Well said!!
Sadly😢we are FOCUSING MORE on OUTER SELF+OUTER CARE while OUR INNER SELF❤ needs more attention...
Allah Pak guides Us on RIGHT PATH,Ameen
Eye opner for humanities
Subhanallah. Jazakallahu khairan kaseera
mashallah sir Allah apko sehat aur lambi umar daey ameen
Ma sha Allah! Jazakallah for this !
Jazak Allah khairan kaseera bhai
پاکستان میں، عمومی طور پر مسلم امہ کو جس چیز کی ضرورت ھے وہ ٹھیک ٹھیک تعلیم و تربیت ھے۔ اور الحمدللہ میں ناچیز اس تحریک کا زبردست حامی ھوں جو کہ جناب استاذ صدیقی صاحب نے شروع کر رکھی ھے۔
اب جا کر کہیں اپنی زندگی میں جن تین شخصیات سے میں متاثر ھوا ھوں ان میں سے ایک جناب استاذ صدیقی صاحب ہیں دوسرے جناب استاذ غامدی صاحب اور تیسرے جناب خان صاحب۔
اور میری زندگی بس ایسی ھی تھی۔ انہیں شخصیات کے زیر اثر الحمدللہ اس عمر میں جا کر جب کہ میں پچاس برس کا ھو گیا ھوں الحمدللہ اپنی تعلیم و تربیت نئے سرے سے اس طرح کرنے کی کوشش کر رہا ھوں جیسے آج ھی اسکول میں داخل ھوا ھوں۔
جس طرح اقبال کے غیبی مینٹور مولائے روم تھے اسی طرح میرے مینٹور، استاذ عہد حاضر کی یہ تین عظیم الشان شخصیات ہیں۔
الله تعالٰی ان کی زندگی ، کام اور فیض میں برکات نصیب فرمائیں اور ہمیں خوب خوب منتفع ھونے کی توفیق نصیب فرمائیں۔
وصلی الله علی النبی آمین
سر اس طرح سے تو عوام الناس کو احساس دلایا جا سکتا ہے۔۔۔۔ظالم جابر حکمران طبقے کے آگے کیا کیا جائے
Masha Allah
Wish he visits my place, Srinagar, Kashmir.
Wonder how I can get in touch with him?
Sir if some one breaks your trust then what will u do
I want to Join your tarbiah movement
lekin ghar k level pe to ye kaam kese hoga ye to koi mentor hi kar sakta hai ...ghar walay to kisi k dil mai Allah ka khof nai daal saktay...
بات ایسی ھی ھے جیسا کہ جناب استاذ فرما رہے ہیں لیکن اپنے حق کیلئے جائز ترین کوشش کرنا بھی ہمارا حق ھے۔ بہن نے پوچھا کہ وراثت میں حق نہیں ملتا۔ یہ بات سمجھ لینا چاہئے کہ وراثت تو تب بنتی ھے جب والد صاحب کا سایہ سر سے اٹھ جائے۔ ان کی زندگی میں لڑکا اور لڑکی ان کی جائیداد میں برابر کے حقدار ، حصہ دار ھوتے ہیں۔ اگر وہ اپنی زندگی میں اپنی جائیداد کا بٹوارہ کر رھے ہیں تو برابری کی بنیاد پر کریں گے۔ اور اگر ان کے جانے کے بعد ھو رہا ھے تو دو ایک کی نسبت سے حصہ ملے گا۔
جب ابا بیٹوں میں اپنی جائیداد بانٹ دیتے ہیں تو بیٹیاں اس لئے خاموش رہتی ہیں کہ بھائیوں کے ساتھ ساتھ والدین بھی ناراض ھو جائیں گے اور بعد میں بھائیوں کی ناراضگی کا ڈر خاموش کروا دیتا ھے۔
ہمارے محلے میں ایک شادی شدہ نوجوان نے خود کشی کر لی اس وجہ سے کہ اس کو اس کی ماں کا حق نہیں مل رہا تھا جس کی اس کو اپنے معاشی معاملات میں ازحد ضرورت تھی۔
اور میکہ بھی لڑکی کو ڈرا کر رکھتا ھے کہ تیرا سسرال اور تیرا خاوند تو تیرا دشمن ھے۔ ہمیں نے تجھے آسرا دینا ھے لہذا چپ رہ۔
اپنے حق کیلئے صرف آواز نہیں اٹھائیں بلکہ کوشش کریں۔ رشتے داروں محلے داروں کو بیچ میں ڈالیں اگر ضرورت پڑے تو مگر ہاں عدالت کا دروازہ نہ کھٹکھٹائیں جب تک کہ جان پر نہ بن آئے کیونکہ اس سے ذلت بھی ھوتی ھے اور دشمنی و نفرت بھی پڑ جاتی ھے۔
Behtereen. JazakAllah Khair