یہودکہتے ھیں کہ ھم نے عیسی علیہ السلام کو سولی چڑھا دیا یعنی صلیب پہ مار دیا ،، اوریہود کے نزدیک صلیب کی موت جنت کا رستہ بند کر دیتی ھے " من وضع علی الخشب فھو ملعون "جو لکڑی پہ رکھ دیا گیا وہ ملعون ھو گا "یہ یہود کا عقیدہ ھے ،جبکہ عیسائی تسلیم کرتے ھیں کہ عیسی صلیب پہ تو چڑھے ،، مگر وہ وھاں مر کردوبارہ زندہ ھو گئے اور آسمان پہ چڑھ کر باپ کے دائیں طرف بیٹھ گئے اور قربِ قیامت میں دوبارہ آ کر یہود سے بدلہ لیں گے اور ان سب کو ھلاک کریں گے ، اس زمین پر اللہ کی مرضی اسی طرح نافذ کریں گے کہ جس طرح آسمان پہ اس کی مرضی چلتی ھے ، جس طرح آسمان پہ کوئی کافر نہیں زمین پر بھی کوئی کافر نہیں رھے گا ، دودھ اور شہد کی نہریں بہیں گی ،، ھر چیز میں برکت ھو جائے گی اور نفرت اور دشمنی نہ صرف انسانوں میں بلکہ جانوروں میں بھی ختم ھو جائے گی ،انسانوں کا ھی نہیں سانپوں کا زھر بھی ختم ھو جائے گا اور ایک بچہ بڑے آرام سے سوراخ میں ھاتھ ڈال کر سانپ کو کھینچ کرباھر نکالے گا اور اس کے ساتھ کھیلے گا ، الغرض اللہ کی مرضی عیسی آ کر پوری کرینگے ،اور یہی سب کچھ کاربن پیپر نیچے رکھ کر ھماری ضعیف حدیثوں میں نقل کیا گیا ھےترتیب تک تبدیل کرنے کی زحمت گورا نہیں کی گئ ،، ذرا بائیبل کو پڑھیئے تا کہ آپ کو پتہ چلے کہ کیوں عیسائی یہ بات کہتے ھیں کہ اسلام اصل میں عیسائیت کا چربہ ھے ،، عیسائی اور یہودی اس بات پہ متفق ھیں کہ عیسی مصلوب ھوئے ھیں مگر عیسائی کہتے ھیں کہ وہ مصلوب ھو کر پھر زندہ ھو گئے تھے اور پھر آسمان پہ چڑھ گئے ،، اب قرآن اس موضوع کو یہاں لیتا ھے اور عیسائیوں کو سمجھاتا ھے کہ میں نے عیسی سے وعدہ کیا تھا کہ میں اسے سلامتی کی موت دونگا ، ایک نارمل طبعی موت ،، اے یہود تم یہ کہنا چاھتے ھو کہ تم اللہ کے ارادے پہ غالب آ گئے اور عیسی کو ذلت کی موت سے دوچار کر دیا ،، جبکہ عیسی کے منہ سے بچپن کی حالت میں کہلوایا گیا کہ سلامۤ علی یوم ولدت و یوم اموتُ و یوم ابعث حیاً(19:33)میں پیدائش کے دن بھی سلامتی میں تھا اور موت کے وقت بھی سلامتی میں ھونگا اور جب مبعوث کیا جاؤں گا اس دن بھی سلامتی میں ھونگا ،وَالسَّلامُ عَلَيَّ يَوْمَ "وُلِدْتُ " وَيَوْمَ' أَمُوتُ "وَيَوْمَ "أُبْعَثُ " حَيّاً اب ان مراحل کو دیکھ لیجئے جن میں سلامتی کا ذکر کیا گیا ھے ،، 1-پیدائش،2-موت ،،،3- بعثت ،،یہ تینوں مراحل ھر نیک و بد انسان کو پیش آنے ھیں ان میں رفع و نزول کے دو مراحل کس نے ڈالے ھیں؟؟یہی تین مراحل حضرت یحی علیہ السلام کے بارے میں ذکر کیئے گئے ھیں،والسَّلامُ عَلَيهِ يَومَ " وُلِدَ " وَيَومَ "يَموتُ "وَيَومَ "يُبعَثُ "حَيّاً )وھی ترتیب ھے اور وھی تین مراحل ھیں،نہ رفع و نزول یحیٰ علیہ السلام کے ساتھ ھے اورنہ ہی عیسی علیہ السلام کے ساتھ ،،سورہ آل عمران میں وعدہ یاد دلایا گیا ""اذ قال الله یعیسی انی متوفیک و رافعک الی و مطهرک من الذین کفروا ،،جب اللہ نے کہا " اے عیسی میں تجھے وفات دونگا اور تجھے اٹھا لونگا اپنی طرف اور پاک کرونگا تجھے کافروں سے ،اس آیت میں اللہ کے وعدے کی ترتیب ھےاس کو رفع کے لئے استعمال کرنے والوں کے خلاف ھے،،یہ ایک فطری ترتیب ھے،تجھےوفات دونگا ،تجھےاٹھا لوں گا اپنی طرف،تجھےکافروں سے یعنی یہود سے پاک کرونگا ،،اگررفع پہلے ھے اور عیسی علیہ السلام کو موت بعد میں آنی ھے تو خود خدا کو ھی مراحل کی ترتیب یاد نہیں رھی ؟؟پھرتو یوں ھونا چاھیئے تھا کہ " اے عیسی میں تجھے اٹھا لوں گا ،پھر نازل کروں گا پھر وفات دونگا ،،یہ"رفع" یا "اٹھا لینا" ھماری زبان میں بھی مستعمل ھے ،، جب مائیں دعا دیتی ھیں کہ یااللہ اسے یا تو ھدایت دے یا اٹھا لے ،، اب اس "اٹھالے" میں بمعہ بدن "اٹھالے" کسی ماں کے وھم و گمان میں بھی نہیں آتا ھو گا وفات ھمیشہ فطری عمر پوری کر کے مرنےکو کہتے ھیں،،یعنی اس نے فطری عمر " پوری وصول کی اور خرچ کر لی"ھر ویزے والے کے ویزے پہ لکھا ھوتا ھے"استوفیت رسوم "فیس وفا کر لیگئ ھے ،،یعنی ایک طرف سے پوری ادا کر دی گئ ھے تو دوسری طرف سے پوری وصول کر لیگئ ھے،، گویااللہ پاک یہود کے عقیدے کی بھی نفی فرما رھے ھیں اور عیسائیوں کےعقیدے کی بھی نفی فرما رھے ھیں لفظ وفات استعمال کر کے ،، پھرمرتے تو کافر بھی ھیں اور وفات کے لفظ کے ساتھ مرتے ھیں لیکن یہاں رفع سے قرب بتانا مقصود ھے کہ آپ معاذاللہ ملعون نہیں ھیں بلکہ ھم آپ کو فطری وفات دیں گے ،اور اپنےپاس بلا لیں گے ،اور آپ کے دشمنوں سے آپ کو پاک کریں گے ،،وفات میں بمعہ بدن اٹھانے کے مفھوم کو داخل کرنا عربیت میں ایک ایسے مفھوم کو داخل کرنا ھے جس کی مثال نہ عربی شاعری میں دستیاب ھے اور نہ نثر میں علامہ طاھر ابن عاشور اپنی کتاب " التحریر والنویر " میں لکھتے ھیں " تفسیر الوفات بقبض بروحٍ و جسدٍ احداث المعنی فی العربیۃ لم یعرفہ العرب ولا اللغۃ العربیہ شعراً و نثراً ولو لا عقیدہ عودۃ عیسی ما قام النصرانیہ"وفات کی تفسیر روح اور بدن سمیت قبض ھونا ۔۔لہذا محترم مفتی صاحب قران کے مطابق تدبر فرمائیں اللہ تعالیٰ نے سارے پیغمبروں کو بشر پیدا فرمایا وہ بشروں سے پیدا ہوے اپنے فرائض سر انجام دیئے اور اپنی عمر گزار کر وفات پاگئے۔
Allah nafs ko pura karta hy moot ky waqt aor tum ny qatal nhi kya na saleeb di magar Allah ny milta julta kardiya aor qyamat ky din Allah eisa sy swal kary ga k tum ny kha tha k m Allah ka baita ho to eisa farmaigy k m ny aisi koyi bat nhi ki laikin jab tum ny mujy pura (moot dy di)kardiya to usky baad ap gawah hy AlQuran
اپ نے خود کہا ھے کہ دین کو شخصیت کی ضرورت نہیں سارے نبی گزر چکے ھے کتاب باقی ھے پہر عیسی کیسے زندہ ھو سکتے ھے غلط بیانی کر رہے ھو ڈر کئے ھو اپ نے بھی شرک کی ھے
ماشاءاللہ بہت اچھا جواب دیا اللہ پاک اپکو لمبی زندگی دے امین
❤❤❤❤
PERFECT LOGICAL JAWAB. MUFTI SB PA QURBAAN. PROF DR SS A KHAN WAZIR
Zbr10 Mufti Saab
v good
Good
جزاک اللہ خیرا مفتی محمد منیر شاکر صاحب دامت برکاتہم 🥀🇧🇫🌹
Subhan ALLAH
سبحان الله
❤❤❤❤❤❤❤
MashAllah ❤️💯🥰🥰🥰🥰🥰🥰
❤❤❤ jarr mufti saib
❤
🔥🌹
🌻🥂✨
🥀💥
ماشاءاللہ ماشاءاللہ مفتی صاحب
مفتی صاحب اس آیت کی بھی تشریح کر دیں شکریہ۔وَمَا جَعَلْنَا لِبَشَرٍ مِّن قَبْلِكَ الْخُلْدَ ۖ أَفَإِن مِّتَّ فَهُمُ الْخَالِدُونَ
Sir zma da swalono jawab hom rakae
کیسے اٹھا لیا زندہ نہیں ھے وہ وفات پاچکے ھے
یہودکہتے ھیں کہ ھم نے عیسی علیہ السلام کو سولی چڑھا دیا یعنی صلیب پہ مار دیا ،، اوریہود کے نزدیک صلیب کی موت جنت کا رستہ بند کر دیتی ھے " من وضع علی الخشب فھو ملعون "جو لکڑی پہ رکھ دیا گیا وہ ملعون ھو گا "یہ یہود کا عقیدہ ھے ،جبکہ عیسائی تسلیم کرتے ھیں کہ عیسی صلیب پہ تو چڑھے ،، مگر وہ وھاں مر کردوبارہ زندہ ھو گئے اور آسمان پہ چڑھ کر باپ کے دائیں طرف بیٹھ گئے اور قربِ قیامت میں دوبارہ آ کر یہود سے بدلہ لیں گے اور ان سب کو ھلاک کریں گے ، اس زمین پر اللہ کی مرضی اسی طرح نافذ کریں گے کہ جس طرح آسمان پہ اس کی مرضی چلتی ھے ، جس طرح آسمان پہ کوئی کافر نہیں زمین پر بھی کوئی کافر نہیں رھے گا ، دودھ اور شہد کی نہریں بہیں گی ،، ھر چیز میں برکت ھو جائے گی اور نفرت اور دشمنی نہ صرف انسانوں میں بلکہ جانوروں میں بھی ختم ھو جائے گی ،انسانوں کا ھی نہیں سانپوں کا زھر بھی ختم ھو جائے گا اور ایک بچہ بڑے آرام سے سوراخ میں ھاتھ ڈال کر سانپ کو کھینچ کرباھر نکالے گا اور اس کے ساتھ کھیلے گا ، الغرض اللہ کی مرضی عیسی آ کر پوری کرینگے ،اور یہی سب کچھ کاربن پیپر نیچے رکھ کر ھماری ضعیف حدیثوں میں نقل کیا گیا ھےترتیب تک تبدیل کرنے کی زحمت گورا نہیں کی گئ ،، ذرا بائیبل کو پڑھیئے تا کہ آپ کو پتہ چلے کہ کیوں عیسائی یہ بات کہتے ھیں کہ اسلام اصل میں عیسائیت کا چربہ ھے ،،
عیسائی اور یہودی اس بات پہ متفق ھیں کہ عیسی مصلوب ھوئے ھیں مگر عیسائی کہتے ھیں کہ وہ مصلوب ھو کر پھر زندہ ھو گئے تھے اور پھر آسمان پہ چڑھ گئے ،، اب قرآن اس موضوع کو یہاں لیتا ھے اور عیسائیوں کو سمجھاتا ھے کہ میں نے عیسی سے وعدہ کیا تھا کہ میں اسے سلامتی کی موت دونگا ، ایک نارمل طبعی موت ،، اے یہود تم یہ کہنا چاھتے ھو کہ تم اللہ کے ارادے پہ غالب آ گئے اور عیسی کو ذلت کی موت سے دوچار کر دیا ،، جبکہ عیسی کے منہ سے بچپن کی حالت میں کہلوایا گیا کہ سلامۤ علی یوم ولدت و یوم اموتُ و یوم ابعث حیاً(19:33)میں پیدائش کے دن بھی سلامتی میں تھا اور موت کے وقت بھی سلامتی میں ھونگا اور جب مبعوث کیا جاؤں گا اس دن بھی سلامتی میں ھونگا ،وَالسَّلامُ عَلَيَّ يَوْمَ "وُلِدْتُ " وَيَوْمَ' أَمُوتُ "وَيَوْمَ "أُبْعَثُ " حَيّاً اب ان مراحل کو دیکھ لیجئے جن میں سلامتی کا ذکر کیا گیا ھے ،،
1-پیدائش،2-موت ،،،3- بعثت ،،یہ تینوں مراحل ھر نیک و بد انسان کو پیش آنے ھیں ان میں رفع و نزول کے دو مراحل کس نے ڈالے ھیں؟؟یہی تین مراحل حضرت یحی علیہ السلام کے بارے میں ذکر کیئے گئے ھیں،والسَّلامُ عَلَيهِ يَومَ " وُلِدَ " وَيَومَ "يَموتُ "وَيَومَ "يُبعَثُ "حَيّاً )وھی ترتیب ھے اور وھی تین مراحل ھیں،نہ رفع و نزول یحیٰ علیہ السلام کے ساتھ ھے اورنہ ہی عیسی علیہ السلام کے ساتھ ،،سورہ آل عمران میں وعدہ یاد دلایا گیا ""اذ قال الله یعیسی انی متوفیک و رافعک الی و مطهرک من الذین کفروا ،،جب اللہ نے کہا " اے عیسی میں تجھے وفات دونگا اور تجھے اٹھا لونگا اپنی طرف اور پاک کرونگا تجھے کافروں سے ،اس آیت میں اللہ کے وعدے کی ترتیب ھےاس کو رفع کے لئے استعمال کرنے والوں کے خلاف ھے،،یہ ایک فطری ترتیب ھے،تجھےوفات دونگا ،تجھےاٹھا لوں گا اپنی طرف،تجھےکافروں سے یعنی یہود سے پاک کرونگا ،،اگررفع پہلے ھے اور عیسی علیہ السلام کو موت بعد میں آنی ھے تو خود خدا کو ھی مراحل کی ترتیب یاد نہیں رھی ؟؟پھرتو یوں ھونا چاھیئے تھا کہ
" اے عیسی میں تجھے اٹھا لوں گا ،پھر نازل کروں گا پھر وفات دونگا ،،یہ"رفع" یا "اٹھا لینا" ھماری زبان میں بھی مستعمل ھے ،، جب مائیں دعا دیتی ھیں کہ یااللہ اسے یا تو ھدایت دے یا اٹھا لے ،، اب اس "اٹھالے" میں بمعہ بدن "اٹھالے" کسی ماں کے وھم و گمان میں بھی نہیں آتا ھو گا
وفات ھمیشہ فطری عمر پوری کر کے مرنےکو کہتے ھیں،،یعنی اس نے فطری عمر " پوری وصول کی اور خرچ کر لی"ھر ویزے والے کے ویزے پہ لکھا ھوتا ھے"استوفیت رسوم "فیس وفا کر لیگئ ھے ،،یعنی ایک طرف سے پوری ادا کر دی گئ ھے تو دوسری طرف سے پوری وصول کر لیگئ ھے،،
گویااللہ پاک یہود کے عقیدے کی بھی نفی فرما رھے ھیں اور عیسائیوں کےعقیدے کی بھی نفی فرما رھے ھیں لفظ وفات استعمال کر کے ،،
پھرمرتے تو کافر بھی ھیں اور وفات کے لفظ کے ساتھ مرتے ھیں لیکن یہاں رفع سے قرب بتانا مقصود ھے کہ آپ معاذاللہ ملعون نہیں ھیں بلکہ ھم آپ کو فطری وفات دیں گے ،اور اپنےپاس بلا لیں گے ،اور آپ کے دشمنوں سے آپ کو پاک کریں گے ،،وفات میں بمعہ بدن اٹھانے کے مفھوم کو داخل کرنا عربیت میں ایک ایسے مفھوم کو داخل کرنا ھے جس کی مثال نہ عربی شاعری میں دستیاب ھے اور نہ نثر میں علامہ طاھر ابن عاشور
اپنی کتاب " التحریر والنویر " میں لکھتے ھیں " تفسیر الوفات بقبض بروحٍ و جسدٍ احداث المعنی فی العربیۃ لم یعرفہ العرب ولا اللغۃ العربیہ شعراً و نثراً ولو لا عقیدہ عودۃ عیسی ما قام النصرانیہ"وفات کی تفسیر روح اور بدن سمیت قبض ھونا ۔۔لہذا محترم مفتی صاحب قران کے مطابق تدبر فرمائیں اللہ تعالیٰ نے سارے پیغمبروں کو بشر پیدا فرمایا وہ بشروں سے پیدا ہوے اپنے فرائض سر انجام دیئے اور اپنی عمر گزار کر وفات پاگئے۔
Verry good. Best aqeda gai apka.
Allah nafs ko pura karta hy moot ky waqt aor tum ny qatal nhi kya na saleeb di magar Allah ny milta julta kardiya aor qyamat ky din Allah eisa sy swal kary ga k tum ny kha tha k m Allah ka baita ho to eisa farmaigy k m ny aisi koyi bat nhi ki laikin jab tum ny mujy pura (moot dy di)kardiya to usky baad ap gawah hy AlQuran
مفتی صاحب اگر لفظ خدا استعمال نہ کرو تو پلیز
Khuda ka lafz use jaiz he...
اپ نے خود کہا ھے کہ دین کو شخصیت کی ضرورت نہیں سارے نبی گزر چکے ھے کتاب باقی ھے پہر عیسی کیسے زندہ ھو سکتے ھے غلط بیانی کر رہے ھو ڈر کئے ھو اپ نے بھی شرک کی ھے
پہر تو اپ یہ بھی نانتے ھونگے کہ عیسی واپس ائےگے یہ اور وہ اب اپ میں عقل ختم ھوگئی ھے شاید لوگوں کو سیکھاتے سیکگاتے افسوس
Good