ALI A S AUR FATIMA ZAHRA SALAM ULLAH ALAYHA ZATI WAJA SE KABHI NARAAZ NAHIN HOTE WOH SIRF AUR SIRF ALLAH AUR USKE RASOOL SAWW KI WAJA SE DUSHMANI AUR DOSTI RAKHTE HAIN UNKI ZINDAGI GAWAH HAI
وارثانِ قُرآن بہ نفسِ قُرآن قُرآن میراث ہے اور اللہ نے اِس کے وَارث مصطفے بندوں کو بنایا (سورة فاطرآیت-32)- کیونکہ وارث ہمیشہ میراث سے اَفضل ہوتا ہے اِسی لیئے اگر وَارث پر مصیبت آجائے تو جان بچانے کے لیئے پنی میراث (یعنی جائداد، مال و دولت) کو صرف کر دیتا ہے- اِسی افضلیت کے تناظر میں جہاں قُرآن اَلعِلم ہے (سورة آل ِ عِمراَن آیت-61)، وہاں وارثانٍ قُرآن بابُل عِلم، رَّاسِخُونَ فِي الْعِلْمِ اور أُوتُوا الْعِلْمَ (جنہیں عِلم سے نوازا گیا) ہیں- قُرآن کا حقیقی مفہوم اللہ کے علاواہ عِلم میں راسخ ہستیاں جانتی ہیں (سورة آل ِ عِمراَن آیت-7)- ”۔ ۔ ۔ اگر تم نہیں جانتے تو اہلِ ذکر سے پوچھو‟ (سورة النّحل آیت-43)- قُرآن ذکر ہے (سورة الحِجر آیت-9) اور وارث اہلِ ذکر- ”اگر کوئی قُرآن ہوتا جس کے وسیلے پہاڑ چلاے جاتے یا زمین کے فاصلے طے کیئےجاتے یا مرُدوں سے کلام کیا جا سکتا تو یہ قُرآن ہے ۔ ۔ ۔‘‘ (سورة الرّعد آیت-31)- قُرآن کی اصل جگہ أُوتُوا الْعِلْمَ کے سینے ہیں (سورة انکبوت آیت-49)، یعنی أُوتُوا الْعِلْمَ قُرآنی اوصاف کے مظہر ہیں- ”أُوتُوا الْعِلْمَ کے دَرجات ہم بہت زیادہ بلند کر دیں گے‟ (سورة مُجادلہ آیت-11)- قُرآن واضع نورِ ہدایت ہے (سورة النِّسَاء آیت-174) اور وارث مجسمِ نورِ ہدایت- قُرآن مُهَيۡمن (اَمین، غالب، حّاکم، محّافظ، نگہبان) ہے (سورة المَائدة آیت-48)، اور وارث اَمین، محّافظ، نگہبان اور اّلا کلُ ِغالب ہیں- قُرآن بے عیب ہے یعنی اِس ہیں کوئی کجی نہیں (سورة الزُّمر آیت-28)، اور وارث ہرعیب سے پاک- قُرآن معصوم ہے یعنی باطل کا اِس کے پاس گزر ناممکن ہے (سورة فصِلَت آیت-42)، اور وارث بھی معصوم ہستیاں ہیں- بہ کتاب بصیرت، حُجت، عقل اور فکر ہے (سورة الأعرَاف آیت-52)، اور وارث صاحبِ بصیرت اور حُتّ اللہ ہیں- قُرآن وَاضح بیان اورمُسلمانوں کے لیۓ ہدایت، خوشخبری اور رحمت ہے (سورة النّحل آیت-89)، اور وارث نورِ ہدایت اور رحمت ہیں- قُرآن حکمت سے سرشار ہے (سورة یٰس آیت-2)، اور وارث حِکمت کی معراج- یہ کتاب برحق ہے یعنی اِس میں سچ کے سوا کچھ نہیں (سورة فَاطر آیت-31)، اور وارث اہلٍ حق کیونکہ 9 ہجری میں جب نجران کے عیسَایوں سے حضرت عیسیٰ عَلَیْہ السَّلَام کی ولدیت کے مسعلے پر اتفاق نہ ہوسکا تو اللہ کے حکم پر حضور نے انھیں مباہلے کی دعوت دی (سورة آل ِ عِمراَن آیت-61)، اور اِس دعوتِ عام میں جو کہ جنگِ صداقت تھی آپ صرف صدیق ہستیوں (مولا علی، امام حسن و حسُین عَلَیْہ السَّلَام اور حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا) کو ساتھ لے کر مباہلے کے لیئےتشریف لائے؛ لیکن عیسَایوں کے بڑے پادری عبدل مسیح نے مباہلہ کرنے سے انکار کر دیا اور جزیہ دینا قبول کیا- اِس واقعہِ مباہلے کو اللہ نے قصہِ حق کہا (سورة آل ِ عِمراَن آیت-62)- قُرآن عظیم ہے یعنی بلند رتبے والا (سورة الحِجر آیت-87)، اور وارث نباءعظیم (عظیم خبر: غدیر خم میں اعلانِ ولایت مولا علی عَلَیْہ السَّلَام)- قُرآن مبین ہے یعنی درخشاں اور مبالغے سے پاک کلام (سورة یٰس آیت-69)، اور وارث اِمام ِمبین (سورة یٰس آیت-12)- یہ کتاب بے مثل ہبے یعنی تمام جن و اِنس مل کر قُرآنی سورتوں کی مثل ایک سوره بهی نہیں لا سکتے (سورة یُونس آیت-38)، اور وارث بے مثلِ- قُرآن مجید ہے یعنی جلیل اُلقدر (سورة ق آیت-1)، اور وارث پیکرِ اقدار ٍآعلیٰ- قُرآن تبیان ہے یعنی اَپنی بات منواتا ہے (سورة النّحل آیت-89)، اور وارث ہر محاز پر غالب رہنے والے- قُرآن فرقان ہے یعنی حق اور باطل میں فیصلا کرنے والا (سورة الفُرقان آیت-1)، اور وارث حق اور باطل کو عیاں کرنے والے- وقعہ کربلا کے بعد سرِ مبارک اِمام حسین عَلَیْہ السَّلَام کا نوکٍ نیزہ پر قُرآن کی تلاوت کرنا اِس اَمر کی روشن دلیل ہے- قُرآن کریم ہے یعنی بڑے رتبے والا (سورة الواقِعَة آیت-77)، اور وارث مرتبے کی معراج- قُرآن اہِلِ اِیمان کے لیئے شّفا (پیاس بجهانا) یعنی حاجت روا ہے (سورة فُصِلَت آیت-44)، اور وارث مالکِ شّفا- قُرآن کا مکمل سمھجنا مشکل ہے (سورة آل ِ عِمراَن آیت-7)، اور وارث مشکل کشا ہیں- قُرآن طاہر ہے نیز اِس کی معنویت کی گہرائی تک نہیں پہنچ سکتا مگر طاہر (سورة واقعہ آیت-79)، اور طہارت کے زُمرے میں اہلِ بیت کا مقام بلند ترین ہے کیونکہ بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا، مولا علی، اِمام حسن اور حسُین عَلَیْہ السَّلَام حضور کے ساتھ چادر کے اندر موجود تھے جب ارشاد ہوا: ”۔ ۔ ۔ اللہ نے یہ ارادہ کر لیا کہ صرف اور صرف اے اہلِ بیت تمھیں ہر نجاست سے دور رکھے اور اِس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے‟ (سورة الأحزاب آیت-33)- قُرآن اَمر ہے (سورة الطّلاَق آیت-5)، اور وارث اُولِی الْأمر- ”اے ایمان والو! اِطاعت کرو اللہ، رسول اور اُولِی الْأمر کی ۔ ۔ ۔‟ (سورة النِّسَاء آیت-59)، یعنی اُولِی الْأمر ہستیوں کی اِطاعت اِسی طرح واجب ہے جس طرح اللہ اور رسول کی- بہ نفس قُرآن نہیں ہو سکتا اُولِی الْأمر مگر عِلم میں رَاسخ اور معصوم (حوالہ: مضمون اِطاعت بہ نفسِ قُرآن)- حضور نے فرمایا، ”میں تمھارے درمیان دو گراں قدر چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں ایک قُرآن اور دوسری میری عِطرت (اہلِ بیت)، یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں گے یہاں تک کہ قیامت میں حوض کوثر پر مجھ سے نہ آن ملیں، جوشخص اِن دونوں سے تمسّک رکھے گا وہ یقیناً نجات یافتا ہے اور جس نے دوری اختیار کی وہ یقیناً ہلاک ہو جائے گا، جب تک ان دونوں سے تمسّک رکھو گے ہرگز گمراہ نہ ہو گے‟ اور یہ کہ، ”میرے بارہ خلیفہ ہوں گے جن سب کا تعلق قبیلہ قریش سے ہو گا اور اِن میں آخری مُحَمَّد المھدی ہو گا‟ (صحاح ستہ)- ”اے ایمان والو! ﷲ سے ڈرتے رہو اور اہلِ صدق (کی معیّت) میں شامل رہو‟ (سورة توبہ آیت-119)- کیا وہ اِس کے سوا اور کسی بات کے منتظر ہیں کہ اُن کے پاس فرشتے آئیں یا خود تمہارا پروردگار آئے یا تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں (مگر) جس روز تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں گی تو جو نفس پہلے ایمان نہیں لایا ہوگا یا اُس نے ایمان لانے کے بعد کوئی بھلائی نہیں کی اُس کے ایمان کا کوئی فائدہ نہ ہوگا، (پیغمبر اُن سے) کہہ دو کہ تم بھی انتظار کرو ہم بھی انتظار کرتے ہیں‟ (سورة الأنعَام آیت-158)- حضور نے فرمایا،” میرے بارویں خلیفہ کا جب ظہور ہوگا تو آسمان سے عیسَیٰ (وارثِ انجیل) آئیں گے اور نماز پڑھیں گے مُحَمَّد المھدی (وارثٍ قُرآن) کے پیچھے‟ (صحاح ستہ)-
IMAMAT Part-2 ”صرف اور صرف تمھارا اللہ ولی (حَاکم، مددگار)، رسول ولی اور وہ مومنین ولی جو دیتے ہیں زکات حالتِ رکوع میں‟ (سورة المائدة آیت-55)- گو کہ اِس آیت کا نذول مولا علی (علیہ سَلام) کے اُنگشتری حالتِ رکوع میں فقیرکو دینے پر ہوا، لیکن اللہ نے جمع کا صیغہ اِستعمال کر کے مومنین کے گروہ کی نشان دہی کی جن کا مہور مولا علی (علیہ سَلام) کی زات ہے جہاں سے وَلایت کا سلسلہ شروع ہوا اور یہ مومنین اِسی معنی میں ولی ہیں جس معنی میں اللہ اورحضرت مُحَمَّد (ﷺ)- ”جس نے ولی مانا اللہ اُس کے رسول اور اِن مومنین کو تو شامل ہوجاے گا اللہ کی غالب جماعت میں‟ (سورة المَائدة آیت-56 10ِ ہجری میں حج سے واپسی پر حضور کو حکم ہوا کہ ”پہنچا دواُس پیغام ِوہی کو اور اگر تم نے یہ کام نہ کیا تو گویا رسالت کا کوئ کام نہ کیا ۔ ۔ ۔‟ (سورةالمَائدة آیت-67)- لِہٰـزا غدیرِ خم میں حضور نے حاجیوں کے بڑے مجمعے میں اعلان کیا کہ ”جِس جِس کا میں مولا (حَاکم) اُس اُس کا یہ علی مولا‟- اعلانِ غدیر پر اللہ نے فرمایا، ”۔ ۔ ۔ آج کے دن ہم نے اپنی نعمت کو تمام کیا اور دین مکمل ہوا ۔ ۔ ۔‟ ( سورة المَائدة آیت-3 قرُان اَمر ہے (سورة الطّلاَق آیت-5) اور اِس کے وارث أُولِي الْأَمْرِ- ”اے ایمان والو اطاعت کرو اللہ، رسول اورأُولِي الْأَمْرِ کی ۔ ۔ ۔‟ (سورة النِّسَاء آیت-59)- أُولِي الْأَمْر وہ ہستیاں ہیں جن کو نامذد کیا رسول نے اور جابر بن عبدللہ (رضی اللہ عنه) کو اپنے خٌلّافہ کے نام بتلاے جو سب قبیلہٍ قریش سے ہونگے: علی بن ابو طالب، حسن بن علی، حسین بن علی، علی بن حسین، مُحَمَّد بن علی، جعفر بن مُحَمَّد، موسیٰ بن جعفر، علی بن موسیٰ، مُحَمَّد بن علی، علی بن مُحَمَّد، حسن بن علی اور مُحَمَّد المھدی بن حسن- نیز پانچویں خلیفہ اِمام مُحَمَّد باقر (علیہ سَلام) کو اپنا سَلام پہنچانے کی تاکید کی جو کہ اُنہوں نے پہنچایا- قرُان میراث ہے اور اللہ نے اٍس کا وارث مصطفٰےٰ بندوں کو بنایا (سورة فاطر آیت-32)- مصطفےٰ بندوں پر اللہ سَلام بھیجتا ہے (سورة النمل آیت-59)- یعنی مصطقےٰ بندے جو قرُان کے وارث ہیں مرتبہِ ’علیہ سَلامʽ پر فائز ہیں- اِسی لے مسجدِ نبوی میں اِن 12 آیمہ کے ناموں کے ساتھ علیہ سَلام کندہ ہے- قرُان کی آیات میں کہیں اختلاف نہیں جو دلیل ہے کہ یہ کلام اُلله ہے (سورة النِّسَاء آیت-82) اور اِن 12 آئمہ میں دینٍ اِسلام میں کوئ اختلاف نہیں پایا جاتا جو کہ خلافتِ الٰہیہ کی روشن دلیل ہے- ”اس دن ( قیامت) تمام انسانوں کو اُن کے متعلقہ اِمام کےساتھ بلایں گے ۔ ۔ ۔‟ (سورة بنیۤ اسرآییل آیت-71)- یعنی جب تک ایک بھی بندہ اِس دنیا میں موجود ہے اِمام کا وجود ہونا ضروری ہے- شبِ قدر میں مَلَائِکہ کا نزول ہوتا ہے اور وہ لاتے ہیں اللہ کا اَمر (سورة القَدر آیت-4)- جو کہ ثبوت ہے کسی صاحبِ اَمر کے ہونے کا جن کے پاس اَمرآتا ہے- ”کیا وہ اِس کے سوا اور کسی بات کے منتظر ہیں کہ اُن کے پاس فرشتے آئیں یا خود تمہارا پروردگار آئے یا تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں (مگر) جس روز تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں گی تو جو شخص پہلے ایمان نہیں لایا ہوگا اُس وقت اُسے ایمان لانا کچھ فائدہ نہیں دے گاِ، (پیغمبر اُن سے) کہہ دو کہ تم بھی انتظار کرو ہم بھی انتظار کرتے ہیں‟ (سورة الأنعَام آیت-158)- اِس آیت کے زیل میں حضور نے فرمایا، ”میرے 12 ویں خلیفہ کا جب ظہور ہوگا تو زمین سے خضر اورالیاس اورآسمان سے ادریس اورعیسَیٰ آیں گے میرے بارویں خلیفہ مُحَمَّد المھدی کے گواہ کے طور پراور عیسَیٰ نماز پڑھیں گے اُن کے پیچھے‟ (صحاح ستّہ)- ابلیس نے اللہ کو مان کراٌس کے خلیفہ کا انکار کیا، اب جو اللہ کو مان کر اپنے وقت کے اِمام کو نہ مانے اٌس کا مقام کیا ہو گا؟
SAHABA KA KIRDAAR MOKHTALIF FEEH HAI ALI A S KA KIRDAAR MAZBOOT AUR WAZIH HAI JISKO AHLE TASHI MOKHTALIF FEEH BNATE HAIN KEH FATIMA ZAHRA SALAM ULLAH ALAYHA HAQ MAANGNE JATI HAIN AUR ALI A S GHAR BETHE REHTE HAIN ALI NASIR SB AP DUSHMAN KO MASHWARE DETE HAIN AUR UNKE MASAIL HAL KRTE HAIN NAHIN YAQEENAN NAHIN TO UMAR R A YE KEYUN KEHTE HAIN KEH AAJ AGAR ALI A S NA HOTE TO UMAR R A HALAK HO JATA
اللہم صلی علی محمد و آل محمد و عجل فرجھم شریف ولعنت الله علی عداهم اجمعین من الاولین و ال آخرین من یومنا هاذا الا قیام یوم دین🕋🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🕋 شاه مردان شیر یزدان قوت پروردگار لا فتاح الا علی لا سیف الا ذولفقار. الله لعنت الله علل غاصبان حق محمد ص و ال محمد الله لعنت الله علل غاصبان حق سیده نسا عالمین الله لعنت الله علل منکریین ولایت علی مرتضی 🕋🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🕋 یا ابوالحسن ادرکنی ادرکنی ادرکنی
اِمامت بہ نفسِ قُرآن ”اللہ جسے چاہتا ہے خلق کرتا اور دین کے لے چُنتا ہے (نبی، رسول یا اِمام)، بندوں میں کسی کو چُننے کا اِختیار نہیں اور اللہ اِس شرک سے پاک ہے‟ (سورة القَصَص آیت-68)- اللہ نے حضرت اِبراھیم عَلَیْہ السَّلَام کو جبکہ وہ عُہدہِ نبوت و رسالت پر فائز تھےعظیم قربانی میں کامیابی کے بعد پوری اِنسَانیت کا اِمام بنایا اور ہمیشہ رہنے والی اِمامت کو اولادِ اِبراھیم میں رکھا، نیز بتلایا کہ یہ عُہدہِ اِمامت (اِمامُ اُلناس) ظالم کو نہیں ملے گا (سورة البقرَة آیت-124)، یعنی اِمام اُلناس ظلم ِ اکبر اورظلم ِ اصغر سے پاک ہو گا- حضرت یونس عَلَیْہ السَّلَام نبی تھے اور اپنے نفس پر ظلم کرنے کے سبب اللہ سے بخشش چاہی (سورة الأنبیَاء آیت-87)، یعنی ہر نبی اِمام اُلناس نہیں ہوتا اور اِمامُ اُلناس معصوم ہوتا ہے کیونکہ شیطان کو خالص (معصوم) ہستیوں پر اِختیار نہیں (سورة صٓ آیت-83)- ”جن کو ہم اِمام بناتے ہیں وہ ہمارے اَمر سے ہدایت کرتے ہیں اور وہ ہمیشہ سے متّقی ہیں‟ (سورة سَجدہ آیت-24)، یعنی غیر اللہ سے علم و ہدایت لینے والا اور گنہگار اِمام نہ ہو گا- نیز اللہ جھوٹے اِمام کی مدد نہیں کرتا (سورة القَصَص آیت-41)- اِمامت کے چار عہدے ہوتے ہیں: خلیفہ، اِمامُ اُلناس، ہادیِ کلُ اور اِمام اُلخلق- حضرت اِبراھیم عَلَیْہ السَّلَام اِمامُ اُلناس تھے لیکن حضرت مُحَمَّد (ﷺ) اِمامُ اُلخلق تھے اِسی لیئے آپکے اشارے پر چاند دو ٹکڑے ہوا، سورج پلٹا اور پتھروں نے آپکے ہاتھ پر کلمہ پڑھا- نبوّت، رسالت اور اِمامت کےعُہدے عالم ِ ارواح میں دیئے گئے- ”(مُحَمَّد) یاد کرو اُس وقت کو جب سب نبیوں سے عہد لیا تھا ۔ ۔ ۔‟ (سورة آل ِ عِمراَن آیت-81)- اِسی طرح مولا علی عَلَیْہ السَّلَام کی ذات گواہ ہے حضرت مُحَمَّد (ﷺ) کی نبوّت پر- ارشاد ہوا، ”کیا کوئی اِس (مُحَمَّد) کی مانند ہو سکتا ہے جو اپنے ساتھ دو گواہ لے کر آیا، ایک قُرآن اور دوسرا وہ جو اِس کی پیروی کرتا ہے، جس کا ذکر کتابِ موسیٰ تورات میں ہے کہ وہ (مُحَمَّد) اِمام بھی ہو گا اور رحمت بھی؟ ۔ ۔ ۔‟ (سورة ھود آیت-17)- اِس آیت کے ذیل میں مولا علی عَلَیْہ السَّلَام نے فرمایا، ”میری سب سے بڑی فضیلت یہ ہے کہ لاشریک نے مجھے نبوّت کی گواہی میں شریک بنایا‟- ”جو (مُحَمَّد) صدق لے کر آیا اور جِس نے اُس کی تصدیق کی وہ دونوں میّ ہیں‟ (سورة زمر آیت-33)- اِس آیت کے ذیل میں حضور نے فرمایا، ”یہ دوسرا شخص علی ابن ابوطالب ہے‟- اِسی لیئے مولا علی عَلَیْہ السَّلَام کو اِمام المتقین بھی کہا جاتا ہے- خلافِ عدل ہوگا اگر اِمام اپنے دور کا عاِلم ترین انسان نہ ہو- ”کافر کہتے ہیں کہ آپ رسول نہیں ہیں، آپ اُن سے کہہ دیں کہ میرے لیئے ایک اللہ کافی ہے اور دوسرا وہ جس کو کتاب (قُرآن) کا عِلم ہے‟ (سورة الرّعد آیت-43)، اور حضور نے فرمایا، ”دوسرا شخص ذاتِ علی ہے‟- قُرآن کا حقیقی مفہوم اللہ کے علاواہ عِلم میں رَاسخ ہستیاں جانتی ہیں (سورة آل ِ عِمراَن آیت-7)، اور اِن ہستیوں میں مولا علی عَلَیْہ السَّلَام کا مقام سب سے بلند ہے، کیونکہ حضور نے فرمایا، ”میں عِلم کا شہر ہوں اورعلی اس کا دروازہ‟ (صحاح ستہ)- عِلم میں رَاسخ کے لیئے لازم ہے اُس کی حالت میں تغٌّیر نہ ہو یعنی جیسا بچپن ویسی جوانی اور بڑھاپا- جیسے حضرت عیسیٰ عَلَیْہ السَّلَام عَلیم ہستی تھے (سورة آل ِ عِمراَن آیت-46)، اِسی طرح اِمام کی ذات میں عِلم ہوتا ہے- ”قُرآن کی مَعنویت کی گہرائی تک نہیں پہنچ سکتا مگر طاہر‟ (سورة الواقِعَة آیت-79)- طہارت کے زُمرے میں اہلِ بیت کا ماوم بلند ترین ہے کیونکہ بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا، مولا علی، امام حسن و حسُین عَلَیْہ السَّلَام ہی چادر کے اندر حضور کے ساتھ تھے جب آیتِ طتہیر کا یہ حصہ نازل ہوا: ”۔ ۔ ۔ اللہ نے یہ ارادہ کر لیا کہ صرف اور صرف اے اہلِ بیت تمھیں ہر نجاست سے دور رکھے اور اٍس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے‟ (سورة الأحزَاب آیت-33)- ”اللہ نے ہر شہ کا عِلم اِمام ِمبُین میں رکھا (سورة یٰسین آیت-12) اور حضور نے فرمایا، ” اِمام ِمبُین ذاتِ علی ہے‟ یعنی درخشاں اِمام! قُرآن پڑھنا اور حفظ کرنا باعثِ ثواب ہے لیکن، ”۔ ۔ ۔ قُرآن کی اصل جگہ أُوتُوا الْعِلْمَ (جنہیں علم سے نوازا گیا) کے سینے ہیں‟ (سورة انکبوت آیت-49)- أُوتُوا الْعِلْمَ کے درجات ہم بہت زیادہ بلند کردیں گے (سورة مجادلہ آیت-11)- ”اگر کوئی قُرآن ہوتا جس کے وسیلے پہاڑ چلاے جاتے یا زمین کے فاصلے طے کیۓ جاتے یا مرُدوں سے کلام کیا جا سکتا تو یہ قُرآن ہے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الرّعد آیت-31)- لہٰذا جس کے سینے میں قُرآن ہو گا اُس میں قُرآنی اُوصاف ہونےں- ”۔ ۔ ۔ ہم نے تمھاری طرف نازل کیا ذکر (قُرآن) ۔ ۔ ۔ اور بھیجا رسول جو اللہ کی واضح آیات کی تلاوت کرتا ہے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الطّلاَق آیت-10، 11)- ”ہم نے زبور میں لکھ دیا کہ ذکر (رسول) کے بعد اِس زمین کے وارث میرے صالح بندے ہوں گے‟ (سورة الأنبیَاء آیت-105)- اگر تم نہیں جانتے تو اہلِ ذکر سے پوچھو (سورة النّحل آیت-43)- ذکر معنی رسول اور اہل معنی: اولاد (سورة هُود آیت-45)، بھائی (سورة طٰه آیت-29، 30)، سَوَار (سورة الکهف آیت-71) اور مثل (سورة الفَتْح آیت-29)- اولاد کے زُمرے میں حسنین شامل کیونکہ حضور جدّالحسن وحسُین ہیں، بھائی کے زُمرے میں مولا علی عَلَیْہ السَّلَام شامل کیونکہ رسول نے دو موقوں پر مولا علی عَلَیْہ السَّلَام کو اپنا بھائی بنایا، سَوَار کے زُمرے میں مولا علی عَلَیْہ السَّلَام اورحسنین شامل کیونکہ مولا علی عَلَیْہ السَّلَام نے دوشِ رسول پر چڑھ کر کعبہ میں بتوں کو توڑا اورعید کے دن حضورحسنین کے لیئے سواری بنے، مثل کے زُمرے میں مولا علی عَلَیْہ السَّلَام اور آپکی وہ اولاد شامل جس میں اِمامت قائم ہوئی اور اِن ہی صدیق (صادق سے بلند درجہ) ہستیوں کو بیٹوں اور نفسوں کی جگہ حضور نجران کے عیسَایوں کے ساتھ حضرت عیسیٰ عَلَیْہ السَّلَام کی ولدیت کےمسعلے پر مباہلے میں لے کر گئے (سورة آل ِ عمراَن Continue on next comment
Slam Allah slamate rakhy
bht e alla allama sb mola a.s zindgi daraz kryn ammmmeeeeeeennnnnn..
کمال کا انداز بیاں ہے
#MashALLAH *Allama Ali Nasir Talhara SahiB* is #LEGEND 🥰💯❤️🌹😍
MolA Pak AP ko slamat rakhe Ameen Suma Ameen
Kay bat hai janab ki allah salmat rakhe ameen
بیشک اولاد علی ہی امامت پر ہین
کمال کردیا ہے ۔۔
اللّٰلہ سلامت اور آباد رکھے
Mashallah geo hazro sal ameen iltimesay dua 🤲❤️🌹💚🌷🙏😭💐🌺
MaashaaAllah
MOALA ALI A.S my Love ❤❤❤❤❤❤
Subhan Allah Maula nasir sahib ko abad rakhay
Labbaik Ya Hussain as
ماشااللہ قبلہ ناصر علی
حق کا پرچار کرنے والوں میں آپ کا نام ہو
Ali hak ali hak ali hak ali hak ali hak
ماشا ٕاللّٰلہ ۔۔۔
کیا بات ہے
علامہ صاحب سلامت رہو
mashaallah allama sahib dil khush ho gia rooh ko sakoon aa gia...khuda aap ko humaisha khush rukhe ...Mola aap ko humaisha slamut rukhe suma Ameen...
Her Dum ALi ALi as
بہت ہی عمدہ
ALI A S AUR FATIMA ZAHRA SALAM ULLAH ALAYHA ZATI WAJA SE KABHI NARAAZ NAHIN HOTE WOH SIRF AUR SIRF ALLAH AUR USKE RASOOL SAWW KI WAJA SE DUSHMANI AUR DOSTI RAKHTE HAIN UNKI ZINDAGI GAWAH HAI
🙏🏻✔
Allah Pak slamat rakhy allama sahb ap ko
Garet alama sb
zbrdast kia baat hai
Ya ALi as Madad
Haq Ali Ali maded
Geo Alli a s walo
Ali mola
Great allama sb
Great alama Sahb
اللہ پاک آپ کو لمبی عمر عطا فرمائے
Always super
Masha Allah bless you are very intlegent
Masha Allah
Mashallha sada salamat rho
Mashallah.allama.sab.bhot.he.ahla
Kay bat a year mashaallah
Excellent
MashAllah mola slamat rakhy
MASHA ALLAH
Good knowledge
Great man
Ya Arhamarrahemen
Mashallah
سبحان اللہ ♥️ اللہ پاک جزائے خیر عطا فرمائے آمین ❤️🍎 علامہ صاحب خیر ہووے 🌹
زبردست مانشا اللہ
Sallallahoalehewaalehewasallam
Allah AP ki Zindagi daraz farmay
Haq sirf shiea he bta sakty hi
Geo
Ya ArhamarRahemeen
ماشاءاللہ
Wah.wah.bhot.khub
MA
Super
Very good
😭😭😭😭😭😭😭😭
وارثانِ قُرآن بہ نفسِ قُرآن
قُرآن میراث ہے اور اللہ نے اِس کے وَارث مصطفے بندوں کو بنایا (سورة فاطرآیت-32)- کیونکہ وارث ہمیشہ میراث سے اَفضل ہوتا ہے اِسی لیئے اگر وَارث پر مصیبت آجائے تو جان بچانے کے لیئے پنی میراث (یعنی جائداد، مال و دولت) کو صرف کر دیتا ہے- اِسی افضلیت کے تناظر میں جہاں قُرآن اَلعِلم ہے (سورة آل ِ عِمراَن آیت-61)، وہاں وارثانٍ قُرآن بابُل عِلم، رَّاسِخُونَ فِي الْعِلْمِ اور أُوتُوا الْعِلْمَ (جنہیں عِلم سے نوازا گیا) ہیں- قُرآن کا حقیقی مفہوم اللہ کے علاواہ عِلم میں راسخ ہستیاں جانتی ہیں (سورة آل ِ عِمراَن آیت-7)- ”۔ ۔ ۔ اگر تم نہیں جانتے تو اہلِ ذکر سے پوچھو‟ (سورة النّحل آیت-43)- قُرآن ذکر ہے (سورة الحِجر آیت-9) اور وارث اہلِ ذکر- ”اگر کوئی قُرآن ہوتا جس کے وسیلے پہاڑ چلاے جاتے یا زمین کے فاصلے طے کیئےجاتے یا مرُدوں سے کلام کیا جا سکتا تو یہ قُرآن ہے ۔ ۔ ۔‘‘ (سورة الرّعد آیت-31)- قُرآن کی اصل جگہ أُوتُوا الْعِلْمَ کے سینے ہیں (سورة انکبوت آیت-49)، یعنی أُوتُوا الْعِلْمَ قُرآنی اوصاف کے مظہر ہیں- ”أُوتُوا الْعِلْمَ کے دَرجات ہم بہت زیادہ بلند کر دیں گے‟ (سورة مُجادلہ آیت-11)- قُرآن واضع نورِ ہدایت ہے (سورة النِّسَاء آیت-174) اور وارث مجسمِ نورِ ہدایت- قُرآن مُهَيۡمن (اَمین، غالب، حّاکم، محّافظ، نگہبان) ہے (سورة المَائدة آیت-48)، اور وارث اَمین، محّافظ، نگہبان اور اّلا کلُ ِغالب ہیں- قُرآن بے عیب ہے یعنی اِس ہیں کوئی کجی نہیں (سورة الزُّمر آیت-28)، اور وارث ہرعیب سے پاک- قُرآن معصوم ہے یعنی باطل کا اِس کے پاس گزر ناممکن ہے (سورة فصِلَت آیت-42)، اور وارث بھی معصوم ہستیاں ہیں- بہ کتاب بصیرت، حُجت، عقل اور فکر ہے (سورة الأعرَاف آیت-52)، اور وارث صاحبِ بصیرت اور حُتّ اللہ ہیں- قُرآن وَاضح بیان اورمُسلمانوں کے لیۓ ہدایت، خوشخبری اور رحمت ہے (سورة النّحل آیت-89)، اور وارث نورِ ہدایت اور رحمت ہیں- قُرآن حکمت سے سرشار ہے (سورة یٰس آیت-2)، اور وارث حِکمت کی معراج- یہ کتاب برحق ہے یعنی اِس میں سچ کے سوا کچھ نہیں (سورة فَاطر آیت-31)، اور وارث اہلٍ حق کیونکہ 9 ہجری میں جب نجران کے عیسَایوں سے حضرت عیسیٰ عَلَیْہ السَّلَام کی ولدیت کے مسعلے پر اتفاق نہ ہوسکا تو اللہ کے حکم پر حضور نے انھیں مباہلے کی دعوت دی (سورة آل ِ عِمراَن آیت-61)، اور اِس دعوتِ عام میں جو کہ جنگِ صداقت تھی آپ صرف صدیق ہستیوں (مولا علی، امام حسن و حسُین عَلَیْہ السَّلَام اور حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا) کو ساتھ لے کر مباہلے کے لیئےتشریف لائے؛ لیکن عیسَایوں کے بڑے پادری عبدل مسیح نے مباہلہ کرنے سے انکار کر دیا اور جزیہ دینا قبول کیا- اِس واقعہِ مباہلے کو اللہ نے قصہِ حق کہا (سورة آل ِ عِمراَن آیت-62)- قُرآن عظیم ہے یعنی بلند رتبے والا (سورة الحِجر آیت-87)، اور وارث نباءعظیم (عظیم خبر: غدیر خم میں اعلانِ ولایت مولا علی عَلَیْہ السَّلَام)- قُرآن مبین ہے یعنی درخشاں اور مبالغے سے پاک کلام (سورة یٰس آیت-69)، اور وارث اِمام ِمبین (سورة یٰس آیت-12)- یہ کتاب بے مثل ہبے یعنی تمام جن و اِنس مل کر قُرآنی سورتوں کی مثل ایک سوره بهی نہیں لا سکتے (سورة یُونس آیت-38)، اور وارث بے مثلِ- قُرآن مجید ہے یعنی جلیل اُلقدر (سورة ق آیت-1)، اور وارث پیکرِ اقدار ٍآعلیٰ- قُرآن تبیان ہے یعنی اَپنی بات منواتا ہے (سورة النّحل آیت-89)، اور وارث ہر محاز پر غالب رہنے والے- قُرآن فرقان ہے یعنی حق اور باطل میں فیصلا کرنے والا (سورة الفُرقان آیت-1)، اور وارث حق اور باطل کو عیاں کرنے والے- وقعہ کربلا کے بعد سرِ مبارک اِمام حسین عَلَیْہ السَّلَام کا نوکٍ نیزہ پر قُرآن کی تلاوت کرنا اِس اَمر کی روشن دلیل ہے- قُرآن کریم ہے یعنی بڑے رتبے والا (سورة الواقِعَة آیت-77)، اور وارث مرتبے کی معراج- قُرآن اہِلِ اِیمان کے لیئے شّفا (پیاس بجهانا) یعنی حاجت روا ہے (سورة فُصِلَت آیت-44)، اور وارث مالکِ شّفا- قُرآن کا مکمل سمھجنا مشکل ہے (سورة آل ِ عِمراَن آیت-7)، اور وارث مشکل کشا ہیں- قُرآن طاہر ہے نیز اِس کی معنویت کی گہرائی تک نہیں پہنچ سکتا مگر طاہر (سورة واقعہ آیت-79)، اور طہارت کے زُمرے میں اہلِ بیت کا مقام بلند ترین ہے کیونکہ بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا، مولا علی، اِمام حسن اور حسُین عَلَیْہ السَّلَام حضور کے ساتھ چادر کے اندر موجود تھے جب ارشاد ہوا: ”۔ ۔ ۔ اللہ نے یہ ارادہ کر لیا کہ صرف اور صرف اے اہلِ بیت تمھیں ہر نجاست سے دور رکھے اور اِس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے‟ (سورة الأحزاب آیت-33)-
قُرآن اَمر ہے (سورة الطّلاَق آیت-5)، اور وارث اُولِی الْأمر- ”اے ایمان والو! اِطاعت کرو اللہ، رسول اور اُولِی الْأمر کی ۔ ۔ ۔‟ (سورة النِّسَاء آیت-59)، یعنی اُولِی الْأمر ہستیوں کی اِطاعت اِسی طرح واجب ہے جس طرح اللہ اور رسول کی- بہ نفس قُرآن نہیں ہو سکتا اُولِی الْأمر مگر عِلم میں رَاسخ اور معصوم (حوالہ: مضمون اِطاعت بہ نفسِ قُرآن)- حضور نے فرمایا، ”میں تمھارے درمیان دو گراں قدر چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں ایک قُرآن اور دوسری میری عِطرت (اہلِ بیت)، یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں گے یہاں تک کہ قیامت میں حوض کوثر پر مجھ سے نہ آن ملیں، جوشخص اِن دونوں سے تمسّک رکھے گا وہ یقیناً نجات یافتا ہے اور جس نے دوری اختیار کی وہ یقیناً ہلاک ہو جائے گا، جب تک ان دونوں سے تمسّک رکھو گے ہرگز گمراہ نہ ہو گے‟ اور یہ کہ، ”میرے بارہ خلیفہ ہوں گے جن سب کا تعلق قبیلہ قریش سے ہو گا اور اِن میں آخری مُحَمَّد المھدی ہو گا‟ (صحاح ستہ)- ”اے ایمان والو! ﷲ سے ڈرتے رہو اور اہلِ صدق (کی معیّت) میں شامل رہو‟ (سورة توبہ آیت-119)- کیا وہ اِس کے سوا اور کسی بات کے منتظر ہیں کہ اُن کے پاس فرشتے آئیں یا خود تمہارا پروردگار آئے یا تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں (مگر) جس روز تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں گی تو جو نفس پہلے ایمان نہیں لایا ہوگا یا اُس نے ایمان لانے کے بعد کوئی بھلائی نہیں کی اُس کے ایمان کا کوئی فائدہ نہ ہوگا، (پیغمبر اُن سے) کہہ دو کہ تم بھی انتظار کرو ہم بھی انتظار کرتے ہیں‟ (سورة الأنعَام آیت-158)- حضور نے فرمایا،” میرے بارویں خلیفہ کا جب ظہور ہوگا تو آسمان سے عیسَیٰ (وارثِ انجیل) آئیں گے اور نماز پڑھیں گے مُحَمَّد المھدی (وارثٍ قُرآن) کے پیچھے‟ (صحاح ستہ)-
IMAMAT Part-2
”صرف اور صرف تمھارا اللہ ولی (حَاکم، مددگار)، رسول ولی اور وہ مومنین ولی جو دیتے ہیں زکات حالتِ رکوع میں‟ (سورة المائدة آیت-55)- گو کہ اِس آیت کا نذول مولا علی (علیہ سَلام) کے اُنگشتری حالتِ رکوع میں فقیرکو دینے پر ہوا، لیکن اللہ نے جمع کا صیغہ اِستعمال کر کے مومنین کے گروہ کی نشان دہی کی جن کا مہور مولا علی (علیہ سَلام) کی زات ہے جہاں سے وَلایت کا سلسلہ شروع ہوا اور یہ مومنین اِسی معنی میں ولی ہیں جس معنی میں اللہ اورحضرت مُحَمَّد (ﷺ)- ”جس نے ولی مانا اللہ اُس کے رسول اور اِن مومنین کو تو شامل ہوجاے گا اللہ کی غالب جماعت میں‟ (سورة المَائدة آیت-56
10ِ ہجری میں حج سے واپسی پر حضور کو حکم ہوا کہ ”پہنچا دواُس پیغام ِوہی کو اور اگر تم نے یہ کام نہ کیا تو گویا رسالت کا کوئ کام نہ کیا ۔ ۔ ۔‟ (سورةالمَائدة آیت-67)- لِہٰـزا غدیرِ خم میں حضور نے حاجیوں کے بڑے مجمعے میں اعلان کیا کہ ”جِس جِس کا میں مولا (حَاکم) اُس اُس کا یہ علی مولا‟- اعلانِ غدیر پر اللہ نے فرمایا، ”۔ ۔ ۔ آج کے دن ہم نے اپنی نعمت کو تمام کیا اور دین مکمل ہوا ۔ ۔ ۔‟ ( سورة المَائدة آیت-3
قرُان اَمر ہے (سورة الطّلاَق آیت-5) اور اِس کے وارث أُولِي الْأَمْرِ- ”اے ایمان والو اطاعت کرو اللہ، رسول اورأُولِي الْأَمْرِ کی ۔ ۔ ۔‟ (سورة النِّسَاء آیت-59)- أُولِي الْأَمْر وہ ہستیاں ہیں جن کو نامذد کیا رسول نے اور جابر بن عبدللہ (رضی اللہ عنه) کو اپنے خٌلّافہ کے نام بتلاے جو سب قبیلہٍ قریش سے ہونگے: علی بن ابو طالب، حسن بن علی، حسین بن علی، علی بن حسین، مُحَمَّد بن علی، جعفر بن مُحَمَّد، موسیٰ بن جعفر، علی بن موسیٰ، مُحَمَّد بن علی، علی بن مُحَمَّد، حسن بن علی اور مُحَمَّد المھدی بن حسن- نیز پانچویں خلیفہ اِمام مُحَمَّد باقر (علیہ سَلام) کو اپنا سَلام پہنچانے کی تاکید کی جو کہ اُنہوں نے پہنچایا- قرُان میراث ہے اور اللہ نے اٍس کا وارث مصطفٰےٰ بندوں کو بنایا (سورة فاطر آیت-32)- مصطفےٰ بندوں پر اللہ سَلام بھیجتا ہے (سورة النمل آیت-59)- یعنی مصطقےٰ بندے جو قرُان کے وارث ہیں مرتبہِ ’علیہ سَلامʽ پر فائز ہیں- اِسی لے مسجدِ نبوی میں اِن 12 آیمہ کے ناموں کے ساتھ علیہ سَلام کندہ ہے- قرُان کی آیات میں کہیں اختلاف نہیں جو دلیل ہے کہ یہ کلام اُلله ہے (سورة النِّسَاء آیت-82) اور اِن 12 آئمہ میں دینٍ اِسلام میں کوئ اختلاف نہیں پایا جاتا جو کہ خلافتِ الٰہیہ کی روشن دلیل ہے- ”اس دن ( قیامت) تمام انسانوں کو اُن کے متعلقہ اِمام کےساتھ بلایں گے ۔ ۔ ۔‟ (سورة بنیۤ اسرآییل آیت-71)- یعنی جب تک ایک بھی بندہ اِس دنیا میں موجود ہے اِمام کا وجود ہونا ضروری ہے- شبِ قدر میں مَلَائِکہ کا نزول ہوتا ہے اور وہ لاتے ہیں اللہ کا اَمر (سورة القَدر آیت-4)- جو کہ ثبوت ہے کسی صاحبِ اَمر کے ہونے کا جن کے پاس اَمرآتا ہے- ”کیا وہ اِس کے سوا اور کسی بات کے منتظر ہیں کہ اُن کے پاس فرشتے آئیں یا خود تمہارا پروردگار آئے یا تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں (مگر) جس روز تمہارے پروردگار کی کچھ نشانیاں آئیں گی تو جو شخص پہلے ایمان نہیں لایا ہوگا اُس وقت اُسے ایمان لانا کچھ فائدہ نہیں دے گاِ، (پیغمبر اُن سے) کہہ دو کہ تم بھی انتظار کرو ہم بھی انتظار کرتے ہیں‟ (سورة الأنعَام آیت-158)- اِس آیت کے زیل میں حضور نے فرمایا، ”میرے 12 ویں خلیفہ کا جب ظہور ہوگا تو زمین سے خضر اورالیاس اورآسمان سے ادریس اورعیسَیٰ آیں گے میرے بارویں خلیفہ مُحَمَّد المھدی کے گواہ کے طور پراور عیسَیٰ نماز پڑھیں گے اُن کے پیچھے‟ (صحاح ستّہ)- ابلیس نے اللہ کو مان کراٌس کے خلیفہ کا انکار کیا، اب جو اللہ کو مان کر اپنے وقت کے اِمام کو نہ مانے اٌس کا مقام کیا ہو گا؟
Pm
SAHABA KA KIRDAAR MOKHTALIF FEEH HAI
ALI A S KA KIRDAAR MAZBOOT AUR WAZIH HAI JISKO AHLE TASHI MOKHTALIF FEEH BNATE HAIN KEH FATIMA ZAHRA SALAM ULLAH ALAYHA HAQ MAANGNE JATI HAIN AUR ALI A S GHAR BETHE REHTE HAIN
ALI NASIR SB AP DUSHMAN KO MASHWARE DETE HAIN AUR UNKE MASAIL HAL KRTE HAIN NAHIN YAQEENAN NAHIN TO UMAR R A YE KEYUN KEHTE HAIN KEH AAJ AGAR ALI A S NA HOTE TO UMAR R A HALAK HO JATA
Sallallahoalehewaaalehewasallam
ماشاءاللّه
علامہ صاحب کا نمبر دیں
03006319788 ya Mary bhi ka number hy hum alama sab ko Sal ma 2 dfa bulaty hy ma to out of Pakistan hu plz in sy rabta kar ly hassan raza name hy in ka
اللہم صلی علی محمد و آل محمد و عجل فرجھم شریف ولعنت الله علی عداهم اجمعین من الاولین و ال آخرین من یومنا هاذا الا قیام یوم دین🕋🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🕋 شاه مردان شیر یزدان قوت پروردگار لا فتاح الا علی لا سیف الا ذولفقار. الله لعنت الله علل غاصبان حق محمد ص و ال محمد الله لعنت الله علل غاصبان حق سیده نسا عالمین الله لعنت الله علل منکریین ولایت علی مرتضی 🕋🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🕋 یا ابوالحسن ادرکنی ادرکنی ادرکنی
👍
اِمامت بہ نفسِ قُرآن
”اللہ جسے چاہتا ہے خلق کرتا اور دین کے لے چُنتا ہے (نبی، رسول یا اِمام)، بندوں میں کسی کو چُننے کا اِختیار نہیں اور اللہ اِس شرک سے پاک ہے‟ (سورة القَصَص آیت-68)- اللہ نے حضرت اِبراھیم عَلَیْہ السَّلَام کو جبکہ وہ عُہدہِ نبوت و رسالت پر فائز تھےعظیم قربانی میں کامیابی کے بعد پوری اِنسَانیت کا اِمام بنایا اور ہمیشہ رہنے والی اِمامت کو اولادِ اِبراھیم میں رکھا، نیز بتلایا کہ یہ عُہدہِ اِمامت (اِمامُ اُلناس) ظالم کو نہیں ملے گا (سورة البقرَة آیت-124)، یعنی اِمام اُلناس ظلم ِ اکبر اورظلم ِ اصغر سے پاک ہو گا- حضرت یونس عَلَیْہ السَّلَام نبی تھے اور اپنے نفس پر ظلم کرنے کے سبب اللہ سے بخشش چاہی (سورة الأنبیَاء آیت-87)، یعنی ہر نبی اِمام اُلناس نہیں ہوتا اور اِمامُ اُلناس معصوم ہوتا ہے کیونکہ شیطان کو خالص (معصوم) ہستیوں پر اِختیار نہیں (سورة صٓ آیت-83)- ”جن کو ہم اِمام بناتے ہیں وہ ہمارے اَمر سے ہدایت کرتے ہیں اور وہ ہمیشہ سے متّقی ہیں‟ (سورة سَجدہ آیت-24)، یعنی غیر اللہ سے علم و ہدایت لینے والا اور گنہگار اِمام نہ ہو گا- نیز اللہ جھوٹے اِمام کی مدد نہیں کرتا (سورة القَصَص آیت-41)- اِمامت کے چار عہدے ہوتے ہیں: خلیفہ، اِمامُ اُلناس، ہادیِ کلُ اور اِمام اُلخلق- حضرت اِبراھیم عَلَیْہ السَّلَام اِمامُ اُلناس تھے لیکن حضرت مُحَمَّد (ﷺ) اِمامُ اُلخلق تھے اِسی لیئے آپکے اشارے پر چاند دو ٹکڑے ہوا، سورج پلٹا اور پتھروں نے آپکے ہاتھ پر کلمہ پڑھا-
نبوّت، رسالت اور اِمامت کےعُہدے عالم ِ ارواح میں دیئے گئے- ”(مُحَمَّد) یاد کرو اُس وقت کو جب سب نبیوں سے عہد لیا تھا ۔ ۔ ۔‟ (سورة آل ِ عِمراَن آیت-81)- اِسی طرح مولا علی عَلَیْہ السَّلَام کی ذات گواہ ہے حضرت مُحَمَّد (ﷺ) کی نبوّت پر- ارشاد ہوا، ”کیا کوئی اِس (مُحَمَّد) کی مانند ہو سکتا ہے جو اپنے ساتھ دو گواہ لے کر آیا، ایک قُرآن اور دوسرا وہ جو اِس کی پیروی کرتا ہے، جس کا ذکر کتابِ موسیٰ تورات میں ہے کہ وہ (مُحَمَّد) اِمام بھی ہو گا اور رحمت بھی؟ ۔ ۔ ۔‟ (سورة ھود آیت-17)- اِس آیت کے ذیل میں مولا علی عَلَیْہ السَّلَام نے فرمایا، ”میری سب سے بڑی فضیلت یہ ہے کہ لاشریک نے مجھے نبوّت کی گواہی میں شریک بنایا‟- ”جو (مُحَمَّد) صدق لے کر آیا اور جِس نے اُس کی تصدیق کی وہ دونوں میّ ہیں‟ (سورة زمر آیت-33)- اِس آیت کے ذیل میں حضور نے فرمایا، ”یہ دوسرا شخص علی ابن ابوطالب ہے‟- اِسی لیئے مولا علی عَلَیْہ السَّلَام کو اِمام المتقین بھی کہا جاتا ہے-
خلافِ عدل ہوگا اگر اِمام اپنے دور کا عاِلم ترین انسان نہ ہو- ”کافر کہتے ہیں کہ آپ رسول نہیں ہیں، آپ اُن سے کہہ دیں کہ میرے لیئے ایک اللہ کافی ہے اور دوسرا وہ جس کو کتاب (قُرآن) کا عِلم ہے‟ (سورة الرّعد آیت-43)، اور حضور نے فرمایا، ”دوسرا شخص ذاتِ علی ہے‟- قُرآن کا حقیقی مفہوم اللہ کے علاواہ عِلم میں رَاسخ ہستیاں جانتی ہیں (سورة آل ِ عِمراَن آیت-7)، اور اِن ہستیوں میں مولا علی عَلَیْہ السَّلَام کا مقام سب سے بلند ہے، کیونکہ حضور نے فرمایا، ”میں عِلم کا شہر ہوں اورعلی اس کا دروازہ‟ (صحاح ستہ)- عِلم میں رَاسخ کے لیئے لازم ہے اُس کی حالت میں تغٌّیر نہ ہو یعنی جیسا بچپن ویسی جوانی اور بڑھاپا- جیسے حضرت عیسیٰ عَلَیْہ السَّلَام عَلیم ہستی تھے (سورة آل ِ عِمراَن آیت-46)، اِسی طرح اِمام کی ذات میں عِلم ہوتا ہے- ”قُرآن کی مَعنویت کی گہرائی تک نہیں پہنچ سکتا مگر طاہر‟ (سورة الواقِعَة آیت-79)- طہارت کے زُمرے میں اہلِ بیت کا ماوم بلند ترین ہے کیونکہ بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا، مولا علی، امام حسن و حسُین عَلَیْہ السَّلَام ہی چادر کے اندر حضور کے ساتھ تھے جب آیتِ طتہیر کا یہ حصہ نازل ہوا: ”۔ ۔ ۔ اللہ نے یہ ارادہ کر لیا کہ صرف اور صرف اے اہلِ بیت تمھیں ہر نجاست سے دور رکھے اور اٍس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے‟ (سورة الأحزَاب آیت-33)- ”اللہ نے ہر شہ کا عِلم اِمام ِمبُین میں رکھا (سورة یٰسین آیت-12) اور حضور نے فرمایا، ” اِمام ِمبُین ذاتِ علی ہے‟ یعنی درخشاں اِمام! قُرآن پڑھنا اور حفظ کرنا باعثِ ثواب ہے لیکن، ”۔ ۔ ۔ قُرآن کی اصل جگہ أُوتُوا الْعِلْمَ (جنہیں علم سے نوازا گیا) کے سینے ہیں‟ (سورة انکبوت آیت-49)- أُوتُوا الْعِلْمَ کے درجات ہم بہت زیادہ بلند کردیں گے (سورة مجادلہ آیت-11)- ”اگر کوئی قُرآن ہوتا جس کے وسیلے پہاڑ چلاے جاتے یا زمین کے فاصلے طے کیۓ جاتے یا مرُدوں سے کلام کیا جا سکتا تو یہ قُرآن ہے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الرّعد آیت-31)- لہٰذا جس کے سینے میں قُرآن ہو گا اُس میں قُرآنی اُوصاف ہونےں-
”۔ ۔ ۔ ہم نے تمھاری طرف نازل کیا ذکر (قُرآن) ۔ ۔ ۔ اور بھیجا رسول جو اللہ کی واضح آیات کی تلاوت کرتا ہے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الطّلاَق آیت-10، 11)- ”ہم نے زبور میں لکھ دیا کہ ذکر (رسول) کے بعد اِس زمین کے وارث میرے صالح بندے ہوں گے‟ (سورة الأنبیَاء آیت-105)- اگر تم نہیں جانتے تو اہلِ ذکر سے پوچھو (سورة النّحل آیت-43)- ذکر معنی رسول اور اہل معنی: اولاد (سورة هُود آیت-45)، بھائی (سورة طٰه آیت-29، 30)، سَوَار (سورة الکهف آیت-71) اور مثل (سورة الفَتْح آیت-29)- اولاد کے زُمرے میں حسنین شامل کیونکہ حضور جدّالحسن وحسُین ہیں، بھائی کے زُمرے میں مولا علی عَلَیْہ السَّلَام شامل کیونکہ رسول نے دو موقوں پر مولا علی عَلَیْہ السَّلَام کو اپنا بھائی بنایا، سَوَار کے زُمرے میں مولا علی عَلَیْہ السَّلَام اورحسنین شامل کیونکہ مولا علی عَلَیْہ السَّلَام نے دوشِ رسول پر چڑھ کر کعبہ میں بتوں کو توڑا اورعید کے دن حضورحسنین کے لیئے سواری بنے، مثل کے زُمرے میں مولا علی عَلَیْہ السَّلَام اور آپکی وہ اولاد شامل جس میں اِمامت قائم ہوئی اور اِن ہی صدیق (صادق سے بلند درجہ) ہستیوں کو بیٹوں اور نفسوں کی جگہ حضور نجران کے عیسَایوں کے ساتھ حضرت عیسیٰ عَلَیْہ السَّلَام کی ولدیت کےمسعلے پر مباہلے میں لے کر گئے (سورة آل ِ عمراَن
Continue on next comment
BOHTAN NAHEAN HAQEEQAT HY KIA TUMHARI MAZHAB KI KITAB AL KAFI MAEN NAHEAN LIKKHA K KALA LIBAS JAHANMI LIBAS HY OS KITTAB KA PAGE NO 480 hy
❤
Allah_0_Akbaar Allah hi ap ko hidayaat ata farmaey
@8
MODUDI KI BOOK WHAWALA DEATY HO MUALI SABTAIN NAMI BOOK KA HAWALA B DO JIS MAEN BIBI ZAINAB TUM LOGON KO RONY PEETNY KI BADDUA DY RAHI HY
Shion par pakki FIR Kati hovi hai
MashaAllah mola slamat rakhy
Mashallah
Masha Allah
Ali mola
Mashallah
Masha Allah