Assalamualaikum me Mirza Anas Amrohvi 🇮🇳 fakhr mahsoos karta hun ki Allah ne mujh haqeer ko ye sab manzar ek saath ikhatta karne ki tofeeq ata ki me ye bhi batana chahunga un hazraat ko ki meri ek arse se ye koshish thi ki me koi esa kaam karun madarse ke liye jo yaadgar hojaye or mujhe jitni mehnat ek ek ustaaz ke pas jake unki video banane me lagi he Allah kisi ko itni mushkile na de har ek ustaaz alag alag time deta or me usi time jaata kabhi wo ustaz nhi ate to fhir raabta karna padta unse or fhir ye ki har koi ustaad video ya photos ke liye foran raazi bhi ni hota tha me mamnoon hun apne shekh janab hazrat maulana mufta affan mansoorpuri sahab ka jinhone tarane ko behtar se behtar bana ne me mera saath diya sabse pehli video hazrat hine banwai mene ek ek darsgah ek ek ustaz ko or kaam karne wale tamaam hazraat tak ko is tarane me add kiya take wo jis waqt ye tarana log sunen to unhe khushi or fakhr ho ki madarse ke yaadgar pal me unki bhi haazri hogayi jo ab shayad hi kisi ko naseeb ho tarana koi bhi parhe ya kisi ke bhi photos ho par jo kaam pehli baar hota he uska maza hi alga hota he allah ne haqeer ki is mehnat ko saari duniya me chamkadiya he Bohat achcha lagta he jb do log comments me puchte hen ki ye to shayad Mirza Anas Amrohvi ki awaaz he yaqeen maniye esa lagta he jese mene koi mehnat hi ni ki ho or Allah ne ye kaare kher mujh haqeer ko ata kiya jiska badla me ta umr bhi ni ada karsakta hun Allah sab sunne or dekhne walon ko madarse se khoob khoob muhabbat or lagao naseeb farmaye tamaam asateza or talaba ko Allah behad qubool o maqbool farmaye shukriya apka bhai Mirza Anas Amrohvi 9927004374
Bohut bohat sukriya Anas Bahi comments karne ke liye Allah pak aap ko Be had Zazaie kher ata farmai Aameen . is kam k karne k liye Abki bar Amroha aaun ga to Aap se mulaqat karunga inshaallah
آہ ! وہ زندگی ہی کچھ اور تھی اب کہاں ؟ لاکھ چاہ کر بھی وہ روحانی منظر میسر نہیں ؟ خدا یا ہمارے مدارس و مساجد علماء صلحاء کی شر و فتن سے محفوظ فرمائے آمین اور اکابرین کا سایہ تاحیات قائم و دائم رکھے ابو تقی رحمانی عطاء الرحمن بانکا بہار الہند
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ مجھے بہت خوشی ہوتی ہے اللہ تعالی آپکو خوش رکھیں اللہ تعالی پوری دنیا اسلام کا بول بالا فرمائے اور حضرت مولانا مفتی صاحب کی علم برکت عطاء فرمائے اور نظر بد بچائے میں انڈیا سے بہت شکریہ
ماشاءاللہ ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ ساری پرانی یادیں تازہ ہوگیی مدرسے کی تصویر کے ساتھ شہر کی تصویروں کے ساتھ بھی تعلق جڑا ہوا ہے مزا آگیا دیکھ کر یہاں گزرے ہویے ایام کتنے مزے کے تھے کاش وہ پھر سے واپس آجائے بہت بہت شکریہ اخی امجد پرانے دنوں میں واپس لے جانے کے لیے. اللہ ہمارے اساتذہ اور آپکو سلامت رکھے آمین
جزاکم اللہ واحسن الجزاء .. بہت خوب دل خوش ہوگیا جامیہ اسلامیہ جامع مسجدامروہہ کےخوبصورت مناظرکو دیکہکر اور مشفق ومربی اساتذہ کرام کو دیکہکر پرانی ساری یادیں تازہ کردی آپ نے اللہ آپکو جزائےخیرعطافرمائے اور شاعراسلام مشھور ومعروف شاعر مولاناسعدصاحب امروہی نے اپنےکلام میں جامعہ کی بہت اچھی منظرکشی کی ہے .. جس سال ہم نےتکمیل افتاء کی تھی اس سال جو سالانہ پروگرام ہواتھا اس میں یہ منظوم کلام پڑھاتھامولاناسعدامروہی نے آج بھی ایسالگ رہاہے جیسے آج اسی محفل میں بیٹھےہوں ..
کاش یہ سارا وقت لوٹ کر آ جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔قیامت میں بھی ہم کو یا خدا سنگت عطا کرنا۔۔۔۔۔۔دعاؤں سے اساتذہ کی ہمیں جنت عطا کرنا۔۔۔۔۔۔۔🥺🥺🥺🥺🥺 اے مادرِ علمی تجھ کو الوداع ہم کہہ نہیں سکتے۔تیرے بن جی نہیں سکتے جدائی سہہ نہیں سکتے 😔😔😔😔
رمضان خیر و برکت کا مہینہ اللہ جل شانہ کی اپنے بندوں کے لیے نعمتوں اور رحمتوں کا شمار ممکن نہیں ۔ اللہ تعالی کی ان نعمتوں میں ماہ رمضان المبارک کو ایک منفرد مقام و حیثیت حاصل ہے ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کا انتظار رہتا تھا اور اور آپ (ص) اس کا بضد ذوق و شوق استقبال فرمایا کرتے تھے ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب چاند دیکھتے تو اللہ تعالی سے دعا فرماتے " اے اللہ ہمارے رجب و شعبان کو ہمارے لیے مبارک کر اور رمضان تک ہمیں پہنچا دے ۔ جب ماہ شعبان کی ابتدا ہوتی تو آپ (ص) کثرت سے روزے رکھنا شروع کردیتے تھے ۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ " حضور پاک رمضان المبارک کے علاوہ تمام مہینوں سے زیادہ روزے صرف شعبان میں رکھتے تھے بلکہ کبھی تو پورا ماہ روزوں میں گزارتے تھے " ۔ در اصل روزہ میں جسمانی اور مادی کثافتوں سے دور رہنے اور روحانی لطافتوں کے حاصل کرنے کا خاص موقع ملتا ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : " تمہارے پاس رمضان کا مبارک مہینہ آیا ہے جس کے روزے تمہارے اوپر فرض کیے گئے ۔ اس میں آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں نیز سرکش شیاطین جکڑ دیے جاتے ہیں " ۔ جیساکہ مندرجہ بالا تفصیل سے واضح ہوتا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو رمضان المبارک کا کا اشتیاق اور اس کی رحمتوں اور حرکتوں کا سال بھر انتظار رہا کرتا تھا ۔ کیوں نہ رہے رمضان المبارک کا مہینہ تاریخ اسلام اور دین اسلام میں بڑی اہمیت کا حامل ہے ۔ نزول قرآن کا مہینہ اسی ماہ میں قرآن مجید کی ابتدائی پانچ آیتین نازل کی گئیں اور وحی الہی کا سلسلہ شروع ہوا ۔ اس ماہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم غار حرا میں معتکف تھے کہ جبرئیل علیہ السلام غار حرا میں تشریف لاتے ہین اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن مجید کی ابتدائی پانچ آیتین نازل کی جاتی ہیں : إقرأ باسم ربك الذي خلق o خلق الإنسان من علق o إقرأ وربك الأكرم الذى علم بالقلم o علم الإنسان ما لم يعلم o : پڑ ھیے( اے نبی ) اپنے رب کے نام کے ساتھ جس نے پیدا کیا ۔ پیدا کیا انسان کو خون کے ایک لوتھڑے سے ۔ پڑھیں اور آپ کا رب بڑا کریم ہے جس نے قلم کے ذریعہ سے علم سکھایا انسان کو وہ علم سکھایا جس کو وہ نہ جانتا تھا ۔ یہاں سے پوری عالم انسانیت کے لیے رشد و ہدایت کا دروازہ کھل گیا ۔ ارشاد خداوندی ہے : " رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو انسانوں کے لیے سراسر ہدایت ہے اور ایسی واضح تعلیمات پر مشتمل ہے جو راہ راست دکھانے والی اور حق و باطل کا فرق کھول کر رکھ دینے والی ہیں ۔ لہذا اب جو شخص اس مہینے کو پائے ، اس کو لازم ہے کہ اس پورے مہینے کے روزے رکھے ۔۔۔۔" ( البقرة : ١٨٥ ) الله تبارك وتعالى كا لاکھ لاکھ شکر و احسان ہے کہ ہم اور آپ اس سال ، اس مبارک مہینے میں بقید حیات ہیں اور اس مہینے کے فیوض و برکات سے مالا مال ہورہے ہیں ۔ حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شعبان کی آخری تاریخ میں ہم لوگوں کو وعظ فرمایا کہ : " تمہارے اوپر ایک مہینہ سایہ فگن ہورہا ہے جو بہت بڑا مہینہ ہے ، بہت مبارک مہینہ ہے ، اس میں ایک رات ( شب قدر ) ہے جو ہزار راتوں سے بڑھ کر ہے ۔ یہ ایک ایسا نہیں ہے جس کا پہلا حصہ اللہ تعالی کی رحمت ہے اور درمیانہ حصہ مغفرت اور آخری حصہ آگ ( جہنم ) سے آزادی ہے " ۔ ( حدیث ) سبحان اللہ کتنی ساری نعمتوں ہیں ۔ اللہ تعالی کی ہمارے اوپر بے شمار نعمتین ہیں ۔ اللہ تعالی قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے " تم اللہ کی نعمتوں کو شمار نہیں کرسکتے " ( سورہ ١٤ آيه ٣٣ ) اتنے انعامات پر معاملہ ختم نہیں ہوجاتا ، پھر ایک ایسی رات عنایت فرمائی جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے ۔ سبحان اللہ ، سبحان اللہ اس سے مراد جلیلہ القدیر میں اللہ تعالی نے قرآن مجید نازل فرمایا ۔ ہزار مہینوں سے بہتر ہونے کا مطلب یہ ہے کہ کبھی ہزار مہینوں میں نوع انسانی کے کی فلاح وہ کام نہ ہوا ہوگا جتنا اس ایک رات میں ہوگا ۔ جاری رمضان المبارک اللہ تعالی کی رحمت و بخشش اور مغفرت کا نہیں ہے ۔ وہ لوگ خوش قسمت ہیں جنہوں نے اس مبارک و مقدس مہینے میں روزہ ، تراویح ، تلاوت قرآن اور دیگر عبادات کے ذریعہ اللہ تعالی کو راضی کیا ۔
تخلیق کائنات اس کائنات کو اللہ جل شانہ نے پیدا کیا ہے اور وہی اس کو چلاتا ہے ۔ یہ کائنات کچھ طبعی قوانین کے تحت کام کر رہی ہے ۔ قرآن مجید کی بعض آیات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ قوانین اللہ نے رکھے ہین ۔ سائنسداں ان قوانین کو جاننے کی کوشش کرتے ہین اور ان کے مطابق یہ جاننے کی کوشش کرتے ہین کہ یہ کائنات ( Universe ) کیسے کام کر رہی ہے ۔ How the Universe Works اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہین : " وہ آسمانوں اور زمین کا موجد ہے اور جس بات کا وہ فیصلہ کرتا ہے ، اس کے لیے بس یہ حکم دیتا ہے کہ " ہوجا " اور وہ ہوجاتی ہے " ( Qur'an, 2 : 17 ) اللہ کی تخلیق کردہ یہ کائنات بہت متوازن کاائنات ہے ۔ اگر اس میں یہ توازن نہ ہو تو یہ کائنات ٹوٹ پھوٹ کر درہم برہم ہوجائے اور زندگی کا وجود ختم ہوجائے ۔ سائسندانوں کی کائنات کی تشریحات بعض ان آیات کو سمجھنے میں مدد کرتی ہین جن کا تعلق فلکیات ( Cosmology ) سے ہے ۔ تقریبا 1500 سال پہلے اللہ تعالی نے اپنے وجود کی نشانی کے طور پر بعض کائناتی حقیقتوں کی طرف لطیف اشارے کیے ہیں جن کو جدید ترقی یافتہ ٹیلسکوپ کے بغیر نہیں سمجھا جا سکتا ہے ۔ یہ آیات ہمین بتاتی ہیں کہ اللہ تعالی ہی اس کائنات کے موجد اور خالق ہین ورنہ ساتویں صدی عیسوی کے شروع میں جبکہ ترقی یافتہ ٹیلسکوپ کے بارے میں سوچنا بھی محال تھا یہ کائناتی حقائق کس نے بیان کیے ؟! اللہ تعالی قرآن میں ارشاد فرماتا ہے : ہم عنقریب ان کو ( جو اللہ کے منکر) اپنی نشانیاں دکھائیں گے آفاق میں بھی اور ان کے اجسام میں بھی یہاں تک کہ ان پر ثابت ہوجائے گا کہ وہ ( اللہ کی ذات ) حق ہے " ۔ ( حم سجدہ : 53 ) علامہ اقبال رحمہ نے اسی آیت کی روشنی میں یہ اشعار عالم خیال میں لینن کی زبانی کہا ہے : اے انفس و آفاق میں پیدا ترے آیات حق یہ کہ ہے زندہ و پایندہ تری ذات میں کیسے سمجھتا ، تو ہے یا کہ نہیں ہے ہر دم متغیر تھے خرد کے نظریات اللہ خالق کائنات اور رب العالمین کی ذات کا انکار سب سے بڑا جرم ہے جو انسان اللہ کی تخلیق کی ہوئی کائنات مین زندگی گزارتے ہوئے کرتا ہے ۔ یہ نا شکری کی انتہا ہے ۔ یہ کائنات اللہ کی ذات پر کھلا ثبوت ہے ۔ یہ کہنا کہ اس کائنات کی تفہیم کے لیے کسی ما فوق الطبیعہ ذات کو ماننے کی کوئی ضرورت نکین ہے ، یہ اس کی کوئی سائنسی بنیاد نہین ہے ۔ یہ کائنات خود ایک خالق کے وجود پر دلالت کر رہی ہے ۔ گر نہ بیند بروز شپرہ چشم چشم آفتاب را چہ گنناہ ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی nadvilaeeque@gmail.com
Assalamualaikum me Mirza Anas Amrohvi 🇮🇳 fakhr mahsoos karta hun ki Allah ne mujh haqeer ko ye sab manzar ek saath ikhatta karne ki tofeeq ata ki me ye bhi batana chahunga un hazraat ko ki meri ek arse se ye koshish thi ki me koi esa kaam karun madarse ke liye jo yaadgar hojaye or mujhe jitni mehnat ek ek ustaaz ke pas jake unki video banane me lagi he Allah kisi ko itni mushkile na de har ek ustaaz alag alag time deta or me usi time jaata kabhi wo ustaz nhi ate to fhir raabta karna padta unse or fhir ye ki har koi ustaad video ya photos ke liye foran raazi bhi ni hota tha me mamnoon hun apne shekh janab hazrat maulana mufta affan mansoorpuri sahab ka jinhone tarane ko behtar se behtar bana ne me mera saath diya sabse pehli video hazrat hine banwai mene ek ek darsgah ek ek ustaz ko or kaam karne wale tamaam hazraat tak ko is tarane me add kiya take wo jis waqt ye tarana log sunen to unhe khushi or fakhr ho ki madarse ke yaadgar pal me unki bhi haazri hogayi jo ab shayad hi kisi ko naseeb ho tarana koi bhi parhe ya kisi ke bhi photos ho par jo kaam pehli baar hota he uska maza hi alga hota he allah ne haqeer ki is mehnat ko saari duniya me chamkadiya he Bohat achcha lagta he jb do log comments me puchte hen ki ye to shayad Mirza Anas Amrohvi ki awaaz he yaqeen maniye esa lagta he jese mene koi mehnat hi ni ki ho or Allah ne ye kaare kher mujh haqeer ko ata kiya jiska badla me ta umr bhi ni ada karsakta hun Allah sab sunne or dekhne walon ko madarse se khoob khoob muhabbat or lagao naseeb farmaye tamaam asateza or talaba ko Allah behad qubool o maqbool farmaye shukriya apka bhai Mirza Anas Amrohvi 9927004374
Bohut bohat sukriya Anas Bahi comments karne ke liye
Allah pak aap ko Be had Zazaie kher ata farmai Aameen . is kam k karne k liye
Abki bar Amroha aaun ga to Aap se mulaqat karunga inshaallah
Masallah very beautiful poetry
Apna madarsa yad aa gya pipli majra yamuna nagar haryana oor apni frinds ki yad aa gi ❤sabnoor❤hadiya❤asma❤atika❤oor apni ustajo ki yad aa gi😢😢😢
ماشاءاللہ
کلمات کی موزونیت اور ترنم کے منفرد انداز نے دلکشی پیدا کردی ہے
ماشاللہ بہت عمدہ کلام
Mashaallah 👍🏻👍🏻
ماشاء الله تبارك الله. جزاكم الله خيرا
ماشاء اللہ بہت خوب ماشاءاللہ ماشاءاللہ
دل خوش ہو گیا سن کر
ماشاءاللہ بہت خوب جناب
Masaalla bahath kub
Mashallah Zabardast
اےاللہ تعالی مادرعلمی کی حفاظت فرما اور تمام اساتذہ عمر میں برکت عطا فرما آمین
Mashallah Mirza Anas shb bohot khub 👍💞 Allah aap ko qamiyabi milti rahe Ameen
Masa,allh,bhot,ahha,rona,aatahe
اللہ تعالیٰ ہمارے مادرِ علمی کو مزید ترقّیات سے نوازتا رہے آمین
Maasahlla 💫👍🥀
butiful imoshnal tarana
Masha allah
آہ ! وہ زندگی ہی کچھ اور تھی اب کہاں ؟ لاکھ چاہ کر بھی وہ روحانی منظر میسر نہیں ؟ خدا یا ہمارے مدارس و مساجد علماء صلحاء کی شر و فتن سے محفوظ فرمائے آمین اور اکابرین کا سایہ تاحیات قائم و دائم رکھے ابو تقی رحمانی عطاء الرحمن بانکا بہار الہند
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ مجھے بہت خوشی ہوتی ہے اللہ تعالی آپکو خوش رکھیں اللہ تعالی پوری دنیا اسلام کا بول بالا فرمائے اور حضرت مولانا مفتی صاحب کی علم برکت عطاء فرمائے اور نظر بد بچائے میں انڈیا سے بہت شکریہ
Masha allah bhut khuoob🌹🌹👌👌
bahwthqwb swbhanallaha bayshak zabardasth mashaallaha bayta
ماشاءاللہ ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ ساری پرانی یادیں تازہ ہوگیی مدرسے کی تصویر کے ساتھ شہر کی تصویروں کے ساتھ بھی تعلق جڑا ہوا ہے مزا آگیا دیکھ کر یہاں گزرے ہویے ایام کتنے مزے کے تھے کاش وہ پھر سے واپس آجائے بہت بہت شکریہ اخی امجد پرانے دنوں میں واپس لے جانے کے لیے. اللہ ہمارے اساتذہ اور آپکو سلامت رکھے آمین
अस्सलाम वालेकुम Wa Rahmatullahi Wa Barakatuh
جزاکم اللہ واحسن الجزاء .. بہت خوب دل خوش ہوگیا جامیہ اسلامیہ جامع مسجدامروہہ کےخوبصورت مناظرکو دیکہکر اور مشفق ومربی اساتذہ کرام کو دیکہکر پرانی ساری یادیں تازہ کردی آپ نے اللہ آپکو جزائےخیرعطافرمائے اور شاعراسلام مشھور ومعروف شاعر مولاناسعدصاحب امروہی نے اپنےکلام میں جامعہ کی بہت اچھی منظرکشی کی ہے .. جس سال ہم نےتکمیل افتاء کی تھی اس سال جو سالانہ پروگرام ہواتھا اس میں یہ منظوم کلام پڑھاتھامولاناسعدامروہی نے آج بھی ایسالگ رہاہے جیسے آج اسی محفل میں بیٹھےہوں ..
جزاک اللہ
آمین ثم آمین یارب العالمین
اللہ۔ہم۔کو۔بھی۔ھدایت۔دے۔امین
آمین ثم آمین سبحان اللہ
بیشک سچ کہاں آپ نے دل خوش ہوگیا الحمداللہ میرا
Mashallah from saidpur imma
Masha alha
کاش یہ سارا وقت لوٹ کر آ جائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔قیامت میں بھی ہم کو یا خدا سنگت عطا کرنا۔۔۔۔۔۔دعاؤں سے اساتذہ کی ہمیں جنت عطا کرنا۔۔۔۔۔۔۔🥺🥺🥺🥺🥺 اے مادرِ علمی تجھ کو الوداع ہم کہہ نہیں سکتے۔تیرے بن جی نہیں سکتے جدائی سہہ نہیں سکتے 😔😔😔😔
ماشاءاللہ
ماشا اللہ مجھے آپکی نعت شریف بھت پسند آئ اللہ میرے ھونے والے بچچو کو بھی اللہ دین علم سکھاے اللہ آپکی طرح دین دار بھی بناے
Masha allah🤲🤲🤲
ماشاءاللہ
ماشاءالله
Ulama e haq deoband zindabad
رمضان خیر و برکت کا مہینہ
اللہ جل شانہ کی اپنے بندوں کے لیے نعمتوں اور رحمتوں کا شمار ممکن نہیں ۔ اللہ تعالی کی ان نعمتوں میں ماہ رمضان المبارک کو ایک منفرد مقام و حیثیت حاصل ہے ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کا انتظار رہتا تھا اور اور آپ (ص) اس کا بضد ذوق و شوق استقبال فرمایا کرتے تھے ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب چاند دیکھتے تو اللہ تعالی سے دعا فرماتے
" اے اللہ ہمارے رجب و شعبان کو ہمارے لیے مبارک کر اور رمضان تک ہمیں پہنچا دے ۔ جب ماہ شعبان کی ابتدا ہوتی تو آپ (ص) کثرت سے روزے رکھنا شروع کردیتے تھے ۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ
" حضور پاک رمضان المبارک کے علاوہ تمام مہینوں سے زیادہ روزے صرف شعبان میں رکھتے تھے بلکہ کبھی تو پورا ماہ روزوں میں گزارتے تھے " ۔
در اصل روزہ میں جسمانی اور مادی کثافتوں سے دور رہنے اور روحانی لطافتوں کے حاصل کرنے کا خاص موقع ملتا ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :
" تمہارے پاس رمضان کا مبارک مہینہ آیا ہے جس کے روزے تمہارے اوپر فرض کیے گئے ۔ اس میں آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں
نیز سرکش شیاطین جکڑ دیے جاتے ہیں " ۔
جیساکہ مندرجہ بالا تفصیل سے واضح ہوتا ہے
کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو رمضان المبارک کا کا اشتیاق اور اس کی رحمتوں اور حرکتوں کا سال بھر انتظار رہا کرتا تھا ۔ کیوں نہ رہے رمضان المبارک کا مہینہ تاریخ اسلام اور دین اسلام میں بڑی اہمیت کا حامل ہے ۔
نزول قرآن کا مہینہ
اسی ماہ میں قرآن مجید کی ابتدائی پانچ آیتین نازل کی گئیں اور وحی الہی کا سلسلہ شروع ہوا ۔ اس ماہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم غار حرا میں معتکف تھے کہ جبرئیل علیہ السلام غار حرا میں تشریف لاتے ہین اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن مجید کی ابتدائی پانچ آیتین نازل کی جاتی ہیں :
إقرأ باسم ربك الذي خلق o خلق الإنسان من علق o إقرأ وربك الأكرم الذى علم بالقلم o علم الإنسان ما لم يعلم o
: پڑ ھیے( اے نبی ) اپنے رب کے نام کے ساتھ جس نے پیدا کیا ۔ پیدا کیا انسان کو خون کے ایک لوتھڑے سے ۔ پڑھیں اور آپ کا رب بڑا کریم ہے جس نے قلم کے ذریعہ سے علم سکھایا
انسان کو وہ علم سکھایا جس کو وہ نہ جانتا تھا ۔
یہاں سے پوری عالم انسانیت کے لیے رشد و ہدایت کا دروازہ کھل گیا ۔ ارشاد خداوندی ہے :
" رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو انسانوں کے لیے سراسر ہدایت ہے اور ایسی واضح تعلیمات پر مشتمل ہے جو راہ راست دکھانے والی اور حق و باطل کا فرق کھول کر رکھ دینے والی ہیں ۔ لہذا اب جو شخص اس مہینے کو پائے ، اس کو لازم ہے کہ اس پورے مہینے کے روزے رکھے ۔۔۔۔"
( البقرة : ١٨٥ )
الله تبارك وتعالى كا لاکھ لاکھ شکر و احسان ہے کہ ہم اور آپ اس سال ، اس مبارک مہینے میں بقید حیات ہیں اور اس مہینے کے فیوض و برکات سے مالا مال ہورہے ہیں ۔ حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شعبان کی آخری تاریخ میں ہم لوگوں کو وعظ فرمایا کہ :
" تمہارے اوپر ایک مہینہ سایہ فگن ہورہا ہے جو بہت بڑا مہینہ ہے ، بہت مبارک مہینہ ہے ،
اس میں ایک رات ( شب قدر ) ہے جو ہزار راتوں سے بڑھ کر ہے ۔ یہ ایک ایسا نہیں ہے جس کا پہلا حصہ اللہ تعالی کی رحمت ہے اور درمیانہ حصہ مغفرت اور آخری حصہ آگ ( جہنم ) سے آزادی ہے " ۔ ( حدیث )
سبحان اللہ کتنی ساری نعمتوں ہیں ۔ اللہ تعالی کی ہمارے اوپر بے شمار نعمتین ہیں ۔ اللہ تعالی قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے
" تم اللہ کی نعمتوں کو شمار نہیں کرسکتے "
( سورہ ١٤ آيه ٣٣ )
اتنے انعامات پر معاملہ ختم نہیں ہوجاتا ، پھر ایک ایسی رات عنایت فرمائی جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے ۔ سبحان اللہ ، سبحان اللہ اس سے مراد جلیلہ القدیر میں اللہ تعالی نے قرآن مجید نازل فرمایا ۔ ہزار مہینوں سے بہتر ہونے کا مطلب یہ ہے کہ کبھی ہزار مہینوں میں نوع انسانی کے کی فلاح وہ کام نہ ہوا ہوگا جتنا اس ایک رات میں ہوگا ۔
جاری
رمضان المبارک اللہ تعالی کی رحمت و بخشش اور مغفرت کا نہیں ہے ۔ وہ لوگ خوش قسمت ہیں جنہوں نے اس مبارک و مقدس مہینے میں روزہ ، تراویح ، تلاوت قرآن اور دیگر عبادات کے ذریعہ اللہ تعالی کو راضی کیا ۔
Mashallah
veri good
حضرت مولانا منظور صاحب رحمة اللہ جویاوی کو شاید آپ بھول گۓے
Kiya din the dosto woh jab ham milte te kilas me
ماشاء اللہ بہت خوب
بھائی نے ساری درسگاہوں کی زیارت کرائی ہے لیکن ناظرہ کی رہ گئی بھائی
مولانا عبدالغفور صاحب سنبھلی کا نمبر کیا ہے
ماشااللہ کیاخوب
Ma Sha Allah...v nice...
Ek din Sarkar BB Fatima ke ghar mein the ek din
☹️☹️☹️😔😔😔😔
تخلیق کائنات
اس کائنات کو اللہ جل شانہ نے پیدا کیا ہے اور وہی اس کو چلاتا ہے ۔ یہ کائنات کچھ طبعی قوانین کے تحت کام کر رہی ہے ۔ قرآن مجید کی بعض آیات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ قوانین اللہ نے رکھے ہین ۔ سائنسداں ان قوانین کو جاننے کی کوشش کرتے ہین اور ان کے مطابق یہ جاننے کی کوشش کرتے ہین کہ یہ کائنات ( Universe ) کیسے کام کر رہی ہے ۔
How the Universe Works
اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہین :
" وہ آسمانوں اور زمین کا موجد ہے اور جس بات کا وہ فیصلہ کرتا ہے ، اس کے لیے بس یہ حکم دیتا ہے کہ " ہوجا " اور وہ ہوجاتی ہے "
( Qur'an, 2 : 17 )
اللہ کی تخلیق کردہ یہ کائنات بہت متوازن کاائنات ہے ۔ اگر اس میں یہ توازن نہ ہو تو یہ کائنات ٹوٹ پھوٹ کر درہم برہم ہوجائے اور زندگی کا وجود ختم ہوجائے ۔
سائسندانوں کی کائنات کی تشریحات بعض ان آیات کو سمجھنے میں مدد کرتی ہین جن کا تعلق فلکیات ( Cosmology ) سے ہے ۔
تقریبا 1500 سال پہلے اللہ تعالی نے اپنے وجود کی نشانی کے طور پر بعض کائناتی حقیقتوں کی طرف لطیف اشارے کیے ہیں جن کو جدید ترقی یافتہ ٹیلسکوپ کے بغیر نہیں سمجھا جا سکتا ہے ۔ یہ آیات ہمین بتاتی ہیں کہ اللہ تعالی ہی اس کائنات کے موجد اور خالق ہین ورنہ ساتویں صدی عیسوی کے شروع میں جبکہ ترقی یافتہ ٹیلسکوپ کے بارے میں سوچنا بھی محال تھا یہ کائناتی حقائق کس نے بیان کیے ؟!
اللہ تعالی قرآن میں ارشاد فرماتا ہے :
ہم عنقریب ان کو ( جو اللہ کے منکر) اپنی نشانیاں دکھائیں گے آفاق میں بھی اور ان کے اجسام میں بھی یہاں تک کہ ان پر ثابت ہوجائے گا کہ وہ ( اللہ کی ذات ) حق ہے " ۔
( حم سجدہ : 53 )
علامہ اقبال رحمہ نے اسی آیت کی روشنی میں یہ اشعار عالم خیال میں لینن کی زبانی کہا ہے :
اے انفس و آفاق میں پیدا ترے آیات
حق یہ کہ ہے زندہ و پایندہ تری ذات
میں کیسے سمجھتا ، تو ہے یا کہ نہیں ہے
ہر دم متغیر تھے خرد کے نظریات
اللہ خالق کائنات اور رب العالمین کی ذات کا انکار سب سے بڑا جرم ہے جو انسان اللہ کی تخلیق کی ہوئی کائنات مین زندگی گزارتے ہوئے کرتا ہے ۔ یہ نا شکری کی انتہا ہے ۔ یہ کائنات اللہ کی ذات پر کھلا ثبوت ہے ۔ یہ کہنا کہ اس کائنات کی تفہیم کے لیے کسی ما فوق الطبیعہ ذات کو ماننے کی کوئی ضرورت نکین ہے ، یہ اس کی کوئی سائنسی بنیاد نہین ہے ۔
یہ کائنات خود ایک خالق کے وجود پر دلالت کر رہی ہے ۔
گر نہ بیند بروز شپرہ چشم
چشم آفتاب را چہ گنناہ
ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی
nadvilaeeque@gmail.com
Why is urdu dying in UP?Most of the madarsas in UP teach in hindi.
Masha Allah
ماشاء اللہ بہت خوب
ماشاءاللہ
Mashallah
Masha allah
ماشااللہ