مماتی یہ نا سنیں ورنہ حیاتی بن جایئں - مولانا منظور مینگل صاحب

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 28 січ 2025

КОМЕНТАРІ • 161

  • @zubairaziz2200
    @zubairaziz2200 6 місяців тому +32

    آج استاد جی نے کھل کر بات کر دی اب کسی کو استاد محترم پر پنجپیری کا الزام لگانے کی اجازت نہیں۔۔۔۔
    اللہ سلامت رکھے آمین ❤

    • @Southapton
      @Southapton 6 місяців тому

      واقعی کھل کی اپنے جہالت اور اپنے بزر کس کی جہالت اعلان کردیا

    • @farooqmalik6565
      @farooqmalik6565 6 місяців тому

      جاھل عوام کو خدا کے لیے کیوں گمراہ کر رہے ہیں قرآن کا انکار نص کا انکار کیسے جرات کر سکتے ہیں ،،اھد نصراط المستقیم ،،

    • @MirhamadReki
      @MirhamadReki 6 місяців тому

      استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024

    • @MirhamadReki
      @MirhamadReki 6 місяців тому

      استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024

    • @syedzeeshanmuhibshah5518
      @syedzeeshanmuhibshah5518 6 місяців тому

      شرح المقاصد میں تصریح ہے کہ : لَا نَزَاعَ فِي أَنَّ الْمَيِّتَ لَا يَسْمَعُ *(۳:۳۲۵)

  • @israrkhan90555
    @israrkhan90555 6 місяців тому +16

    میں بھی پہلے مماتی تھا لیکن الحمد للہ علماء دیوبند کے بیانات سننے کے بعد عقیدہ حیات النبی صلہ اللہ علیہ وسلم کا قائل ہوا

    • @salmanfaizi9799
      @salmanfaizi9799 6 місяців тому +3

      اہل سنت والجماعت میں آپ کا بہت بہت خوش آمدید کرتے ہیں ❤

    • @israrkhan90555
      @israrkhan90555 6 місяців тому +1

      شکریہ

    • @United_Sunni_Muslim_Pakistan
      @United_Sunni_Muslim_Pakistan 6 місяців тому +1

      Masha ALLAH ❤❤❤

    • @اسلامیچینل-ع6ر
      @اسلامیچینل-ع6ر 6 місяців тому

      ماشاءاللہ

    • @MirhamadReki
      @MirhamadReki 6 місяців тому

      استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024

  • @alibaloxh22
    @alibaloxh22 6 місяців тому +15

    عقیدہ حیات النبی ﷺ زندہ باد 🌹

    • @MirhamadReki
      @MirhamadReki 6 місяців тому

      استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024

  • @molanashaukatali2332
    @molanashaukatali2332 6 місяців тому +10

    واہ حضرت مولانا منظور مینگل صاحب آپ سب کے منظور نظر ہیں ماشاءاللہ ❤❤❤❤ ❤

  • @Malilsshani
    @Malilsshani 6 місяців тому +8

    ماشأاﷲ بارک اللہ فی علمک و عملک۔۔۔۔۔۔
    اتنا آسان انداز میں ابھی تک کوئی نہ سمجھا سکا، اب کسی کی سمجھ شریف، شریف ہی نہ ہو تو وہ اللہ سے اپنی سمجھ کی شرافت مانگے، اللہ تعالی کے خزانوں میں کمی نہیں۔۔۔

    • @MirhamadReki
      @MirhamadReki 6 місяців тому

      استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024

  • @Khattabquresh313
    @Khattabquresh313 6 місяців тому +8

    دلیل کا بادشاہ ❤ مرشد فاتح رواافض فاتح لا مذہب غیر مقلیدیت فاتح پنج پیری مماتی فاتح بریلوی ❤

    • @MirhamadReki
      @MirhamadReki 6 місяців тому

      استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024

  • @United_Sunni_Muslim_Pakistan
    @United_Sunni_Muslim_Pakistan 6 місяців тому +5

    اہلسنت والجماعت احناف دیوبند حیاتی زندہ باد ❤❤❤

  • @YasinKhan-ik5uv
    @YasinKhan-ik5uv 6 місяців тому +14

    ہماری آنکھوں پر پڑے پردےپہلی بار کھل گئے
    اس مسلے کے بارے

    • @MuhammadmuhsinRaza-h7f
      @MuhammadmuhsinRaza-h7f 6 місяців тому

      اس لئے کہا جاتا ہے کہ اپنے بزرگان دین کے طریقے پر چلو جس مسئلہ پر امت کو گمراہ کیا ہوا تھا آج اس کے قائل ہورہے ہیں اور جس کا عقیدہ برباد کیا ہے اس بیچارے کا کیا ہوگا اللّٰہ پاک ایسے اہل ہوا کے فتنوں سے بچائے اور علمائے حق اہل سنت والجماعت کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائیں آمین

  • @FaizUllah-lv5ur
    @FaizUllah-lv5ur 5 місяців тому +2

    مولانا زندہ رہے

  • @AbdulAhad-ul8vm
    @AbdulAhad-ul8vm 6 місяців тому +5

    حضرت جی بخدا علم کے سمندر ہے

  • @AbdulRazzak-gf8tt
    @AbdulRazzak-gf8tt 6 місяців тому +3

    سبحان الله ماشاء اللہ حضرت صاحب جي

  • @Muhammadumar-b4o
    @Muhammadumar-b4o Місяць тому

    مولانا آ پ علم کا سمندر ہو۔

  • @syedzeeshanmuhibshah5518
    @syedzeeshanmuhibshah5518 6 місяців тому +3

    علامہ شہاب الدین خفاجي: اكْثَرُ مَشَايِخِنَا عَلَى أَنَّ الْمَيِّتَ لَا يَسْمَعُ إِسْتِدْلَا لَّا بِهَذِهِ الآيَةِ . [ خفاجی علی البیضاوی ۷ : ۱۳۸]

    • @hasanaatmtv3310
      @hasanaatmtv3310 2 місяці тому

      اس باب میں آپ ابھی بچہ ہے۔ اتنا سر سری اور سادہ مسلہ نہیں ہے

    • @hasanaatmtv3310
      @hasanaatmtv3310 2 місяці тому

      زیدکا الاسد میں دونوں کا شجاعت ایک جیسا نہیں مولوی صاحب

  • @MALIKUSMAN-i4v
    @MALIKUSMAN-i4v 6 місяців тому +2

    ❤ Moulana sahab ny kmal kr dia Qasam sy bht khushi hoi sada alfaz me Bat smjha di k Nabi k sama me koi ikhtilaf nai jb k aam murdo k sama me ikhtilaf hai

  • @syedzeeshanmuhibshah5518
    @syedzeeshanmuhibshah5518 6 місяців тому +2

    شرح المقاصد: وَمَا أَنْتَ بِمُسْمِعٍ مَّنْ فِي الْقُبُورِ فَتَمْثِيْلُ حَالِ الْكَفَرَةِ بِحَالِ الْمَوْتَى وَلَا نَزَاعَ فِي أَنَّ الْمَيِّتَ لَا يَسْمَعُ. [ شرح المقاصد ١٢٣:٢]

  • @BaseerLone-xz7go
    @BaseerLone-xz7go 6 місяців тому +7

    Ulema Deoband zindabad

  • @KakarBut360
    @KakarBut360 6 місяців тому +2

    اللہ تعالیٰ آپ کاسایہ تادیر ہمارے سروں پر قائم رکھیں

  • @SaqibYousaf-d7d
    @SaqibYousaf-d7d 6 місяців тому +6

    الحمداللہ علماء دیوبند حیات نبی ہیں

  • @Teddy-668
    @Teddy-668 6 місяців тому +1

    کمال کردیا یار❤❤❤❤

  • @MrBeen-s4u
    @MrBeen-s4u 3 місяці тому +1

    خوب جی مینگل صاحب❤

  • @ImranAhmad-v9x
    @ImranAhmad-v9x 6 місяців тому +2

    ماشاء اللہ ماشاء اللہ کمال کی ڈاکٹر صاحب گفتگو کمال کی دل مطمئن ہو گیا اللہ رب العزت اپ کے علم میں عمل میں اضافہ فرمائے امین ثم امین

    • @MirhamadReki
      @MirhamadReki 6 місяців тому

      استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024

  • @zubairaziz2200
    @zubairaziz2200 6 місяців тому +4

    السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
    ماشاءاللہ بہت زبردست۔۔۔۔۔۔۔
    ❤❤❤
    کیا بات ہے
    اللہ تعالٰی استاد محترم کو سلامت رکھے آمین۔۔

  • @AteeqKhan-u7z
    @AteeqKhan-u7z 6 місяців тому +4

    ماشاءاللہ ماشاءاللہ

  • @islamicinfo980
    @islamicinfo980 6 місяців тому +2

    اللہ تعالیٰ حضرت کے علم و عمل میں برکت عطاء فرمائے آمین کا ❤

  • @MountainView8443
    @MountainView8443 6 місяців тому +5

    قربان مولانا ❤❤❤آپ پر

  • @alesarofficialchannel8231
    @alesarofficialchannel8231 6 місяців тому +4

    کمال ہوگیا ماشاءاللہ

  • @syedabubakkar-fw5sr
    @syedabubakkar-fw5sr 6 місяців тому +3

    ابھی معلوم ہوا کہ اشاعت التوحید والسنہ (دیوبندی بھی ہے او حق پر بھی) جزاک اللّہ ڈاکٹر صاحب

    • @Nursingwithinayat
      @Nursingwithinayat 6 місяців тому

      بلکل جی آخر میں ایک خوبصورت کی عادتاً سماع کا بات کیا۔۔۔۔۔۔

    • @Khattabquresh313
      @Khattabquresh313 6 місяців тому

      ھھھ خارج منکر حیات انبیاء

    • @MirhamadReki
      @MirhamadReki 6 місяців тому

      استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024

  • @qaflaehaq8500
    @qaflaehaq8500 6 місяців тому +2

    ماشاء اللہ... معتدل رائے

  • @MAmjad-yq7fg
    @MAmjad-yq7fg 6 місяців тому +1

    واہ شیخ القرآن غلام اللہ خان واہ

  • @syedzeeshanmuhibshah5518
    @syedzeeshanmuhibshah5518 6 місяців тому +2

    کوكب الدري لشيخ الجنجوهي -(جـ: ١ صـ: ٢١٩// ۳۱۹:۲ ) قال الشیخ المشایخ مولانا رشید احمد الجنجوهي (١٣٢٣هـ) : (استدل المنكرون [لسماع الموتى] ومنهم عائشة، وابن عباس، ومنهم الإمام [أبو حنيفة] بقوله تعالى: {إِنَّكَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتَى}فَإِنَّهُ لَمَّا شَبَّهَ الْكُفَّارَ بِالْأَمْوَاتِ فِي عَدَمِ السَّمَاعِ عُلِمَ أَنَّ الأَمْوَاتَ لَا يَسْمَعُوْنَ وَإِلَّا لَمْ يَصِحُ التَّشْبَيْهُ.

  • @HussainLone-uq2ho
    @HussainLone-uq2ho 6 місяців тому +1

    masha allah hasrat

  • @syedzeeshanmuhibshah5518
    @syedzeeshanmuhibshah5518 6 місяців тому +3

    علامہ طحطاوی حاشیه نورالایضاح میں: قوله : مبناه على أن الميت لا يسمع عندهم ، على ما صَرَّحُوا به في كتاب الأيمان: لو حلف لَا يُكَلِّمُهُ فَكَلَّمَهُ ميتًا ، لا يحنث لأنها تنعقد على من يفهم ، والميت ليس كذلك لعدم السماع ، قال الله تعالى: وَمَا أَنْتَ بِمُسْمِعٍ مَّنْ فِي الْقُبُورِ۔ وقال : إِنَّكَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتَى ، وهذا تشبيه لحال الكفار في عدم إذعانھم للحق بحال الموتى، وهو يفيد تحقيق عدم سماع الموتى إذ هو فرعه۔

  • @syedzeeshanmuhibshah5518
    @syedzeeshanmuhibshah5518 6 місяців тому +3

    شرح الفقه الاکبر: لأنَّ المَيِّتَ لا يسمع بنفسه۔

  • @qaflaehaq8500
    @qaflaehaq8500 6 місяців тому +4

    اصل مسئلہ عقیدہ حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا انکار ہے

    • @MirhamadReki
      @MirhamadReki 6 місяців тому

      استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024

  • @Jalal373
    @Jalal373 6 місяців тому

    Mashallah ❤

  • @Nursingwithinayat
    @Nursingwithinayat 6 місяців тому +2

    علامہ صاحب شاہ صاحب کا ایک خوبصورت بات کے اسے مسئلے میں عادتاً سماع کا انکار کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    • @MirhamadReki
      @MirhamadReki 6 місяців тому

      استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024

  • @syedzeeshanmuhibshah5518
    @syedzeeshanmuhibshah5518 6 місяців тому +1

    يَنْبَغِي أَنْ يُفْهَمَ أَنَّ سَمَاعَ الْمَوْتَى كَلَامَ الأَحْيَاءِ لَيْسَ دَاخِلًا فِي دَائِرَةِ الْأَسْبَابَ الطبيعية العادية ولهذا اليس لنا قُدْرَةٌ عَلَى سَمَاعِهِم وَلَكِنَّ اللَّهَ قَادِرٌ عَلَى أَن يَحْرِقَ العادَةَ أو يُنشِئُ أسباباً خَفِيَّةً مَّجْهُولَةً عندنا فيُسْمِعُهم بعض أصواتِنا فَيَسْمَعُونَ سَمَاع الأحياء بل أَزْيَدَ مِنهُم وَلَعَلَّ لهذه الدَّقِيقَةِ نَفَى القرآن العزيزُ الإسماعَ مِنَ العباد وما أفصح في موضع بنفي السماع عن الأموات . [شبیر احمد عثمانی: فتح الملهم ٤۷۹:۲]

  • @syedzeeshanmuhibshah5518
    @syedzeeshanmuhibshah5518 6 місяців тому +1

    شرح المقاصد میں تصریح ہے کہ : لَا نَزَاعَ فِي أَنَّ الْمَيِّتَ لَا يَسْمَعُ *(۳:۳۲۵)

  • @medicaldoctor2613
    @medicaldoctor2613 6 місяців тому +5

    جرات کا نام ہے دیوبند والے
    عالی مقام ہیں دیوبند والے

  • @muhibUlrehman313
    @muhibUlrehman313 6 місяців тому

    ❤❤❤❤❤❤❤ الحمدللہ

  • @RizwanUllah-l3d
    @RizwanUllah-l3d 2 місяці тому +1

    دیوبند کے علاوہ دوسرا معتدل مسلک نھیں

  • @E4everything.
    @E4everything. 6 місяців тому

    Great

  • @ateequlrehman3606
    @ateequlrehman3606 6 місяців тому +1

    First view and fast comment on ateeq gazar

    • @SahilSaiyadOfficial
      @SahilSaiyadOfficial 6 місяців тому

      English nahi aati to bolte kyu ho

    • @ateequlrehman3606
      @ateequlrehman3606 6 місяців тому

      @@SahilSaiyadOfficial abbe ye kaha likha howa hai ke theek se bolo ja be

  • @zubairaziz2200
    @zubairaziz2200 6 місяців тому +1

    ❤❤❤❤❤

  • @musaakbar7137
    @musaakbar7137 5 місяців тому

    جہاں اللہ سنواتا ہے وہاں سنتے ہیں جہاں نہیں سنواتا وہاں نہیں سنتے
    دوسری بات یہ کہ مان لو کہ سنتے ہیں تو پکار اور مدد تو صرف ایک اللہ ہی سے ہیں

  • @syedzeeshanmuhibshah5518
    @syedzeeshanmuhibshah5518 6 місяців тому +2

    مدارك التنزيل: قال الإمام النسفي (٧١٠هـ) " الصم " بتولية الإدبار: (فإن قلت: الأصم لا يسمع مقبلا أو مدبرا، فما فائدة هذا التخصيص؟ قلت: هو [أي الأصم] إذا كان مقبلا يفهم بالرمز والإشارة، فإذا ولي لا يسمع ولا يفهم بالإشارة) قلت: ويظهر من هذا أن الميت لا يسمع في حال من الأحوال، سواء كان مقبلا أو مدبرا، وأن الميت كما لا يسمع صوتا كذلك لا يفهم الرمز والإشارة أيضا.

  • @hajikakka7313
    @hajikakka7313 6 місяців тому +1

    اہلسنت والجماعت احناف دیوبندزندبدحیاتیی

    • @MirhamadReki
      @MirhamadReki 6 місяців тому

      استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024

  • @numankhan5443
    @numankhan5443 6 місяців тому +1

    🎉🎉🎉❤❤❤

  • @numankhan5443
    @numankhan5443 6 місяців тому

    Zbr10

  • @syedzeeshanmuhibshah5518
    @syedzeeshanmuhibshah5518 6 місяців тому +2

    علامہ عینی نے شرح صحیح بخاری میں ذکر کیا ہے کہ: قال ابن التين: لا مُعارَضَة بين حديث ابن عمر والآية لأن الموتى لا يسمعون لا شَكٍّ لكن إذا أراد الله إسماع ما ليس من شأنه السماع لم يمتنع كقوله تعالى : إِنَّا عَرَضْنَا الْأَمَانَ ...... الآية. {عمدة القاری ۲۲۳:٤} |

  • @muhammadazharzahid9692
    @muhammadazharzahid9692 2 місяці тому +1

    بنیادی طور پے سمائے موتی شرک کا دروازہ کھولتا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالی قران مجید میں فرماتے ہیں کہ اے پیغمبر اپ نہ ہی کسی مردے کو سنوا سکتے ہیں اور نہ ہی بہرے کو۔ ہاں مگر جسے ہم چاہیں سنوا دیتے ہیں۔ اس ایت سے ہر طرح کی سماعت کا انکار ہے۔ اگر اس سماعت سے ایسی سماعت لی جائے جس سے فائدہ ہو۔ تو یہ بالکل بعید از عقل ہے۔ کیونکہ مردہ اگر سن بھی لے تو اس وقت اسے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہو سکتا۔ کیونکہ وہ اب دارالعمل سے جا چکا ہے۔

  • @khan-w9b3h
    @khan-w9b3h 6 місяців тому

    ❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤

  • @SamadKhan-r8r
    @SamadKhan-r8r 2 місяці тому

    Jui❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤🎉🎉🎉🎉🎉🎉🎉🎉

  • @sanaullahkhanqahi6201
    @sanaullahkhanqahi6201 6 місяців тому +16

    ہم سماع کے قائل ہیں مگر عدم سماع والوں کو برا نہیں کہتے، مگر جب عدم سماع والے مماتی شدت اختیار کرتے ہیں اور کفرو شرک کی فتوے بازی سماع والوں پر کرتے ہیں تو دفاع ضرور کرتے ہیں کیونکہ ان کے فتووں کی زد میں صحابہ کرام بھی آتے ہیں،

    • @gulfarazlalalala9430
      @gulfarazlalalala9430 6 місяців тому +1

      کوئ ایک ٹھوس مذھب رکھو گڈ مڈ والا نہیں

    • @sanaullahkhanqahi6201
      @sanaullahkhanqahi6201 6 місяців тому

      @@gulfarazlalalala9430
      الحمد للہ ٹھوس مذہب ہے،، علماء دیوبند کثراللہ جماعتہم والامذہب ہے۔۔۔

    • @mubi102
      @mubi102 6 місяців тому +1

      حیات النبی صحابہ اور اہل سنت کا اجماعی مسلک ہے۔اس پر آاجماع امت ہے۔یہی مسلک آئمہ اربعہ کا ہے۔اس کا منکر اہل سنت سے خارج ہے۔سماع اور عدم سماع کا مسئلہ تھوڑا مختلف ہے۔

    • @MirhamadReki
      @MirhamadReki 6 місяців тому

      استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024

    • @chandamalik3409
      @chandamalik3409 6 місяців тому

      السلام علیکم
      مولانا آپ کو پتہ نہیں۔۔۔۔ ادھر یہ لوگ حیاۃ النبی ﷺ کے بھی قائل نہیں، بھھھھھت_______ کیا بتاؤ ں آپکو اب میں۔۔۔۔ یہ انبیا پہ بھی بحث کرتےہیں۔۔۔۔

  • @khan-w9b3h
    @khan-w9b3h 6 місяців тому

    السلام علیکم یا اھل القبور
    اللھم رب جبرائیل و میکائیل و اسرافیل
    عالم الغیب والشھادہ انت تحکم بین عبادک فی ما کانو فیہ یختلفون اھدنا لماختلف ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔انک تھدی من تشاء الی صراط مستقیم ۔۔۔۔۔صیح مسلم ۔۔۔۔۔
    کافی و شافی دعاۓ نبوی

  • @FarhanAli-r8h5c
    @FarhanAli-r8h5c 12 днів тому

    ویسے تو مردے نئ سنتے لیکن اگر اللہ تعالیٰ سناے تو سن سکتے ہیں جب اللہ کی مرضی جس کو سنا دے ویسے ہر وقت نئ سنتے مولانا میری یہ بات ٹھیک ہے کہ غلط

  • @urdugazalayofficial1057
    @urdugazalayofficial1057 6 місяців тому +1

    حضرت تھمنل ذرا سوچ کر لگائیں

  • @MuhammadHuzaifa-mk3wf
    @MuhammadHuzaifa-mk3wf 6 місяців тому

    سماع انبیاء کے منکر ہیں مماتی
    وہ کہتے ہیں ہر جگہ کا درود فرشتے پہنچاتے ہیں۔
    اسی سماع کو بدعت کہا جاتا ہے کہ یہ اختلاف کبھی امت میں نہیں ہوا
    اختلاف عام موتی پر تھا ۔

    • @MirhamadReki
      @MirhamadReki 6 місяців тому

      استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024

  • @ishfaqmandloo2286
    @ishfaqmandloo2286 6 місяців тому

    I had some grudge against this molana but today he has proven that he is a Hayaati. ...

  • @aneesbhiwandiwala6211
    @aneesbhiwandiwala6211 3 місяці тому

    In Quran not listening is related to that Kafir cannot hear on Hidayath
    Read Tafsir Ibn Katheer
    You cannot guide the Kafir who are like dead

  • @rafiqahmadgayalkot3764
    @rafiqahmadgayalkot3764 6 місяців тому +2

    عام فتاوی جات میں جو امام ابوحنیفہ رحمہ اللّٰہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سماع کے قائل نہیں تھے،تو پھر ائمہ مجتہدین سماع کے قائل کیسے ہوئے؟

    • @usmankhan1092
      @usmankhan1092 6 місяців тому

      عام فتوی نہیں بلکہ غرائب الفتوی جو مسند نہیں، جب مستند ہی نہیں تو اس قول کو امام صاحب کی طرف منسوب کرنا بھی غلط ہے، آگئی سمجھ شریف میں بات

    • @rafiqahmadgayalkot3764
      @rafiqahmadgayalkot3764 6 місяців тому +1

      شاباش،آپکی سمجھ بھی بہت شریف ہے۔
      فتاوی عثمانی میں امام ابو حنیفہ کے متعلق نفی سماع کاقول ہے۔۔۔۔جوکہ شیخ الاسلام تقی عثمانی کا مستند فتویٰ ہے،جو حنفیت کا پورے جہاں میں نمائندہ تصور کیا جاتا ہے۔۔۔۔آپکی بات مانیں یا انکی؟؟؟؟

    • @MirhamadReki
      @MirhamadReki 6 місяців тому

      استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024

  • @AliKashmiri-fd7if
    @AliKashmiri-fd7if 6 місяців тому

    Ye byan new ha kya mery khayal sa, y nhi?

  • @Southapton
    @Southapton 6 місяців тому +1

    جو کھتاھے کہ مردی سنتاھے وہ قران کا منکر ھے/رھا بدر کا وہ محمدرسول کا رب کی طرف سے معجزہ تھا اللہ اپکو ھدایت نصیب کریں
    زبان کی چالاکی سے عوام کو دوکھ دے سکتاھے مگر اھل قران کو دوکہ نھیں دے سکتاھے اپ شرک کی دروازی کھول تاھے جب مردی سنتاھے تو کی پاس جانے والے تو
    اپ سے زیادہ بدعتی کون ھوسکتاھےبدعت شرک بنیاد رکھتاھے

    • @MirhamadReki
      @MirhamadReki 6 місяців тому

      استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024

  • @islahT.V
    @islahT.V 5 місяців тому

    آجاؤ قرآن وسنت کی طرف اور دین حق کو منہج سلف پر سمجھو۔ آجاؤ اہلِ حدیث مکتب فکر کی طرف۔

  • @iftakharhussain4918
    @iftakharhussain4918 3 місяці тому

    Quran ke aage kisi ki bakwas nahi Chale gee.

  • @عمارنورستاني
    @عمارنورستاني 2 місяці тому +1

    اقول مع اعترافي بان الشيخ منظورمن اكابراهل سنة زمانناولكن تحقيقه واستدلاله في الاية( انك لاتسمع الموتي ولاتسمع الصم الدعوى ) ضعيف والله يقول ولايسمع الصم الدعاء فمايقول في اسماع الصم وسماع الصم

  • @MuhammadSahal-b1v
    @MuhammadSahal-b1v 6 місяців тому

    Keder ha ye hadis

  • @Yousa308
    @Yousa308 6 місяців тому +1

    حدا کی قسم میں اپنے آپ کو مسلمان سمجھتا ہوں۔ مجھے ابھی تک پتہ نہیں کہ میں مماتی ہوں یا حیاتی۔
    اور دوسری بات یہ کہ یہ علماء کرام کا کام ہیں کیونکہ علمائے کرام کے پاس علم ہوتا ہے ہم عام لوگوں کو ایک دوسرے کو مماتی اور حیاتی میں تقسیم نہیں کرنا چاہیے ۔ اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ قبر میں اس کے بارے میں سوال بھی نہیں ہوگا کہ آپ کا عقیدہ کیا تھا مردے سنتے یا نہیں سنتے 😢😢😢

    • @MirhamadReki
      @MirhamadReki 6 місяців тому

      استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024

  • @Zeemalik5340
    @Zeemalik5340 6 місяців тому

    After death Life not here
    All world people main All people is equal other wise hindo Muslim christiany and kaber persist same Lane

  • @IbazKhan-r2j
    @IbazKhan-r2j 5 місяців тому

    Ye banda khayin hai sari tahqeeq allama shabir usmai ki kitab fathul mulhim se naqal ki mgr un ka naam tk nh lia ta k pta chle k mn boht wasee ul mutala ho is ko ilmi dunya mn saraqa khte hn molana habib ullah mukhtar shaheedko sariq kaha ta Allah ne dunya mn dikha dya

  • @johnhopkins3192
    @johnhopkins3192 6 місяців тому

    دیر آۓ درست آۓ ﷲ پاک صراطِ مستقیم پرچلاۓ ہم سب کو۔
    حنفی حنفی ہیں۔ دیوبند کوئی چیز نہیں دیوبند ایک فتنہ ہے۔ اور اس پر حسام الحرمین حرمین شریفین کے سنی علماء کا فتوی دیوبند کے کفر پر تاریخ میں موجود ہے۔ باقی ﷲ بہتر جانتا ہے۔

    • @saadrahman-r2l
      @saadrahman-r2l 2 місяці тому

      niklo yar deoband haq ni aa to wo ahmad raza haq hy jiska iman apni kutaub sa b sabit ni hy ...islam ko dia kya hy raza khani mazhab ny....

  • @Southapton
    @Southapton 6 місяців тому +2

    اگر ذندہ تھا دفن کیوں کیا اگر اپ برزخ کی ذندگی بات کرتاھے انبیاء تو ذندہ ھے /شھید بھی ذندہ ھےاسکو رزق دیاجاتاھے برزخی کی ذندگی سے تو انکار کسی کو نھیں ھے

  • @syedzeeshanmuhibshah5518
    @syedzeeshanmuhibshah5518 6 місяців тому +1

    جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے۔۔۔
    منہ سے ہی بولنا پڑھتا ہے ۔۔۔

  • @syedzeeshanmuhibshah5518
    @syedzeeshanmuhibshah5518 6 місяців тому +1

    لطائف رشیدیہ ص: 9 میں علامہ گنگوہی کا بھی یہی قول ہے: اللہ تعالیٰ کے فرمان إِنَّكَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتَى " میں استعاره مصرحہ ہے ۔ موتی ، مُشبہ بہ اور کفار مُشَبَّہ ہیں اور وجہ تشبیہ مشبہ بہ میں اقوئی ہوگی ورنہ استعارہ صحیح نہیں ہوگا۔

  • @mohdismail7538
    @mohdismail7538 6 місяців тому

    Pahle,Quran Majeed se daleel do.
    Gumrah mat karo.
    Allah swt ,agar chaye to sunayega

  • @LovelyCoralReef-ym5hm
    @LovelyCoralReef-ym5hm 6 місяців тому

    ویڈیوز میں ایڈیٹنگ نہیں کرو پھر شئیر کروتو لگ پتہ جاے گا
    دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی

  • @qaflaehaq8500
    @qaflaehaq8500 6 місяців тому +2

    مولانا گھمن صاحب بھی یہی نظریہ پیش کرتے.... عام اموات کے سماع میں اختلاف صحابہ کے دور سے ہے.... اس لیے اس مسئلہ پر کوئی جھگڑا نہیں.... انبیاء کے سماع میں کسی کو اختلاف نہیں....
    لیکن مماتی
    سماع والوں پر کفر کے فتوے لگاتے..
    زمینی قبر کا انکار کرتے
    اعادہ روح کے منکر
    انبیاء کی حیات کے منکر.... وغیرہ

    • @MirhamadReki
      @MirhamadReki 6 місяців тому

      استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024

  • @YasirShehzad-x9u
    @YasirShehzad-x9u 6 місяців тому

    Boht tareeqe se akabir per bakwas kr gya taftazani ka hawala kaise de rhe ho tm to u ko sahaba ka dushman khte ho

  • @mohammadusama5023
    @mohammadusama5023 5 місяців тому

    حضرت آپ حیات انبیاء کی تقریر لکھ کر دونوں کو بلا لیں مماتی نہیں آئیں گے۔

  • @Waliullahquraishi-g1t
    @Waliullahquraishi-g1t 6 місяців тому +1

    آپ کا بھی مذھب معلوم نہ ہو سکا

  • @MuhammadmuhsinRaza-h7f
    @MuhammadmuhsinRaza-h7f 6 місяців тому

    ان مولی صاحب کو ابھی یہ بات سمجھ آئی ہے یا استاد نے بہت دیر سے یہ سبق پڑھایا ہے
    سو سال سے امت کو اس بات پر گمراہ کیا ہے
    اور آج خود اس بات کے قائل ہورہےہیں
    مولوی صاحب اللّٰہ کو ہر اس بندے کے بارے میں جواب دینا ہوگا جس کو آپنے اس مسئلہ میں گمراہ کیا ہے
    آج تو آپ عام میت کی بات کررہے ہو آپ تو انبیاء کرام علیہم السلام کے سماع کے منکر تھے اور جگہ جگہ لوگوں پر کفر وشرک کے فتویٰ جھاڑتے تھے

  • @AnasBinZia.Official
    @AnasBinZia.Official 6 місяців тому +6

    کلپ سن کر حیاتی تو نہیں بنے لیکن حیاتی کلھم للھڑ ہیں اس بارے میں ایمان مزید پختہ ہوگیا 😂

    • @Qisam-f4w
      @Qisam-f4w 6 місяців тому

      گانڈو چپ کر

    • @ayub8118
      @ayub8118 6 місяців тому +1

      آپ جیسوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ ۔
      اپنی ھدایت کی دعاکریں

    • @AbdulGhafoor-rw3hy
      @AbdulGhafoor-rw3hy 6 місяців тому

      جاھل مرکب

    • @muhibUlrehman313
      @muhibUlrehman313 6 місяців тому

      ختم اللّٰہ علی قلوبہم وعلی سمعہم وعلی ابصارہم

    • @Malilsshani
      @Malilsshani 6 місяців тому

      😂😂

  • @United_Sunni_Muslim_Pakistan
    @United_Sunni_Muslim_Pakistan 6 місяців тому +1

    عقیدہ حیات النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم زندہ باد ❤❤❤

  • @MrBeen-s4u
    @MrBeen-s4u 3 місяці тому

    ❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤

  • @mabubakar5676
    @mabubakar5676 6 місяців тому

    ❤❤❤❤