इस्लाम में जादू की हकीकत | By dr Israr Ahmed

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 10 лют 2025
  • جادو کی حقیقت ایک پیچیدہ اور متنازعہ موضوع ہے، جو مذہب، ثقافت، سائنسی نقطہ نظر، اور ذاتی عقائد پر منحصر ہے۔ اس پر مختلف نظریات پائے جاتے ہیں:
    1. مذہبی نقطہ نظر
    اسلامی تعلیمات: اسلام میں جادو (سحر) کا ذکر قرآن و حدیث میں موجود ہے۔ قرآن میں سورۃ البقرہ (2:102) میں حضرت سلیمانؑ کے زمانے میں جادو کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ اسلام جادو کو ایک حقیقت مانتا ہے، لیکن اسے حرام قرار دیتا ہے، کیونکہ یہ شیطانی عمل ہے اور لوگوں کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
    علاج اور تحفظ: اسلام میں جادو سے بچنے کے لیے سورۃ الفلق، سورۃ الناس، سورۃ البقرہ اور دیگر قرآنی آیات کی تلاوت کو موثر مانا جاتا ہے۔
    2. سائنسی اور منطقی نقطہ نظر
    سائنس جادو کو کسی بھی مافوق الفطرت طاقت کا نتیجہ ماننے کے بجائے، نفسیاتی اثرات، نظر بندی، یا دھوکہ دہی کا نتیجہ سمجھتی ہے۔
    "جادوئی مظاہر" کو اکثر ذہنی تسلی، توہم پرستی، یا مخصوص چالوں (illusion) کے ذریعے سمجھایا جاتا ہے۔
    3. جادو کی اقسام
    سفلی جادو: جسے کالا جادو بھی کہتے ہیں، اور یہ نقصان پہنچانے کے لیے کیا جاتا ہے۔
    سفید جادو: جو عام طور پر مثبت مقاصد کے لیے کیا جاتا ہے، جیسے شفاء یا تحفظ۔
    نظریاتی جادو: بعض لوگ مانتے ہیں کہ جادو صرف یقین، توہمات، اور ذہنی اثر و رسوخ کی طاقت ہے۔
    4. جادو اور جدید دنیا
    آج کے دور میں جادو اور جادوگری (illusion & magic tricks) ایک فن کے طور پر بھی مقبول ہے، جسے اسٹیج شوز، فلموں اور تفریحی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
    5. نتیجہ
    جادو کی حقیقت کا انحصار آپ کے عقائد پر ہے۔ مذہبی اعتبار سے یہ ایک حقیقت ہے، جبکہ سائنسی نقطہ نظر سے اسے وضاحت طلب سمجھا جاتا ہے۔ اگر آپ جادو کے اثرات یا اس سے بچاؤ کے بارے میں فکرمند ہیں تو روحانی اور سائنسی دونوں زاویوں کو سمجھ کر فیصلہ کرنا بہتر ہوگا۔

КОМЕНТАРІ •