خطبہ جمعہ | 11-10-2024 | Friday Sermon | Mirza Masroor Ahmad
Вставка
- Опубліковано 12 жов 2024
- Our other UA-cam Channel, you can Watch & Subscribe.
علم و عرفان Knowledge & Wisdom : / @knowledgewisdom2024
"Know Islam" Q&A : / @knowislamicvideos
"Defend Islam" (English) Q&A : / @defendislam
امنِ اسلام : / @aman-e-islam
اشاعتِ اسلام : / @اشاعت-اسلام
Spread Islam (Urdu Q&A) : / spreadislam1
Islam Ahmadiyya Books : drive.google.c...
Website : www.alislam.org
Mashllah ❤ jezakmuhllah asnaljeza ❤❤🎉
MashAllah
Best address for all people
❤❤❤
God show you right path
MashaAllah 👍
Maashallah jazakallah👍👍👍👍
Please actupon it
حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے آسمان پر اٹھائے جانے (صعود آسمانی) کا ذکر بنیادی طور پر قرآن اور بائبل دونوں میں موجود ہے۔
قرآن میں ثبوت:
قرآن پاک میں حضرت عیسیٰ کے آسمان پر اٹھائے جانے کا واضح ذکر کیا گیا ہے۔ چند اہم آیات یہ ہیں:
1. سورہ النساء (4:157-158):
• اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ یہودیوں نے حضرت عیسیٰ کو قتل نہیں کیا اور نہ ہی صلیب پر چڑھایا، بلکہ انہیں اللہ تعالیٰ نے آسمان پر اٹھا لیا:
• “اور اُنہوں نے نہ تو اُسے قتل کیا اور نہ ہی اُسے سُولی پر چڑھایا، بلکہ (اصل معاملہ) یہ ہے کہ اللہ نے اُسے اپنی طرف اُٹھا لیا۔”
2. سورہ آل عمران (3:55):
• اللہ نے فرمایا کہ وہ حضرت عیسیٰ کو اپنی طرف اٹھائے گا:
• “جب اللہ نے فرمایا: اے عیسیٰ! میں تجھے واپس لینے والا ہوں اور اپنی طرف اٹھانے والا ہوں۔”
بائبل میں ثبوت:
بائبل کے عہد نامہ جدید میں بھی حضرت عیسیٰ کے آسمان پر چلے جانے کا ذکر کیا گیا ہے:
1. لوقا 24:51:
• “اور جب وہ انہیں برکت دے رہا تھا، تو اُن سے جدا ہو گیا اور آسمان پر اٹھایا گیا۔”
2. اعمال 1:9-11:
• “یہ باتیں کہتے ہی وہ اُن کے دیکھتے دیکھتے اُٹھا لیا گیا، اور ایک بادل نے اُسے اُن کی آنکھوں سے چھپا لیا۔”
ان دونوں مقدس کتابوں میں حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کے آسمان پر اٹھائے جانے کا ذکر واضح طور پر موجود ہے، جسے مسلمان اور عیسائی دونوں مانتے ہیں۔
میرے پیارے دوست قران کی روشنی میں یہ بات ثابت ہے تو اس سے اپ لوگوں کا کتنا یقین ہے
Qadyani kafer hn
YE BUDDHA LAANTEE AUR JAHANUMMI HAI
To junti jisa bolna ki b nai tamez ha
خطبہ جمعہ | 11-10-2024 | Friday Sermon | Mirza Masroor Ahmad
ua-cam.com/video/FeflaMj-3U0/v-deo.htmlsi=mFzuswStK1qTeyMv