عمران خان کے کیسز کی تفیصلات اور پیش رفت کا احوال: ایڈوکیٹ خالد یوسف چوہدری 04-28-2024
Вставка
- Опубліковано 27 кві 2024
- باخبر رہیں ۔ بانی چیئرمین عمران خان کی صحت اور ان پر فسطائی نظام کے لگائے گئے بےبنیاد الزامات، کیسز کی حقیقت اور قانونی چارہ جوئی سے۔
ہفتے میں دو بار ایڈوکیٹ خالد چوہدری کے ساتھ۔
جانئیے توشہ خانہ نیب کیس، نکاح کیس اور القادر یونیورسٹی کیس کی سماعت اور پیش رفت۔
#ReleaseImranKhan
چلا تو گیا لیکن اس پورے نظام کو ننگا کر گیا۔ جن اداروں پر فخر تھا وہ بھی ننگے ہوگئے ۔ شکریہ خان صاحب
❤
عمران خان ذندہ باد ❤
In sha Allah 🤲
In sha Allah 🤲
In sha Allah 🤲
Hmara murshid hamri aan
Derwaish ghazi Imran khan ❤
مریم فتنی اور نواز کی حسد ختم نھی ھورھی اس کے لئےسارے لوگ حاسدوں کو دور کرنے کےلئے اخری دو قل پرھنا چاہئے 5:16 🤲🌺
Imran khan zinda bad 🇧🇫🏏
Pakistan zinda bad 🇵🇰🇵🇰
Inshallah imran Khan our awam 🤲
Imran khan zindabad ❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤pti zindabad ❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤Pakistan zindabad ❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
My heart goes to my DEAR IMRAN KHAN ❤ INSHAALLAH SOON HE'LL BE AMONG HIS NATION AAMEEN
Imran Khan Zindabad.
Last option just Pakistan save Imran khan may Allah protect him Ameen
PTI💝 PTI💝 PTI💝 PTI💝 PTI💝
♥️♥️♥️♥️♥️
Allah pak kabi zalim ka sath nhi daita. Khan will be came out soon.
The Prophet Mohammed ﷺ was instructed, “Say [O Muhammad], ‘My Lord has commanded justice…’” (Quran 8:29).
❤❤❤❤❤❤❤❤
❤❤❤🎉
اپ یہ پروگرام روز کیا کریں چاہے پانچھ منٹ کا پلیز بشرہ بی بی پر بتائیں پلیز 🤲🕋🌹🇵🇰🇨🇦 19:58
پھر شریف اور باجوہ منیر کو بائڈن اور نیتن کی مددحاصل ھے اس لئے یہ زیادہ طاقتور ھئں ورنہ ان کی اوقات کوئ نھی 🤔 16:31 پلیز اخری دو قل اور درودشریف سب جتنا ھو سکے پڑھیں یا ھر گھر میں درود شریف فون پر ٹی وی پر لگا رکھیں اس کی برکت سے یہ زنجیریں ٹوٹیں گی انشاءاللہ ورحمان یاربی 🙏😪🤲
پاکستان
کی موجودہ صورتحال کی ذمہ داری سپریم کورٹ اور وردی والوں پر عائد ہوتی ھے
پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے تو صرف چمچہ
گیری کی
Negotiation should be between Imran Khan and US ambassador after 5 Nov 2024. There is no point to talk to the Establishment.
صفحہ نمبر 2 ۔
منگل 30 اپریل 2024ء عیسوی شمسی،
21 شوال 1445 ہجری قمری،
30 شہادت 1403 ہجری شمسی،
19 بیساکھ 2080 بکرمی،
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ ۔
◀️◀️
ممتاز اداکار ۔۔۔!!!!
منور ظریف کی آج برسی ہے "
💝==========💕
پاکستان کے نامور مزاحیہ اداکار منور ظریف 2 فروری 1940ء کو لاہور کے گنجان آباد علاقے قلعہ گجر سنگھ میں پیدا ہوئے تھے۔
ان کے بڑے بھائی ظریف اپنے زمانے کے معروف مزاحیہ اداکار تھے۔
مگر وہ نہایت کم عمری (صرف 34 سال کی عمر) میں 30 اکتوبر 1960ء کو وفات پاگئے تھے۔ ظریف کے انتقال کے بعد منور ظریف نے فلمی دنیا کا رخ کیا۔
بطور مزاحیہ اداکار انہیں سب سے پہلے فلم اونچے محل میں کاسٹ کیا گیا مگر اونچے محل سے پہلے 14 جون 1961ء کو منور ظریف کی ایک اور فلم ڈنڈیاں ریلیز ہوگئی اور یوں ڈنڈیاں منور ظریف کی پہلی فلم قرار پائی-
منور ظریف ایک بہت باصلاحیت اداکار تھے۔
انہوں نے اپنی بے ساختہ اداکاری کی وجہ سے بہت جلد فلمی دنیا میں اپنا مقام بنالیا دیکھتے ہی دیکھتے وہ اردو اور پنجابی فلموں کی ضرورت بن گئے جس کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ اپنے 15 سالہ فلمی کیریئر میں انہوں نے 321 فلموں میں کام کیا۔
یعنی اوسطاً ہر سال ان کی21 فلمیں ریلیز ہوئیں۔
منور ظریف کی پہلی سپر ہٹ فلم ہتھ جوڑی تھی جو 4 دسمبر 1964ء کو ریلیز ہوئی تھی۔
اس کے بعد انہوں نے پلٹ کر نہیں دیکھا اور اپنی ہر فلم میں اپنی جگتوں اور بے ساختہ فقروں سے لبریز اداکاری کی وجہ سے پنجابی فلموں کے سب سے بڑے مزاحیہ اداکار کے طور پر تسلیم کئے جانے لگے۔ رفتہ رفتہ ان کی شخصیت کو سامنے رکھ کر فلمیں لکھی جانے لگیں ۔
بنارسی ٹھگ، جیرا بلیڈ، رنگیلا اور منور ظریف، نوکر ووہٹی دا، خوشیاں، شیدا پسٹل، چکر باز، میراناں پاٹے خاں، حکم دا غلام، نمک حرام،بندے دا پتر اور آج دامہینوال ان کی ایسی ہی لاتعداد فلموں میں سے چند کے نام ہیں۔
ان کی آخری فلم لہودے رشتے تھی جو 1980ء میں ریلیز ہوئی تھی۔
منور ظریف نے رنگیلا کے ساتھ بھی متعدد فلموں میں کام کیا۔ ان دونوں اداکاروں کے بے ساختہ فقرے اور جگتیں، فلم بینوں کے ذہن میں آج بھی محفوظ ہیں۔ منور ظریف نے 1971ء میں فلم عشق دیوانہ میں پہلی مرتبہ خصوصی نگار ایوارڈ حاصل کیا۔
اس کے بعد انہیں فلم بہارو پھول برسائو اور زینت میں بہترین مزاحیہ اداکار کے نگار ایوارڈ ملے۔
29 اپریل 1976ء کو منور ظریف دنیا سے رخصت ہوئے۔
لاہور میں بی بی پاک دامناں کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔۔!!!
◀️◀️
جب آپ خود قرآن پڑھو گے تب ہی معلوم ہو گا کہ، آپ کو دجال مولوی کہاں کہاں بہکا رہا ہے۔
◀️◀️
Copy Paste
محمد شاہ صاحب تونسوی ابن محمود صاحب قوم ڈکھنہ ۔ بستی مندرانی تحصیل تونسہ شریف سے تعلق رکھنے والی ایک بزرگ شخصیت ،
1920ء میں آسنور کشمیر میں وفات پائی اور وہیں تدفین ہوئی۔
یہ پوسٹ کارڈ شاہ صاحب نے اپنے شاگردمحمد مسعود خان صاحب مندرانی اور اپنے بھتیجے عبدالسلام صاحب کو لکھا ۔پوسٹ کارڈ پر ایڈریس کچھ اس طرح ہے۔
"ضلع ڈیرہ غازی خان تحصیل سنگھڑ بستی مندرانی محمد مسعود وعبدالسلام کو ملے"
پوسٹ کارڈ پر لکھی تحریر کے مطابق دیگر باتوں کے علاوہ شاہ صاحب اپنی اس خواہش کا اظہار کرتے ہیں کہ بستی مندرانی میں لائبریری ہونی چاہیئے ۔اور اس مجوزہ لائبریری کے بارے میں حافظان کی مرضی ضرور معلوم کی جائے شاہ صاحب کی اس اصطلاح سے مراد بستی مندرانی کے دو بزرگ افراد جناب حافظ فتح محمد خان صاحب مندرانی اور جناب حافظ محمد خان صاحب مندرانی ہیں ۔
پوسٹ کارڈ پر لگی سٹمپ کے مطابق شاہ صاحب نے یہ کارڈ 28 جنوری 1911ءکو قادیان سے بھیجا اور 30 جنوری کو ڈیرہ غازی خان پہنچا اور 31 جنوری کو تونسہ شریف، جس سے اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہےکہ انگریزی حکومت کا ڈاک کا نظام جدید خطوط پر استوار تھا۔
◀️◀️
Copy Paste۔
تاریخ کے جھروکے ..... کڑوے حقائق
کچھ لوگ کہتے ہیں قائداعظم پاکستان کو مذہبی ریاست بنانا چاہتے تھے مگر یہ کیسی مذہبی ریاست تھی جس کی اسمبلی کے اجلاس کی صدارت ایک شیڈولڈ کاسٹ ہندو کر رہا تھا
قائداعظم نے ملک کی پہلی چھ رکنی کابینہ بنائی تو اس میں وزارت قانون جوگندر ناتھ منڈل کو دی۔ کبھی آپ کے ذہن میں ایسی اسلامی ریاست کا تصور ابھرا ہے جس کا وزیر قانون ہندو ہو؟اسی طرح انہوں نے وزارت خارجہ ایسے شخص کو سونپی جس کا اسلامی عقیدہ متنازع تھا۔ یہ سر ظفراللہ خان تھے جن کا تعلق احمدی فرقے سے تھا۔ اگرچہ اس وقت تک احمدیوں کو غیرمسلم قرار نہیں دیا گیا تھا مگر ان کا عقیدہ متنازع ضرور مانا جاتا تھا۔ سر ظفراللہ خان 1958 تک پاکستان کے وزیرخارجہ رہے۔
جناح نے پاکستان کا جو وژن دیا تھا اس کا ہمارے پاس ایک ہی ثبوت ہے جو کہ ان کی 11 اگست 1947 کی تقریر ہے۔ انہوں نے یہ تقریر دستور ساز اسمبلی کے پہلے اجلاس میں کی تھی۔ اس تقریر میں انہوں نے بتایا تھا کہ پاکستان کیسی ریاست ہو گا۔ مگر ہم نے یہ تقریر فراموش کر دی اور اسے توڑ موڑ دیا۔دستور ساز اسمبلی کے اس اجلاس کی صدارت اقلیتی رکن جوگندر ناتھ منڈل نے کی تھی۔ آج لوگ یہ بات کرتے ہیں کہ قائداعظم پاکستان کو مذہبی ریاست بنانا چاہتے تھے مگر یہ کیسی مذہبی ریاست ہے جس کی اسمبلی کے اجلاس کی صدارت ایک شیڈولڈ کاسٹ کر رہا ہے۔
قائد اعظم نے اپنی پہلی کابینہ میں مولانا مودودی ، مفتی محمود ، امیر شریعت احرار یا ان جیسے دوسرے علماؤں کو کیوں نہیں شامل کیا؟
اب کرپٹ ر صفدر اور شیخ رشید کیا کہتے ہیں کیا بہتر ہو کہ یہ مفادپرست سیاست دان اپنا بھونڈا منہ کھولنے سے پہلے تاریخ پڑھ لیں ۔
◀️◀️
سولر خریدو اپنے پیسوں سے
الیکٹریشن کو معاوضہ دو جیب سے
لگاؤ اپنی چھت پر، روشنی ہو سورج کی
اور ٹیکس حکومت کا😔
◀️◀️
وعَلَيــكُم آلسَـلاَمُ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكـَـاتُۃ ۔
❤❤۔ إِیَّاکَ نَعْبُدُ وَ إِیَّاکَ نَسْتَعین ۔ ❤❤
🌹لاَ اِلٰہَ اِلَّا اﷲُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ ﷲ ⚘️
جزاک اللہ احسن الجزاء -
صفحہ نمبر 2 ۔❤
نظام ننگھا ھو رھا ھے ۔
We stand with Imran Khan we lovehim❤❤❤❤❤❤❤❤❤
Yaa ALLAAH Rabb UL iZZat TuJhay Teri iZZat Va JaLaaL Kaa Waasta Hay
Ki Tu
PAKISTAN Par Qaabiz Dollars Khor Gaddhaar Neutral JaanWerO'n Ko Ibrat Kaa Nishaa'n Bana Kar WaasiL e Jahannum Farmaa Dey
Aur
in Qaatil DarinDo'n Ko Moat Na Aaye
MaGar Tardap Tardap Kar
Aur
in LaantiiO'nm Ko Qabr Ki ThanDi Mattii Naseeeb Na Ho
Yaa ALLAAH
JinhO'n Nay is Watan Ko YarGhMaal Bana Kar BarBaad Kiya Hay
Aaaameeeen
Yaa Rabb UL Aalmeen 🤲
پاکستان میں دو بھائی ایسے بھی ہیں جنہوں نے مرنے کے بعد اپنی قبر پر لکھوا دینا ہے کہ 2 سال اور ژندہ رہتے تو ملک کی تقدیر بدل دیتے🤣😊
Isy habasy by ja kahty han konsa qanon kaisa qanoon
Plz mari help karey me bhut prshan hun
i ❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤love ❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤khan❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤