the statement that history has reached its end is infact a contradiction to the dialects on which hegal's philosophy is based. Like in a dialectical world hegel would present his concept of why history has ended and someone else will give its exact opposite and both will collide and thus the dialectical evolution of humans will continue. And the history continues . Seeing the world right now in 21st century history seems far from over . Great lecture . God bless you !
Everyone says Hegel's Phenomenology of Spirit is the most disorganized and cerebrally demanding text in the entire history of Western philosophy and yet you make it so easy and palettable for us. Great job👍and best wishes from Kashmir.
ہندوستان سے آپ کو مسلسل سنتا ہوں ، آپ کے لئے بہت ساری دعائیں ، مابعد جدیدیت کے بانیوں اور جدیدیت کے پیروکاروں پر بھی ایک لیکچر سیریز رکھیں مثلا ہائیڈگر ، سارتر وغیرہ
تیمور صاحب بہت عمدہ لیکچر دیا آپ نے۔ آقا اور غلام میں آتھینٹیکیشن والے معاملے میں آپ نے فرمایا کہ غلام کو اپنے کام سے اپنے ہونے کا جواز ملتا ہے جبکہ آقا اس اطمینان سے محروم رہ جاتا ہے۔ یہ سمجھنے میں دشواری ہو رہی ہے۔ مثلاً آپ اپنے ذہن میں ایک مکان کا تصور کرتے ہیں۔ نقشہ آرکیٹیکٹ بناتا ہے، کام مزدور کرتے ہیں مگر آخر میں آپ یہی کہیں گے کہ میں نے جو گھر سوچا وہ آخرکار بن گیا۔ اس سے کیا اطمینان حاصل نہیں ہوتا؟ نواز شریف فخر سے کہتا ہے کہ میں نے موٹر وے بنوائی حقیقت میں تو اس نے نہیں بنائی انجینیئروں اور مزدوروں نے بنائی اسی طرح شاہجہان بھی تاج محل بنوانے پہ فخر کرتا ہوگا۔ اس کو زرا مزید سمجھا دیجیئے۔ شکریہ۔
Hegel's point is that the real builder always knows who created. He doesn't need social recognition to know that he has created something beautiful. The one who steals credit always knows that he is only lying to himself and the public. But the affect of this takes time in history to develop. Until the real subjects of history (the slaves) become free.
Assalamu alykum alhumdulillah Dr sahab you are really an asset to us..... You have an excellent art of teaching... Your great admirer from kashmir india. Hope you will make make many more video lectures in future.. Inshaallah.
مشکل مضمون کو اتنے سادہ اور عام فہم انداز میں سمجھاتے ہیں کہ میں دوران کام ان ویڈیوز کو سن لیتا ہوں اور جب گھر کام سے واپس جاتا ہوں تو میرا نو سال کا بیٹا اور بیوی کھانا کھانے کے بعد باقاعدہ سوال کرتے ہیں آج آپ نے جو نئی بات سیکھی ہمیں بھی بتائیں پھر ان باتوں کے تناظر میں سماجی معاملات پر بات ہوتی ہے انگلش کمزور ہے کتابیں میں خرید نہی سکتا تھا بچے کو کسی اچھے سکول میں داخل نہی کروا سکتے تھے لیکن اب دل مطمن ہے کہ مستند باوثوق تعلیم مجھے اور میرے گھر والوں کو مل رہی ہے یہ بہت بڑا احسان ہے
@@Taimur_Laal آپ کی ذہانت پہ رسک /رشک محسوس ہوتا ہے۔ کاش اس infinite نے ایسا ذہن ہمیں بھی عطا کیا ہوتا۔ میرا ذاتی خیال ہے کہ ماحول کے علاؤہ Biological process بھی کلیدی کردار ادا ادا کرتی ہے۔ مرد عورت جوڑے کے درمیان جو اختلاط ہوتا ہے اس وقت جو منوکیول/ جراثیم خارج ہوتے ہیں وہی انسان کا کردار گھڑنے میں کافی اہم رول ادا کرتے ہیں۔کیا اس موضوع پہ کچھ خیالات سنا سکتے ہیں؟
Brilliant lecture sir... Aapse ek request hai kindly simple urdu ka use kijiye kuki india may hindi use hoti hai thoda mushkil hota hai samjhane may baki u r a gem sir... I follow ur lectures though I am an engineer but have interests in Marxian economics and philosophy.... Thank you...
Sir thank you so much... When in the last video you said that I have spent my whole life learning these things and even now it takes so much of your time so please like and subscribe I literally wept... Sir we love you... It is so pleasing to see Marxists and progressives like you in our intellectually destitute and medieval society...!
Thank you so much! Sir, May you live long and continue making, sharing such amazing informative stuffs for us. Especially like me having Engineering background. Its almost about 1 month that on daily basis I used to watch your one complete lecture atleast. But Hegel was awesome 😎 👏 👏👏
امید ہے تیمور بھائی کہ آپ گریجولی لنگوسٹک فلاسفی تک آئی﷽ گے ، پوری ہسٹری کے بیسک آئیڈیاز کے بعد جدید فلسفے کی مزید ڈپتھ میں بھی جانے کی سیریز شروع کیجیے گا ۔ اردو دان طبقے پر یہ بہت بڑا احسان ہو گا ۔ ہم جدلیاتی فلسفہ کے پلیٹ فارم سے کوشش تو کر رہے ہیں لیکن یو نو کہ فیسبک اور یوٹیوب لیکچرز میں بہت فرق ہے ۔
سر مہربانی فرما کر ڈیکارٹ سے لیکر سارتر تک تمام فلسفیوں کے فلسفے پر اسطرح,جسطرح آپ نے ہیگل کے فلسفے پر مفصل لیکچر دیا ہے اسطرح کے مفصل لیکچر ریکارڈ کر کے اپلوڈ کریں یہ آپکا اس معاشرے پر احسان عظیم ہوگا۔
ہیگل پر دونوں لیکچرز بار بار سننے والے ہیں۔ تیمور آپ کے یہ لیکچرز تو تھوڑے بہت پڑھے لکھے لوگ ہی سنیں گے ۔ عام پاکستانی کی ذہنی سطح تو اتنی نہیں ہے لیکن اس کے باوجود بھی پہلے چار گھنٹوں میں ہیں پانچ سو لوگ سن چکے تھے۔ آپ بہت بڑا کام کر رہے ہیں۔ بہت نیک تمنائیں ہیں آپ کے ساتھ۔
A Worker Reads History By Bertrolt Brecht Who built the seven gates of Thebes? The books are filled with names of kings. Was it the kings who hauled the craggy blocks of stone? And Babylon, so many times destroyed. Who built the city up each time? In which of Lima's houses, That city glittering with gold, lived those who built it? In the evening when the Chinese wall was finished Where did the masons go? Imperial Rome Is full of arcs of triumph. Who reared them up? Over whom Did the Caesars triumph? Byzantium lives in song. Were all her dwellings palaces? And even in Atlantis of the legend The night the seas rushed in, The drowning men still bellowed for their slaves. Young Alexander conquered India. He alone? Caesar beat the Gauls. Was there not even a cook in his army? Phillip of Spain wept as his fleet was sunk and destroyed. Were there no other tears? Frederick the Great triumphed in the Seven Years War. Who triumphed with him? Each page a victory At whose expense the victory ball? Every ten years a great man, Who paid the piper? So many particulars. So many questions.
@@Taimur_Laal Yes sir, I just went through Playlist section and found them. Although I didn't find Max Weber, I am glad that I found couple of your videos on Immanuel Kant, Nietzche, and Machiavelli.
You try as many philosophers as you want, no issue but every one has to come to the final point of what is right or wrong (black and white) by processing common and social ideas in terms of individuals interest. Then you're done forever. The next step is to look at all kinds of problems practically.
میں دو بار یہ لیکچرز سن چکی ہوں لیکن ان میں بہت ساری باتیں اور فلاسفی اکھٹی ہے جسے دو بار میں بھی پوری طرح نہیں سمجھا جا سکتا۔ بہت سے سوالات بھی پیدا ہوتے ہیں لیکن بہتر یہی ہے کہ پہلے لیکچرز کو سمجھ لیا جائے۔ تو پھر تیسری بار سنوں گی۔ کامریڈ جیسے کہا جاتا ہے کہ درخت لگانا صدقہء جاریہ ہے تو میرے خیال سے تو آپ کے تمام لیکچرز صدقہء جاریہ ہیں جو یہاں سیو ہیں اور انہیں لوگ جب چاہیں ، جتنی بار چاہیں سن سکتے ہیں۔ میں شئر بھی کرتی ہوں لیکن مجھے اپنے ارد گرد ایسے لوگ نظر نہیں آتے جو اس قسم کی چیزوں میں دلچسپی رکھتے ہوں۔ یعنی بہت ہی کم تعداد ہے ایسے لوگوں کی ۔ اس کے باوجود بھی آپ کے ویوز بہت ہیں تو خوشی ہوتی ہے کہ سننے والے موجود تو ہیں۔ لہزا آپ چینل کی گروتھ کی فکر نہ کریں۔ آپ اپنا کام کر رہے ہیں اور یہ کام باقی رہے گا۔ دھیرے دھیرے ہی سہی دیکھنے، سننے والے بڑھتے رہیں گے۔
I admire u sir ! . I know that u are trying to spread marxist views about life , and society but I like it , although I do not believe in any fixed and permanent ideology. I love science and scientific method. Science changes as time passes. I recently read a book which is called " modern science and Marxist philosophy" , in this book authors have strongly criticized some scientific theories like big bang, selfish gene theory (given by Richard dawkins ) and stephen hawking 's theories about cosmos , without any proof and evidence. Is there any contradiction between Marxist philosophy and science ? U can elaborate it.
R/sir! Thank you very much for this wonderful lecture. And we're pleading you that if possible,please covers the rest of philosophers( in css syllabus). Once again bundles of thanks. God bliss you
Kindly Sir also upload lectures on Capitalism, Communism, Totalitarianism, Colonization, Post- Modernisation & Post Post Modernisation topics . Thanking u in anticipation
Tamur Sahib, I took a seminar on Hagel at harvard. while graduate work at MIT(Benazir was a classmate). I was disappointed that Hagel was rapped around spirituality in some form and after listening to you l am thinking that he was aman of his time embedded in Christianity. But my big question to you is that all these grand philosophers making grand proclamations,can these be scien tifically verifiable? Or has any neuropsychologist looked at these philosophical works critically/scientifically. Prof.Dr N.Fazal Cambridge.
Dear sir, if you had an idea of mathematics, theory of relativity, quantum theory etc. you will be able to understand how all these things converge/unify to same point i-e Geist.
ہیگل کے بارے میں چند غلط فہمیاں تحریر کاشف جاوید Source from Dr taimour Rehman lectures اس میں کو شک نہیں ہیگل نے کبھی بھی یہ لفظ تھیسیس اینٹی تھیسیس اور سنتھیسس استعمال نہیں کیے اور یہ بھی سچ ہے کےفختے سے ہیگل فاصلے پے رہنا چاہتا تھا لیکن یہ کہنا کے اس بنیاد پر ہیگل کا جدلیات سے کوئی تعلق نہیں تھا میں اس بات کو درست نہیں سمجھتا یا پھر یہ کے جدلیات کا اس پر اثر نہیں تھا یا ہیگل جدلیات کو ایک سینٹرل موٹیو نہیں سمجھتا تھا کے کس طرح ہسٹری اف فلاسفی آگے جاتی ہے ہیگل نے جس طرح سے جدلیات کی پہچان کی تھی جس کو ہم تھیسیس کہتے ہیں وہ اس کو in itself کہتا ہے اور جس کو ہم اینٹی تھیسیس کہتے ہیں وہ اس کو for itself کہتا ہے اور جس کو ہم سینٹھسس کہتے ہیںوہ اس کو in it for itself کہتا ہےبیشک اس نے terminology مختلف استعمال کی اور اس کا استعمال بھی مختلف تھا اس پس منظر میں کے ہیگل جو ہے وہ فحتے کی طرح پوری طرح سے idealistic نہیں تھا بلکہ ایک objective idealistic تھا یعنی کے ہیگل کے لیے objective world وجود رکھتی تھی یعنی مادہ ہیگل کے لیے ایکسست کرتا تھا وغیرہ وغیرہمگر یہ کہ دینا تو بلکل ہی غلط ہے کے ہیگل نے یہ نہیں مانا کے جدلیات انسانی تاریخ انسانی سوچ اور قدرت کس طرح آگے چلتی ہے اگر ہم ہیگل کی phenomenology of mind پڑھے تو جس طرح سے وہ تصویر کشی کرتا ہے کے کس طرح انسانی تاریخ آگے جاتی ہے اصل میں ہیگل جدلیات کو demonstrate کرنے کی کوشش کرتا ہے ہسٹری آف فلاسفی میں اور اس کے علاوہ اگر ہیگل کی سائنس اور لاجک کا مطالعہ کیا جائے تو پتا چلتا ہے کہ کس طرح ایک کنسیپٹ کی رد میں دوسرا تیسرا چوتھا کنسیپٹ پیدا ہوتا ہے یعنی کے تمام لاجک کی کیٹیگریز کو ہیگل جدلیات کی شکل میں لے کر آتا ہےاصل میں مسئلہ یہ نہیں ہے جب مارکسزم ڈیویلپ ہوا تو کارل مارکس نے ہیگل سے جدلیات لے کر مادی جدلیات جس کو ڈیویلپ کیا جس کا دنیا کی سیاست اور سوچ پر بڑا اثر ہوا ظاہر سی بات ہے اس پر تنقید بھی ہوئی لبرل وغیرہ نے جس طرح کے کارل پوپر نے تنقید کی اس نے ایک لفظ دیا کے یہ historisim ہے یا پھر ایک اور لفظ دیا یہ Teleology ہے اور یہ کہا گیا کے historism اور Teleology کو ہم رد کرتے ہیں جس سے مراد یہ تھی کہ ہیگل اور مارکس کے دونوں کے فلسفے historism اور Teleology ہیں لہذا ان کو رد کیا جاتا ہے اب ایک معاملہ تو یہ تھا اور دوسری جانب یہ تھا کہ کس طرح سے ہیگل کو مارکس اور لینن وغیرہ سے الگ کیا جائے تُو اس کے نتیجے میں کچھ ایسے فلاسفر بھی ائے جنہوں نے یہ کہنا شروع کر دیا کے یہ غلط تعبیر ہے ہیگل کے فلسفے کی ہیگل کا اصل مقصد یہ تھا کا وہ دنیا کے اندر چیزوں کی جدلیات کے بنیادی اصول بیان کرے یعنی انہوں میں ہیگل کو مارکسزم سے الگ کرنے کی کوشش کی لیکن یہ minority تعبیر ہے ہیگل کے فلسفے کی جب کے زیادہ تر کا یہ ہی خیال ہے کہ جدلیات ہی ہیگل کے فلسفے کی بنیاد ہے جو مختلف نقطہ نظر رکھنے والے لوگ ہیں یعنی کے مین سٹریم hegelion سے الگ نقطہ نظر رکھنے والے لوگ وہ اس بنیاد پے کہہ سکتے ہیں۔ اگر ہیگل کے مختلف کاموں کو الگ رکھ کے دیکھا جائے مثال کے طور پر phenomenology کو logic سے الگ کر کے دیکھا جائے اگر سارے کام کو ایک ساتھ رکھ کر دیکھا جائے تو پتہ چلتا ہے کس طرح لاجک اور phenomenology ایک دوسرے سے تعلق رکھتے ہیں تو بڑی واضع بات نظر آتی ہے کے ہیگل کے لیے جدلیات صرف مکالمے کا اصول نہیں تھی جس طرح کے سقراط اور افلاطون سچ تک پہنچے کے لیے کرتے تھے مگر میں تمام تبدیلیاں اور ڈیویلپمنٹ اور موشن کی بنیاد بن جاتا ہے یاد رکھیے ہیگل کا فلسفہ جرمن classical idealism کے تسلسل میں ہے اور اس کہ بنیادی مقصد ہی یہ تھا کہ کس طرح سچ کی تہہ تک پہنچا جائے کانت سے لے کر ہیگل یہ سارا ٹرینڈ چلتا ہے اور ہیگل کے لیے Dialectics is law of change of all logics ہی بنیادی فلسفہ ہے یہ کہہ دینا صرف اس بنیاد پر کے ہیگل نے یہ لفظ تھیسیس اینٹی تھیسیس اور سینٹھیسس استعمال نہیں کیے اس لیے اس کا جدلیات سے کوئی تعلق نہیں میری نظر میں غلط بات ہے آپ مزید اس سلسلے میں پیٹر سنگر کے لیکچرز سے استفادہ حاصل کر سکتے ہیں جو کے مغربی ممالک میں ہیگل کا ایکسپرٹ سمجھا جاتا ہے
wow!! i've never seen anybody handling hegel with such ease. so grateful that such quality lectures are available for free!
بہت خوبصورت لیکچر ہے۔ہیگل کے نقطہ نظر کو بہت اچھے انداز سے سمجھایا ہے۔میں ذاتی طور پر آپ کا ممنون ہوں۔
Wonderful lecture and I really appreciate .I am from India and I am totally rattled to know that people of this intellectual calibre exist in Pakistan
Thanks to youtube which makes me a student of such a great teacher.
Will watch it in English too . Its a slippery topic cuz a lot sounds like common sense.
Last part is excellent. I m glad this was brought up.
Heard it second time. Excellent by all meas .First time I understood the meaning of "end of history".Thanks Lal.
the statement that history has reached its end is infact a contradiction to the dialects on which hegal's philosophy is based. Like in a dialectical world hegel would present his concept of why history has ended and someone else will give its exact opposite and both will collide and thus the dialectical evolution of humans will continue. And the history continues . Seeing the world right now in 21st century history seems far from over . Great lecture . God bless you !
Great Sir. Your lectures are the source of enlightenment for Pakistan's society. Keep shinning
Brilliant dr taimour rehman sahib. Always best. You are reaching people through their own language.
Everyone says Hegel's Phenomenology of Spirit is the most disorganized and cerebrally demanding text in the entire history of Western philosophy and yet you make it so easy and palettable for us. Great job👍and best wishes from Kashmir.
ہندوستان سے آپ کو مسلسل سنتا ہوں ، آپ کے لئے بہت ساری دعائیں ، مابعد جدیدیت کے بانیوں اور جدیدیت کے پیروکاروں پر بھی ایک لیکچر سیریز رکھیں مثلا ہائیڈگر ، سارتر وغیرہ
Thank you. Ok
Such a precious lectures. My ideal, God bless you sir.
मैने यस विडियो को २० बार से ज्यादा देख चुका हुँ । जितनी बार भी देखता हुँ कभी फेड अप नही होता हुँ ।
great lecture. i know human traits. and now i know myself i am an object(slave) and waiting to become master. well done
تیمور صاحب بہت عمدہ لیکچر دیا آپ نے۔ آقا اور غلام میں آتھینٹیکیشن والے معاملے میں آپ نے فرمایا کہ غلام کو اپنے کام سے اپنے ہونے کا جواز ملتا ہے جبکہ آقا اس اطمینان سے محروم رہ جاتا ہے۔ یہ سمجھنے میں دشواری ہو رہی ہے۔ مثلاً آپ اپنے ذہن میں ایک مکان کا تصور کرتے ہیں۔ نقشہ آرکیٹیکٹ بناتا ہے، کام مزدور کرتے ہیں مگر آخر میں آپ یہی کہیں گے کہ میں نے جو گھر سوچا وہ آخرکار بن گیا۔ اس سے کیا اطمینان حاصل نہیں ہوتا؟ نواز شریف فخر سے کہتا ہے کہ میں نے موٹر وے بنوائی حقیقت میں تو اس نے نہیں بنائی انجینیئروں اور مزدوروں نے بنائی اسی طرح شاہجہان بھی تاج محل بنوانے پہ فخر کرتا ہوگا۔ اس کو زرا مزید سمجھا دیجیئے۔ شکریہ۔
Hegel's point is that the real builder always knows who created. He doesn't need social recognition to know that he has created something beautiful. The one who steals credit always knows that he is only lying to himself and the public. But the affect of this takes time in history to develop. Until the real subjects of history (the slaves) become free.
Assalamu alykum alhumdulillah Dr sahab you are really an asset to us..... You have an excellent art of teaching... Your great admirer from kashmir india. Hope you will make make many more video lectures in future.. Inshaallah.
آپ کا احسان ہے مجھ پر اور میرے بچوں پر
Vo kaisay Nomi?
مشکل مضمون کو اتنے سادہ اور عام فہم انداز میں سمجھاتے ہیں کہ میں دوران کام ان ویڈیوز کو سن لیتا ہوں اور جب گھر کام سے واپس جاتا ہوں تو میرا نو سال کا بیٹا اور بیوی کھانا کھانے کے بعد باقاعدہ سوال کرتے ہیں آج آپ نے جو نئی بات سیکھی ہمیں بھی بتائیں پھر ان باتوں کے تناظر میں سماجی معاملات پر بات ہوتی ہے انگلش کمزور ہے کتابیں میں خرید نہی سکتا تھا بچے کو کسی اچھے سکول میں داخل نہی کروا سکتے تھے لیکن اب دل مطمن ہے کہ مستند باوثوق تعلیم مجھے اور میرے گھر والوں کو مل رہی ہے یہ بہت بڑا احسان ہے
نومی کی بیٹھک makes me so happy to read that. Bless you and your family.
@@Taimur_Laal آپ کی ذہانت پہ رسک /رشک محسوس ہوتا ہے۔ کاش اس infinite نے ایسا ذہن ہمیں بھی عطا کیا ہوتا۔ میرا ذاتی خیال ہے کہ ماحول کے علاؤہ Biological process بھی کلیدی کردار ادا ادا کرتی ہے۔ مرد عورت جوڑے کے درمیان جو اختلاط ہوتا ہے اس وقت جو منوکیول/ جراثیم خارج ہوتے ہیں وہی انسان کا کردار گھڑنے میں کافی اہم رول ادا کرتے ہیں۔کیا اس موضوع پہ کچھ خیالات سنا سکتے ہیں؟
What a mazdaar lecture professor sahib. Please carry on!
WONDERFULL COMRADES TAMOOR,you are the reals and rational also love you
بہت خوب ١١١ میں نے ذاتی طور پر اس سے بہت کچھ سیکھا.. اس سلسلے کو جاری رکھیں. شکریہ ١١١
سر آپ بہت اچھا کام کررہے ہیں ۔۔لیکن افسوس بہت کم لوگ اس کو سمجھ سکیں گے
Sir jeee bhtttt okhaaaa lecture tha .....but was v informative and comprehensive one
💚 💚.....
Really ,
Hegel was the Giant of modern World.
Thank you so much Sir, you made it so easy for me to understand Hegel. Much Respect!
Brilliant lecture sir. May Giest bless you
Uff itne mushkil concepts!! Lekin sir you summed it up well! 👌🏻😍
What a brilliant explanation 👏👏
Bahot badhiya sir, thank you
Brilliant lecture sir... Aapse ek request hai kindly simple urdu ka use kijiye kuki india may hindi use hoti hai thoda mushkil hota hai samjhane may baki u r a gem sir... I follow ur lectures though I am an engineer but have interests in Marxian economics and philosophy.... Thank you...
Let me know brother konsa urdu word smj ni aya apko i will try to translate
Love and respect from Chandigarh ( India).
MashaAllah thankyou thankyou so much
Sir thank you so much...
When in the last video you said that I have spent my whole life learning these things and even now it takes so much of your time so please like and subscribe I literally wept...
Sir we love you... It is so pleasing to see Marxists and progressives like you in our intellectually destitute and medieval society...!
Thank you.
@@Taimur_Laal Love you dear sir
@@Taimur_Laal love you sir 💜
Thank you so much! Sir, May you live long and continue making, sharing such amazing informative stuffs for us. Especially like me having Engineering background. Its almost about 1 month that on daily basis I used to watch your one complete lecture atleast. But Hegel was awesome 😎 👏 👏👏
Very high quality content
Sir your way of explanation is superb
امید ہے تیمور بھائی کہ آپ گریجولی لنگوسٹک فلاسفی تک آئی﷽ گے ، پوری ہسٹری کے بیسک آئیڈیاز کے بعد جدید فلسفے کی مزید ڈپتھ میں بھی جانے کی سیریز شروع کیجیے گا ۔ اردو دان طبقے پر یہ بہت بڑا احسان ہو گا ۔ ہم جدلیاتی فلسفہ کے پلیٹ فارم سے کوشش تو کر رہے ہیں لیکن یو نو کہ فیسبک اور یوٹیوب لیکچرز میں بہت فرق ہے ۔
ONE OF THE BEST LECTURES ON HEGEL. YOU MADE HEGEL SO SOOO SIMPLE FOR ME. THANKYOU SO MUCH SIR.
Dr taimaur great, concept clearity and helpful
p
Mr dr, taimaur i learn fromyour lectures more than books i want to meet you pl send me phno thanks
Sir your a brilliant one I never heard such kind of lecture
Well done taimur sir god bless u
You are really amazing person
salman qamar thank you
Double hard work just for us in english as well as in urdu wah sir Thanks
Nice teaching Sir. Love from India❤
Sir hum apka bara ma wohi sochta han jo ap sochta ho very nice sir
Your delivery of lettuce is excellent 👌 ❤
سر مہربانی فرما کر ڈیکارٹ سے لیکر سارتر تک تمام فلسفیوں کے فلسفے پر اسطرح,جسطرح آپ نے ہیگل کے فلسفے پر مفصل لیکچر دیا ہے اسطرح کے مفصل لیکچر ریکارڈ کر کے اپلوڈ کریں یہ آپکا اس معاشرے پر احسان عظیم ہوگا۔
Amazing lecture Sir, please make more videos on modern western philosophy.
it was an amazing lecture
Thnx to explain so difficult subject.
Great Lecture
ہیگل پر دونوں لیکچرز بار بار سننے والے ہیں۔ تیمور آپ کے یہ لیکچرز تو تھوڑے بہت پڑھے لکھے لوگ ہی سنیں گے ۔ عام پاکستانی کی ذہنی سطح تو اتنی نہیں ہے لیکن اس کے باوجود بھی پہلے چار گھنٹوں میں ہیں پانچ سو لوگ سن چکے تھے۔ آپ بہت بڑا کام کر رہے ہیں۔ بہت نیک تمنائیں ہیں آپ کے ساتھ۔
Thank you so much sir. God bless you
Downloading,thank u Dr sb😍
A Worker Reads History
By Bertrolt Brecht
Who built the seven gates of Thebes?
The books are filled with names of kings.
Was it the kings who hauled the craggy blocks of stone?
And Babylon, so many times destroyed.
Who built the city up each time? In which of Lima's houses,
That city glittering with gold, lived those who built it?
In the evening when the Chinese wall was finished
Where did the masons go? Imperial Rome
Is full of arcs of triumph. Who reared them up? Over whom
Did the Caesars triumph? Byzantium lives in song.
Were all her dwellings palaces? And even in Atlantis of the legend
The night the seas rushed in,
The drowning men still bellowed for their slaves.
Young Alexander conquered India.
He alone?
Caesar beat the Gauls.
Was there not even a cook in his army?
Phillip of Spain wept as his fleet
was sunk and destroyed. Were there no other tears?
Frederick the Great triumphed in the Seven Years War.
Who triumphed with him?
Each page a victory
At whose expense the victory ball?
Every ten years a great man,
Who paid the piper?
So many particulars.
So many questions.
Sir, it will be great if you cover the following philosophers:
Thomas Hobbes, John Locke, Rousseau, John Stuart Mill, and Max Weber.
Sheeraz Ahmed see my channel. Many have already been covered.
@@Taimur_Laal Yes sir, I just went through Playlist section and found them. Although I didn't find Max Weber, I am glad that I found couple of your videos on Immanuel Kant, Nietzche, and Machiavelli.
@@sheerazahmed5403 yes need to do something on Weber as well. Will do something soon.
@@Taimur_Laal Thank you, sir. I will be waiting to be "enchanted" by your charismatic authority. 😂😊👍
You try as many philosophers as you want, no issue but every one has to come to the final point of what is right or wrong (black and white) by processing common and social ideas in terms of individuals interest. Then you're done forever. The next step is to look at all kinds of problems practically.
شکریہ سر ❤
بہت خوب
میں دو بار یہ لیکچرز سن چکی ہوں لیکن ان میں بہت ساری باتیں اور فلاسفی اکھٹی ہے جسے دو بار میں بھی پوری طرح نہیں سمجھا جا سکتا۔ بہت سے سوالات بھی پیدا ہوتے ہیں لیکن بہتر یہی ہے کہ پہلے لیکچرز کو سمجھ لیا جائے۔ تو پھر تیسری بار سنوں گی۔
کامریڈ جیسے کہا جاتا ہے کہ درخت لگانا صدقہء جاریہ ہے تو میرے خیال سے تو آپ کے تمام لیکچرز صدقہء جاریہ ہیں جو یہاں سیو ہیں اور انہیں لوگ جب چاہیں ، جتنی بار چاہیں سن سکتے ہیں۔ میں شئر بھی کرتی ہوں لیکن مجھے اپنے ارد گرد ایسے لوگ نظر نہیں آتے جو اس قسم کی چیزوں میں دلچسپی رکھتے ہوں۔ یعنی بہت ہی کم تعداد ہے ایسے لوگوں کی ۔ اس کے باوجود بھی آپ کے ویوز بہت ہیں تو خوشی ہوتی ہے کہ سننے والے موجود تو ہیں۔ لہزا آپ چینل کی گروتھ کی فکر نہ کریں۔ آپ اپنا کام کر رہے ہیں اور یہ کام باقی رہے گا۔ دھیرے دھیرے ہی سہی دیکھنے، سننے والے بڑھتے رہیں گے۔
Thank you, comrade.
سلامت رہیں،
Fantastic Sir
Great job 👌
awesome lecture.
great
Blessed to have you prof... lalsalam
thank you for this lecture sir ❤️ it helped alot 😇
just awesome...
Sir the topic is diffrent from your explain topic .
The topic is phelosphy of history . Naver mind sir
Gazab lecture 🔥🔥🔥🔥🔥♥️♥️♥️♥️♥️
Amazing sir❤
more love to you Sir..
Excellent excellent
I admire u sir ! . I know that u are trying to spread marxist views about life , and society but I like it , although I do not believe in any fixed and permanent ideology. I love science and scientific method. Science changes as time passes. I recently read a book which is called " modern science and Marxist philosophy" , in this book authors have strongly criticized some scientific theories like big bang, selfish gene theory (given by Richard dawkins ) and stephen hawking 's theories about cosmos , without any proof and evidence. Is there any contradiction between Marxist philosophy and science ? U can elaborate it.
More power to you sir ❤
Excellent sir . Kindly use more English, specialy for the typical terminologies. I am a Bengali speaking Indian, can't understand hard. Urdu.
Very well explained thanks
❤❤
R/sir!
Thank you very much for this wonderful lecture. And we're pleading you that if possible,please covers the rest of philosophers( in css syllabus).
Once again bundles of thanks. God bliss you
Very informative
Sir the grateful
Very educated lecture
You are no1 sir
Brilliant
Favourite personality
میں ڈاکٹر صاحب کو درخواست کرتا ہوں کہ سقراط سے لیکر رسل تک سارے فلاسفرز پر ایک مربوط سلسلہ کا اہتمام کریں
Jamil Khan look at last.band website. You will see my history of philosophy series there.
Sir 1 program (Frederick nietzshe) per bhi ho jaye please🙏 sir.. Zenul abideen From 🇮🇳🇮🇳🇮🇳
well explained
Sir great thanks you very much
Mashaallah
Kindly Sir also upload lectures on Capitalism, Communism, Totalitarianism, Colonization, Post- Modernisation & Post Post Modernisation topics . Thanking u in anticipation
Channel ki playlist visit kijiye
@@hamzach1024 yes visit the playlist on this channel. Lots of videos to help explain all these concepts.
@@Taimur_Laal OK Sir thank u so much. U r doing an amazing job. Hats Off ♥️
Very nice
Interesting
Sir please record a video on the following topic;
Why communism couldn't survive in the Eastern Europe?
Wonderful sir..
First one to see this video
Will be addicted 😉
Tamur Sahib,
I took a seminar on Hagel at harvard. while graduate work at MIT(Benazir was a classmate).
I was disappointed that Hagel
was rapped around spirituality in some form and after listening to you l am thinking that he was aman of his time embedded in Christianity.
But my big question to you is that all these grand philosophers making grand proclamations,can these be scien tifically verifiable?
Or has any neuropsychologist looked at these philosophical works critically/scientifically.
Prof.Dr N.Fazal
Cambridge.
Difficult question. Because with such complex ideas about complex phenomena, it is difficult to devise a simple scientific test.
Dear sir, if you had an idea of mathematics, theory of relativity, quantum theory etc. you will be able to understand how all these things converge/unify to same point i-e Geist.
ہیگل کے بارے میں چند غلط فہمیاں
تحریر کاشف جاوید
Source from Dr taimour Rehman lectures
اس میں کو شک نہیں ہیگل نے کبھی بھی یہ لفظ تھیسیس اینٹی تھیسیس اور سنتھیسس استعمال نہیں کیے اور یہ بھی سچ ہے کےفختے سے ہیگل فاصلے پے رہنا چاہتا تھا لیکن یہ کہنا کے اس بنیاد پر ہیگل کا جدلیات سے کوئی تعلق نہیں تھا میں اس بات کو درست نہیں سمجھتا یا پھر یہ کے جدلیات کا اس پر اثر نہیں تھا یا ہیگل جدلیات کو ایک سینٹرل موٹیو نہیں سمجھتا تھا کے کس طرح ہسٹری اف فلاسفی آگے جاتی ہے
ہیگل نے جس طرح سے جدلیات کی پہچان کی تھی جس کو ہم تھیسیس کہتے ہیں وہ اس کو in itself کہتا ہے اور جس کو ہم اینٹی تھیسیس کہتے ہیں وہ اس کو for itself کہتا ہے اور جس کو ہم سینٹھسس کہتے ہیںوہ اس کو in it for itself کہتا ہےبیشک اس نے terminology مختلف استعمال کی اور اس کا استعمال بھی مختلف تھا اس پس منظر میں کے ہیگل جو ہے وہ فحتے کی طرح پوری طرح سے idealistic نہیں تھا بلکہ ایک objective idealistic تھا یعنی کے ہیگل کے لیے objective world وجود رکھتی تھی یعنی مادہ ہیگل کے لیے ایکسست کرتا تھا وغیرہ وغیرہمگر یہ کہ دینا تو بلکل ہی غلط ہے کے ہیگل نے یہ نہیں مانا کے جدلیات انسانی تاریخ انسانی سوچ اور قدرت کس طرح آگے چلتی ہے
اگر ہم ہیگل کی phenomenology of mind پڑھے تو جس طرح سے وہ تصویر کشی کرتا ہے کے کس طرح انسانی تاریخ آگے جاتی ہے اصل میں ہیگل جدلیات کو demonstrate کرنے کی کوشش کرتا ہے ہسٹری آف فلاسفی میں اور اس کے علاوہ اگر ہیگل کی سائنس اور لاجک کا مطالعہ کیا جائے تو پتا چلتا ہے کہ کس طرح ایک کنسیپٹ کی رد میں دوسرا تیسرا چوتھا کنسیپٹ پیدا ہوتا ہے
یعنی کے تمام لاجک کی کیٹیگریز کو ہیگل جدلیات کی شکل میں لے کر آتا ہےاصل میں مسئلہ یہ نہیں ہے جب مارکسزم ڈیویلپ ہوا تو کارل مارکس نے ہیگل سے جدلیات لے کر مادی جدلیات جس کو ڈیویلپ کیا جس کا دنیا کی سیاست اور سوچ پر بڑا اثر ہوا ظاہر سی بات ہے اس پر تنقید بھی ہوئی لبرل وغیرہ نے جس طرح کے کارل پوپر نے تنقید کی اس نے ایک لفظ دیا کے یہ historisim ہے یا پھر ایک اور لفظ دیا یہ Teleology ہے اور یہ کہا گیا کے historism اور Teleology کو ہم رد کرتے ہیں
جس سے مراد یہ تھی کہ ہیگل اور مارکس کے دونوں کے فلسفے historism اور Teleology ہیں لہذا ان کو رد کیا جاتا ہے اب ایک معاملہ تو یہ تھا اور دوسری جانب یہ تھا کہ کس طرح سے ہیگل کو مارکس اور لینن وغیرہ سے الگ کیا جائے
تُو اس کے نتیجے میں کچھ ایسے فلاسفر بھی ائے جنہوں نے یہ کہنا شروع کر دیا کے یہ غلط تعبیر ہے ہیگل کے فلسفے کی ہیگل کا اصل مقصد یہ تھا کا وہ دنیا کے اندر چیزوں کی جدلیات کے بنیادی اصول بیان کرے یعنی انہوں میں ہیگل کو مارکسزم سے الگ کرنے کی کوشش کی لیکن یہ minority تعبیر ہے ہیگل کے فلسفے کی جب کے زیادہ تر کا یہ ہی خیال ہے کہ جدلیات ہی ہیگل کے فلسفے کی بنیاد ہے
جو مختلف نقطہ نظر رکھنے والے لوگ ہیں یعنی کے مین سٹریم hegelion سے الگ نقطہ نظر رکھنے والے لوگ وہ اس بنیاد پے کہہ سکتے ہیں۔ اگر ہیگل کے مختلف کاموں کو الگ رکھ کے دیکھا جائے مثال کے طور پر phenomenology کو logic سے الگ کر کے دیکھا جائے اگر سارے کام کو ایک ساتھ رکھ کر دیکھا جائے تو پتہ چلتا ہے کس طرح لاجک اور phenomenology ایک دوسرے سے تعلق رکھتے ہیں تو بڑی واضع بات نظر آتی ہے کے ہیگل کے لیے جدلیات صرف مکالمے کا اصول نہیں تھی جس طرح کے سقراط اور افلاطون سچ تک پہنچے کے لیے کرتے تھے
مگر میں تمام تبدیلیاں اور ڈیویلپمنٹ اور موشن کی بنیاد بن جاتا ہے یاد رکھیے ہیگل کا فلسفہ جرمن classical idealism کے تسلسل میں ہے اور اس کہ بنیادی مقصد ہی یہ تھا کہ کس طرح سچ کی تہہ تک پہنچا جائے کانت سے لے کر ہیگل یہ سارا ٹرینڈ چلتا ہے اور ہیگل کے لیے
Dialectics is law of change of all logics ہی بنیادی فلسفہ ہے
یہ کہہ دینا صرف اس بنیاد پر کے ہیگل نے یہ لفظ تھیسیس اینٹی تھیسیس اور سینٹھیسس استعمال نہیں کیے اس لیے اس کا جدلیات سے کوئی تعلق نہیں میری نظر میں غلط بات ہے آپ مزید اس سلسلے میں پیٹر سنگر کے لیکچرز سے استفادہ حاصل کر سکتے ہیں جو کے مغربی ممالک میں ہیگل کا ایکسپرٹ سمجھا جاتا ہے
👍🏻
You are my man sir. A great mentor. U give me up. When r u going publish text of your lectures? Please reply; give me energy. Thanks sir
Thank you so much sir
Jazakallah
really indebted to you dear sir. I really want to meet you.
Very nice sir