Iftikhar Arif recites his Salam ذکرِ مظلوم کو انعام میں رکھا گیا ہے

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 28 сер 2024
  • افتخار عارف : سلام
    ذکرِ مظلوم کو انعام میں رکھا گیا ہے
    ظلم کو زمرۂ دشنام میں رکھا گیا ہے
    از ازل، تا بہ ابد سارے یزیدوں کا حساب
    ایک ہی دفترِ بدنام میں رکھا گیا ہے
    تا قیامت کسی ظالم کو نہ ہو جرأتِ ظلم
    صبر کو منزلِ اقدام میں رکھا گیا ہے
    کربلا ہو، کہ نجف ہو، کہ مدینہ‘ سب کو
    نور کے سلسلۂ عام میں رکھا گیا ہے
    میں نے تقویمِ شہادت پہ نظر کی توکھُلا
    خاک کو شیشۂ ایّام میں رکھا گیا ہے
    صبرِ مخدومۂ کونین کی وارث زینبؑ
    اِک نشانی کہ جسے شام میں رکھا گیا ہے
    مفتخر ہوں تو یہ فیضانِ کرم ہے اُن کا
    اُن کی نسبت کو مرے نام میں رکھا گیا ہے
    افتخار عارف

КОМЕНТАРІ • 5

  • @SajidKhan-jg8bk
    @SajidKhan-jg8bk Місяць тому

    Labbaik Ya Hussain ❤❤❤🤲🤲🤲

  • @qasimsadeed9149
    @qasimsadeed9149 Місяць тому

    کیا کہنے سبحان اللہ سبحان اللہ

  • @khursheedabdullah2261
    @khursheedabdullah2261  Місяць тому +1

    ذکرِ مظلوم کو انعام میں رکھا گیا ہے
    ظلم کو زمرۂ دشنام میں رکھا گیا ہے
    از ازل، تا بہ ابد سارے یزیدوں کا حساب
    ایک ہی دفترِ بدنام میں رکھا گیا ہے
    تا قیامت کسی ظالم کو نہ ہو جرأتِ ظلم
    صبر کو منزلِ اقدام میں رکھا گیا ہے
    کربلا ہو، کہ نجف ہو، کہ مدینہ‘ سب کو
    نور کے سلسلۂ عام میں رکھا گیا ہے
    میں نے تقویمِ شہادت پہ نظر کی توکھُلا
    خاک کو شیشۂ ایّام میں رکھا گیا ہے
    صبرِ مخدومۂ کونین کی وارث زینبؑ
    اِک نشانی کہ جسے شام میں رکھا گیا ہے
    مفتخر ہوں تو یہ فیضانِ کرم ہے اُن کا
    اُن کی نسبت کو مرے نام میں رکھا گیا ہے
    افتخار عارف

  • @junaidnaseemsethi5415
    @junaidnaseemsethi5415 Місяць тому

    Wah

  • @ahmadfarooq6344
    @ahmadfarooq6344 Місяць тому +1

    جب رُوح سے کہتے ہو کہ لبّیک حُسینا !
    پِھر دِل سے یزیدوں کا یہ ڈر کیوں نہیں جاتا
    کہتے ہو کہ ہو اُسوہء شبّیر پہ قائم
    دربار میں کیوں جاتے ہو سَر کیوں نہیں جاتا
    (اختر عثمان)