلام سورج غروب ہونے کے بعد مدینے سے باہر نکلے آپ نے ایک آواز سنی فرمایا یہودیوں کو ان کی قبر میں عذاب ہو رہا یے"۔ (صحیح بخاری، کتاب الجنائز 1292) ان سب کو عذاب قبر کہاں ہو رہا ہے؟ جواب صحیح بخاری 1386 حدیث میں ہے
عقیدہ عذاب قبر:- نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو موت کے بعد سے قیامت تک ہونے والا عذاب(قبر) جہنم میں دکھایا گیا، ساتھ ساتھ جنت کی سیر بھی کروائی گئ۔ صحیح بخاری کتاب الجنائز حدیث نمبر 1386 کی ایک طویل روایت کے مطابق👇👇👇👇 نبی علیہ السلام نے فرمایا کہ میں نے خواب دیکھا کہ دو شخص (جبرائیل و میکائیل علیہ السلام) میرے پاس آئے اور مجھے ارض مقدس کی طرف لے گئے۔ ارض مقدس یعنی 👈 پاک زمین قرآن پاک میں لفظ "ارض" آیا ہے وہ بھی جنت کے لئے۔ اور جنت سے زیادہ پاک زمین کوئی ہو ہی نہیں سکتی۔ اللہ پاک قرآن پاک میں فرماتا ہے کہ جب اللہ سے ڈرنے والے جنت میں داخل کئے جائیں گے تو "کہیں گے اللہ کا شکر ہے کہ جس نے ہم سے اپنے وعدے کو سچا کر دکھایا "و اور ثنا الاعرض نتبو من الجنتہ حیث نشاء" اور ہمیں زمین کا وارث بنا دیا ہم جنت میں جس جگہ چاہیں رہیں۔ (الزمر 74) قرآن کریم کی اس آیت نے وضاحت کر دی کہ جنت کی زمین کو بھی "ارض" کہا گیا ہے۔ اور یہ جنت سات آسمانوں کے اوپر عرش الرحمن کے نیچے ہے۔ عرش الرحمن کے نیچے جہاں 👈 جنت ہے اس کے دوسری جانب👈 جہنم ہے۔ دوسرے الفاظ میں " دو شخص آئے اور مجھے عالم بالا یعنی اوپر لے گئے۔ سب سے پہلا جبرائیل و میکائیل علیہ السلام پیارے نبی کو لے کر "جہنم" کی طرف گئے اور وہاں عذاب قبر دکھایا۔👇👇👇👇👇👇 پہلا عذاب قبر جو پیارے نبی نے دیکھا👇👇👇 ایک شخص تو بیٹھا ہے اور دوسرا شخص لوہے کا آنکڑا ہاتھ میں لئے کھڑا ہے۔ وہ بیٹھے ہوئے شخص کے ایک گلپھڑے میں یہ آنکڑا کھسیڑتا ہے کہ اس کی گدی تک جا پہنچتا ہے۔ پھر دوسرے گلپھڑے میں بھی اسی طرح کھسیڑتا ہے۔ پیارے نبی کو عذاب کی وجہ بتائی گئی👇👇👇 یہ دنیا کا ایک بڑا جھوٹا شخص ہے جو جھوٹی بات بیان کرتا لوگ اس سے سن کر سب طرف مشہور کر دیتے۔ "قیامت تک اس کو یہی عذاب ہوتا رہے گا" دوسرا عذاب قبر جو پیارے نبی نے دیکھا👇👇👇 ہم ایک مرد کے پاس پہنچے جو چت پڑا ہوا تھا۔ اور ایک دوسرا مرد اس کے سر پر فہریا صخرہ (پتھر) لئے کھڑا ہے اور اس سے اس کا سر پھوڑ رہا ہے۔ پتھر مارتے ہی ( سر پھوڑ کر) لڑہک جاتا ہے مارنے والا اس کے لینے کو جاتا ہے ابھی لے کر نہیں لوٹتا کہ جس کو مارا تھا اس کا سر جڑ کر اچھا ہو جاتا تھا۔ جیسے پہلے تھا ہوجاتا ہے۔ پھر وہ لوٹ کر مارتا ہے۔ پیارے نبی کو عذاب کی وجہ بتائی گئی👇👇👇 یہ وہ شخص ہے جس کو (دنیا میں) اللہ نے قرآن کا علم دیا تھا لیکن رات کو تو وہ سوتا رہا اور دن کو اس پر عمل نہیں کیا۔ "قیامت تک اس کو یہی عذاب ہوتا رہے گا" تیسرا عذاب قبر جو پیارے نبی نے دیکھا👇👇👇 ہم ایک خون کی ایک نہر کے اوپر تھے اس نہر میں ایک شخص کھڑا تھا اور اس کے بیچ میں دوسرا شخص تھا جس کے سامنے پتھر رکھے ہیں۔ وہ شخص جو ندی کے اندر تھا بڑھ آیا اور ندی سے نکلنے لگا۔ اس وقت اس شخص نے ایک پتھر اس کے منہ پر مارا اور جہاں پر وہ تھا وہیں اس کو لوٹا دیا پھر ایسا ہی کیا جب اس نے نکلنا چاہا اس نے ایک پتھر اس کے منہ پر مار دیا وہ لوٹ کر اپنی جگہ جارہا۔ پیارے نبی کو عذاب کی وجہ بتائی گئ👇👇👇 یہ شخص سود خور تھا ۔ اس کے غلط کام کی وجہ سے یہ عذاب ہو رہا ہے۔ "قیامت تک اس کو یہی عذاب ہوتا رہے گا چوتھا عذاب قبر جو پیارے نبی نے دیکھا👇👇👇 ہم تنور کی طرف ایک گڑھے پر پہنچے اوپر سے تو اس کا منہ تنگ اور نیچے سے کشادہ اس کے تلے آگ سلگ رہی تھی جب آگ کی لپیٹ اوپر تنور کے کنارے تک آئی تو اس کے اندر جو لوگ تھے وہ بھی اوپر اٹھ آتے نکلنے کے قریب ہو جاتے۔ پھر جب دھمی ہو جاتی تو لوگ بھی اندر لوٹ جاتے۔ ان لوگوں میں کئی عورتیں اور مرد ننگے بھی تھے۔ پیارے نبی کو عذاب کی وجہ بتائی گئ👇👇👇 تنور میں جو لوگ تم نے دیکھے وہ زانی بدکار لوگ ہیں۔ ان کے غلط افعال کی وجہ سے ان کو یہ عذاب ہو رہا ہے "قیامت تک ان کو یہی عذاب ہوتا رہے گا" اور وہ شخص جو آگ سلگا رہا تھا مالک فرشتہ ہے "دوزخ کا دروغہ" ذرا سوچیں!!! دنیا میں زنا کاروں کی قبریں مخلتف ممالک میں ہوتی ہیں۔ ان کی قبروں میں ان کے جسم گل سڑ جاتے ہیں۔ اور دنیا میں کچھ ایسے زناکار بھی ہیں، - جن کو جلا کر رکھ کر دیا جاتا ہے - جن کو درندے کھا جاتے ہیں - جو مچھلی کا نوالہ بن جاتے ہیں - جو پانی میں ڈوب کر مر جاتے ہیں لیکن مرنے کے بعد ان سب کی روحوں کو ( جہنم ) ، میں ایک جسم کے ساتھ ایک ہی تنور میں جمع کیا جائے گا اور آگ کا عذاب قیامت تک دیا جاتا رہے گا۔ مرنے کے بعد👈 نافرمان کی روح کو ایک ایسا جسم عطا کیا جاتا ہے جو کھٹنے، پھٹنے اور جلنے کے بعد دوبارہ اسی حالت می واپس آجاتا یے۔ جیسا کہ سورہ النساء آیت 56 میں آیا، "جنہوں نے ہماری آیات سے انکار کیا، ان کو عنقریب ہم جہنم میں داخل کریں گے۔ جب ان کی کھالیں گل جائیں گی تو ہم دوسری کھالوں سے بدل دیں گے تاکہ عذاب کا مزہ چکھتے رہیں۔ بےشک اللہ غالب ہے اور حکمت والا ہے" اور آگ کی وجہ سے جب ان کی کھالیں گل جائیں گی تو دوسری کھالوں سے ان کو بدل دیا جائے گا(جیسا کہ قرآن پاک نے ہمیں بتایا) اور یہ سلسلہ تاقیامت چلتا رہا گا....... جاری ہے......
عرش الرحمن کے نیچے جنت کی سیر:- نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ وہ دو فرشتے مجھے ایک ہرے بھرے باغیچہ میں لےگئے۔ وہاں ایک درخت تھا اس کی جڑ میں ایک بوڑھا بیٹھا تھا اور کئی بچے اس درخت کے پاس تھے۔ پھر وہ فرشتے مجھ کو لے کر اس درخت پر چڑھے اور ایک ایسے گھر میں لے گئے کہ میں نے اس سے اچھا اور سے عمدہ کوئی گھر ہی نہیں دیکھا۔ اس میں بوڑھے اور جوان اور عورتیں اور بچے سب تھے۔ پھر وہاں سے نکال کر درخت پر چڑھا لےگئے اور ایک دوسرے گھر میں لے گئے جو پہلے گھر سے بھی زیادہ خوبصورت اور عمدہ گھر تھا۔ سیر کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ میں نے ان دو فرشتوں سے پوچھا جو کچھ میں نے دیکھا وہ سب کیا تھا؟ ان دو فرشتوں نے مجھے بتایا کہ درخت کی جڑ میں جو بوڑھا آپ نے دیکھا وہ ابراھیم پیغمبر ہیں۔ پہلے جس گھر میں آپ داخل ہوئے تھے وہ عام مومنین کے رہنے کا گھر ہے۔ اور جو دوسرا گھر جس میں اپ داخل ہوئے تھے وہ گھر شہداء کے ہیں۔ اور میں جبرائیل ہوں اور یہ میرے ساتھی میکائیل ہیں۔ آخر میں ان دونوں نے مجھ سے کہا ذرا اپنا سر اٹھائو میں نے سر اٹھایا دیکھا ابر کی طرح ایک چیز میرے اوپر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آپ کا مقام ہے۔ میں نے ان نے کہا کہ مجھے چھوڑ دو میں اپنے مقام میں داخل ہوجائوں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی دنیا میں رہنے کی تمہاری کچھ عمر باقی ہے۔ جس کو تم نے پورا نہیں کیا۔ جب پورا کر لوں گے پھر اپنے اس مقام میں آجائو گے.....
جو بکواسات اسنے کی ہے اور جو الزامات اسنے لگایا ہے مماتیت کے نہ ہی یہ عقیدہ ہے نہ ہی یہ سونچ ہے اسکے جھوٹے ہونے کی یہ دلیل ہے کہ یہ جھوٹے الزامات لگا رہا ہے
Hazrat Mufti Tariq Masood sb ne is masley ko Hal kiya he AlhamduLILLAh...Aap tk aur Khizar Hayat tk hoti to sari zindagi Ulama ko laratey hi rehte aap dono Qasam se...Aalim Mufti Tariq Masood sb jesa hona chahiye.
بل لجميع النلس نمبر 08 ؛ 15 المھند شريف کی عبارت سے تو يہی معلوم ھوتا ھے کہ تمام لوگ اپنی قبروں ميں زندہ ھيں اور اس جميع الناس ميں سب چھوٹے بڑے کافر مشرک بہی اپنی اپنی قبروں ميں ز ندہ ھيں ميت اور مردہ نہيں ھيں تو اشاعت توحيد و سنہ والوں کی بات تو صحيح ھوی نا کہ تمارے نزديک سب کافر مشرک زنديق اپنی قبروں ميں زندہ ھيں۔
Bhai ghor kro ge tu samaj me ay ga or hame brealvion se koi matlab nhi hai hamne Quran wa hadis k sath khud ko theak krna hai sari ahadis or sare quran k mutabiq jo aqidah akhaz ho wohe sahe aqidah hai. me sab ko sunta hon lakin har koi ek hadis ko bayan kr k dosri hadis se dor ho jata hai. ye wahid molana hai jo sare hadis or sare quran ko sath le kr chalte hain. aqidah sahe hona chahe hai phr chahe jis ka b ho brealvi ka hi q na ho lakin aqidah sahe hona chahe hai
@@amqasmivideos8021 tumhy Deoband ke Aqaid ke baary may kuch nahi pata. Deoband Aqaid Tahaviaya, jus 300 hijri mi likhi gye ki aik aik hurf pe Aqeedah rakhty hain, ye kitab Hanafi Aalim, fiqhi ne likhi hai. Aur ye kitab pori dunya ke ahl Sunnat madrason may parhai jati hai siwai dirqa parason ke. Aksar ahl e Hadith be parthy Hain. Deoband ke Aqaid Wu Hain ju all Sunnat ke sab se mutabar kitab may likhy how Hain.
دیوبندی حیاتی کہتے ہیں کہ نبی کریم کی قبر پر جا کر ان سے فریاد کی جاسکتی ہے کیونکہ وہ قبر میں سن سکتے ہیں۔ بریلوی ہر جگہ نبی کریم کے سننے کے قائل ہیں۔ اس لئیے ان سے ہر جگہ فریاد کی جا سکتی ہے۔ دونوں ہی باطل گمراہ اور مشرکانہ عقیدے ہیں۔
Reply to ilyas ghuman عقیدہ وفات النبی صلہ اللہ علیہ وسلم عقیدہ حیات النبی صلہ اللہ علیہ وسلم عقیدہ حیات النبیاء علیہ السلام عقیدہ شہید کی حیات وغیرہ Answer in reply
عقیدہ وفات النبی صلی اللہ علیہ وسلم:- بخاری کی روایت کے مطابق وفات رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر صحابہ رضہ میں مختلف آراء پائی جاتی تھیں۔ عمر رضہ نے تلوار نکال کر کہا کہ جو یہ کہے گا کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہو گئے، میں اس کی گردن ماردوں گا۔ اس موقع پر ابو بکر رضہ پہنچ گئے، آپ نے پیشانی رسول کو بوسہ دیا اور کہا: "اور اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اللہ آپ کو کبھی بھی دو موتوں کا مزہ نہ چکھائے گا"۔ ایک دوسری روایت میں یہ الفاظ آئے ہیں: "اللہ کی قسم! اللہ آپ پر دو موتیں جمع نہیں کرے گا، جو موت آپ کے لئے لکھ دی گئی بےشک وہ ہو چکی"۔ (یعنی ایسا نہیں ہو گا کہ آپ قبر میں جاکر دوبارہ زندہ ہو جائیں اور پھر قیامت میں تیسری دفعہ زندگی ملے) پھر آپ باہر نکلے اور خطبہ ارشاد فرمایا: "سن لو تم میں سے جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بندگی کرتا تھا وہ جان لے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو موت آگئی اور جو اللہ کی بندگی کرتا تھا تو اللہ زندہ ہے، اسے موت نہیں"۔ پھر آپ نے سورہ الزمل کی آیت 30 تلاوت کی: "اے نبی آپ کو بھی موت آئے گی اور ان سب کو بھی موت آئے گی"۔ پھر سورہ آل عمران کی آیت 144 تلاوت کی: "محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے سوا کچھ نہیں کہ بس ایک رسول ہیں، ان سے پہلے بھی بہت سے رسول گزرے ہیں، تو کیا اگر یہ مر جائیں یا شہید کر دئے جائیں تو تم الٹے پیروں پھر جائو گے؟"۔ اس پر عمر رضہ گھٹنوں کے بل گر گئے اور سارے صحابہ رضہ رونے لگے۔ اس طرح اس پر تمام صحابہ کرام رضہ کا اجماع ہو گیا کہ واقعی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہو کر اپنے رب سے جاملے ہیں۔ حوالاجات:۔👇👇👇 صحیح بخاری جلد 2 کتاب المناقب باب 387 بلا عنوان صفحہ 427۔ صحیح بخاری جلد 1 کتاب الجنائز باب 787 الدخول علی المیت بعد الموت صفحہ 546 / صحیح بخاری جلد 2 کتاب المغازی باب 553 مرض النبی صلی اللہ علیہ وسلم ووفاتہ صفحہ 768۔ قرآن پاک کی آیات اور صحیح بخاری کی روایت کے مطابق:۔ 👈نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو موت آئی۔ روح مبارک جسم مبارک سے پرواز ہوئی۔ 👈صحابہ رضہ نے نبی علیہ السلام کے مردہ جسم مبارک کو قبر میں دفن کیا۔ 👈مردہ جسم ہی قبر میں دفن کیا جاتا ہے زندہ جسم نہیں۔ عام مخلوق بھی زندہ لوگوں کو قبر میں دفن نہیں کرتے۔ تو کیا صحابہ رضہ نے معاذ اللہ نبی علیہ السلام کے زندہ جسم مبارک کو قبر میں دفن کیا؟ اگر صحابہ رضہ کو معلوم ہوتا کہ جس بدن مبارک کو ہم قبر میں دفن کریں گے وہ بدن مبارک قبر کے اندر جا کر دوبارہ زندہ ہو جائے گا, صحابہ رضی ہرگز اس بدن مبارک کو قبر میں دفن نہیں کرتے..... اوپر صحیح بخاری کی روایت پر غور فرمائیں:۔ عمر رضہ جو نبی علیہ السلام کی وفات پر آنسو بہا رہے ہیں۔ یہاں تک کہ تلوار نکال کر کہا جس نے یہ کہا نبی علیہ السلام وفات پا گئے، میں اس کی گردن آڑادوں گا۔ سوچیں!!! اگر اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر میں جا کر دوبارہ زندہ ہونا ہوتا پھر اس موقع پر ابو بکر صدیق رضہ عمر رضہ سے کہ دیتے کہ عمر پریشان نہ ہوں، روئیے مت، بس کچھ وقت کی بات ہے۔ ہم نبی علیہ السلام کو قبر میں دفن کریں گے اور کچھ گھنٹوں بعد نبی علیہ السلام دوبارہ قبر میں زندہ ہو جائیں گے۔ اس طرح عمر رضہ گڑ گڑا کر نہ روتے اور نہ ہی تلوار نکال کر گردن اڑانے کی بات کرتے۔....
عقیدہ حیات النبیاء علیہ السلام:۔ القرآن:- "ہم نے ان رسولوں کے اجسام ایسے نہیں بنائے تھے کہ کھانا نہ کھائیں اور نہ ہی وہ ہمیشہ رہنے والے تھے" ( سورہ النبیاء 8 ) قرآنی آیات کے مطابق:۔ 👈 تمام انبیاء علیہ السلام کو موت آئی۔ 👈 روح مبارک ان کے اجسام مبارک سے پرواز ہوئی۔ 👈 تمام نبیوں کے مردہ اجسام مبارک کو قبر میں دفن کیا گیا۔( مردہ جسم ہی قبر میں دفن کیا جاتا ہے زندہ جسم نہیں) 👈 اس کے بعد اللہ پاک نے تمام نبیوں کو برزخی حیات عطا کی۔ 👈 تمام نبیوں کی ارواح مبارک کو عالم (جنت) کے مختلف مختلف مقامات پر بھیج دیا۔ 👈 عالم (جنت) میں تمام نبیوں کو ان کی ارواح مبارک کے لائیک جسم بھی عطا کیا گیا جس کے اندر تمام نبیوں کی روح مبارک یے۔ اس طرح، 👈 وفات کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم سمیت دیگر انبیاء علیہ السلام اپنے رب کے پاس یعنی عرش الرحمن کے نیچے جنت الفردوس کے مختلف مختلف مقامات پر زندہ ہیں۔ چونکہ، 👈 نبی علیہ السلام تمام نبیوں کے سردار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ پاک نے اپنے حبیب کو جنت کا سب سے اعلی مقام عطا فرمایا یے۔ اس اعلی مقام میں ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم زندہ ہیں۔۔۔ القرآن👈 اپنے رب کے پاس زندہ ہیں( آل عمران 169) رب عرش پر ہے👈 تمہارا رب اللہ ہے جس نے چھ دن میں آسمانوں اور زمین کو بنایا اور پھر عرش پر مستوی ہو گیا (الاعرف / یونس 54) اور، عرش الرحمن کے نیچے جنت الفردوس ہے۔ (صحیح بخاری ، کتاب الجہاد) تمام انبیاء علیہ السلام قیامت تک جنت میں اپنے اپنے حسین مقامت پر رہیں گے۔ قیامت سے پہلے کسی بھی نبی کی روح عرش الرحمن کی طرف برزخ (آڑ) سے نکل کر دنیا میں نہیں آئے گی۔ اور پھر قیامت والے دن:۔ اللہ پاک تمام نبیوں کی ارواح مبارک کو دوبارہ ان کے مردہ اجسام مبارک ،(جو قبروں میں ہیں) ، کے اندر ڈالے گا۔ تمام انبیاء زندہ ہو کر اٹھیں گے اور اللہ کے دربار میں حاضر ہونگے۔۔۔۔۔ القرآن👈 سلامتی ہو ان (یحیی علیہ السلام) پر جس دن وہ پیدا ہوئے جس دن وہ مرے اور جس دن وہ زندہ کر کے اٹھائے جائیں گے( المریم 15) القرآن👈سلامتی ہے مجھ (عیسی علیہ السلام) پر کہ جس دن میں پیدا ہوا جس دن میں مروں گا اور جس دن میں زندہ کر کے اٹھایا جائوں گا (المریم 23) القرآن 👈 "اور جو مجھے ( ابراہیم علیہ السلام) موت دے گا اور پھر (قیامت کے دن) زندہ کرے گا (الشعرا 81) جو حکم یحیی علیہ السلام، عیسی السلام، ابراہیم علیہ السلام کے لیے ہے وہی حکم نبی علیہ السلام سمیت دیگر انبیاء علیہ السلام کے لئے بھی ہے۔ ان آیات کے تحت نبی علیہ السلام سمیت دیگر انبیاء علیہ السلام بھی قیامت کے دن ہی قبر میں زندہ کر کے اٹھائے جائیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جیسا کہ المو منون آیت 15،16 میں آیا، "پھر اس زندگی کے بعد تم کو موت آکر رہے گی، پھر اس کے بعد قیامت کے دن دوبارہ( زندہ کر کے) اٹھائے جائو گے"... مزید غور فرمائیں :. عقیدہ دو زندگیاں اور دو موتیں:- سورہ البقرہ 28 میں دو زندگیاں اور دو موتوں کا ذکر:۔ "تم اللہ کے ساتھ کفر کا رویہ کیسے اختیار کرتے ہو حالانکہ تم بے جان تھے، اس نے تم کو زندگی عطا فرمائی، پھر وہی تمہاری جان سلب کرے گا، پھر وہی تمہیں دوبارہ زندگی عطا کرے گا، پھر تم اس کی طرف لوٹائے جائو گے" (سورہ البقرہ 28) غور فرمائیں:۔👇👇👇 پہلی موت👈 جب بے جان تھے یعنی جب انسانی روح تھی لیکن جسم نہیں بنا تھا۔ پہلی زندگی👈 تم کو زندگی بخشی یعنی جب جسم بنا اور اس میں روح کو ڈال دی گئی دوسری موت👈 تمہاری جان سلب کرے گا یعنی جب جسم سے روح نکل جائے گی پھر مردہ جسم کو قبر میں دفن کر دیا جائے گا۔ جب مردہ جسم قبر میں دفن ہو گیا پھر کیا ہو گا؟ قرآن و صحیح حدیث ہماری رہنمائی کرے گی۔ پھر یہ ہو گا👇👇👇 پھر کچھ وقت بعد زمینی مٹی مردہ جسم کو کھانا شروع کر دے گی جیسا کہ سورہ ق آیت 4 میں آیا، "ان کے جسموں کو زمین جتنا کھا کھا کر کم کر دیتئ ہے ہم کو معلوم ہے" اور جب زمینی مٹی مردہ جسم کو مکمل طور پر کھا لے گی۔ صرف ہڈیاں باقی رہ جائیں گی۔ پھر ان ہڈیوں کے بارے میں مالک نے اپنی کتاب میں یہ فرمایا کہ، "اس نے ہمارے بارے میں مثال بیان کی اور اپنی پیدائش کو بھول گیا کہتا ہے ہڈیوں کو کون زندہ کرے گا جب یہ گل سڑ جائیں گی" کہو وہی ان (ہڈیوں) کو زندہ کرے گا جس نے پہلی مرتبہ ان کو پیدا کیا اور وہ ہر طرح سے پیدا کرنا جانتا ہے" (سورۃ یاسین آیات 77،78،79) صحیح البخاری کی درج ذیل حدیث بھی ان آیات کی تشریح کرتی ہے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دو صور پھونکے جانے کے درمیان چالیس فاصلہ ہو گا۔..........پھر اللہ تعالیٰ آسمان سے پانی برسائے گا۔ جس کی وجہ سے تمام مردے جی اٹھیں گے جیسے سبزیاں پانی سے اگ آتی ہیں۔ اس وقت انسان کا ہر حصہ گل چکا ہو گا۔ سوائے عجب الذنب (ریڑھ کی ہڈی کے آخری حصے) کے اور اسی سے قیامت کے دن تمام مخلوق دوبارہ بنائی جائے گی۔ سب سے آخر میں دوسری زندگی👇👇👇 دوسری زندگی👈 تمہیں دوبارہ زندگی عطا کرے گا یعنی قیامت کے دن پہلے عجب الذنب (یعنی ریڑھ کی ہڈی کا آخری حصہ) سے جسم انسانی دوبارہ تیار ہو گی۔ پھر اس میں دوبارہ روح ڈالی جائے گی۔ اس طرح انسان کو دوبار زندگی ملے گی۔ پھر اسی کی طرف لوٹائے جائو گے یعنی انسان اٹھے گا اور اللہ کے دربار میں حاضر ہو گا۔
عقیدہ شہید کی حیات:- الحدیث👇👇👇 "جابر رضہ روایت کرتے ہیں کہ میری نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ملاقات ہوئی تو آپ نے فرمایا کہ جابر کیا بات ہے۔ میں تمہیں شکستہ حال کیوں دیکھ رہا ہوں۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے والد شہید ہوگئے ہیں اور قرض عیال چھوڑ گئے۔ آپ نے فرمایا کیا میں تمہیں اس چیز کی خوشخبری نہ سنائوں جس کے ساتھ اللہ تعالی تمہارے والد سے ملاقات کی عرض کیا کیوں نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ نے تمہارے والد کے علاوہ ہر شخص سے پردے کے پیچھے سے گفتگو کی لیکن تمہارے والد کو زندہ کر کے ان سے بالمشافہ گفتگو کی اور فرمایا اے میرے بندے تمنا کر۔ تو جس چیز کی تمنا کرے گا میں تجھے عطا کروں گا۔ انہوں نے عرض کیا اے اللہ مجھے دوبارہ زندہ کر دے تاکہ میں دوبارہ تیری راہ میں قتل ہو جائوں۔ اللہ تعالی نے فرمایا فیصلہ ہو چکا کہ کوئی دنیا میں واپس نہیں جائے گا۔ راوی کہتے ہیں پھر یہ آیت نازل ہوئی( جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے جائیں انہیں مردہ مت کہو بلکہ وہ زندہ ہیں اور اپنے رب کے پاس رزق پارہے ہیں)۔ (جامع ترمذی جلد نمبر 2 باب قرآن کی تفسیر کا بیان سورہ آل عمران کے متعلق حدیث نمبر 927 صفحہ 865) حدیث پر غور فرمائیں👇👇👇 اپنے رب کے پاس زندہ ہیں اور رزق پا رہے ہیں:۔ رب عرش پر ہے👈 "تمہارا رب اللہ ہے جس نے چھ دن میں آسمانوں اور زمین کو بنایا اور پھر عرش پر مستوی ہو گیا" ( سورہ الاعراف/ یونس 54) جابر رضہ کے شہید والد عبداللہ نے عرش الہی کے نیچے اللہ پاک سے گفتگو کی اور التجا کی کہ، "اے اللہ مجھے دوبارہ زندہ کر دے تاکہ میں تیری راہ میں دوبارہ قتل ہو جائوں" غور👈 دوبارہ زندہ کر دے یعنی میری روح کو قبر کے اندر موجود جسم کے اندر لوٹا دے تاکہ میں زندہ ہو کر تیری راہ میں دوبارہ قتل کئے جائوں۔۔۔۔ اللہ پاک کا جواب👈 کوئی دنیا میں واپس نہیں جائے گا۔ پس ثابت ہو گیا کہ شہید کا جسم دنیاوی قبر کے اندر مردہ ہے۔ اگر شہید کا جسم قبر کے اندر زندہ ہوتا پھر جابر رضہ کے والد عبداللہ یہ نہ کہتے کہ اے اللہ مجھے دوبارہ زندہ کر دے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ القرآن👇👇👇👇👇👇👇 "جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے جائیں ان کو مردہ مت کہو وہ زندہ ہیں لیکن تمہیں ان کی زندگی کا شعور نہیں" ( البقرہ 154) اللہ پاک نے اس آیت میں واضح طور پر فرما دیا کہ شہداء کو اپنی دنیاوی حیات پر قیاس نہ کیا جائے۔ ان کو ایک خاص حیات دی گئی ہے جس کا ہمیں شعور نہیں ہے۔ اگر یہ حیات دنیاوی قبر میں ہوتی، ہمیں اس کا شعور لازمی ہوتا اور اللہ پاک کو نفی کرنے کی ضرورت ہی نہ پڑتی۔ پس ثابت ہوا کہ یہ برزخی حیات یے دنیاوی نہیں الحدیث👇👇👇 "عبداللہ بن عباس رضہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب رضہ سے کہا کہ جب تمہارے بھائی احد کے دن شہادت سے ہمکنار ہوئے تو اللہ تعالی نے ان کی روحوں کو اڑنے والے سبز قالبوں میں ڈال دیا اور انہوں نے جنت کی نہروں پر آنا جانا شروع کر دیا۔ وہ جنت کے پھر کھانے لگے اور عرش کے نیچے لٹکی ہوئی سونے کی قندیلوں میں آرام کرنے لگے۔ جب اس طرح انہوں نے کھانے پینے اور آرام کرنے کی آسائشیں مہیا پائیں تو آپس میں کہا کہ کون دنیا میں ہمارے بھائیوں تک ہمارے بارے میں یہ بات پہنچائے گا کہ ہم جنت میں زندہ ہیں تاکہ وہ جنت سے بےرغبتی نہ برتیں اور جہاد کے وقت کم ہمتی نہ دکھائیں؟ پس اللہ نے ارشاد فرمایا کہ میں تمہارے بارے میں یہ بات پہنچادوں گا۔ پھر مالک نے سورہ آل عمران کی یہ آیتیں نازل کیں کہ: "جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل کیے جائیں ان کو مردہ مت کہو وہ حقیقت میں زندہ ہیں اور اپنے رب کے پاس رزق پارہے ہیں"۔ (مشکوتہ شریف جلد نمبر 2 کتاب الجہاد باب شہداء احد کے بارے میں بشارے حدیث نمبر 3676)
نبی علیہ السلام نے فرمایا کہ، "اللہ نے زمین پر حرام کر دیا ہے کہ وہ نبیوں کے جسموں کو کھائے. اللہ کا نبی قبر میں زندہ ہے اور اسے رزق دیا جاتا ہے" یہ ایک جھوٹی حدیث ہے. پیارے نبی علیہ السلام پر شدید بہتان عظیم ہے..... جھوٹی حدیث کیوں یے؟ جواب سنیں👇👇👇 آج کا ہر مسلمان ، جو نبی علیہ السلام سے سچی محبت کرتا ہے، اس کا ایمان ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر بات عین قرآن پاک کے مطابق ہوتی یے۔ نبی علیہ السلام قرآن پاک کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں بول سکتے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی خواہش سے دین کا کوئی حکم صادر نہیں فرما سکتے۔ قرآن پاک اللہ تعالی کی کتاب یے۔ اس کتاب میں اللہ پاک اپنا کوئی حکم نازل فرماتا ہے۔ نبی علیہ السلام ان احکامات کی تشریح ، وضاحت فرماتے تھے۔ نہ کہ ان احکامات کے خلاف اپنا کوئی حکم صادر فرماتے تھے۔ القرآن👇👇👇 " اور ہم نے یہ قرآن آپ پر نازل کیا تاکہ آپ لوگوں کے سامنے اس کی تشریح اور توضیح کرتے جائیں جو ان کے لئے اتارا گیا ہے تاکہ لوگ غور و فکر کریں"۔( سورہ نحل 44) اللہ پاک نے اپنی کتاب قرآن پاک میں واضح طور پر فرما دیا کہ جتنے بھئ نبی جو وفات پا چکے ہیں۔ ان کے مردہ جسم مبارک جو قبر میں دفن ہیں۔ بروز قیامت اللہ پاک ان مردہ جسم مبارک کے اندر ان سب کی روح ڈال کر ان کو دوبارہ زندہ کرے گا۔ قیامت سے پہلے ان سب کے جسم مبارک قبر میں مردہ ہی رہیں گے۔ نیچے غور فرمائیں👇👇👇 یحیی علیہ السلام کے بارے میں قرآن کا فیصلہ:۔ "اور سلامتی ہو ان پر جس دن وہ پیدا ہوئے اور جس دن وہ مرے اور جس دن وہ زندہ کر کے اٹھائے جائیں گے" (سورہ مریم 15) غور فرمائیں:۔ دو زندگی دو موت:۔ ۔پہلی موت 👈جب بے جان تھے یعنی جب یحیی علیہ السلام کی روح مبارک تھی لیکن ان کا جسم مبارک نہیں بنا تھا۔ ۔ پہلی زندگی👈 جب پیدا ہوئے یعنی جب جسم مبارک بنا اور اس میں روح مبارک کو ڈال دیا گیا۔ ۔ دوسری موت👈 جب مرے یعنی جب روح مبارک جسم مبارک سے نکل گئ۔ اور پھر مردہ جسم مبارک کو قبر کے اندر دفن کر دیا گیا۔ ۔ دوسری زندگی👈 قیامت کے دن روح مبارک مردہ جسم مبارک کے اندر دوبارہ ڈالی جائے گی پھر یحیی علیہ السلام زندہ ہو کر اٹھیں گے اور اللہ کے دربار میں حاضر ہونگے۔ سورہ البقرہ 28 میں دو زندگیاں اور دو موتوں کو مزید اس طرح بیان کیا گیا ہے۔👇👇👇 "تم اللہ کے ساتھ کفر کا رویہ کیسے اختیار کرتے ہو حالانکہ تم بے جان تھے، اس نے تم کو زندگی عطا فرمائی، پھر وہی تمہاری جان سلب کرے گا، پھر وہی تمہیں دوبارہ زندگی عطا کرے گا، پھر تم اس کی طرف لوٹائے جائو گے" (سورہ البقرہ 28) غور فرمائیں:۔ پہلی موت👈جب بے جان تھے یعنی جب روح تھی لیکن جسم نہیں بنا تھا۔ پہلی زندگی👈 تم کو زندگی بخشی یعنی جب جسم بنا اور اس میں روح کو ڈال دی گئی۔ دوسری موت👈 تمہاری جان سلب کرے گا یعنی جب جسم سے روح نکل جائے گی اور پھر مردہ جسم کو قبر میں دفن کر دیا جائے گا. دوسری زندگی👈 تمہیں دوبارہ زندگی عطا کرے گا یعنی قیامت کے دن روح مردہ جسم میں دوبارہ ڈالی جائے گی اس طرح تمہیں دوسری زندگی ملے گی پھر تم اس کی طرف لوٹائے جائو گے۔ مزید دیکھیں👇👇👇 القرآن👈سلامتی ہے مجھ (عیسی علیہ السلام) پر کہ جس دن میں پیدا ہوا جس دن میں مروں گا اور جس دن میں زندہ کر کے اٹھایا جائوں گا (المریم 23) غور👈 زندہ کر کے یعنی بروز قیامت عیسی علیہ السلام کے مردہ جسم مبارک میں روح مبارک ڈالی جائے گی۔ عیسی علیہ السلام زندہ ہونگے اور اللہ کے دربار میں حاضر ہونگے۔۔۔۔۔ القرآن 👈 "اور جو مجھے ( ابراہیم علیہ السلام) موت دے گا اور پھر (قیامت کے دن) زندہ کرے گا (الشعرا 81) غور👈 زندہ کرے گا یعنی بروز قیامت ابراہیم علیہ السلام کے مردہ جسم مبارک میں روح مبارک ڈالی جائے گی۔ ابراہیم علیہ السلام زندہ ہونگے اور اللہ کے دربار میں حاضر ہونگے۔۔۔۔۔ اللہ پاک کے حکم کے مطابق یحیی، ابراہیم علیہ السلام قیامت کے دن ہی قبر میں زندہ کر کے اٹھائے جائیں گے قیامت سے پہلے نہیں۔ عیسی علیہ السلام بھی مرنے کے بعد قیامت کے دن ہی قبر میں زندہ کر کے اٹھائے جائیں گے قیامت سے پہلے نہیں۔ جو حکم یحیی علیہ السلام، عیسی علیہ السلام، ابراہیم علیہ السلام کے لیے ہے وہی حکم نبی علیہ السلام سمیت دیگر انبیاء علیہ السلام کے لئے بھی ہے ان آیات کے تحت نبی علیہ السلام سمیت دیگر انبیاء علیہ السلام بھی قیامت کے دن ہی قبر میں زندہ کر کے اٹھائے جائیں گے۔۔۔۔۔۔ جیسا کہ المو منون آیت 15،16 میں آیا، "پھر اس زندگی کے بعد تم کو موت آکر رہے گی، پھر اس کے بعد قیامت کے دن دوبارہ( زندہ کر کے) اٹھائے جائو گے بہت زیادہ غور و فکر کا مقام:۔👇👇👇 نبی علیہ السلام قرآن پاک کی ان آیات اور اللہ پاک کے حکم سے بخوبی واقف تھے۔ پیارے نبی علیہ السلام کے دل میں قرآن پاک تھا۔ تو پھر یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ پیارے نبی بعد میں معاذاللہ معاذ اللہ قرآن کی آیات کا انکار کر کے ، اللہ کے حکم کی خلاف ورزی کر کے امت تک یہ پیغام پہچائیں کہ تمام انبیاء قیامت سے پہلے ہی اپنی قبروں میں زندہ ہو جائیں گے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ یاد رہے، قرآن پاک سب سے اعلی یے حدیث ادنی ہے۔ قرآن کی آیت حدیث کو رد کر سکتی ہے لیکن حدیث قرآن کی آیت کو رد نہیں کر سکتی۔ اصول فقہ کی مشہور کتاب اصول شاشی میں لکھا ہے۔اور یہ کتاب حنفیوں کے مدرسے میں بھی پڑھائی جاتی ہے۔ "اور بوجہ اختلاف حال راویوں کےعلماء حنفیہ نے خبر آحاد پر عمل کرنے کی یہ شرط کی ہے کہ وہ خبر واحد کتاب اور سنتہ مشہور کے مخالف نہ ہو اور ظاہر کے مخالف ھی نہ ہو کیونکہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے بعد بہت حدیثیں میری طرف سے تمہاری طرف پہنچیں گی۔ جب کوئی حدیث میری طرف سے تمہارے پاس روایت کی جائے اس کو کتاب اللہ کے سامنے پیش کرو۔ موافق ہو تو قبول کر لو اور اگر وہ حدیث کتاب اللہ کے مخالف ہو تو اس کو رد کر دو" صفحہ 108 , 109 اب میرا سوال مسلک پرست علماء سے، جو حدیث قرآن پاک کی واضح آیات سے ٹکرا جائے کیا وہ صحیح حدیث کہلائے گی؟؟؟؟؟ جو حدیث قرآن پاک کی واضح آیات سے ٹکرا جائے کیا اس حدیث کی سند صحیح ہو سکتی ہے؟؟؟؟ جو حدیث قرآن پاک کی واضح آیات سے ٹکرا جائے کیا اس حدیث میں آئے ہوئے تمام کے تمام راوی ثقہ ہونگے؟؟؟
ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ
مولانا محمد الیاس گھمن مدظلہ کی اللہ تعالیٰ حفاظت فرمائے
ماشاءاللہ جزاکم اللہ خیرا
بات بالکل واضح طریقے سے سمجھ میں آ گئی
سنیوں کا شیر مولانا محمد الیاس گھمن
زندہ باد
سر بکف سر بلند
دیوبند دیوبند
دیوبند🍁 دیوبند🍁
ماشاءاللہ بہت اچھے طریقے سے بات سمجھ میں آئ
😃😃😃😃 Allah ki kasam Dil ko sukoon ho gya Maulana ka ilm mashaallah
ماشاءاللہ، وفق الله لنا بصدقت النی صلی اللہ علیہ وسلم لنحترم اکابرنا،،
حضرت ہماری شان ہے
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں
کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1)
کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2)
(3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟
المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4)
المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5)
(6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟
(7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟
امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8)
اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند
فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔
اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? . ،
Ma Sha Allah love and respect for Hazrat molana Ilyas ghuman sab
MashAllah, SubhanaAllah,Allah pak mulana sb ko salamat rakhay...ameen ya raballameen
Allah hamare ulmaye haq ko der Tak baqi rakhe
دیوبند کا بیٹا مولانا الیاس گھمن صاحب ❤❤❤
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ بہت خوب حضرت
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں
کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1)
کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2)
(3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟
المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4)
المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5)
(6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟
(7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟
امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8)
اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند
فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔
اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? . ۔
ماشاءاللہ اللہ آپ کے علم میں برکت دے
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں
کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1)
کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2)
(3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟
المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4)
المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5)
(6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟
(7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟
امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8)
اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند
فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔
اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? . ۔
Ulama E aHL E Haq Zindabad...
Are vaha mere jaan mzaa aagya ماشاءاللہ جزاك اللهُ
سر بکف سر بلند
دیوبند دیوبند ❤
دنیاوی بھی برزخی بھی یہ ایسے ہی ہے جیسے کہ دن بھی ہے اور رات بھی
بیٹا برزخ کی تعریف پہلے سن لیتا تو اچھا
موت سے لیکر حشر تک کا زمانہ ۔۔اور علیئین سے لیکر سجین تک کا مکان
مولانا الیاس گھمن زندہ باد
مولانا الیاس صاحب قدام بڑا ہوں ہم اپ کے ساتھ ہے
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں
کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1)
کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2)
(3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟
المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4)
المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5)
(6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟
(7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟
امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8)
اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند
فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔
اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? . ۔
جی استاد جی محترم بالکل صحیح فرمایا آ پ نے
Mashaallah bahut khubsurat bayaan
حضرت مولانا الیاس زندہ باد
Mashallah
جزاكم الله خيرا
Jazak allah.
حیات برزخ پر ایمان ہے
MashAllah, Sar Bakaf Sar Buland
Deoband Deoband
Allah pak ap ki her chez se hifazat farmaye...
دلائل کے بادشاہ کو لاکھو سلام
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں
کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1)
کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2)
(3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟
المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4)
المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5)
(6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟
(7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟
امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8)
اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند
فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔
اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? . ۔
@@harriskhan7671
ดเาาววลลบรฟฟไำ้าสวลลนะำฟอมสสยఫబభఢఢఢంఓఛఛటడఢగగఠఛోఫભભયતચગઞગણતયથંઘઞપણતઠટંઞજટડ
@@arifqasmi4117 ؟؟؟؟؟؟ ۔
Masha Allah Allah apki umr mein barkT at a farmaye Aameen
Allah aap ko qabul farmae
ماشاءاللہ. جزاکم اللہ خیرا
100 saal Allah aap ko hayati de
Ameen
اللہ آپ کو شیطان جیسی عمر دے
ماشاءاللہ
Zbrdst
Allah Pak mazeed taraqqi ata farmae or batil KO hamesha apke or tamam ulamae haq ke samne گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دے or jab bat Karne aen to Allah Pak ان سب کا منہ بند کر دے آ مین
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں
کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1)
کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2)
(3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟
المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4)
المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5)
(6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟
(7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟
امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8)
اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند
فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔
اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? .
Kulu nafsin zaikatul mout.
Es ka enkaar
Hazrat essa (a.s)
Sy hazoor (S.A) ka rutba ziada hy to
To on ko allah pak ny zinda asmano py otha liya to hazrat Muhammad (S.A) ko dafnaya qeo gaya.
Agr zinda es dunia me hain to
Matee ky nichy afzal hy ya matee ky ooper
Or Abubakar siddiqakber (R.A) ny jo quran majeed ki aayat parh ky sunaiee
To Hazrat Omar (R.A) ny Talwaar nichy qeo kee?
kya ilm hai Masha Allah
مولانا گھمن صاحب ذندہ باد دل کی بات کردی زبردست زبردست
Masha Allah ❤️❤️
Subhanallah ❤️
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں
کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1)
کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2)
(3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟
المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4)
المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5)
(6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟
(7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟
امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8)
اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند
فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔
اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? .۔
MashaAllah very nice Hazrat ji
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں
کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1)
کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2)
(3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟
المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4)
المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5)
(6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟
(7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟
امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8)
اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند
فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔
اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? ..
شہید سے بلند درجہ، جہاد اکبر فناء و بقاء۔ کتاب کلیاتِ امدادیہ میں رسالہ فیصلہ ہفت مسائل۔
ویسے ڈیڑھ ہزار سال بعد اختلافی موضوعات و مسائل پہ بحث و مناظروں کا دور نہیں بلکہ علمائے کرام تمام فرقوں کو ایک مسلک "اتفاق" پہ لائیں۔ اس کا تقاضا ہے۔
Massahallah
Subhanallah
MA SHA ALLAH
Mashallah molana sahab kabhi kabhi ap itna ilmi bayan karte hai ke samjhna mushkil ho jata hai
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں
کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1)
کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2)
(3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟
المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4)
المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5)
(6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟
(7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟
امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8)
اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند
فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔
اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? . .
♥️
Mashaallah
Zindgi barzakhi
السلام علیکم
مولانا صاحب دامت برکاتھم
اگر عام انسان کی حیات برزخی، بال کی طرح مانی جائیگی تو عذاب قبر کی نفی ہوگی کیونکہ بال کو ہوا ، گرد اور کاٹنے کا احساس اور تکلیف نہیں ہوتی تو پھر عام انسان کے لئے عذاب کی نفی ہوگی۔ میرے اس شبہ کا ازالہ کیا جائے تو بہت خوشی ہوگی ۔اللہ تعالی آپکو دنیا و آخرت میں معیت آقائے نامدار صلي الله تعالى عليه وسلم نصيب ہو۔آمین ۔
Best Best Best Best
کبھی کسی اشاعت التوحید والسنہ کے سامنے بیٹھے نہیں اور دعوےدار کس طرح بنے ھو۔؟
ma sha allah
حیاة دنيوية دنیا والی جسم یہ کونسے لغت میں معنی کیا ہے؟
I m brelvi sunni but I like moulana Ilyas ghuman inke bt samj tu Alim ko b Ate h or Jahil ko b Pata nai ghair muqalid ko Q nai smj m nai ate.
Mashaalla all aap saya tader kaaim farme
allama khizar hayat ko suna karen...is masly main...apka aqeeda durust hoqa..insha Allah
مولانامنظورمینگل کےاعتراض کاجواب دیجیےہرہرجز کا بہت مہربانی ہوگی جس علمی انداز میں انہوں نےشبہات پیش کیاان سب کامدلل علمی جواب دیجیےچونکہ آپ کےدلائل بہت مضبوط ہوتے ہیں
مولاناتوجہ کا طالب
یکےاز خاکپائے اکابر ازہندوستان
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں
کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1)
کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2)
(3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟
المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4)
المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5)
(6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟
(7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟
امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8)
اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند
فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔
اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? .۔
عبد ارافع صاحب اللہ تعالی کا خوف کرو دونوں طرف کے دلائل سنو اور جو زيادہ قران وسنت کے قريب ھو اسکو مانو اور علماے ديوبند کا مسلک قران و سنت ھی ھے مولانا منظور صاحب کے علمی و تحقيقی دلائل کا جواب اس مولوی کے قابليت ميں نہيں ھے پتہ نہيں تم انڈيا والوں کو اس کے عقلی ڈکھوسلوں ميں کيا نظر ايا ھے ۔
ALLAH U AKBER
اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ حضرت آپ نے بال کی حیات پر جو دلیل دی ہے وہ اشجار وغیرہ پر بھی صادق آتی ہے تو پھر ان میں بھی حیات ہوگی اور جب ایسا ہےتو انھیں حیوانات کی فہرست میں ہونا چاہیے اس شبہ کا ازالہ فرمائیں نوازش ہوگی
MASH A ALLAH
Hazrat ruh Badan mn lot kr aati he ya ni ye wazih kr den....Hayat to ashati b mantey hen Molana Manzoor Menga sb k baqoul.
haq ki taraf..
ye jo baal,rukhsar,aankh vali misal di is se mout k bad ki Hayat ko sath tashbeeh de rhe hen ya mout se pehley vali??
agr mout k bad vali ko tashbeeh de rhe hen to phr to is ka mtlb aam insanon mn jo kafir hen unko Azab na hoga kiya??
Iska ka bi jawab is byan ke akhiray hai
Mary bahi aqal sy kam lain zara itna zid me agy nikal gy hin k apko samj b nhi ara ankoo sy demag sy pati utar dain....kasy matti mery Nabi pak SAWky jism ko khaa sakti hai
@@umertanoli6547 Nabi k jisam k slamat hone per to mera b Eemaan he ALHAMDULILLAH
Hazrat Sima e Mota mn tamam murdon k sima idrak ka likha hua he...mn ne khud parha he.
Surat No 10 : سورة يونس - Ayat No 28
وَ یَوۡمَ نَحۡشُرُہُمۡ جَمِیۡعًا ثُمَّ نَقُوۡلُ لِلَّذِیۡنَ اَشۡرَکُوۡا مَکَانَکُمۡ اَنۡتُمۡ وَ شُرَکَآؤُکُمۡ ۚ فَزَیَّلۡنَا بَیۡنَہُمۡ وَ قَالَ شُرَکَآؤُہُمۡ مَّا کُنۡتُمۡ اِیَّانَا تَعۡبُدُوۡنَ ﴿۲۸﴾
اور ( یاد رکھو ) وہ دن جب ہم ان سب کو اکٹھا کریں گے ، پھر جن لوگوں نے شرک کیا تھا ، ان سے کہیں گے کہ : ‘ ‘ ذرا اپنی جگہ ٹھہرو ، تم بھی اور وہ بھی جن کو تم نے اللہ کا شریک مانا تھا ! پھر ان کے درمیان ( عابد اور معبود کا ) جو رشتہ تھا ، ہم وہ ختم کردیں گے ، اور ان کے وہ شریک کہیں گے کہ : ‘ ‘ تم ہماری عبادت تو نہیں کرتے تھے ( ١٦ )
فَکَفٰی بِاللّٰہِ شَہِیۡدًۢا بَیۡنَنَا وَ بَیۡنَکُمۡ اِنۡ کُنَّا عَنۡ عِبَادَتِکُمۡ لَغٰفِلِیۡنَ ﴿۲۹﴾
ہمارے اور تمہارے درمیان اللہ گواہ بننے کے لیے کافی ہے ( کہ ) ہم تمہاری عبادت سے بالکل بے خبر تھے ۔ ’’
allahuakbar
Ab Aap ka Byan Son kar Tamam Aishkal Dor hoga ae
بہت لنبے چلنے کے بعد وہی کہ رہے ہے مولانا صاحب جو اشاعت والے کہتے ہے
خواہ مخواہ تاویل سے کسی پر الزام دینے کا مفت گناہ لے رہے ہے
روح جسم میں ہے یا نہیں؟؟؟ یہ بتائے
ir nonsola sahib ye """" wahyati """" to boltay hain ham to """" tahalaq""""" ky qaail hain
@@harriskhan7671 یہ ملا اس زمانے کا بدنما داغ ہے
عقل میں معتزلہ سے آگے ہے
بات اتنی ہے کہ حیات نبی تصرفی نہیں ہے
تم لوگ قبر سے دعاء کی درخواست کرتے ہو اور دنیوی حیات سمجھ کر مانگتے ہو
اور برزخ تب کہتے ہو جب موت کے انکار کا الزام لگتا ہے
اس لیے محترمی حارث صاحب یہ لوگ بہت گستاخ ہے اللہ انکو سمجھ دے
@@irnonsola8155 اپ نے درست فرمايا ھے بہت خوب جزاک اللہ خيرا،
مولانا صاحب ان روایات کی صحت یا اسناد پر بات کریں لگ پتہ جائے گا ۔آپکے دلائل کا۔
Masha ALLAH
دلائل کے بادشاہ ترجمان علماء دیوبند
Veri nice bhai
الیاس گھمن کے باطل اور گستاخانہ عقیدے کا جواب:۔
حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا صحیح عقیدہ:۔
وفات کے بعد،👇👇👇
پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی روح مبارک عالم برزخ میں پرواز کر گئی۔
عالم👇👇👇
سات آسمانوں کے اوپر جہاں اللہ پاک کا عرش
ہے اس کے نیچے عالم ہے۔
اس عالم کے ایک طرف👈 جنت ہے
اس عالم کے دوسری طرف👈 جہنم ہے۔
جنت کے اوپر عرش الرحمن ہے۔
برزخ👇👇👇
اس عالم کے پیچھے برزخ ہے۔
برزخ کا مطلب👈 آڑ، پردہ، حجاب
اس برزخ (آڑ) سے نکل کر روح مبارک قیامت سے پہلے دنیا میں نہیں آئے گی۔
مزید آگے👇
اس عالم👇👇👇
جنت میں مختلف مقامات ہیں۔
جنت کا سب سے اعلی، دلکش، حسین مقام پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے۔
جنت الفردوس میں👇👇👇
پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک جسم (برزخی) عطا کیا گیا۔
اس جسم(برزخی) کے اندر پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم
کی روح مبارک ہے۔
جسم (برزخی)👇👇👇
چونکہ وفات کے بعد پیارے نبی علیہ السلام کی برزخی
حیات ہے اور یہ حیات ایک برزخ(آڑ) کے پیچھے ہے یہی وجہ ہے کہ پیارے نبی کو جو جسم عطا کیا گیا اسے برزخی
جسم کا نام دیا گیا۔
اس طرح،
امام النبیاء، امام اعظم، قائد اعلئ، قائد اعظم،
پیران پیر مرشد اعظم
"محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم"
اپنی مبارک روح اور مبارک جسم(برزخی) کے ساتھ
اپنے رب کے پاس یعنی جنت الفردوس کے اعلی و ارفع مقام
"الوسیلہ" میں زندہ ہیں۔
القرآن👈 "اپنے رب کے پاس زندہ ہیں" (آل عمرآن 169)
صحیح بخاری کی پہلا حدیث:۔👇
صحیح بخاری میں سمرہ بن جندب رضہ سے بیان کردہ ایک طویل روایت کا مطالعہ:۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں جبرائیل و میکائیل
علیہ السلام نے آسمان میں جا کر جنت کے مختلف مقامات
کی سیر کروائی تھی۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ وہ دو فرشتے مجھے ایک ہرے بھرے باغیچہ میں لےگئے۔ وہاں ایک درخت
تھا اس کی جڑ میں ایک بوڑھا بیٹھا تھا اور کئی بچے اس
درخت کے پاس تھے۔
پھر وہ فرشتے مجھ کو لے کر اس درخت پر چڑھے اور
ایک ایسے گھر میں لے گئے کہ میں نے اس سے اچھا اور
سے عمدہ کوئی گھر ہی نہیں دیکھا۔ اس میں بوڑھے اور
جوان اور عورتیں اور بچے سب تھے۔
پھر وہاں سے نکال کر درخت پر چڑھا لےگئے اور ایک
دوسرے گھر میں لے گئے جو پہلے گھر سے بھی زیادہ
خوبصورت اور عمدہ گھر تھا۔
سیر کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ میں
نے ان دو فرشتوں سے پوچھا جو کچھ میں نے دیکھا وہ
سب کیا تھا؟
ان دو فرشتوں نے مجھے بتایا کہ درخت کی جڑ میں
جو بوڑھا آپ نے دیکھا وہ ابراھیم پیغمبر ہیں۔
پہلے جس گھر میں آپ داخل ہوئے تھے وہ عام مومنین
کے رہنے کا گھر ہے۔ اور جو دوسرا گھر جس میں اپ
داخل ہوئے تھے وہ گھر شہداء کے ہیں۔
اور میں جبرائیل ہوں اور یہ میرے ساتھی میکائیل ہیں۔
آخر میں ان دونوں نے مجھ سے کہا ذرا اپنا سر اٹھائو
میں نے سر اٹھایا دیکھا ابر کی طرح ایک چیز میرے اوپر
ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ آپ کا مقام ہے۔ میں نے ان نے کہا کہ
مجھے چھوڑ دو میں اپنے مقام میں داخل ہوجائوں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی دنیا میں رہنے کی تمہاری کچھ عمر
باقی ہے۔ جس کو تم نے پورا نہیں کیا۔ جب پورا کر لوں
گے پھر اپنے اس مقام میں آجائو گے۔
مطالعہ کریں:۔
"صحیح بخاری جلد نمبر 1 کتاب الجنائز باب 877
عن سمرہ بن جندب قال کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم
صفحہ نمبر 444"
صحیح بخاری کی دوسری حدیث:۔👇
صحیح بخاری
جلد نمبر 3
کتاب الدعوات
باب دعاء النبی صلی اللہ علیہ وسلم
"نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یوں دعا کرنا یا اللہ
میں بلند رفیقوں( ملائکہ اور انبیاء) کے ساتھ رہنا
چاہتا ہوں"
حدیث نمبر 761
صفحہ 381
" عائشہ رضہ فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم
حالت صحت یوں فرماتے تھے کوئی پیغمبر اس وقت تک
نہیں مرتا جب تک جنت میں اپنا ٹھکانہ نہیں دیکھ لیتا
اور اس کو اختیار دیا جاتا ہے( یا تو دنیا میں رہو یا پھر
اللہ کی ملاقات کو ترجیع دو) پھر جب آپ بیمار ہوئے اور
موت آن پہنچی اس وقت آپ کا سر مبارک میری ران پر
تھا۔ آپ ایک گھڑی تک بے ہوش رہے اس کے بعد ہوشیار
ہوئے تو اپنی نگاہ چھت کی طرف لگائی اور فرمایا اللہ
میں بلند رفیقوں میں رہنا چاہتا ہوں تب میں نے اپنے دل
میں کہا آپ دنیا میں ہمارے پاس رہنا پسند نہیں فرمائیں
گے اور مجھ کو معلوم ہوا کہ جو بات آپ نے حالت صحت
میں فرمائی تھی وہ صحیح تھی۔ عائشہ رضہ کہتی ہیں
اللہم رفیق الاعلی آخری کلمہ تھا جو آپ کی زبان مبارک
سے نکلا"۔
صحیح بخاری کی تیسری حدیث:۔👇
صحیح بخاری
جلد 2
کتاب المغازی
باب مرض النبی صلی اللہ علیہ وسلم
حدیث نمبر 1574
صفحہ 542
" انس رضہ سے روایت ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم
کی بیماری سخت ہو گئی تو آپ پر غشی طاری ہونے لگی
فاطمہ رضہ (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی) نے
یہ حال دیکھ کر فرمایا ہائے میرے باپ پر کیسی سختی
ہو رہی ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہنے لگے بس آج ہی
کا دن ہے۔ اس کے بعد تیرے باپ پر کوئی سختی نہیں
ہو گی۔ جب آپ کی وفات ہو گئی تو فاطمہ رضہ یوں کہ
کر رونے لگیں ہائے باوا آپ نے اپنے رب کا بلاوا منظور کیا۔
ہائے باوا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنت الفردوس میں
ٹھکانہ بنایا۔ ہائے باوا میں جبرائیل کو آپ کی موت کی
خبر سناتی ہوں۔ جب آپ دفنائے جاچکے تو فاطمہ رضہ
نے انس رضہ سے کہا تم لوگوں نے یہ کیسے گوارا کیا
کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر مٹی ڈالو"۔
اور آخر میں👇👇👇
جو شخص یہ عقیدہ رکھتا ہے کہ پیارے نبی علیہ السلام قبر
کے اندر جسم اور روح سمیت زندہ ہیں وہ سب سے بڑا گستاخ رسول ہے۔
گستاخ رسول اس لئے ہے👇👇👇
اس نے نبی علیہ السلام کی روح مبارک کو جنت الفردوس
کے اعلی و ارفع، حسین، دلکش مقام سے نکال کر دنیاوی
قبر کے اندر جسم کے ساتھ ملا دیا۔
بہت زیادہ غور کا مقام (عقلی پہلو)👇👇👇
اگر نبی علیہ السلام قبر میں زندہ ہیں۔
سوال👈 پھر اب تک نبی علیہ السلام کو قبر میں زندہ
کیوں رکھا ہوا ہے؟
کیا یہ گستاخ رسول کی انتہا نہیں؟
ہونے تو یہ چاہئے کہ مدینے جا کر قبر مبارک کو کھودا جائے اور نبی علیہ السلام کے زندہ جسم مبارک کو باہر نکالا جائے
تاکہ نبی علیہ السلام قبر مبارک سے نکل کر مسلمانوں کے
درمیان نفرت ، کدورت کو دور فرمائیں۔۔۔۔۔۔
یہ کیسی محبت ہے 👈 وہ شخص خود زمین کے
اوپر ایک حسین گھر میں مزے لے رہا ہے۔ اے سی والی
گاڑی میں سفر کر رہا یے اور اس کے نبی صلی اللہ علیہ
وسلم خود زمین کے نیچے روح اور جسم کے ساتھ زندہ
دبے ہوئے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہی اصل گستاخی ہے
یہ عقلی گھوڑے ہے
@@irnonsola8155 bay shak
Please explain last part? Like molana said in last that "Nabi ki hayat aese jaise dimagh zinda hai" mtlb kese senstivity me or something else... Please only explain this?
brother Afridi don't listen to him he makes maslays from himself he is misguided molvi on this topic of hayat un nabi saw please listen to molana khizar Hayat sab deobande .
@@harriskhan7671 no brother he is a aqeedah with pure deoband maslak. Or rahi baat khizer hayat ki tu deoband ke kayi ijmai aqeedo ka osne mazaq banaya hai lihaza me ose teak nhu smjta
@@chotachol اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں
کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1)
کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2)
(3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟
المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4)
المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5)
(6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟
(7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟
امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8)
اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند
فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔
اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? . ،
@@harriskhan7671 apna contact number bej den bhai yaha kese baat ho skti hai.
@@chotachol the maslahs which are against Quran e Kareem and sahee hadith no one should fallow them and ulama Deoband also say you must obey and make your aqeedah according to the Quran and sunnah and these fake molives only tell stories but not Quran and sunnah ??? and you should look at evidence of Quran and sunnah and not fake stories
Ilyass gumrah
Allama Ahmed saeed Khan multani zindabad jis na inko tun k rakha howa tha
السلام علیکم
حضرت جو آ پ نے کہا کہ بالوں میں حیاة ہے ، یہ بات اس دلیل کے خلاف ہے جو صاحب ہدایہ نے ہدایہ جلد اول میں احناف کی تائید کرتے ہوئے مردار کے بال اور ہڈی کے پاک ہونے کی دلیل دی ہے
Hazrat Umar valey waqia ki verification kr den JazakALLAH
HAZRAT UMAR R۔A ka konsa waqia??
شہید کے جسم کو اگر مردہ کہہ دیا جائے تو اس پر کیا حکم لگتا ہے؟؟
ولا تقولوا لمن یقتل۔۔۔الخ کی تفسیر۔۔۔تفسیر بیان القران سے پڑھ لیں سب کے تمام اشکال دور ہو جائیں گے؟
Apni party banany me masroof
Haqiqat sy enqaar
as Salam alikum.....
aap ki daleelen bill shi hai.......
Allah aap ki umer me barakat de....
mujhe bhi aap kaisa banae...
یہ گھمن صاحب باتونی ہیں بات کو گھما گھما کر بات کرتے ہیں عرب کے مفتیان کرام کا یہ عقیدہ ہر گز نہیں ھے
مولانا محترم ! آپ کو کیسے معلوم ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر اطہر میں دنیوی حیات حاصل ہے اور پھر آپ یہ بھی کہ رہے کہ دنیاوی زندگی نہیں بلکہ دنیاوی جسم والی زندگی حاصل ہے۔۔۔ آپ قران و حدیث اور سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کے واضح فرامین کو پس پشت ڈال کر محض اپنی جھوٹی انا کی تسکین کر رہے ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر انور میں برزخی حیات حاصل ہے جو تمام انبیاء و شہداء سے بھی اعلیٰ و ارفع ہے مگر اس کی کیفیت کا امت کو نہیں بتایا گیا اور اسے پردہ اخفاء (برزخ ) میں رکھا گیا۔ تبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر اطہر کی حیات کو حیات برزخیہ کہا گیا جس کے بارے میں اپنے سے داستانیں بنانا درست نہیں ہے۔ قال الله سبحانه وتعالي : "كل نفس ذائقة الموت " و قال سیدنا ابوبکر الصدیق بمناسبة وفاة النبي :" من کان يعبد محمدا فان محمدا قد مات ومن كان يعبد الله فإن الله حي لا يموت " . كاش آپ علمائے عرب اور آئمہ حرمین شریفین کا بھی حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم پھر موقف پڑھ لیتے اور علمائے دیوبند میں تفریق نہ پیدا کرتے !
Ye fatiha Karan kya hai
Subhanallah
وہی بنتاہے جو اشاعت والے کھتےہیں بات نھیں بنتی آپ سے کھی ادھر سے بات کھی ادھر کی
اب(8 ) باتيں ھو گی ھيں
کيا تمارے نزديک حقيقی دنيوی حيات ھے ؟؟؟ (1)
کيا تمارے نزديک برزخی حيات ھے ؟؟؟(2)
(3) المھند شريف ميں عربی ''لا برزحيتہ ''برزحی نہيں ھے ؟؟؟
المھند شريف ميں اردو ترجمعہ "" دنيا کیی سی ھے"" ؟؟(4)
المھند شر يف ميں علامہ سيوطی اور انکی کتاب کا حوالہ ديا گيا ھے "(5)
(6) اور علامہ الوسی بغدادی فرماتے ھيں کہ علامہ سيوطی کے نزديک تو حضور عليہ السلام جسم اور روح کے ساتھ زندہ ھيں اور قپر سے نکل کر زمين اور اسمان ميں "" تصرف "" اور "" سير "" بھی کرتے ھيں اب علامہ سيوطی رح کا تو "" تصرف "" اور سير "" والا عقيدہ ھے ۔۔۔۔۔ کيا تمارا بھی يہی سير و تصرف والا عقيدہ ھے ؟؟؟
(7) مفتی دارالعلوم ديوبند مفتی محمود حسن گنگوہی فتاوی محموديہ جلد 1 صفحہ534۔535 ميں امام بہيقی کی حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روايت لا کر فرماتے ھيں کہ حضرات انبياء عليہ السلام کا جسم مبارک چاليس روز سے زائد قبر مبارک ميں نہيں رکھا جاتا بلکہ انکو اٹھا ليا جاتا ھے جہاں اللہ تعالی چاہے رکھ ديتے ھيں ۔۔۔۔۔۔۔ اپ سوال ھے کہ کہاں ھوتا ھے ؟؟؟ اس عبات سے تو معلوم ھوا کہ چاليس دنوں کے بعد قبروں ميں تو نہيں ھوتا؟؟؟
امام قاسم نانوتوی رح کے نزديک "" حقيقتا دنيوی "" ھے(8)
اب حيات صفحہ48 طبع ديوبند
فرماتے ھيں رسول اللہ صل اللہ عليہ وسلم کی حيات دنيوی علی الاتصال اب تک برابر مستمر ھے اس ميں ""انقطاع "' يا "" تبدل "" و "" تغير "" جيسے حيات دنيوی کا حيات برزخی ھو جانا واقع نہيں ھوا ۔۔
اب مجھے بتاو کہ يہ اٹھ 8 عقيدے تقر يبا ايک دوسرے کے خلاف ھيں ان اٹھوں ( 8 ) ميں سے کون ديو بندی ھے اور کون و غير ديوبندی کون سی صحيح ھے اور کون سی باطل ؟؟؟ ??? . ۔
Assalamu Alaikum Mujhe aap se baat karna hai muqabla
Nawaj.patan Nawaj
قرآن و حدیث کا اٹل فیصلہ👇👇👇
۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو موت آئی۔
۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم مبارک سے روح مبارک
پرواز ہوئی۔
پھر👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇
۔ ایک طرف صحابہ رضہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے
جسم مبارک کو قبر میں دفن کر رہے تھے۔
۔ تو دوسری طرف اللہ پاک نے اپنے حبیب صلی اللہ علیہ
وسلم کی روح مبارک کو قیامت تک کے لئے جنت الفردوس
کے اعلی ترین مقام "الوسیلہ" میں بھیج دیا۔
۔ بعد الوفات نبی صلی اللہ علیہ وسلم جنت الفردوس
کے حسین گھر میں زندہ ہیں۔❤❤❤❤❤❤❤
۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی جنت الفرسوس والی
حیات برزخی حیات ہے۔❤❤❤❤❤❤❤❤❤
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جسم مبارک قبر میں قیامت
تک کے لئے مردہ جسم مبارک ہے۔
۔ قیامت کے دن ہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مردہ جسم مبارک میں روح مبارک دوبارہ ڈالی جائے گی۔ اللہ کے نبی زندہ ہو کر اٹھیں گے اور اللہ کے دربار میں حاضر ہونگے۔
اگر کوئی مجھ پر اس بات پر گستاخ رسول کا فتوی لگاتا
ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم مبارک
کو قبر میں مردہ کہا ہے۔
تو نیچے میرے سوالات کے جواب دے دیں👇👇👇👇👇
۔جب روح جسم میں ہو وہ کون سا جسم کہلاتا ہے
زندہ جسم یا مردہ جسم؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
۔جب روح جسم سے پرواز کر جائے وہ کون سا جسم
کہلاتا ہے۔ زندہ جسم یا مردہ جسم؟؟؟؟؟؟؟
۔قبر میں کون سے جسم کو دفن کیا جاتا ہے
زندہ جسم یا مردہ جسم؟؟؟؟؟؟؟؟
۔کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر میں دفن کیا گیا؟؟؟؟
۔جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر میں دفن کیا جارہا
تھا اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جسم مبارک
زندہ جسم مبارک تھا یا مردہ جسم مبارک تھا؟؟؟؟؟؟
۔صحابہ رضہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زندہ جسم
مبارک کو قبر میں دفن کر رہے تھے یا نبی صلی اللہ
علیہ وسلم کے مردہ جسم مبارک کو قبر میں دفن کر
رہے تھے؟؟؟؟؟؟؟؟
اگر میں گستاخ رسول تو صحابہ رضہ کون( معاذ اللہ)
حقیقی گستاخ رسول کون ملا خطہ فرمائیں👇👇👇👇
جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر میں زندہ مانے
اور مردہ کہنے کو گستاخ رسول میں شمار کرے
حقیقی طور پر سب سے بڑا گستاخ رسول وہ ہے
جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر میں زندہ مانتا ہے
اس لئے گستاخ رسول ہے👇👇👇👇👇👇👇
اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی روح مبارک کو
جنت الفرسوس کے حسین گھر سے نکال کر قبر میں
موجود جسم کے ساتھ ملا دیا۔
واللہ نبی جنت الفردوس میں زندہ ہیں❤❤❤❤❤❤
واللہ نبی جنت الفردوس میں زندہ ہیں❤❤❤❤❤❤
جو کوئی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو جنت الفردوس
میں زندہ ماننے کی بجائے قبر میں زندہ مانے
وہ نہ صرف👇👇👇
مردہ ہے واللہ بلکہ گستاخ رسول ہے واللہ۔
❤"عقیدہ حیات النبی از جنت الفردوس زندہ باد"❤
@@MuhammadAbdullah-df4np بہت ہی اچھا جواب۔ اس سے بہتر جواب نہیں ہوسکتا۔
@@MuhammadAbdullah-df4np بیشک قبر جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے یا جہنم کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا ہے“۔۔۔ اور
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان ( والی جگہ ) جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے
صحیح بخاری۔۔۔1888
Elam Ka bukhar
مولانا صاحب امت مسلمہ کو کس طرف لے کر جا رہےہیں آپ
haq Ji raah pe
Haq per.
Abe molana sahb shi jarhr hr tu kidhar ja rha he
خدا کے اس راستے کی طرف جس کی طرف رہنمائی کے لیے خدا نے اپنے محبوب کو بھیجا ہے
تم میں اور
مولانا صاحب الانبیاء احیاء۔۔۔الخ والی حدیث کو خبر متواتر صحیح تو ثابت کر دیں تب اس پر عقیدہ رکھیں جناب۔
دیوبندی جماعت
سوال : 22473
22/12/2014
سوال: کیا دیوبندی اہل سنت میں سے ہیں؟ اور کیا وہ دائرہ اسلام میں ہیں؟
جواب کا متن
Ur
ur
دیوبندی مسلمان جماعتوں میں سے ایک جماعت ہے، اور انڈیا کے جامعہ دار العلوم دیوبند کی طرف منسوب ہے، یہ ایک نظریاتی، اور مضبوط بنیادوں پرمبنی ادارہ ہے، جس نے اپنے ہر فاضل پر خاص علمی مہر ثبت کی ہے، یہی وجہ ہے کہ یہاں کے فاضل اسی نسبت سےپہچانے جاتے ہیں۔
قیام اور قابل ذکر شخصیات:
متعدد علمائے کرام کی طرف سے جامعہ دیوبند کا قیام اس وقت عمل میں لایا گیا جب 1857 ء میں انگریزوں نے مسلمانوں کی تحریک ِآزادیِ ہند کو سبوتاژ کیا ، چنانچہ جامعہ دیوبند نے بر صغیر پر مغربی یلغار ، اور مادی تہذیب کے اثرات سے مسلمانوں کو بچانے کیلئے ایک مضبوط ردّ عمل پیش کیا ، خصوصی طور پر دہلی میں جو کہ دار الحکومت تھا؛ اسلامی تحریکوں کے کچلے جانے کے بعد مکمل طور پر تباہ ہو چکا تھا، اور انگریزوں کے قبضہ میں چلا گیا تھا، تو اس موقع پرعلما ء کو بے دینی اور الحاد کا خدشہ لاحق ہوا، چنانچہ شیخ امداد اللہ مہاجر مکی، انکے شاگرد شیخ محمد قاسم نانوتوی اور انکے رفقائے کرام نے اسلامی تعلیمات ، اور اسلام کی حفاظت کیلئے منصوبہ بندی کی اوراس کا حل یہ سوچا کہ دینی مدارس اور اسلامی مراکز قائم کئے جائیں۔ اس طرح سے برطانوی دورِ حکومت ہی میں دیوبند کے علاقے میں ایک اسلامی عربی مدرسہ کا قیام عمل میں آیا، جس نے ہندوستان میں دینی اور شرعی مرکز کا کردار ادا کیا۔
اس نظریاتی ادارے کی قابل ذکر شخصیات یہ ہیں:
1- مولانامحمد قاسم
2- مولانا رشید احمد گنگوہی
3- مولاناحسین احمد مدنی
4- مولانامحمد انور شاہ کشمیری
5- مولانا ابو الحسن ندوی
6- محدث حبیب الرحمن اعظمی
نظریات و عقائد:
- یہ لوگ اصول یعنی: عقائد میں ابو منصور ماتریدی کے مذہب پر ہیں۔
- اور فقہی اور فروعی مسائل میں امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے مذہب پر ہیں۔
- سلوک اور اتباع میں صوفیت کے طُرق: نقشبندی، چشتی، قادری، اور سہروردی پر چلتے ہیں۔
دیوبند کےنظریات اور اصول و ضوابط کوخلاصہ کے طور پر یوں بیان کیا جا سکتاہے:
- اسلام کا پرچار، اور مشنری و باطل مذاہب کا مقابلہ
- اسلامی ثقافت کا پھیلاؤ، اور انگریزی ثقافت کا قلع قمع
- عربی زبان کی ترویج کیلئے کوششیں ، کیونکہ عربی زبان کی موجودگی میں ہی اسلامی وشرعی مصادر سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔
- قلب و عقل ، اور علم و روحانیت کو یکجا جمع کرنا
دیکھیں: "الموسوعة الميسرة في الأديان والمذاهب "(1/308)
دیوبندیت چونکہ ماتریدی مذہب پر قائم ہے اس لئے ماتریدی مذہب کے بارے میں معلومات فراہم کرنا بھی ضروری ہے:
ماتریدیت ایک بدعتی فرقہ ہےجو کہ اہلِ کلام کی کوششوں کا نتیجہ ہے ،اس کا نام ابو منصور ماتریدی کی نسبت سے ہے۔آپ اسلامی عقائد اور دینی حقائق ثابت کرنے کیلئے معتزلی اور جہمیوں وغیرہ کے مقابلہ کرتے اور عقلی و کلامی دلائل پر انحصار کرتے تھے۔
ماتریدیہ کے ہاں اصولِ دین(عقائد) کی ماٰخذ کے اعتبار سے دو قسمیں ہیں:
1- الٰہیات (عقلیات): یہ وہ مسائل ہیں جن کو ثابت کرنے کیلئے عقل بنیاد ی ماخذ ہے، اور نصوص شرعیہ عقل کے تابع ہیں، اس زمرے میں توحید کے تمام مسائل اور صفاتِ الٰہیہ شامل ہیں۔
2- شرعیات (سمعیات): یہ وہ مسائل ہیں جن کے امکان کے بارے میں عقل کے ذریعے نفی یا اثبات میں قطعی فیصلہ کیا جاسکتا ہے، لیکن اس کو ثابت یا رد کرنے کیلئے عقل کو کوئی چارہ نہیں ؛ جیسے: نبوّت، عذابِ قبر، احوالِ آخرت، یاد رہے! کہ کچھ ماتریدی نبوّت کوبھی عقلیات میں شمار کرتے ہیں۔
مندرجہ بالا بیان میں بالکل واضح طور پر منہج اہل السنۃ و الجماعۃ کی مخالفت پائی جاتی ہے؛ اس لئے کہ اہل السنۃ کے ہاں قرآن و سنت اور اجماعِ صحابہ ہی مصادر اور مآخذ ہیں،
Reply to ilyas ghuman
علیین اور سجین
روحوں کا مسکن
Answer in reply
عقیدہ علیین اور سجین:-
القرآن👇👇👇
سورہ المطففین آیت 7،8،9
سجین کے بارے میں
"بیشک گناہگاروں کا اعمال نامہ سجیین میں ہے اور تمہیں
کیا معلوم کہ سجین کیا ہے؟ وہ ایک لکھا ہوا دفتر ہے۔ اس
دن جھٹلانے والوں کے لئے تباہی ہے"۔
اس آیت سے واضح طور پر بات سامنے آئی ہے کہ سجین
ایک دفتر ہے جہاں گناہگاروں کے اعمال نامہ ہوتے ہیں۔
سورہ المطففین آیت 18،19،20
علیین کے بارے میں
"بےشک نیک لوگوں کا اعمال نامہ علیین میں ہے اور تمہیں
کیا معلوم کہ علیین کیا ہے؟ وہ ایک لکھا ہوا دفتر ہے۔ جس
کے پاس مقرب ( فرشتے) حاضر رہتے ہیں۔"
اس آیت سے بھی بات بلکل واضح ہو گئی کہ علیین ایک
دفتر ہے جہاں نیک لوگوں کے اعمال نامہ ہوتے ہیں...
ان دونوں آیات میں اس بات کا ذکر نہیں کہ
علیین اور سجین میں روحیں ہوتی ہیں....
عقیدہ روحوں کا مسکن:-
نیک (مومن) کی روح جنت میں:۔
القرآن👇👇👇
"جب فرشتےنیک لوگوں کی روحیں قبض کرتے ہیں تو کہتے ہیں تم پر سلامتی ہو، داخل ہو جاو جنت میں ان اعمال کی وجہ سے جو تم کرتے تھے"( سور النحل 32)
آیت پر غور فرمائیں:۔
فرمایا گیا جنت میں داخل ہو جائو یہ نہیں کہا گیا علیین
میں داخل ہو جائو۔
الحدیث👇👇👇
"کعب بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مومن کی روح ایک پرندے کے جسم میں جنت کے درخت سے وابستہ رہتی ہے یہاں تک کہ اللہ جل جلالہ پھر اس کو لوٹا دے گا اس کے بدن کی طرف جس دن اس کو اٹھائے گا‘‘ ۔
( موطا امام مالک، کتاب الجنائز ، باب جنازوں کے احکام میں مختلف احادیث )
نافرمان( کافر، فاسق، فاجر) کی روح جہنم میں:۔
القرآن👇👇👇
’’ جب فرشتے اپنے آپ ظلم کرنے والوں کی روحیں قبض کرتے ہیں ، تو وہ فورا سیدھے ہو جاتے ہیں ( کہتے ہیں ) ہم کوئی برائی کا کام تو نہیں کررہے تھے، ( فرشتے جواب دیتے ) ہاں ! اللہ خوب جانتا ہے جو کچھ تم کر رہے تھے۔ پس داخل ہو جاو جہنم کے دروازوں میں جہاں تم کو ہمیشہ رہنا ہے‘‘۔ ( سورہ نحل، آیت :۲۸۔۲۹ )
آیت پر غور فرمائیں:۔
فرمایا گیا جہنم میں داخل ہو جائو یہ نہیں کہا گیا سجین
میں داخل ہو جائو۔
جس طرح👈 مومن کی روح جنت میں ایک پرندے کے جسم کے اندر ہوتی ہے۔
اسی طرح👈 نافرمان( کافر، فاسق، فاجر) کی روح جہنم میں ایک ایسے جسم کے اندر ہوتی ہے کہ وہ جسم جہنم کی آگ میں کھٹنے، پھٹنے اور جلنے کے بعد دوبارہ اسی حالت میں واپس آجاتا یے۔
جیسا کہ سورہ النساء 56 میں آیا:۔
القرآن👇👇👇
"جنہوں نے ہماری آیات کا انکار کیا، عنقریب ہم ان کو جہنم
میں داخل کریں گے اور جب آگ سے ان کی کھالیں جل جائیں گی، ہم دوسری کھالوں سے ان کو بدل دیں گے تاکہ عذاب کا مزہ
چکھتے رہیں.....
الحدیث👇👇👇
"نبی علیہ السلام کا گزر ایک یہودیہ کی میت پر ہوا اس کے گھر والے اس پر رو رہے تھے پیارے نبی نے فرمایا تم اس پر رو رہے ہو اور وہاں اس کو اس کی قبر میں عذاب ہو رہا ہے"
(صحیح بخاری، کتاب الجائز 1211 /صحیح مسلم، کتاب الجنائز 2143 )
غور👈 روح کو عذاب قبر اور میت گھر پر ہے۔
الحدیث👇👇👇
"نبی علیہ السلام کا گذر ایک یہودی کے جنازے پر ہوا جس پر رویا جا رہا تھا۔ پیارے نبی فرمانے لگے تم اس پر رو رہے ہو اور اس کو عذاب ہو رہا یے"۔
(صحیح مسلم، کتاب الجنائز 2140)
غور👈 روح کو عذاب اور میت ابھی جنازے پر ہے۔۔۔۔۔
الحدیث👇👇👇
"نبی علیہ السلام سورج غروب ہونے کے بعد مدینے سے باہر نکلے آپ نے ایک آواز سنی فرمایا یہودیوں کو ان کی قبر میں عذاب ہو رہا یے"۔
(صحیح بخاری، کتاب الجنائز 1292)
ان سب کو عذاب قبر کہاں ہو رہا ہے؟
جواب صحیح بخاری 1386 حدیث میں ہے
عقیدہ عذاب قبر:-
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو موت کے بعد سے قیامت تک
ہونے والا عذاب(قبر) جہنم میں دکھایا گیا، ساتھ ساتھ جنت
کی سیر بھی کروائی گئ۔
صحیح بخاری کتاب الجنائز حدیث نمبر 1386 کی ایک طویل روایت کے مطابق👇👇👇👇
نبی علیہ السلام نے فرمایا کہ میں نے خواب دیکھا کہ
دو شخص (جبرائیل و میکائیل علیہ السلام) میرے پاس آئے اور مجھے ارض مقدس کی طرف لے گئے۔
ارض مقدس یعنی 👈 پاک زمین
قرآن پاک میں لفظ "ارض" آیا ہے وہ بھی جنت کے لئے۔
اور جنت سے زیادہ پاک زمین کوئی ہو ہی نہیں سکتی۔
اللہ پاک قرآن پاک میں فرماتا ہے کہ جب اللہ سے ڈرنے
والے جنت میں داخل کئے جائیں گے تو "کہیں گے اللہ
کا شکر ہے کہ جس نے ہم سے اپنے وعدے کو سچا کر
دکھایا "و اور ثنا الاعرض نتبو من الجنتہ حیث نشاء"
اور ہمیں زمین کا وارث بنا دیا ہم جنت میں جس جگہ
چاہیں رہیں۔ (الزمر 74)
قرآن کریم کی اس آیت نے وضاحت کر دی کہ جنت کی زمین کو بھی "ارض" کہا گیا ہے۔ اور یہ جنت سات آسمانوں
کے اوپر عرش الرحمن کے نیچے ہے۔
عرش الرحمن کے نیچے جہاں 👈 جنت ہے
اس کے دوسری جانب👈 جہنم ہے۔
دوسرے الفاظ میں " دو شخص آئے اور مجھے عالم
بالا یعنی اوپر لے گئے۔
سب سے پہلا جبرائیل و میکائیل علیہ السلام پیارے نبی
کو لے کر "جہنم" کی طرف گئے اور وہاں عذاب قبر دکھایا۔👇👇👇👇👇👇
پہلا عذاب قبر جو پیارے نبی نے دیکھا👇👇👇
ایک شخص تو بیٹھا ہے اور دوسرا شخص لوہے کا آنکڑا
ہاتھ میں لئے کھڑا ہے۔ وہ بیٹھے ہوئے شخص کے ایک گلپھڑے میں یہ آنکڑا کھسیڑتا ہے کہ اس کی گدی تک جا پہنچتا ہے۔ پھر دوسرے گلپھڑے میں بھی اسی طرح کھسیڑتا ہے۔
پیارے نبی کو عذاب کی وجہ بتائی گئی👇👇👇
یہ دنیا کا ایک بڑا جھوٹا شخص ہے جو جھوٹی بات بیان کرتا لوگ اس سے سن کر سب طرف مشہور کر دیتے۔
"قیامت تک اس کو یہی عذاب ہوتا رہے گا"
دوسرا عذاب قبر جو پیارے نبی نے دیکھا👇👇👇
ہم ایک مرد کے پاس پہنچے جو چت پڑا ہوا تھا۔
اور ایک دوسرا مرد اس کے سر پر فہریا صخرہ (پتھر) لئے
کھڑا ہے اور اس سے اس کا سر پھوڑ رہا ہے۔ پتھر مارتے
ہی ( سر پھوڑ کر) لڑہک جاتا ہے مارنے والا اس کے لینے کو
جاتا ہے ابھی لے کر نہیں لوٹتا کہ جس کو مارا تھا اس کا
سر جڑ کر اچھا ہو جاتا تھا۔ جیسے پہلے تھا ہوجاتا ہے۔
پھر وہ لوٹ کر مارتا ہے۔
پیارے نبی کو عذاب کی وجہ بتائی گئی👇👇👇
یہ وہ شخص ہے جس کو (دنیا میں) اللہ نے قرآن کا علم دیا تھا لیکن رات کو تو وہ سوتا رہا اور دن کو اس پر عمل نہیں کیا۔
"قیامت تک اس کو یہی عذاب ہوتا رہے گا"
تیسرا عذاب قبر جو پیارے نبی نے دیکھا👇👇👇
ہم ایک خون کی ایک نہر کے اوپر تھے
اس نہر میں ایک شخص کھڑا تھا اور اس کے بیچ میں دوسرا شخص تھا جس کے سامنے پتھر رکھے ہیں۔ وہ شخص جو ندی کے اندر تھا بڑھ آیا اور ندی سے نکلنے لگا۔ اس وقت اس شخص نے ایک پتھر اس کے منہ پر مارا اور جہاں پر وہ تھا وہیں اس کو لوٹا دیا پھر ایسا ہی کیا جب اس نے نکلنا چاہا اس نے ایک پتھر اس کے منہ پر مار دیا وہ لوٹ کر اپنی جگہ جارہا۔
پیارے نبی کو عذاب کی وجہ بتائی گئ👇👇👇
یہ شخص سود خور تھا ۔ اس کے غلط کام کی وجہ سے
یہ عذاب ہو رہا ہے۔
"قیامت تک اس کو یہی عذاب ہوتا رہے گا
چوتھا عذاب قبر جو پیارے نبی نے دیکھا👇👇👇
ہم تنور کی طرف ایک گڑھے پر پہنچے اوپر سے تو اس کا منہ تنگ اور نیچے سے کشادہ اس کے تلے آگ سلگ رہی تھی
جب آگ کی لپیٹ اوپر تنور کے کنارے تک آئی تو اس کے
اندر جو لوگ تھے وہ بھی اوپر اٹھ آتے نکلنے کے قریب
ہو جاتے۔ پھر جب دھمی ہو جاتی تو لوگ بھی اندر لوٹ
جاتے۔ ان لوگوں میں کئی عورتیں اور مرد ننگے بھی تھے۔
پیارے نبی کو عذاب کی وجہ بتائی گئ👇👇👇
تنور میں جو لوگ تم نے دیکھے وہ زانی بدکار لوگ ہیں۔
ان کے غلط افعال کی وجہ سے ان کو یہ عذاب ہو رہا ہے
"قیامت تک ان کو یہی عذاب ہوتا رہے گا"
اور وہ شخص جو آگ سلگا رہا تھا مالک فرشتہ ہے
"دوزخ کا دروغہ"
ذرا سوچیں!!!
دنیا میں زنا کاروں کی قبریں مخلتف ممالک میں ہوتی
ہیں۔ ان کی قبروں میں ان کے جسم گل سڑ جاتے ہیں۔
اور دنیا میں کچھ ایسے زناکار بھی ہیں،
- جن کو جلا کر رکھ کر دیا جاتا ہے
- جن کو درندے کھا جاتے ہیں
- جو مچھلی کا نوالہ بن جاتے ہیں
- جو پانی میں ڈوب کر مر جاتے ہیں
لیکن مرنے کے بعد ان سب کی روحوں کو ( جہنم ) ، میں ایک جسم کے ساتھ ایک ہی تنور میں جمع کیا جائے گا اور آگ کا عذاب قیامت تک دیا جاتا رہے گا۔
مرنے کے بعد👈 نافرمان کی روح کو ایک ایسا جسم عطا کیا جاتا ہے جو کھٹنے، پھٹنے اور جلنے کے بعد دوبارہ اسی حالت می واپس آجاتا یے۔
جیسا کہ سورہ النساء آیت 56 میں آیا،
"جنہوں نے ہماری آیات سے انکار کیا، ان کو عنقریب ہم
جہنم میں داخل کریں گے۔ جب ان کی کھالیں گل جائیں
گی تو ہم دوسری کھالوں سے بدل دیں گے تاکہ عذاب کا
مزہ چکھتے رہیں۔ بےشک اللہ غالب ہے اور حکمت والا
ہے"
اور آگ کی وجہ سے جب ان کی کھالیں گل جائیں گی
تو دوسری کھالوں سے ان کو بدل دیا جائے گا(جیسا کہ قرآن پاک نے ہمیں بتایا) اور یہ سلسلہ تاقیامت چلتا رہا گا.......
جاری ہے......
عرش الرحمن کے نیچے جنت کی سیر:-
نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ وہ دو فرشتے مجھے ایک ہرے بھرے باغیچہ میں لےگئے۔ وہاں ایک درخت
تھا اس کی جڑ میں ایک بوڑھا بیٹھا تھا اور کئی بچے اس
درخت کے پاس تھے۔
پھر وہ فرشتے مجھ کو لے کر اس درخت پر چڑھے اور
ایک ایسے گھر میں لے گئے کہ میں نے اس سے اچھا اور
سے عمدہ کوئی گھر ہی نہیں دیکھا۔ اس میں بوڑھے اور
جوان اور عورتیں اور بچے سب تھے۔
پھر وہاں سے نکال کر درخت پر چڑھا لےگئے اور ایک
دوسرے گھر میں لے گئے جو پہلے گھر سے بھی زیادہ
خوبصورت اور عمدہ گھر تھا۔
سیر کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ میں
نے ان دو فرشتوں سے پوچھا جو کچھ میں نے دیکھا وہ
سب کیا تھا؟
ان دو فرشتوں نے مجھے بتایا کہ درخت کی جڑ میں
جو بوڑھا آپ نے دیکھا وہ ابراھیم پیغمبر ہیں۔
پہلے جس گھر میں آپ داخل ہوئے تھے وہ عام مومنین
کے رہنے کا گھر ہے۔ اور جو دوسرا گھر جس میں اپ
داخل ہوئے تھے وہ گھر شہداء کے ہیں۔
اور میں جبرائیل ہوں اور یہ میرے ساتھی میکائیل ہیں۔
آخر میں ان دونوں نے مجھ سے کہا ذرا اپنا سر اٹھائو
میں نے سر اٹھایا دیکھا ابر کی طرح ایک چیز میرے اوپر
ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ آپ کا مقام ہے۔ میں نے ان نے کہا کہ
مجھے چھوڑ دو میں اپنے مقام میں داخل ہوجائوں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی دنیا میں رہنے کی تمہاری کچھ عمر
باقی ہے۔ جس کو تم نے پورا نہیں کیا۔ جب پورا کر لوں
گے پھر اپنے اس مقام میں آجائو گے.....
Samjhane ka Sahi Tarika
جو بکواسات اسنے کی ہے اور جو الزامات اسنے لگایا ہے مماتیت کے نہ ہی یہ عقیدہ ہے
نہ ہی یہ سونچ ہے اسکے جھوٹے ہونے کی یہ دلیل ہے کہ یہ جھوٹے الزامات لگا رہا ہے
Hazrat Mufti Tariq Masood sb ne is masley ko Hal kiya he AlhamduLILLAh...Aap tk aur Khizar Hayat tk hoti to sari zindagi Ulama ko laratey hi rehte aap dono Qasam se...Aalim Mufti Tariq Masood sb jesa hona chahiye.
بہت خوب مولوی صاحب بہت بڑے اکابر پرست ہیں
بل لجميع النلس نمبر 08 ؛ 15 المھند شريف کی عبارت سے تو يہی معلوم ھوتا ھے کہ تمام لوگ اپنی قبروں ميں زندہ ھيں اور اس جميع الناس ميں سب چھوٹے بڑے کافر مشرک بہی اپنی اپنی قبروں ميں ز ندہ ھيں ميت اور مردہ نہيں ھيں تو اشاعت توحيد و سنہ والوں کی بات تو صحيح ھوی نا کہ تمارے نزديک سب کافر مشرک زنديق اپنی قبروں ميں زندہ ھيں۔
आइसक्रीम होता है। इसक्रिम नही
Yaar Maulana Yahi aqaid to barelvio ke hai, fir jhagda kis baat ka hai
Bhai ghor kro ge tu samaj me ay ga or hame brealvion se koi matlab nhi hai hamne Quran wa hadis k sath khud ko theak krna hai sari ahadis or sare quran k mutabiq jo aqidah akhaz ho wohe sahe aqidah hai. me sab ko sunta hon lakin har koi ek hadis ko bayan kr k dosri hadis se dor ho jata hai. ye wahid molana hai jo sare hadis or sare quran ko sath le kr chalte hain. aqidah sahe hona chahe hai phr chahe jis ka b ho brealvi ka hi q na ho lakin aqidah sahe hona chahe hai
Bhai jgda ye h ki vo Hujur pak ko hajrat Ali ko muskil kussa mante h or mdad mante h or to or sbhi wliyo se mdad mangte h ....
Ab btao kya h ye
Deobandi bhi kufriya aqeeda rkhte he qabro se magte he fazaile amal aur digar kitaabe bahri padi he
@@amqasmivideos8021 tumhy Deoband ke Aqaid ke baary may kuch nahi pata. Deoband Aqaid Tahaviaya, jus 300 hijri mi likhi gye ki aik aik hurf pe Aqeedah rakhty hain, ye kitab Hanafi Aalim, fiqhi ne likhi hai. Aur ye kitab pori dunya ke ahl Sunnat madrason may parhai jati hai siwai dirqa parason ke. Aksar ahl e Hadith be parthy Hain. Deoband ke Aqaid Wu Hain ju all Sunnat ke sab se mutabar kitab may likhy how Hain.
دیوبندی حیاتی کہتے ہیں کہ نبی کریم کی قبر پر جا کر ان سے فریاد کی جاسکتی ہے کیونکہ وہ قبر میں سن سکتے ہیں۔
بریلوی ہر جگہ نبی کریم کے سننے کے قائل ہیں۔ اس لئیے ان سے ہر جگہ فریاد کی جا سکتی ہے۔
دونوں ہی باطل گمراہ اور مشرکانہ عقیدے ہیں۔
Ye baty logo ko bata ky jo asal emaan ki baty hain chupa a raha hy en bato sy kiya matlb logo ka
Aam awam ko apni party me shamil krna hy bs.
Reply to ilyas ghuman
عقیدہ وفات النبی صلہ اللہ علیہ وسلم
عقیدہ حیات النبی صلہ اللہ علیہ وسلم
عقیدہ حیات النبیاء علیہ السلام
عقیدہ شہید کی حیات
وغیرہ
Answer in reply
عقیدہ وفات النبی صلی اللہ علیہ وسلم:-
بخاری کی روایت کے مطابق وفات رسول صلی اللہ علیہ
وسلم پر صحابہ رضہ میں مختلف آراء پائی جاتی تھیں۔
عمر رضہ نے تلوار نکال کر کہا کہ جو یہ کہے گا کہ رسول
صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہو گئے، میں اس کی گردن
ماردوں گا۔ اس موقع پر ابو بکر رضہ پہنچ گئے، آپ نے
پیشانی رسول کو بوسہ دیا اور کہا:
"اور اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے
اللہ آپ کو کبھی بھی دو موتوں کا مزہ نہ چکھائے گا"۔
ایک دوسری روایت میں یہ الفاظ آئے ہیں:
"اللہ کی قسم! اللہ آپ پر دو موتیں جمع نہیں کرے گا،
جو موت آپ کے لئے لکھ دی گئی بےشک وہ ہو چکی"۔
(یعنی ایسا نہیں ہو گا کہ آپ قبر میں جاکر دوبارہ زندہ
ہو جائیں اور پھر قیامت میں تیسری دفعہ زندگی ملے)
پھر آپ باہر نکلے اور خطبہ ارشاد فرمایا:
"سن لو تم میں سے جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی
بندگی کرتا تھا وہ جان لے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو
موت آگئی اور جو اللہ کی بندگی کرتا تھا تو اللہ زندہ ہے،
اسے موت نہیں"۔
پھر آپ نے سورہ الزمل کی آیت 30 تلاوت کی:
"اے نبی آپ کو بھی موت آئے گی اور ان سب کو بھی
موت آئے گی"۔
پھر سورہ آل عمران کی آیت 144 تلاوت کی:
"محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے سوا کچھ نہیں کہ بس
ایک رسول ہیں، ان سے پہلے بھی بہت سے رسول گزرے
ہیں، تو کیا اگر یہ مر جائیں یا شہید کر دئے جائیں تو تم
الٹے پیروں پھر جائو گے؟"۔
اس پر عمر رضہ گھٹنوں کے بل گر گئے اور سارے صحابہ
رضہ رونے لگے۔
اس طرح اس پر تمام صحابہ کرام رضہ کا اجماع ہو گیا
کہ واقعی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہو کر
اپنے رب سے جاملے ہیں۔
حوالاجات:۔👇👇👇
صحیح بخاری جلد 2 کتاب المناقب باب 387 بلا عنوان
صفحہ 427۔
صحیح بخاری جلد 1 کتاب الجنائز باب 787 الدخول علی
المیت بعد الموت صفحہ 546 /
صحیح بخاری جلد 2 کتاب المغازی باب 553 مرض
النبی صلی اللہ علیہ وسلم ووفاتہ صفحہ 768۔
قرآن پاک کی آیات اور صحیح بخاری کی روایت کے مطابق:۔
👈نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو موت آئی۔ روح مبارک جسم مبارک سے پرواز ہوئی۔
👈صحابہ رضہ نے نبی علیہ السلام کے مردہ جسم مبارک کو قبر میں دفن کیا۔
👈مردہ جسم ہی قبر میں دفن کیا جاتا ہے زندہ جسم نہیں۔
عام مخلوق بھی زندہ لوگوں کو قبر میں دفن نہیں کرتے۔ تو کیا صحابہ رضہ نے معاذ اللہ نبی علیہ السلام کے زندہ جسم مبارک کو قبر میں دفن کیا؟
اگر صحابہ رضہ کو معلوم ہوتا کہ جس بدن مبارک کو ہم
قبر میں دفن کریں گے وہ بدن مبارک قبر کے اندر جا کر
دوبارہ زندہ ہو جائے گا, صحابہ رضی ہرگز اس بدن مبارک
کو قبر میں دفن نہیں کرتے.....
اوپر صحیح بخاری کی روایت پر غور فرمائیں:۔
عمر رضہ جو نبی علیہ السلام کی وفات پر آنسو بہا رہے
ہیں۔ یہاں تک کہ تلوار نکال کر کہا جس نے یہ کہا نبی
علیہ السلام وفات پا گئے، میں اس کی گردن آڑادوں گا۔
سوچیں!!!
اگر اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر میں جا کر
دوبارہ زندہ ہونا ہوتا پھر اس موقع پر ابو بکر صدیق رضہ
عمر رضہ سے کہ دیتے کہ عمر پریشان نہ ہوں، روئیے مت،
بس کچھ وقت کی بات ہے۔ ہم نبی علیہ السلام کو قبر
میں دفن کریں گے اور کچھ گھنٹوں بعد نبی علیہ السلام
دوبارہ قبر میں زندہ ہو جائیں گے۔
اس طرح عمر رضہ گڑ گڑا کر نہ روتے اور نہ ہی تلوار نکال
کر گردن اڑانے کی بات کرتے۔....
عقیدہ حیات النبیاء علیہ السلام:۔
القرآن:- "ہم نے ان رسولوں کے اجسام ایسے
نہیں بنائے تھے کہ کھانا نہ کھائیں اور نہ ہی
وہ ہمیشہ رہنے والے تھے" ( سورہ النبیاء 8 )
قرآنی آیات کے مطابق:۔
👈 تمام انبیاء علیہ السلام کو موت آئی۔
👈 روح مبارک ان کے اجسام مبارک سے پرواز ہوئی۔
👈 تمام نبیوں کے مردہ اجسام مبارک کو قبر میں دفن کیا
گیا۔( مردہ جسم ہی قبر میں دفن کیا جاتا ہے زندہ جسم نہیں)
👈 اس کے بعد اللہ پاک نے تمام نبیوں کو برزخی حیات
عطا کی۔
👈 تمام نبیوں کی ارواح مبارک کو عالم (جنت) کے مختلف مختلف مقامات پر بھیج دیا۔
👈 عالم (جنت) میں تمام نبیوں کو ان کی ارواح مبارک کے لائیک جسم بھی عطا کیا گیا جس کے اندر تمام نبیوں کی
روح مبارک یے۔
اس طرح،
👈 وفات کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم سمیت دیگر
انبیاء علیہ السلام اپنے رب کے پاس یعنی عرش الرحمن کے
نیچے جنت الفردوس کے مختلف مختلف مقامات پر زندہ
ہیں۔
چونکہ،
👈 نبی علیہ السلام تمام نبیوں کے سردار ہیں۔ یہی وجہ
ہے کہ اللہ پاک نے اپنے حبیب کو جنت کا سب سے اعلی
مقام عطا فرمایا یے۔ اس اعلی مقام میں ہمارے نبی صلی
اللہ علیہ وسلم زندہ ہیں۔۔۔
القرآن👈 اپنے رب کے پاس زندہ ہیں( آل عمران 169)
رب عرش پر ہے👈 تمہارا رب اللہ ہے جس نے چھ دن میں
آسمانوں اور زمین کو بنایا اور پھر عرش پر مستوی ہو گیا
(الاعرف / یونس 54)
اور،
عرش الرحمن کے نیچے جنت الفردوس ہے۔
(صحیح بخاری ، کتاب الجہاد)
تمام انبیاء علیہ السلام قیامت تک جنت میں اپنے اپنے حسین مقامت پر رہیں گے۔ قیامت سے پہلے کسی بھی نبی کی روح عرش الرحمن کی طرف برزخ (آڑ) سے نکل کر دنیا میں نہیں آئے گی۔
اور پھر قیامت والے دن:۔
اللہ پاک تمام نبیوں کی ارواح مبارک کو دوبارہ ان کے مردہ اجسام مبارک ،(جو قبروں میں ہیں) ، کے اندر ڈالے گا۔ تمام
انبیاء زندہ ہو کر اٹھیں گے اور اللہ کے دربار میں حاضر
ہونگے۔۔۔۔۔
القرآن👈 سلامتی ہو ان (یحیی علیہ السلام) پر جس دن
وہ پیدا ہوئے جس دن وہ مرے اور جس دن وہ زندہ کر
کے اٹھائے جائیں گے( المریم 15)
القرآن👈سلامتی ہے مجھ (عیسی علیہ السلام) پر کہ جس دن میں پیدا ہوا جس دن میں مروں گا اور جس دن میں زندہ کر کے اٹھایا جائوں گا (المریم 23)
القرآن 👈 "اور جو مجھے ( ابراہیم علیہ السلام) موت دے گا اور پھر (قیامت کے دن) زندہ کرے گا (الشعرا 81)
جو حکم یحیی علیہ السلام، عیسی السلام، ابراہیم علیہ
السلام کے لیے ہے وہی حکم نبی علیہ السلام سمیت دیگر
انبیاء علیہ السلام کے لئے بھی ہے۔
ان آیات کے تحت نبی علیہ السلام سمیت دیگر انبیاء علیہ
السلام بھی قیامت کے دن ہی قبر میں زندہ کر کے اٹھائے
جائیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جیسا کہ المو منون آیت 15،16 میں آیا،
"پھر اس زندگی کے بعد تم کو موت آکر رہے گی، پھر اس
کے بعد قیامت کے دن دوبارہ( زندہ کر کے) اٹھائے جائو گے"...
مزید غور فرمائیں :.
عقیدہ دو زندگیاں اور دو موتیں:-
سورہ البقرہ 28 میں دو زندگیاں اور دو موتوں کا ذکر:۔
"تم اللہ کے ساتھ کفر کا رویہ کیسے اختیار کرتے ہو حالانکہ
تم بے جان تھے، اس نے تم کو زندگی عطا فرمائی، پھر وہی
تمہاری جان سلب کرے گا، پھر وہی تمہیں دوبارہ زندگی
عطا کرے گا، پھر تم اس کی طرف لوٹائے جائو گے"
(سورہ البقرہ 28)
غور فرمائیں:۔👇👇👇
پہلی موت👈 جب بے جان تھے یعنی جب انسانی روح تھی لیکن جسم نہیں بنا تھا۔
پہلی زندگی👈 تم کو زندگی بخشی یعنی جب جسم بنا اور اس میں روح کو ڈال دی گئی
دوسری موت👈 تمہاری جان سلب کرے گا یعنی جب جسم
سے روح نکل جائے گی پھر مردہ جسم کو قبر میں دفن کر
دیا جائے گا۔
جب مردہ جسم قبر میں دفن ہو گیا پھر کیا ہو گا؟
قرآن و صحیح حدیث ہماری رہنمائی کرے گی۔
پھر یہ ہو گا👇👇👇
پھر کچھ وقت بعد زمینی مٹی مردہ جسم کو کھانا شروع
کر دے گی جیسا کہ سورہ ق آیت 4 میں آیا،
"ان کے جسموں کو زمین جتنا کھا کھا کر کم کر دیتئ
ہے ہم کو معلوم ہے"
اور جب زمینی مٹی مردہ جسم کو مکمل طور پر کھا
لے گی۔ صرف ہڈیاں باقی رہ جائیں گی۔ پھر ان ہڈیوں
کے بارے میں مالک نے اپنی کتاب میں یہ فرمایا کہ،
"اس نے ہمارے بارے میں مثال بیان کی اور اپنی پیدائش کو بھول گیا کہتا ہے ہڈیوں کو کون زندہ کرے گا جب یہ گل سڑ جائیں گی"
کہو وہی ان (ہڈیوں) کو زندہ کرے گا جس نے پہلی مرتبہ ان کو پیدا کیا اور وہ ہر طرح سے پیدا کرنا جانتا ہے"
(سورۃ یاسین آیات 77،78،79)
صحیح البخاری کی درج ذیل حدیث بھی ان آیات کی تشریح کرتی ہے
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دو صور پھونکے جانے کے درمیان چالیس فاصلہ ہو گا۔..........پھر اللہ تعالیٰ آسمان سے پانی برسائے گا۔ جس کی وجہ سے تمام مردے جی اٹھیں گے جیسے سبزیاں پانی سے اگ آتی ہیں۔ اس وقت انسان کا ہر حصہ گل چکا ہو گا۔ سوائے عجب الذنب (ریڑھ کی ہڈی کے آخری حصے) کے اور اسی سے قیامت کے دن تمام مخلوق دوبارہ بنائی جائے گی۔
سب سے آخر میں دوسری زندگی👇👇👇
دوسری زندگی👈 تمہیں دوبارہ زندگی عطا کرے گا یعنی
قیامت کے دن پہلے عجب الذنب (یعنی ریڑھ کی ہڈی
کا آخری حصہ) سے جسم انسانی دوبارہ تیار ہو گی۔
پھر اس میں دوبارہ روح ڈالی جائے گی۔ اس طرح انسان کو دوبار زندگی ملے گی۔ پھر اسی کی طرف لوٹائے جائو گے یعنی انسان اٹھے گا اور اللہ کے دربار میں حاضر ہو گا۔
عقیدہ شہید کی حیات:-
الحدیث👇👇👇
"جابر رضہ روایت کرتے ہیں کہ میری نبی صلی اللہ علیہ
وسلم نے ملاقات ہوئی تو آپ نے فرمایا کہ جابر کیا بات ہے۔
میں تمہیں شکستہ حال کیوں دیکھ رہا ہوں۔ میں نے عرض
کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے والد شہید
ہوگئے ہیں اور قرض عیال چھوڑ گئے۔ آپ نے فرمایا کیا میں
تمہیں اس چیز کی خوشخبری نہ سنائوں جس کے ساتھ
اللہ تعالی تمہارے والد سے ملاقات کی عرض کیا کیوں
نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ نے تمہارے والد کے علاوہ ہر شخص
سے پردے کے پیچھے سے گفتگو کی لیکن تمہارے والد
کو زندہ کر کے ان سے بالمشافہ گفتگو کی اور فرمایا اے
میرے بندے تمنا کر۔ تو جس چیز کی تمنا کرے گا میں
تجھے عطا کروں گا۔ انہوں نے عرض کیا اے اللہ مجھے دوبارہ زندہ کر دے تاکہ میں دوبارہ تیری راہ میں قتل ہو
جائوں۔
اللہ تعالی نے فرمایا فیصلہ ہو چکا کہ کوئی دنیا میں واپس
نہیں جائے گا۔
راوی کہتے ہیں پھر یہ آیت نازل ہوئی( جو لوگ اللہ کی راہ
میں مارے جائیں انہیں مردہ مت کہو بلکہ وہ زندہ ہیں
اور اپنے رب کے پاس رزق پارہے ہیں)۔
(جامع ترمذی جلد نمبر 2 باب قرآن کی تفسیر کا بیان
سورہ آل عمران کے متعلق حدیث نمبر 927 صفحہ 865)
حدیث پر غور فرمائیں👇👇👇
اپنے رب کے پاس زندہ ہیں اور رزق پا رہے ہیں:۔
رب عرش پر ہے👈 "تمہارا رب اللہ ہے جس نے چھ دن
میں آسمانوں اور زمین کو بنایا اور پھر عرش پر مستوی ہو
گیا" ( سورہ الاعراف/ یونس 54)
جابر رضہ کے شہید والد عبداللہ نے عرش الہی کے نیچے اللہ پاک سے گفتگو کی اور التجا کی کہ،
"اے اللہ مجھے دوبارہ زندہ کر دے تاکہ میں تیری راہ
میں دوبارہ قتل ہو جائوں"
غور👈 دوبارہ زندہ کر دے یعنی میری روح کو قبر کے اندر
موجود جسم کے اندر لوٹا دے تاکہ میں زندہ ہو کر تیری
راہ میں دوبارہ قتل کئے جائوں۔۔۔۔
اللہ پاک کا جواب👈 کوئی دنیا میں واپس نہیں جائے گا۔
پس ثابت ہو گیا کہ شہید کا جسم دنیاوی قبر کے اندر
مردہ ہے۔ اگر شہید کا جسم قبر کے اندر زندہ ہوتا پھر
جابر رضہ کے والد عبداللہ یہ نہ کہتے کہ اے اللہ مجھے دوبارہ زندہ کر دے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
القرآن👇👇👇👇👇👇👇
"جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے جائیں ان کو مردہ مت
کہو وہ زندہ ہیں لیکن تمہیں ان کی زندگی کا شعور نہیں"
( البقرہ 154)
اللہ پاک نے اس آیت میں واضح طور پر فرما دیا کہ شہداء
کو اپنی دنیاوی حیات پر قیاس نہ کیا جائے۔ ان کو ایک
خاص حیات دی گئی ہے جس کا ہمیں شعور نہیں ہے۔
اگر یہ حیات دنیاوی قبر میں ہوتی، ہمیں اس کا شعور
لازمی ہوتا اور اللہ پاک کو نفی کرنے کی ضرورت ہی نہ
پڑتی۔
پس ثابت ہوا کہ یہ برزخی حیات یے دنیاوی نہیں
الحدیث👇👇👇
"عبداللہ بن عباس رضہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب رضہ سے کہا کہ
جب تمہارے بھائی احد کے دن شہادت سے ہمکنار ہوئے
تو اللہ تعالی نے ان کی روحوں کو اڑنے والے سبز قالبوں
میں ڈال دیا اور انہوں نے جنت کی نہروں پر آنا جانا
شروع کر دیا۔ وہ جنت کے پھر کھانے لگے اور عرش کے
نیچے لٹکی ہوئی سونے کی قندیلوں میں آرام کرنے لگے۔
جب اس طرح انہوں نے کھانے پینے اور آرام کرنے کی
آسائشیں مہیا پائیں تو آپس میں کہا کہ کون دنیا میں
ہمارے بھائیوں تک ہمارے بارے میں یہ بات پہنچائے
گا کہ ہم جنت میں زندہ ہیں تاکہ وہ جنت سے بےرغبتی
نہ برتیں اور جہاد کے وقت کم ہمتی نہ دکھائیں؟
پس اللہ نے ارشاد فرمایا کہ میں تمہارے بارے میں یہ
بات پہنچادوں گا۔ پھر مالک نے سورہ آل عمران کی یہ
آیتیں نازل کیں کہ:
"جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل کیے جائیں ان کو مردہ
مت کہو وہ حقیقت میں زندہ ہیں اور اپنے رب کے پاس
رزق پارہے ہیں"۔
(مشکوتہ شریف جلد نمبر 2 کتاب الجہاد باب
شہداء احد کے بارے میں بشارے حدیث نمبر 3676)
نبی علیہ السلام نے فرمایا کہ،
"اللہ نے زمین پر حرام کر دیا ہے کہ وہ نبیوں کے جسموں
کو کھائے. اللہ کا نبی قبر میں زندہ ہے اور اسے رزق دیا
جاتا ہے"
یہ ایک جھوٹی حدیث ہے. پیارے نبی علیہ السلام پر
شدید بہتان عظیم ہے.....
جھوٹی حدیث کیوں یے؟
جواب سنیں👇👇👇
آج کا ہر مسلمان ، جو نبی علیہ السلام سے سچی محبت
کرتا ہے، اس کا ایمان ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی
ہر بات عین قرآن پاک کے مطابق ہوتی یے۔ نبی علیہ السلام
قرآن پاک کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں بول سکتے۔ نبی
صلی اللہ علیہ وسلم اپنی خواہش سے دین کا کوئی حکم
صادر نہیں فرما سکتے۔
قرآن پاک اللہ تعالی کی کتاب یے۔ اس کتاب میں اللہ پاک
اپنا کوئی حکم نازل فرماتا ہے۔ نبی علیہ السلام ان احکامات
کی تشریح ، وضاحت فرماتے تھے۔ نہ کہ ان احکامات کے
خلاف اپنا کوئی حکم صادر فرماتے تھے۔
القرآن👇👇👇
" اور ہم نے یہ قرآن آپ پر نازل کیا تاکہ آپ لوگوں کے سامنے اس کی تشریح اور توضیح کرتے جائیں جو ان کے لئے اتارا گیا ہے تاکہ لوگ غور و فکر کریں"۔( سورہ نحل 44)
اللہ پاک نے اپنی کتاب قرآن پاک میں واضح طور پر فرما
دیا کہ جتنے بھئ نبی جو وفات پا چکے ہیں۔ ان کے مردہ
جسم مبارک جو قبر میں دفن ہیں۔ بروز قیامت اللہ پاک
ان مردہ جسم مبارک کے اندر ان سب کی روح ڈال کر
ان کو دوبارہ زندہ کرے گا۔ قیامت سے پہلے ان سب کے
جسم مبارک قبر میں مردہ ہی رہیں گے۔
نیچے غور فرمائیں👇👇👇
یحیی علیہ السلام کے بارے میں قرآن کا فیصلہ:۔
"اور سلامتی ہو ان پر جس دن وہ پیدا ہوئے اور جس دن
وہ مرے اور جس دن وہ زندہ کر کے اٹھائے جائیں گے"
(سورہ مریم 15)
غور فرمائیں:۔
دو زندگی دو موت:۔
۔پہلی موت 👈جب بے جان تھے یعنی جب یحیی علیہ السلام کی روح مبارک تھی لیکن ان کا جسم مبارک نہیں بنا
تھا۔
۔ پہلی زندگی👈 جب پیدا ہوئے یعنی جب جسم مبارک بنا
اور اس میں روح مبارک کو ڈال دیا گیا۔
۔ دوسری موت👈 جب مرے یعنی جب روح مبارک جسم
مبارک سے نکل گئ۔ اور پھر مردہ جسم مبارک کو قبر کے
اندر دفن کر دیا گیا۔
۔ دوسری زندگی👈 قیامت کے دن روح مبارک مردہ جسم مبارک کے اندر دوبارہ ڈالی جائے گی پھر یحیی علیہ السلام زندہ ہو کر اٹھیں گے اور اللہ کے دربار میں حاضر ہونگے۔
سورہ البقرہ 28 میں دو زندگیاں اور دو موتوں کو مزید
اس طرح بیان کیا گیا ہے۔👇👇👇
"تم اللہ کے ساتھ کفر کا رویہ کیسے اختیار کرتے ہو حالانکہ
تم بے جان تھے، اس نے تم کو زندگی عطا فرمائی، پھر وہی
تمہاری جان سلب کرے گا، پھر وہی تمہیں دوبارہ زندگی
عطا کرے گا، پھر تم اس کی طرف لوٹائے جائو گے"
(سورہ البقرہ 28)
غور فرمائیں:۔
پہلی موت👈جب بے جان تھے یعنی جب روح تھی لیکن جسم نہیں بنا تھا۔
پہلی زندگی👈 تم کو زندگی بخشی یعنی جب جسم بنا اور اس میں روح کو ڈال دی گئی۔
دوسری موت👈 تمہاری جان سلب کرے گا یعنی جب جسم
سے روح نکل جائے گی اور پھر مردہ جسم کو قبر میں دفن
کر دیا جائے گا.
دوسری زندگی👈 تمہیں دوبارہ زندگی عطا کرے گا یعنی
قیامت کے دن روح مردہ جسم میں دوبارہ ڈالی جائے گی اس طرح تمہیں دوسری زندگی ملے گی پھر تم اس کی طرف لوٹائے جائو گے۔
مزید دیکھیں👇👇👇
القرآن👈سلامتی ہے مجھ (عیسی علیہ السلام) پر کہ جس دن میں پیدا ہوا جس دن میں مروں گا اور جس دن میں زندہ کر کے اٹھایا جائوں گا (المریم 23)
غور👈 زندہ کر کے یعنی بروز قیامت عیسی علیہ السلام
کے مردہ جسم مبارک میں روح مبارک ڈالی جائے گی۔
عیسی علیہ السلام زندہ ہونگے اور اللہ کے دربار میں
حاضر ہونگے۔۔۔۔۔
القرآن 👈 "اور جو مجھے ( ابراہیم علیہ السلام) موت دے گا اور پھر (قیامت کے دن) زندہ کرے گا (الشعرا 81)
غور👈 زندہ کرے گا یعنی بروز قیامت ابراہیم علیہ السلام
کے مردہ جسم مبارک میں روح مبارک ڈالی جائے گی۔
ابراہیم علیہ السلام زندہ ہونگے اور اللہ کے دربار میں
حاضر ہونگے۔۔۔۔۔
اللہ پاک کے حکم کے مطابق یحیی، ابراہیم علیہ السلام قیامت کے دن ہی قبر میں زندہ کر کے اٹھائے جائیں گے
قیامت سے پہلے نہیں۔
عیسی علیہ السلام بھی مرنے کے بعد قیامت کے دن ہی
قبر میں زندہ کر کے اٹھائے جائیں گے قیامت سے پہلے
نہیں۔
جو حکم یحیی علیہ السلام، عیسی علیہ السلام، ابراہیم علیہ السلام کے لیے ہے وہی حکم نبی علیہ السلام سمیت دیگر انبیاء علیہ السلام کے لئے بھی ہے
ان آیات کے تحت نبی علیہ السلام سمیت دیگر انبیاء علیہ
السلام بھی قیامت کے دن ہی قبر میں زندہ کر کے اٹھائے
جائیں گے۔۔۔۔۔۔
جیسا کہ المو منون آیت 15،16 میں آیا،
"پھر اس زندگی کے بعد تم کو موت آکر رہے گی، پھر اس
کے بعد قیامت کے دن دوبارہ( زندہ کر کے) اٹھائے جائو گے
بہت زیادہ غور و فکر کا مقام:۔👇👇👇
نبی علیہ السلام قرآن پاک کی ان آیات اور اللہ پاک کے حکم سے بخوبی واقف تھے۔ پیارے نبی علیہ السلام کے دل میں قرآن پاک تھا۔
تو پھر یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ پیارے نبی بعد میں
معاذاللہ معاذ اللہ قرآن کی آیات کا انکار کر کے ، اللہ کے حکم کی خلاف ورزی کر کے امت تک یہ پیغام پہچائیں کہ تمام انبیاء قیامت سے پہلے ہی اپنی قبروں میں زندہ ہو جائیں گے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
یاد رہے،
قرآن پاک سب سے اعلی یے
حدیث ادنی ہے۔
قرآن کی آیت حدیث کو رد کر سکتی ہے لیکن حدیث
قرآن کی آیت کو رد نہیں کر سکتی۔
اصول فقہ کی مشہور کتاب اصول شاشی میں لکھا ہے۔اور یہ کتاب حنفیوں کے مدرسے میں بھی پڑھائی جاتی ہے۔
"اور بوجہ اختلاف حال راویوں کےعلماء حنفیہ نے خبر آحاد پر عمل کرنے کی یہ شرط کی ہے کہ وہ خبر واحد کتاب اور سنتہ مشہور کے مخالف نہ ہو اور ظاہر کے مخالف ھی نہ ہو کیونکہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے بعد بہت حدیثیں میری طرف سے تمہاری طرف پہنچیں گی۔
جب کوئی حدیث میری طرف سے تمہارے پاس روایت کی جائے اس کو کتاب اللہ کے سامنے پیش کرو۔ موافق ہو تو قبول کر لو اور اگر وہ حدیث کتاب اللہ کے مخالف ہو تو اس کو رد کر دو" صفحہ 108 , 109
اب میرا سوال مسلک پرست علماء سے،
جو حدیث قرآن پاک کی واضح آیات سے ٹکرا جائے
کیا وہ صحیح حدیث کہلائے گی؟؟؟؟؟
جو حدیث قرآن پاک کی واضح آیات سے ٹکرا جائے کیا اس حدیث کی سند صحیح ہو سکتی ہے؟؟؟؟
جو حدیث قرآن پاک کی واضح آیات سے ٹکرا جائے کیا
اس حدیث میں آئے ہوئے تمام کے تمام راوی ثقہ ہونگے؟؟؟
...