Mohammad Rabey Hasani Nadwi Biography -Naqi Ahmed Nadwi
Вставка
- Опубліковано 7 лют 2025
- مرشد الامت حضرت مولانا سيد محمد رابع حسني ندوي (پیدائش:1929ء) ہندوستان کے ایک مشہور عالم دین عربی اور اردو زبانوں میں تقریباً 30 کتابوں کے مصنف ، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے چوتھے صدر اور دار العلوم ندوۃ العلماء کے حالیہ ناظم ہیں۔ اس دور میں آپ سلف صالحین کی ایک جیتی جاگتی تصویر ہیں۔
Masha allah subhan allah
ماشاءاللہ بہت خوب اللہ تعالی حضرت کی عمر میں برکت عطا فرماٸں آمین
Mashallah
Masha allah bohat acchi documentary hai ye
Masha Allah bahut khoob
مشاء اللہ اللہ حضرت کو سلامت رکھے
اللہ تعالٰی سلامت رکھے
اللہ پاک حضرت کو سلامت رکھے
اللہ حضرت کو سلامت رکھے
Allah hazrat ko salamat rakhe
Very nice
لا زالت شمس فیوضه علینا
ماشاءاللہ
اللہ حضرت والا کا سایہ تادیر قائم و دائم رکھے آمین
اور اللہ سے دعا ہے کہ اللہ آپکے علم و عمل میں برکت نصیب فرمائے آمین
حج بیت اللہ کی فرضیت اور اہمیت
ذو الحجہ اسلامی سال کا بارھواں اور آخری مہینہ ہے ۔ اس مہینہ میں دنیا بھر سے مسلمان اسلام کے اہم رکن فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے بیت اللہ کا سفر کرتے ہیں ۔
حج کی فرضیت کے متعلق ارشاد ربانی ہے :
إن اول بيت وضع للناس للذى ببكة مباركا و هدى للعالمين . فيه ايت بينات مقام إبراهيم
و من دخله كان أمنا ، و لله على الناس حج البيت من إستطاع إليه سبيلا ، و من كفر فإن الله غنى عن العالمين o
( أل عمران : ٩٦ ، ٩٧ )
بیشک سب سے پہلی عبادت گاہ جو انسانوں کے لیے تعمیر
" بے شک سب سے پہلا گھر جو انسانوں کے لیے بنایا گیا وہ وہی ہے جو مکہ میں ہے ۔ اس میں برکت دی گئی اور تمام جہان کے لوگوں کے لیے مرکز ہدایت ہے ۔ اس میں کھلی ہوئی نشانیاں ہیں مقام ابراہیم ہے ۔ جو اس میں داخل ہوجائے وہ مامون ہے ۔ لوگوں پر اللہ کا حق یہ ہے کہ جو اس گھر تک پہنچنے کی استطاعت رکھتا ہے وہ اس کا حج کرے ، اور جو اس حکم کو ماننے سے انکار کرے تو اللہ تمام جہان والوں سے بے نیاز ہے ۔
اس آیہ کریمہ سے ہمیں معلوم ہوا کہ اللہ کے اس گھر کی کتنی عظمت ہے کہ اللہ تعالی نے اسے سارے انسانوں کے لیے مرکز رشد و ہدایت بنادیا ۔ یہ برکت کا مقام اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کا مقام عبادت بھی ہے ۔ اللہ تعالی کی ایک عظیم نشانی آب زم زم کا کنواں بھی وہیں پر ہے اور یہاں کے انوار و برکات کو انسانی ذہن تصور بھی نہیں کرسکتا ہے ۔
حضرت ابویریرہ رضی اللہ عنہ کی ایک روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
" اللہ تعالی نے تم پر حج فرض کیا ہے لہذا تم حج کیا کرو " ۔ ( بخاری و مسلم )
حضرت عبد الرحمن بن ثابت کی روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :ظ
" جو شخص حج کے بغیر مرگیا حالانکہ اس کے راستے میں نہ کوئی مرض نہ کوئی ظالم حکمراں اور نہ کوئی ضرورت حائل ہوئی تو وہ چاہے یہودی ہوکر یا نضرانی ہوکر جس طرح چاہے مرجائے "۔
اس حدیث سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ جو شخص قوت و صلاحیت اور حالات کے سازگار ہوتے ہوئے بھی فریضہ حج سے جی کراتا ہے تو وہ مسلمان کی حیثیت سے مرے گا یا نہیں اس کی کوئی ضمانت نہیں ہے ۔
مذکورہ بالا ایک کریمہ اوراحادیث سے یہ معلوم ہوا کہ حج کی کتنی اہمیت ہے ۔
لہذا ہمیں چاہیے کہ حج کی استطاعت ہوتے ہی
اس فرض کو ادا کرنے میں عجلت کریں اور اس میں تاخیر نہ کریں ۔
جاری
ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی
nadvilaeeque@gmail.com
Mashallah