dars 2011 : Maut aur Qyamat per Emaan ka Mafhoom - Maulana Ishaq

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 8 кві 2011
  • SUN-27-02-2011
    deeni rohani mashi masharti talak nakah meras our deegar masil ka hal k hal
    markaz alharmain al-islami faisalabad pakistan
    main tahir
    +92-314-3010777
    website: www.alharmain.org
    E-mail: info@alharmain.org
    / alharmain
    fatawa.online

КОМЕНТАРІ • 15

  • @criszyoung
    @criszyoung 4 місяці тому

    Bahut hi accha lecture hai yeh

  • @hamzaarif7249
    @hamzaarif7249 9 місяців тому +1

    10:22 Hazrat Abu Bakr dua for funerals
    21:33 Qayamat K din Amaal ka Wazan
    23:24 Bin dekhe Allah se darna aur Allah ka nazar na ana

  • @ghulammustafa1908
    @ghulammustafa1908 Рік тому

    Allaha reham farmay Molana Sahab per or janat me dakhal kary

  • @umaspeaks470
    @umaspeaks470 7 років тому +10

    Allah Pak ap ki mughfirat farmaye

    • @alharmain
      @alharmain  5 років тому

      Umar Farooq
      اسلام كے شرعی احكام -
      عورت کی پچھلی شرمگاہ میں
      جماع کرنے کا کیا حکم ہے،
      تو یہ کبیرہ گناہ ہے، چاہے حیض کے دنوں میں ہو یا عام دنوں میں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کام کرنے والے پر لعنت کی ہے، اور فرمایا: "ایسا شخص ملعون ہے جو عورت کی پچھلی شرمگاہ میں جماع کرتا ہے" امام احمد 2/479 نے اسے روایت کیااور یہ حدیث صحيح الجامع 5865 میں بھی ہے۔
      بلکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہاں تک فرمایا: (جس نے حائضہ سے جماع کیا یا بیوی کی پچھلی شرمگاہ میں جماع کیا یا کسی کاہن کے پاس آیا تو اس محمد پر نازل شدہ -قرآن- سے کفر کیا) ترمذی نے اسے 1(/243) روایت کیا ہے اور یہ حدیث صحيح الجامع 5918 میں بھی موجود ہے۔
      بہت سی فطرتِ سلیمہ کی مالک بیویاں اس بات کا انکار کرتی ہیں، لیکن کچھ شوہر اسے طلاق سے ڈرا دھمکا کر منوا لیتے ہیں، اور کچھ اپنی بیوی کو دھوکہ دیتے ہیں، بیوی شرم وحیا کی وجہ سے اہل علم سے پوچھ نہیں پاتی اور وہ اُسے کہہ دیتا ہے کہ یہ حلال ہے، کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ خاوند کو اپنی بیوی کے ساتھ ہر طرح سے جماع کی اجازت ہے، آگے سے پیچھے سے بشرطیکہ اولاد کی جگہ جماع کیا جائے، اور یہ بات سب کو معلوم ہے کہ پچھلی شرمگاہ پاخانے کی جگہ ہے اولاد کی جگہ نہیں ہے۔
      اس جرم کا کچھ لوگوں میں سبب یہ ہوتا ہے کہ وہ شادی کے پاک بندھن میں جاہلی اور غیر فطری طریقوں کو داخل کر دیتے ہیں، یا اسکی وجہ ذہن میں گندی فلموں کے مناظر ہوتے ہیں، حالانکہ انہیں ان سب گناہوں سے توبہ کی ضرورت ہے۔
      یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ یہ کام سراسر حرام ہے، چاہے میاں بیوی دونوں یہ کام کرنے راضی بھی ہوں، اس لئے کہ ان دونوں کی رضا
      مندی حرام کام کو حلال نہیں بنا سکتی۔
      مياں طاھر
      فاضل مدينه يونيورسٹی
      ایڈیٹر ماھنامہ صوت الحرمين
      00 92 314 3010777
      مركز الحرمين الاسلامي پاکستان

  • @alharmain
    @alharmain  11 років тому +8

    مرکر الحرمین الاسلامی فیصل آباد پاکستان ایک منفرد، علمی، فکری، دعوتی اور اصلاحی اور تربیتی انسٹیٹیوٹ ہے۔ جو دور حاضر کے تمام جدید وسایل ابلاغ آڈیو، وڈیو، انٹرنیٹ کو بروے کار لاتے ہوے اپنے مشن میں ہمہ وقت مصروف ہے۔ دینی ، روحانی ،معاشی ، معاشرتی، نکاح، طلاق، میراث،خلع اور دیگر مسایل کا قرآن و سنت کی روشنی میں حل {فتاویِ آن لاین} مزید معلومات اور رابطہ کے لیے۔ میاں طاہر+ 3010777 -0092314

  • @hajizafaryasien519
    @hajizafaryasien519 7 років тому +5

    ماشاالله

  • @RizwanAli-md4md
    @RizwanAli-md4md 4 роки тому +1

    Allah ap ko janat may ala makam ata farmay. Ameen

  • @haqnawaz8220
    @haqnawaz8220 7 років тому +4

    jaza Allah

  • @hashimchoudhury3645
    @hashimchoudhury3645 3 роки тому

    Allah inko salamat rakhna ameen summa ameen

    • @holapreshakilaunjum2889
      @holapreshakilaunjum2889 3 роки тому

      Mulan shib Allh pk k ps chale gae he
      Intiqal frma gae he
      Rehmat Allh framaen. Always

  • @holapreshakilaunjum2889
    @holapreshakilaunjum2889 3 роки тому

    Jazaq Allah