بہت خوب میرے خیال سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کسی بھی کھیل کے انعقاد کے لیے بہت ضروری ہے کہ ایک غیر جانبدار اور امن سے بھرپور "گرین پیس کورٹ" کا قیام ناگزیر ہو چکا ہے یہ وہ ائیڈیا ہے جو 2009 میں جنریشن فور پیس کیمپ میں شاہد الحق نے پیش کیا اس کے مطابق ایک کھیلوں کا ایک اسٹیڈیم بنایا جائے جو کہ پاکستان اور انڈیا کے بارڈر پر بنایا جائے تاکہ ادھا انڈیا اور ادھا پاکستان میں بنایا جائے اس سے دونوں طرفین کے تماشائی بغیر کسی ویزا اور سیکورٹی ایشو کے کھیل کو انجوائے کر سکیں گے۔ بنیادی آئیڈیا پر مزید ترقی ھوئی اور اس پر ورکنگ گروپ کی مدد سے کام جاری ھے اور اب اس منفرد خیال کو مزید بڑھا کر "ڈریم پیس اولمپک و کلچرل آرینا" کا نام دے دیا گیا ھے۔ جسمیں نہ صرف کھیلوں کے ذریعے امن بلکہ کلچرل ایکسچینج اور کاروباری میٹینگ ایریاز کو بھی مستقبل کے ڈیزائن میں شامل کر لیا گیا ھے؟ یاد رہے کہ شاھد الحق سری لنکن ٹیم کے اوپر دہشت گردوں کے حملے کے بعد جنریشن فار پیس کیمپ2009 میں ابو ظہبی میں ڈریم پیس کورٹ کا آیڈیا پیش کیا تھا جس کا بنیادی مقصد کھیلوں سے منقسم دو ملکوں کے بچھڑے ھونے لوگوں کو ملانا اور آپس میں ھم آہنگ ھونے کا بنیادی حق دلانا تھا جو بلآخر بہترین تعلقات ، بھائی چارے ، پیار محبت اور یگانگت کو جنم دیتا ھے۔ اس میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ کھیل ایک مضبوط و غیر مبدل عمل ھے جو کھیلوں کے ذریعے فاصلوں کو کم کرنے اور امن کے قیام میں خوش کن طریقہ ھو سکتا ھے۔ کھیل دوست شاھد الحق
بہت خوب
میرے خیال سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کسی بھی کھیل کے انعقاد کے لیے بہت ضروری ہے کہ ایک غیر جانبدار اور امن سے بھرپور "گرین پیس کورٹ" کا قیام ناگزیر ہو چکا ہے یہ وہ ائیڈیا ہے جو 2009 میں جنریشن فور پیس کیمپ میں شاہد الحق نے پیش کیا اس کے مطابق ایک کھیلوں کا ایک اسٹیڈیم بنایا جائے جو کہ پاکستان اور انڈیا کے بارڈر پر بنایا جائے تاکہ ادھا انڈیا اور ادھا پاکستان میں بنایا جائے اس سے دونوں طرفین کے تماشائی بغیر کسی ویزا اور سیکورٹی ایشو کے کھیل کو انجوائے کر سکیں گے۔
بنیادی آئیڈیا پر مزید ترقی ھوئی اور اس پر ورکنگ گروپ کی مدد سے کام جاری ھے اور اب اس منفرد خیال کو مزید بڑھا کر "ڈریم پیس اولمپک و کلچرل آرینا" کا نام دے دیا گیا ھے۔ جسمیں نہ صرف کھیلوں کے ذریعے امن بلکہ کلچرل ایکسچینج اور کاروباری میٹینگ ایریاز کو بھی مستقبل کے ڈیزائن میں شامل کر لیا گیا ھے؟
یاد رہے کہ شاھد الحق سری لنکن ٹیم کے اوپر دہشت گردوں کے حملے کے بعد جنریشن فار پیس کیمپ2009 میں ابو ظہبی میں ڈریم پیس کورٹ کا آیڈیا پیش کیا تھا جس کا بنیادی مقصد کھیلوں سے منقسم دو ملکوں کے بچھڑے ھونے لوگوں کو ملانا اور آپس میں ھم آہنگ ھونے کا بنیادی حق دلانا تھا جو بلآخر بہترین تعلقات ، بھائی چارے ، پیار محبت اور یگانگت کو جنم دیتا ھے۔ اس میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ کھیل ایک مضبوط و غیر مبدل عمل ھے جو کھیلوں کے ذریعے فاصلوں کو کم کرنے اور امن کے قیام میں خوش کن طریقہ ھو سکتا ھے۔
کھیل دوست
شاھد الحق
TO DIDI AAP 😂 KU RO RAHE HO
AAP TO ISLAM K QUILA HO USKO KU NI FAVOUR HO RAHA HA ?
TEZ BOLNA AWAZ NI AAYEGI MOON PE H HUM 😂