Itne Arman Saja Kar Jise Pala Jaye | Anjuman Sajjadiya Jalalpur 2024 | Dr Aftab Noha 2024

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 10 лип 2024
  • اتنے ارمان سجا کر جسے پالا جاۓ
    نیزہ اس بیٹے کے سینے سے نکالا جاۓ۔
    منتیں کر کے خدا سے جسے مانگا جائے
    نیزہ اس بیٹے کے سینے سے نکالا جاۓ۔
    جو تھا سرور کی ضعیفی کا سہارا وہ جواں۔
    پورے کنبے کے لۓ تھا جو دلارا وہ جواں۔
    ام لیلیٰ کی تھا جو آنکھ کا تارہ وہ جواں۔
    جس کو بچپن سے ہی زینب نے سنوارا وہ جواں
    جس کو ارمان سے پروان چڑھایا جائے
    نیزہ اس بیٹے کے سینے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    ایسا بیٹا جسے شبیر نے خود مانگا ہے۔
    شکل و صورت میں جو نانا سے بہت ملتا ہے۔
    ماں و پھوپھیوں کے لۓ جان سے بھی پیارا ہے۔
    ہاۓ اب اس کے ہی سینے میں لگا نیزہ ہے۔
    ذہن میں جس کے لۓ خواب سجایا جاۓ
    نیزہ اس بیٹے کے سینے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    شہ کو اللہ نے بخشا علی اکبر سا پسر۔
    ہو بہو نانا کی تصویر تھا یہ لخت جگر۔
    ماں دعا کرتی تھی لگ جاۓ کسی کی نہ نظر۔
    وقت بدلا تو وہی بیٹا ہے اب خون میں تر۔
    جس جواں لال کو پلکوں پہ بٹھایا جاۓ۔
    نیزہ اس بیٹے کے سینے سے نکالا جاۓ۔
    اپنے بچوں سے سوا جس کو پھوپھی مانتی ہے۔
    ام لیلیٰ بھی دل و جاں سے جسے چاہتی ہے۔
    جس کے جینے کی دعا رب سے بہت مانگتی ہے۔
    وہ سناں کھاۓ گا سینے پہ نہیں جانتی ہے۔
    جس کی اٹھارہویں منت کو بڑھایا جاۓ۔
    نیزہ اس بیٹے کے سینے سے نکالا جاۓ۔
    اب وطن میں وہ نہیں آئیں گے معلوم نہ تھا۔
    خون ہر ایک کو رلوائیں گے معلوم نہ تھا۔
    اپنے سینے پہ سناں کھائیں گے معلوم نہ تھا۔
    کربلا آ کے بچھڑ جائیں گے معلوم نہ تھا۔
    ہاۓ 18 برس جس کو سنبھالا جاۓ
    نیزہ اس بیٹے کے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    ہاتھ ملتی ہے بہت مامتا بیچاری ہے۔
    باپ پہ اپنے جواں لال کا غم طاری ہے۔
    قلبِ صغریٰ میں وہاں شادی کی تیاری ہے۔
    اور یہاں سینے سے اکبر کے لہو جاری ہے۔
    جس کو ہر وقت کلیجے سے لگایا جاۓ
    نیزہ اس بیٹے کے۔۔۔۔۔۔۔
    ہاۓ پردیس میں کیا وقت پڑا ہے شہ پر۔
    اپنے سینے پہ سناں کھا کے گرے ہیں اکبر۔
    رن کو شہ جاتے ہیں کھاتے ہوۓ ہر دم ٹھوکر۔
    خوں جوانی کا ہوا ، روئی ضعیفیِ پدر۔
    ہر گھڑی جس کی جوانی کو سراہا جاۓ
    نیزہ اس بیٹے کے سینے۔۔۔۔۔۔۔۔
    کبھی اکبر کے لۓ در پہ چلی آتی ہے۔
    کبھی تنہائی کے احساس سے گھبراتی ہے۔
    مامتا روتی ہے ، خود کو کبھی بہلاتی ہے۔
    یاد بیٹے کی جب آتی ہے، تڑپ جاتی ہے۔
    بچپنے میں جسے سینے پہ سلایا جاۓ
    نیزہ اس بیٹے کے ۔۔۔۔۔۔۔
    چھوٹے پردیس میں اس طرح نہ بیٹا کوئی۔
    خون میں ڈوبے نہ یوں چاند سا ٹکڑا کوئی۔
    اتنی بے دردی سے کھاۓ نہیں نیزہ کوئی ۔
    عون الجھے نہ سناں میں یوں کلیجہ کوئی۔
    جس جواں لال کو ہر لمحہ سنوارا جاۓ۔
    نیزہ اس بیٹے کے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    Juloose Teesri Jalalpur 2024
    तीसरी का जुलूस जलालपुर
    Date :- 23 July 2024
    Venue :-
    Matloobpur, Nagpur, Jalalpur
    Ambedkar Nagar, Uttar Pradesh
    Noha Khwani :-
    Anjuman Sajjadiya Jalalpur
    Anjuman Shamshir e Haidery Jalalpur
    Organized By :-
    Maulana Ziyarat Husain Sahab
    dr aftab raza jalalpuri noha,dr aftab noha,dr aftab noha 2024,dr aftab 2024 noha,noha 2024,dr aftab raza jalalpuri noha 2022,dr aftab raza jalalpuri noha 2024,dr aftab,dr aftab 2024,new noha 2024,nohay 2024,dr aftab jalalpur,noha dr aftab jalalpuri,dr aftab raza noha 2024,noha dr aftab 2024,noha dr aftab raza 2024,dr aftab raza jalalpuri 2024,indian noha 2024,noha,dr aftab raza,noha 2024 new,noha new 2024,2024 noha,muharram noha 2024,new noha
    --------------------------------------------------------------
    Global Released By
    Live Azadari Jalalpur
    E-mail:LiveAzadariJalalpur@India.com
    Website: www.LiveAzadariJalalpur.com
    Mobile & WhatsApp Number:+91-8176949484

КОМЕНТАРІ • 48