لوگوں کو اکثر کہتے سنا کہ ملک جو حالات ہیں عذاب کیوں نہیں آتا؟ اب جواب مل گیا کہ لوگ خدا اور رسول کی سچی محبت میں اسقدر ترسے ھوئے ھیں پیارے علی مرزائی بھائی تیرا شکریہ کہ تیری وجہ سے اللہ اور رسول کے متوالے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ھو رھے ھیں الحمدللہ علی ذالک کہ یقین ھو گیا ھے پاکستان قائم رھنے کیلئے بنا ھے اور ان شأالله قائم رھے گا. جہلم کے لوھار تیرا شکریہ اللہ تیرے رتبے بلند کرتا چلا جائے اور تُو لوگوں کو اللہ اور رسول کی اطاعت میں سرشار لوگ پیدا کرنے کا جہاداکبر کرتا رھے. تیری باتیں اتنی دل کو بھاتی ھیں کہ دل چاھتا ھےکہ سڻتا جاؤں سڻتا جاؤں سڻتا جاؤں اور سڻتا ھی جاؤں. اللہ حافظ و ناصر ھو آمین
تصوف یعنی (صوفی مذہب) میں ختمِ نبوت کا عقیدہ : - فاِنٌ النبوۃ التی انقطعت باوجود رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم اِنٌماھی نبوہ التشریع لا مقامھا ترجمہ - جو نبوت نبی صلّی اللہ علیہ وسلم پر ختم ہویء وہ محض تشریعی نبوت ہے ۔ ( یعنی فقط شریعت لانے والی نبوت ہے ۔ ) لیکن نبوت کا مقام اب بھی باقی ہے ۔ فلا شرع یکون ناسخاً لشرعہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم ولا یذید فی حکمہ شرعاً آخر - ترجمہ - نبوت کے ختم ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اب کویء شریعت نبی صلّی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کو نہ منسوخ کریگی اور نہ آپ صلّی اللہ علیہ وسلم کے قانون میں نےء قانون کا اضافہ کریگی ۔ ای لا نبیٌ بعدی یکون علٰی شرع بخالف شرعی بل اذا کان یکون تحت حکم شریعنبی ۔ ترجمہ - نبی صلّی اللہ علیہ وسلم کے بعد جو بھی نبی ہوگا وہ نبی صلّی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کا پابند ہوگا. Book Name - Futuhat e Makkih jild.3/page no.6 Writer - Shaikh Mohiuddin ibn Arbi نوٹ - یہ کتاب صوفی مذہب کی Bible مانی جاتی ہے ۔
" پیر/ مرشد ہر جگہ حاضر وناظر ہوتے ہیں " اس بات کو اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان صاحب نے ایک واقعے سے ثابت کیا ہے - واقعہ یہ ہے - انہیں سیدی احمد سجلماسی کی دو بیویاں تھیں - ( پیر ومرشد ) سیدی عبدالعزیز دباغ نے فرمایا کہ - " رات کو تم نے ایک بیوی کے جاگتے ہوےَ دوسری سے ہمبستری کی - یہ نہیں چاہیےء -" عرض کیاکہ "- حضور وہ اس وقت سوتی تھی -" فرمایا - " سوتی نہ تھی ،سوتے میں جان ڈال لی تھی - ( یعنی کہ سوتی بن گیء تھی ) -" عرض کیا - " حضور کو کس طرح علم ہؤا ؟؟ " فرمایا - " جہاں وہ سو رہی تھی وہاں کویء اور پلنگ بھی تھا ؟؟ -" عرض کیا - " ہاں " فرمایا -" اس پر میں تھا - " " تو کسی وقت شیخ مرید سے جدا نہیں ،ہر آن ساتھ ہے -" حوالہ کتاب - ملفوظات اعلیٰ حضرت حصہ دوم صفحہ 234/235۔
ختم نبوّت کا فلسفہ بسم اللہ الرحمن الرحیم وَمَا کانَ لِبَشَرٍ اَن یُکَلِمَہُ اللہ اِلَّا وَحیاً اَومن وٌرآیِٔ حِجاَبٍ اَو یُورسلَ رَسوُ لاً فَیوُحی بِاِذنہٖ ماَ یَشاَءُ ۔اِنَّہُ علِیُّٗ حَکیِمُٗ - Quran sura Al Shura Ayat No. 51 ختم نبوّت کا آسان ترین مطلب یہ ہے کہ نبی صلّی اللہ علیہ وسلم اللہ تبارک تعالٰی کے آخری نبی ہیں اور آپ صلّی اللہ علیہ وسلم کے بعد کویٔ نبی نہیں ۔ لیکن ختم نبوّت کا ایک اور ( دوسرا ) مطلب بھی ہے ۔ جو قرآن پاک میں سورہ الشوریٰ آیت مبارکہ نمبر 51 میں واضح کیا گیا ہے ۔ وہ یہ ہے - کہ - نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی ( غیر نبی ) کی یہ شان نہیں ہے کہ اللہ ان سے کلام کرے - اللہ اور فرشتوں سے ڈایریکٹ بات چیت کرنے کا PROTOCOL صرف ( نبی ) اور ( رسول ) کے لےء ہی ( خاص ) ہے ۔اگر کویء ( غیر نبی ) یہ کہے کہ میرا اللہ سے رابطہ ہے ۔اور میری ان سے بات چیت ہوتی ہے ۔میں فرشتوں سے کلام کرتا ہوں - میری تا یٔید میں غیب سے آواز آتی ہے - تو سمجھ لیں کہ وہ نبی ہونے کا دعویٰ کر رہا ہے - 🟡
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
Aisa esleye nahe hai kyoki dj wala babu hai sound system ka bacha kyo nahe hai agar dj mai hijro ki program ki jagah app jayengai MASJID Mai molvi ki pass jayega to jawab miliga
Engineer Muhammad Ali bhai Masha Allah ❤
لوگوں کو اکثر کہتے سنا کہ ملک جو حالات ہیں عذاب کیوں نہیں آتا؟ اب جواب مل گیا کہ لوگ خدا اور رسول کی سچی محبت میں اسقدر ترسے ھوئے ھیں پیارے علی مرزائی بھائی تیرا شکریہ کہ تیری وجہ سے اللہ اور رسول کے متوالے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ھو رھے ھیں الحمدللہ علی ذالک کہ یقین ھو گیا ھے پاکستان قائم رھنے کیلئے بنا ھے اور ان شأالله قائم رھے گا. جہلم کے لوھار تیرا شکریہ اللہ تیرے رتبے بلند کرتا چلا جائے اور تُو لوگوں کو اللہ اور رسول کی اطاعت میں سرشار لوگ پیدا کرنے کا جہاداکبر کرتا رھے. تیری باتیں اتنی دل کو بھاتی ھیں کہ دل چاھتا ھےکہ سڻتا جاؤں سڻتا جاؤں سڻتا جاؤں اور سڻتا ھی جاؤں. اللہ حافظ و ناصر ھو آمین
Ma-Sha-ALLAH Excellent Work
السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ !
جزاك الله خيرا !
Ustad e Mohtram Engineer Muhammad Ali Mirza ❤️
Ramadan Mubarak ☪️
Masha-Allah ❤️
Long live Ali bhai ❤
MashaAllah
❤
👍🏻Ustaad Mohtram 🫶🏻
👌🏻EMAM hafizahullah 🫰🏻
✌🏻One Man Army 💪🏻
☺️🩵🩷🤍
تصوف یعنی (صوفی مذہب) میں ختمِ نبوت کا عقیدہ : -
فاِنٌ النبوۃ التی انقطعت باوجود رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم اِنٌماھی نبوہ التشریع لا مقامھا
ترجمہ - جو نبوت نبی صلّی اللہ علیہ وسلم پر ختم ہویء وہ محض تشریعی نبوت ہے ۔ ( یعنی فقط شریعت لانے والی نبوت ہے ۔ ) لیکن نبوت کا مقام اب بھی باقی ہے ۔
فلا شرع یکون ناسخاً لشرعہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم ولا یذید فی حکمہ شرعاً آخر -
ترجمہ - نبوت کے ختم ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اب کویء شریعت نبی صلّی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کو نہ منسوخ کریگی اور نہ آپ صلّی اللہ علیہ وسلم کے قانون میں نےء قانون کا اضافہ کریگی ۔
ای لا نبیٌ بعدی یکون علٰی شرع بخالف شرعی بل اذا کان یکون تحت حکم شریعنبی ۔
ترجمہ -
نبی صلّی اللہ علیہ وسلم کے بعد جو بھی نبی ہوگا وہ نبی صلّی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کا پابند ہوگا.
Book Name -
Futuhat e Makkih jild.3/page no.6
Writer -
Shaikh Mohiuddin ibn Arbi
نوٹ - یہ کتاب صوفی مذہب کی Bible مانی جاتی ہے ۔
😍😍
Farhan Bhai white arbi choly Waly ka BHI interview upload krden
Mashallah Bhai well done and ( the damage has been done)
Question answer session nahi Ara ha he??
Farhan Bhai 135 Ki video kb upload ho gai
" پیر/ مرشد ہر جگہ حاضر وناظر ہوتے ہیں " اس بات کو اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان صاحب نے ایک واقعے سے ثابت کیا ہے -
واقعہ یہ ہے -
انہیں سیدی احمد سجلماسی کی دو بیویاں تھیں -
( پیر ومرشد ) سیدی عبدالعزیز دباغ نے فرمایا کہ - " رات کو تم نے ایک بیوی کے جاگتے ہوےَ دوسری سے ہمبستری کی - یہ نہیں چاہیےء -" عرض کیاکہ "- حضور وہ اس وقت سوتی تھی -" فرمایا - " سوتی نہ تھی ،سوتے میں جان ڈال لی تھی - ( یعنی کہ سوتی بن گیء تھی ) -" عرض کیا - " حضور کو کس طرح علم ہؤا ؟؟ "
فرمایا - " جہاں وہ سو رہی تھی وہاں کویء اور پلنگ بھی تھا ؟؟ -"
عرض کیا - " ہاں "
فرمایا -" اس پر میں تھا - "
" تو کسی وقت شیخ مرید سے جدا نہیں ،ہر آن ساتھ ہے -"
حوالہ کتاب - ملفوظات اعلیٰ حضرت
حصہ دوم صفحہ 234/235۔
Ma b hun😂
ختم نبوّت کا فلسفہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
وَمَا کانَ لِبَشَرٍ اَن یُکَلِمَہُ اللہ اِلَّا وَحیاً اَومن وٌرآیِٔ حِجاَبٍ اَو یُورسلَ رَسوُ لاً فَیوُحی بِاِذنہٖ ماَ یَشاَءُ ۔اِنَّہُ علِیُّٗ حَکیِمُٗ -
Quran sura
Al Shura Ayat No. 51
ختم نبوّت کا آسان ترین مطلب یہ ہے کہ نبی صلّی اللہ علیہ وسلم اللہ تبارک تعالٰی کے آخری نبی ہیں اور آپ صلّی اللہ علیہ وسلم کے بعد کویٔ نبی نہیں ۔
لیکن ختم نبوّت کا ایک اور ( دوسرا ) مطلب بھی ہے ۔ جو قرآن پاک میں سورہ الشوریٰ آیت مبارکہ نمبر 51 میں واضح کیا گیا ہے ۔ وہ یہ ہے - کہ -
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی ( غیر نبی ) کی یہ شان نہیں ہے کہ اللہ ان سے کلام کرے -
اللہ اور فرشتوں سے ڈایریکٹ بات چیت کرنے کا PROTOCOL صرف ( نبی ) اور ( رسول ) کے لےء ہی ( خاص ) ہے ۔اگر کویء ( غیر نبی ) یہ کہے کہ میرا اللہ سے رابطہ ہے ۔اور میری ان سے بات چیت ہوتی ہے ۔میں فرشتوں سے کلام کرتا ہوں - میری تا یٔید میں غیب سے آواز آتی ہے - تو سمجھ لیں کہ وہ نبی ہونے کا دعویٰ کر رہا ہے - 🟡
Farhan bhai thoda door hokr suwaal kren aur suwal pr suwal se bnda confused hota h
lahore say kia karnay aye hayn
ammb choopan aye hayn 😂
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔
یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔
تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔
حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی
अद्वैत वेदांत दर्शन - مصنف آدی شنکر اچاریہ
The damage has been done
Aisa esleye nahe hai kyoki dj wala babu hai sound system ka bacha kyo nahe hai agar dj mai hijro ki program ki jagah app jayengai MASJID Mai molvi ki pass jayega to jawab miliga
HARAMDI MIRZ
Ma Sha Allah