This excellent resource on Munir Niazi cannot be watched in Pakistan since UA-cam is banned there ... has been for many years now and the current establishment has no plans to remove this ban. I humbly request that Wichaar Webcast grant me permission to upload this wonderful interview with Dr Manzur Ejaz to my blog so that atleast some Pakistanis may benefit from it
Kudos to Wichaar web cast for posting this excellent interview with Dr Manzur Ejaz about Munir Niazi and for popularizing classical and modern Punjabi poetry. Since UA-cam is banned in Pakistan, please grant me permission to upload this interview's video on my blog post so that atleast some Pakistanis living in Pakistan may enjoy it!
بقول مَجید امجد ، "مجھے سب سے زیادہ منیر نیازی کی شاعری کی وہ فضا پسند ھے جوساس کی زندگی کے واقعات اس کے ذاتی محسوسات اوراس کی شخصیت کے طبعی افتاد سے اُبھرتی ھے۔ اُس نے جو کچھ لِکھا ھے وہ جذبے کی صَداقت کے ساتھ لِکھا ھے۔ اُس کے احساسات کسی عالم بالا کی چیزیں نہیں ھیں بلکہ اُس کی اپنی زندگی کی سطح پر کھیلنے والی لہریں ھیں۔ اُنہی نازک ، چنچل ، بے تاب دھڑکتی ھُوئی لہروں کو اُس نے شعروں کی سطروں میں ڈھال دیا ھے۔" ڈاکٹر منظور اعجاز اور منیر نیازی گُوڑھے دوست تھے۔ اِس بیٹھک میں ڈاکٹر صاحب نے مُنیر نیازی کی شاعری اور اُن کی نجی زندگی پر کُھل کے باتیں کیں۔ آپ اگر منیر نیازی کو جاننا چاھتے ھیں تو اِس ویڈیو کو آخر تک ضرور دیکھیں۔
شان مُنیر نیازی وہ جزبئہ دل تھا، وہ راہی کہ منزل تھا! اک شہر وفا تک کا، وہ جادہ حاصل تھا! ہر حرف ستارہ تھا، شب تار چمکتا ہُوا! ہر شعر کہ ظُلمت میں، رُخ مہ کامل تھا! اے کاش کہ مل سکتا، اس دور پریشاں میں! ہر ڈوبے ہُوئے دل کا وہ ایک ہی ساحل تھا! مُنیر صاحب کے نام حُسین
چھوٹا سا اِک گاؤں تھا جس میں دیے تھے کم اور بہت اندھیرا بہت شجر تھے تھوڑے گھر تھے جن کو تھا دُوری نے گھیرا اتنی بڑی تنہائی تھی جس میں جاگتا رھتا تھا ، دل میرا بہت قدیم فراق تھا جس میں ایک مقرر حد سے آگے سوچ نہ سکتا تھا دل میرا ایسی صُورت میں پھر دل کو دھیان آتا کس خواب میں تیرا راز جو حد سے باھر میں تھا اپنا آپ دکھاتا کیسے سپنے کی بھی حد تھی آخر سپنا آگے جاتا کیسے "منیر نیازی"
naheen janaab mere man aap ki bohut izzat hai par pujaabi ch akhan hai meenh pave chet na ghar na khet chet visaakh da badal aksar gademaar karda hai.fasal pakki hundi hai tabaahi hundi hai.punjaabi khetibadi naal judi zubaan hai.ais aitbaar naal vekho.
Beautiful description of Munir Niazi.
Thank you so much for sharing
Kya kamaal analysis hai......Loved his way if describing muneer saab....
kya baat hai yaar .what sweet person.
This excellent resource on Munir Niazi cannot be watched in Pakistan since UA-cam is banned there ... has been for many years now and the current establishment has no plans to remove this ban. I humbly request that Wichaar Webcast grant me permission to upload this wonderful interview with Dr Manzur Ejaz to my blog so that atleast some Pakistanis may benefit from it
Anand aa gia hazur. Thanks.
Kudos to Wichaar web cast for posting this excellent interview with Dr Manzur Ejaz about Munir Niazi and for popularizing classical and modern Punjabi poetry.
Since UA-cam is banned in Pakistan, please grant me permission to upload this interview's video on my blog post so that atleast some Pakistanis living in Pakistan may enjoy it!
luving sir.
amazing discussion . love it
بقول مَجید امجد ، "مجھے سب سے زیادہ منیر نیازی کی شاعری کی وہ فضا پسند ھے جوساس کی زندگی کے واقعات اس کے ذاتی محسوسات اوراس کی شخصیت کے طبعی افتاد سے اُبھرتی ھے۔ اُس نے جو کچھ لِکھا ھے وہ جذبے کی صَداقت کے ساتھ لِکھا ھے۔
اُس کے احساسات کسی عالم بالا کی چیزیں نہیں ھیں بلکہ اُس کی اپنی زندگی کی سطح پر کھیلنے والی لہریں ھیں۔ اُنہی نازک ، چنچل ، بے تاب دھڑکتی ھُوئی لہروں کو اُس نے شعروں کی سطروں میں ڈھال دیا ھے۔"
ڈاکٹر منظور اعجاز اور منیر نیازی گُوڑھے دوست تھے۔ اِس بیٹھک میں ڈاکٹر صاحب نے مُنیر نیازی کی شاعری اور اُن کی نجی زندگی پر کُھل کے باتیں کیں۔ آپ اگر منیر نیازی کو جاننا چاھتے ھیں تو اِس ویڈیو کو آخر تک ضرور دیکھیں۔
شان مُنیر نیازی
وہ جزبئہ دل تھا، وہ راہی کہ منزل تھا!
اک شہر وفا تک کا، وہ جادہ حاصل تھا!
ہر حرف ستارہ تھا، شب تار چمکتا ہُوا!
ہر شعر کہ ظُلمت میں، رُخ مہ کامل تھا!
اے کاش کہ مل سکتا، اس دور پریشاں میں!
ہر ڈوبے ہُوئے دل کا وہ ایک ہی ساحل تھا!
مُنیر صاحب کے نام
حُسین
I remember Shiv Batalvi when I look his style.
چھوٹا سا اِک گاؤں تھا جس میں
دیے تھے کم اور بہت اندھیرا
بہت شجر تھے تھوڑے گھر تھے
جن کو تھا دُوری نے گھیرا
اتنی بڑی تنہائی تھی جس میں
جاگتا رھتا تھا ، دل میرا
بہت قدیم فراق تھا جس میں
ایک مقرر حد سے آگے
سوچ نہ سکتا تھا دل میرا
ایسی صُورت میں پھر دل کو
دھیان آتا کس خواب میں تیرا
راز جو حد سے باھر میں تھا
اپنا آپ دکھاتا کیسے
سپنے کی بھی حد تھی آخر
سپنا آگے جاتا کیسے
"منیر نیازی"
naheen janaab mere man aap ki bohut izzat hai par pujaabi ch akhan hai meenh pave chet na ghar na khet chet visaakh da badal aksar gademaar karda hai.fasal pakki hundi hai tabaahi hundi hai.punjaabi khetibadi naal judi zubaan hai.ais aitbaar naal vekho.