Habib Jalib recites his nazm وہ کہہ رہے ہیں محبت نہیں وطن سے مجھے
Вставка
- Опубліковано 13 вер 2024
- حبیب جالب
وہ کہہ رہے ہیں محبت نہیں وطن سے مجھے
سِکھا رہے ہیں محبت مشین گن سے مجھے
میں بےشعور ہُوں، کہتا نہیں ستم کو کرم
یہی خطاب مِلا اُن کی انجمن سے مجھے
سپر جو شہ کی بنے غاصبوں کے کام آئے
خدا بچائے رکھے ایسے علم و فن سے مجھے
حبیب جالب
Wah bohat umda
وہ کہہ رہے ہیں محبت نہیں وطن سے مجھے
سِکھا رہے ہیں محبت مشین گن سے مجھے
میں بےشعور ہُوں، کہتا نہیں ستم کو کرم
یہی خطاب مِلا اُن کی انجمن سے مجھے
سپر جو شہ کی بنے غاصبوں کے کام آئے
خدا بچائے رکھے ایسے علم و فن سے مجھے
حبیب جالب
Beautiful nazm, subhanallah. Very rare indeed. Thank you khursheed ji for making such gems available
Khobsorat nazam
🎉❤ Shandar
Aaj tu aur bhe sach hai
جالب صاحب آج کے دور میں ہوتے تو انکی آدھی زندگی Vigo ڈالے میں آتے جاتےگزر جاتی
آپ حساس تھےبہت پہلےسمجھ گئےتھے_ہاں !سمجھ تواب سب کوآگئی ھے_
Allah ne drwaza khola 11 sal bndooq walon k sath guzaar kr akhir kaar astefa deya. Ab Yun Hy k skoon se Mr sken gy. Boht zulm hu rha andr khaany