Mohsin Bhopali recites a ghazal تیرگی سے نہ کیجیے اندازہ کچھ گھروں میں دیے نہیں ہوتے

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 10 січ 2025

КОМЕНТАРІ • 2

  • @khursheedabdullah2261
    @khursheedabdullah2261  3 місяці тому +3

    لب اگر یوں سیے نہیں ہوتے
    اس نے دعوے کیے نہیں ہوتے
    خوب ہے، خوب تر ہے، خوب ترین
    اس طرح تجزیے نہیں ہوتے
    گر ندامت سے تم کو بچنا تھا
    فیصلے خود کیے نہیں ہوتے
    بات بین السّطور ہوتی ہے
    شعر میں حاشیے نہیں ہوتے
    تیرگی سے نہ کیجیے اندازہ
    کچھ گھروں میں دیے نہیں ہوتے
    ظرف ہے شرطِ اوّلیں محسن
    جام سب کے لیے نہیں ہوتے
    محسن بھوپالی

  • @Adil....Siddiqui
    @Adil....Siddiqui Місяць тому +1

    Subhanallah Khursheed bhai