Mr. Saadatullah Hussaini, President of Jamaat-e-Islami Hind

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 18 лис 2024

КОМЕНТАРІ • 4

  • @fmmifap
    @fmmifap 19 днів тому +1

    اَلْحَمْدُلِلّٰه

  • @AbdullahDanish-2212
    @AbdullahDanish-2212 19 днів тому +1

    پوری وڈیو لگائیں محترم

  • @abdulazizmohammadikashmiri
    @abdulazizmohammadikashmiri 13 днів тому

    جناب محترم حاکمیت کے لئے سب سے پہلے خلافت راشدہ کا ہونا لازمی تھا جب تک عثمانی دور رہا تب تک اس مشن کو چلانے کی ضرورت نہی پڑی تہی مگر جیسے ہی مسلمانوں کے ہاتھ سے خلافت راشدہ ختم ہوئی تو آل مسلماں مسالک والے لوگوں نے الگ الگ چیزیں چند مسائل کو لیکر اپنی اپنی جماعت مسلک بنا ہے
    مثلا پہلا طبقہ جو اہل سنت کا تہا ان میں درج ذیل طبقے بنے
    احناف میں
    دیوبندی حضرات نے صرف درس نظامی اور تقلید محض پر کام کیا
    بریلوی حضرات نے تمام بدعت خرافات مزارات سے ایسے جوڑا کہ مسلم غیر مسلم کا فرق کرنا مشکل ہو گیا
    جماعت اسلامی حضرات نے قانون الیہ
    حاکمیت کے لئے کوشش کرتے ہوئے عوام الناس یہ باور کرایا کہ اسلام کو اونچا مسلط کرنے کے لئے دوبارہ اسلام کی شان کو واپسی کے لئے حکومت ہونا لازمی ہے اس لئے جماعت اسلامی نے حتی الامکان شیعہ روافض تک جوڑنے کی کوشش کی
    دوسری جانب مسلک اہل حدیث سلفی حضرات نے عمل الحدیث کا فروغ تقلید جامد کا انکار بدعت خرافات مزارات پرستی مقبرہ کا سلسلہ ختم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے عوام الناس توحید خالص کا متبع بنانے کے لئے کوشش کی
    مگر چونکہ اصل پلیٹ فارم خلافت راشدہ ختم ہو چکی تہی پہر یہ قوم ملی قومی طور تمام مسالک والے آج تک جمع نہی یو سکے ہیں اور ایک دوسرے کو برداشت کرنے لے لئے بہی تیار نہی ہیں
    اس بارے مفصل تحریر کی جاہے گی