Question: Loan ka naam investment rakh lene se kya sood ka masla hal ho jaye ga? Kya hamain yeh nahi dekha chahiye ke asal main kya kaam ho raha hai na ke loan ko investment keh ker sood ko halal kiya jaiye? Yeh to fraud hoga.
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ نظم قرآن سے متعلق میرا ایک سوال ہے پچھلے دنوں غامدی صاحب نے قرآن کے تعارف میں یہ فرمایا تھا کے ' نظم قرآن ایک بدیہی چیز ہے ' جب کہ قرآن کی تاریخ کا غور سے مطالعہ کیا جائے پتا چلتا ہے کہ اس بدیہی امر کی طرف کسی نے بھی کوئی واضح اشارہ نہیں کیا ۔ بلکہ مولانا امین احسن اصلاحی نے اپنی تفسیر میں لکھا ہے ( کہ نظم قرآن ایسا کام ہے کہ ہر شخص اس کوہ کنی کے لیے اپنی زندگی وقف نہیں کرسکتا دوسری یہ کہ جن لوگوں نے قرآن میں نظم کا دعوی کیا ان کی خدمات کے اعتراف کے باوجود یہ کہنا پڑتا ہے کہ وہ کوئی ایسی چیز نہیں پیش کر سکے جو اس راہ میں قسمت آزمائی کرنے والوں کا حوصلہ بڑھاتی ہے ) ۔ پھر تھوڑا سا آگے چل کر لکھتے ہیں ( مہائمی اور رازی کی تفسیری عرصے تک میرے مطالعہ میں رہی ہیں بلکہ رازی کی تفسیر تو اب بھی پیش نظر رہتی ہے یہ حضرات جس قسم کا نظم بیان کرتے ہیں اس کے متعلق یہ کہنا شاید بے جا نہ ہو کہ اس قسم کا نظم ہر دو غیر متعلق چیزوں میں جوڑا جا سکتا ہے ) سوال میرا یہاں یہ بنتا ہے کہ غامدی صاحب کے نزدیک تو یہ نظم قرآن بدیہی چیز ہے اور اور ان کے دونوں جلیل القدر اساتذہ قرآن کے سمجھنے کو یا فہم قرآن کو اسی پر موقوف سمجھتے ہیں کہ جب تک نظم قرآن کو نہ سمجھا جائے بات سمجھ میں نہیں آ سکتی ۔ اس کا ایک واضح نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ نظم قرآن کو شاید آج تک اسلاف میں سے کسی نے بھی صحیح طور پر سمجھا ہی نہیں ۔ جبکہ یہ خیال انتہائی خطرناک ہے وہ خود قرآن کے فصیح اور بلیغ ہونے کا دعوی کرتے ہیں تو پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ قرآن کے سمجھنے کا اگر دارومدار نظم پر تھا تو اس کی طرف آج تک اسلاف میں سے کسی کی توجہ نہیں گئی جیسے کہ اس مکتبہ فکر کی گئی ؟ اس سے تو یہی لازم آتا ہے کہ قرآن کو اگر کوئی صحیح سمجھ سکا ہے تو وہ یہی مکتبہ فکر ہے لہذا میرے اس سوال کے متعلق واضح جواب ارشاد فرمائیں ۔ والسلام
آپ کا سوال ہی بچگانہ ہے۔ کوئی بھی بات یا حقیقت اگر کسی وقت کسی زمانے میں کسی انسان پہ واضح ہوگئی تو اسکا مطلب یہ ہے کہ یہ یو ہی نہی سکتا؟ اگر ایسا ہوتا تو کوئی انسان نہ تو کسی سے کبھی اختلاف کرتا اور نہ ہی جلیل القدر لوگ پیدا ہوتے ۔ جب ہم ( یہ کیسے ہو سکتا ہے) کی ٹرم سے نہی نکلیں گے ہمیں دین کی سمجھ نہی آئے گی۔ وقت، زمانے اور علم بڑھنے کے ساتھ انسان کی سوچ میں وسعت پیدا ہوتی ہے ایک ہی بات کے کئی کئی پہلو سامنے آتے ہیں اور یہ کام قیامت تک جاری رہے گا۔
ماشاء اللہ ۔۔۔ آپ کا استدلال شاندار ہے یہ کیسے ہو سکتا ہے ) اگر آپ اس جملے کو غامدی صاحب کی گفتگو میں تلاش کریں تو شاید گننے بھی نہ پائیں بالخصوص اگر وہ اپنے اصول و مبادی کے بارے میں بتا رہے ہو یا ان کا دفاع کر رہے ہو ۔۔۔۔ زاویہ پروگرام اس کی اچھی مثال ہے میرا سوال صرف اتنا تھا کہ نظم قرآن کے متعلق غامدی صاحب کا خیال یہ ہے کہ اس پر تو عقل بھی اتنی استعمال نہیں کرنی پڑتی کیونکہ وہ بدیہی ہے آپ آپ خود سوچیں کے ایک چیز ( انڈرسٹوڈ ) ہو ۔ اور پھر تاریخ میں چودہ سو سال کا عرصہ گزر جائے لیکن اس کی طرف کسی کا دھیان ہی نہ جائے جبکہ ہماری تاریخ میں بہت سے اعلی اذہان گزرے ہیں آپ ان سے توقع کر سکتے ہیں کے دھوئیں کو دیکھ کر ان کا ذہن آگ کی طرف نہ گیا ہوگا قرآن پر جتنا کام اس امت نے کیا ہے ماضی میں کسی آسمانی کتاب پر ایسا کام نہیں ہوا اور یہ غامدی صاحب ہی کے الفاظ ہیں میرا سوال صرف علم کی خاطر تھا کہ اگر نظم قرآن اتنی واضح ترین چیز ہے تو یہ اتنے بڑے لوگوں سے کیسے پوشیدہ رہی۔ آپ امین احسن اصلاحی صاحب کا مقدمہ قرآن ہی دیکھ لیں وہ خود اس میں یہ بتا رہے ہیں کہ یہ کوئی اتنا آسان کام نہیں تھا لہذا میں بھی یہی سمجھنا چاہتا ہوں کہ غامدی صاحب نے جس شخصیت سے نظم سیکھا ہے ان کی رائے اگر مغرب کی طرف ہے تو غامدی صاحب کی مشرق کی طرف رہی بات نظم کی یا ان کی تفسیر کی تو میں اس تفسیر کو غیر معمولی سمجھتا ہوں اور کھلے دل سے اس کام کے اعلی ہونے کا اعتراف کرتا ہوں مگر میری سمجھ سے یہ بات بالاتر ہے کہ نظم کے سوا قرآن مجید کو سرے سے سمجھا ہی نہیں جا سکتا امید کرتا ہوں کہ میرے اس سوال کا سنجیدگی سے جواب دیا جائے گا ۔
@@qadeesraza4789 جی ہاں بلکل ٹھی فرمایا آپ نے لیکن غامدی صاحب اہر ( یہ کیسے ہو سکتا ہے ) کے مظبوط دلیلیں دیتے ہیں جو عقل کے معیار پی پوری اترت ہیں دوسرا آپکے سوال کے لیے یہ ہے کہ کچھ دیر کے لئے آپ بھی اپنی عقل کو سچائی کے ساتھ استعمال کرکے قر'ان کا مطعالعہ کریں تو آپکو بھی اندازہ ہوجائے گا۔ یی سوسل اپنی زات میں ہی اتنا عجیب اور بچگانہ ہے کہ (آج تک کسی کو پتہ کیوں نہی چلا) سوچیں زرا اس بات کو😁
Jazak Allah..
Allah pk Salamat rkhen apko Ghamidi sahib Ameen ❤
After roaming around, I have concluded that Mr. Ghamidi is the best scholar overall.
Jazāk Allāhu Khayran
جذاك الله خير والجزاء ❤❤❤
Alhamdulillah
Very Very clear
Jazak ALLAH khairan
JazakAllah khair may Allah bless you GHAMDI Sahib Ameen
Jazak Allah
Jazak Allha khair
JazakAllah kher
Great Ghamidi (GG)
Jazak ALLAH khairan😍😍😍🇵🇰🇵🇰🇵🇰 18/sep/23
Mashallah very well explanation jazakallah sir
MashaAllha Ustad G 🌹❤
I'm a huge follower of sir Ghamidi shb & i am so lucky that i'm the follower of such an intellectual scholar.
Agar agar agar nbowt ka silsla jary hota to...
@@hassanalinaseem2583 who can meaure my love i have for My Jan ,Iman Muhammad (PBUH)
May Allah make this beneficial for you and us
ALLAH HU AKBER
MashaAllah 🌺
Jazakallah
MashAllah
Mashaallah
Great man ❤️
❤❤❤
Question: Loan ka naam investment rakh lene se kya sood ka masla hal ho jaye ga? Kya hamain yeh nahi dekha chahiye ke asal main kya kaam ho raha hai na ke loan ko investment keh ker sood ko halal kiya jaiye? Yeh to fraud hoga.
Ghamidi sb ki logic ki shaksiyat ki apni ahmiyat hai,nazaryati hony ka margin dens chahyee, is hisab say to abu jahal ki bhi izzat karni chahyee ?????
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
نظم قرآن سے متعلق میرا ایک سوال ہے
پچھلے دنوں غامدی صاحب نے قرآن کے تعارف میں یہ فرمایا تھا کے ' نظم قرآن ایک بدیہی چیز ہے ' جب کہ قرآن کی تاریخ کا غور سے مطالعہ کیا جائے پتا چلتا ہے کہ اس بدیہی امر کی طرف کسی نے بھی کوئی واضح اشارہ نہیں کیا ۔
بلکہ مولانا امین احسن اصلاحی نے اپنی تفسیر میں لکھا ہے ( کہ نظم قرآن ایسا کام ہے کہ ہر شخص اس کوہ کنی کے لیے اپنی زندگی وقف نہیں کرسکتا دوسری یہ کہ جن لوگوں نے قرآن میں نظم کا دعوی کیا ان کی خدمات کے اعتراف کے باوجود یہ کہنا پڑتا ہے کہ وہ کوئی ایسی چیز نہیں پیش کر سکے جو اس راہ میں قسمت آزمائی کرنے والوں کا حوصلہ بڑھاتی ہے ) ۔ پھر تھوڑا سا آگے چل کر لکھتے ہیں ( مہائمی اور رازی کی تفسیری عرصے تک میرے مطالعہ میں رہی ہیں بلکہ رازی کی تفسیر تو اب بھی پیش نظر رہتی ہے یہ حضرات جس قسم کا نظم بیان کرتے ہیں اس کے متعلق یہ کہنا شاید بے جا نہ ہو کہ اس قسم کا نظم ہر دو غیر متعلق چیزوں میں جوڑا جا سکتا ہے )
سوال میرا یہاں یہ بنتا ہے کہ غامدی صاحب کے نزدیک تو یہ نظم قرآن بدیہی چیز ہے اور اور ان کے دونوں جلیل القدر اساتذہ قرآن کے سمجھنے کو یا فہم قرآن کو اسی پر موقوف سمجھتے ہیں کہ جب تک نظم قرآن کو نہ سمجھا جائے بات سمجھ میں نہیں آ سکتی ۔
اس کا ایک واضح نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ نظم قرآن کو شاید آج تک اسلاف میں سے کسی نے بھی صحیح طور پر سمجھا ہی نہیں ۔ جبکہ یہ خیال انتہائی خطرناک ہے
وہ خود قرآن کے فصیح اور بلیغ ہونے کا دعوی کرتے ہیں تو پھر یہ کیسے ممکن ہے کہ قرآن کے سمجھنے کا اگر دارومدار نظم پر تھا تو اس کی طرف آج تک اسلاف میں سے کسی کی توجہ نہیں گئی جیسے کہ اس مکتبہ فکر کی گئی ؟
اس سے تو یہی لازم آتا ہے کہ قرآن کو اگر کوئی صحیح سمجھ سکا ہے تو وہ یہی مکتبہ فکر ہے
لہذا میرے اس سوال کے متعلق واضح جواب ارشاد فرمائیں ۔
والسلام
آپ کا سوال ہی بچگانہ ہے۔ کوئی بھی بات یا حقیقت اگر کسی وقت کسی زمانے میں کسی انسان پہ واضح ہوگئی تو اسکا مطلب یہ ہے کہ یہ یو ہی نہی سکتا؟ اگر ایسا ہوتا تو کوئی انسان نہ تو کسی سے کبھی اختلاف کرتا اور نہ ہی جلیل القدر لوگ پیدا ہوتے ۔ جب ہم ( یہ کیسے ہو سکتا ہے) کی ٹرم سے نہی نکلیں گے ہمیں دین کی سمجھ نہی آئے گی۔ وقت، زمانے اور علم بڑھنے کے ساتھ انسان کی سوچ میں وسعت پیدا ہوتی ہے ایک ہی بات کے کئی کئی پہلو سامنے آتے ہیں اور یہ کام قیامت تک جاری رہے گا۔
ماشاء اللہ ۔۔۔ آپ کا استدلال شاندار ہے
یہ کیسے ہو سکتا ہے ) اگر آپ اس جملے کو غامدی صاحب کی گفتگو میں تلاش کریں تو شاید گننے بھی نہ پائیں بالخصوص اگر وہ اپنے اصول و مبادی کے بارے میں بتا رہے ہو یا ان کا دفاع کر رہے ہو ۔۔۔۔ زاویہ پروگرام اس کی اچھی مثال ہے
میرا سوال صرف اتنا تھا کہ نظم قرآن کے متعلق غامدی صاحب کا خیال یہ ہے کہ اس پر تو عقل بھی اتنی استعمال نہیں کرنی پڑتی کیونکہ وہ بدیہی ہے
آپ آپ خود سوچیں کے ایک چیز ( انڈرسٹوڈ ) ہو ۔ اور پھر تاریخ میں چودہ سو سال کا عرصہ گزر جائے لیکن اس کی طرف کسی کا دھیان ہی نہ جائے جبکہ ہماری تاریخ میں بہت سے اعلی اذہان گزرے ہیں
آپ ان سے توقع کر سکتے ہیں کے دھوئیں کو دیکھ کر ان کا ذہن آگ کی طرف نہ گیا ہوگا
قرآن پر جتنا کام اس امت نے کیا ہے ماضی میں کسی آسمانی کتاب پر ایسا کام نہیں ہوا اور یہ غامدی صاحب ہی کے الفاظ ہیں
میرا سوال صرف علم کی خاطر تھا کہ اگر نظم قرآن اتنی واضح ترین چیز ہے تو یہ اتنے بڑے لوگوں سے کیسے پوشیدہ رہی۔
آپ امین احسن اصلاحی صاحب کا مقدمہ قرآن ہی دیکھ لیں وہ خود اس میں یہ بتا رہے ہیں کہ یہ کوئی اتنا آسان کام نہیں تھا
لہذا میں بھی یہی سمجھنا چاہتا ہوں کہ غامدی صاحب نے جس شخصیت سے نظم سیکھا ہے ان کی رائے اگر مغرب کی طرف ہے تو غامدی صاحب کی مشرق کی طرف
رہی بات نظم کی یا ان کی تفسیر کی تو میں اس تفسیر کو غیر معمولی سمجھتا ہوں اور کھلے دل سے اس کام کے اعلی ہونے کا اعتراف کرتا ہوں
مگر میری سمجھ سے یہ بات بالاتر ہے کہ نظم کے سوا قرآن مجید کو سرے سے سمجھا ہی نہیں جا سکتا
امید کرتا ہوں کہ میرے اس سوال کا سنجیدگی سے جواب دیا جائے گا ۔
@@qadeesraza4789 جی ہاں بلکل ٹھی فرمایا آپ نے لیکن غامدی صاحب اہر ( یہ کیسے ہو سکتا ہے ) کے مظبوط دلیلیں دیتے ہیں جو عقل کے معیار پی پوری اترت ہیں دوسرا آپکے سوال کے لیے یہ ہے کہ کچھ دیر کے لئے آپ بھی اپنی عقل کو سچائی کے ساتھ استعمال کرکے قر'ان کا مطعالعہ کریں تو آپکو بھی اندازہ ہوجائے گا۔ یی سوسل اپنی زات میں ہی اتنا عجیب اور بچگانہ ہے کہ (آج تک کسی کو پتہ کیوں نہی چلا) سوچیں زرا اس بات کو😁
استدلال ۔۔۔۔ غامدی صاحب سے بھی زیادہ لاجواب ۔۔۔۔ ماشاءاللہ 🌹
@@qadeesraza4789 😉😁
Jazak Allah khair