Masha Allah bayan lajawab hai..lekin Kiya kare Bhai jin k Dil PE Allah ne mohar laga Diya hai wo ye kabhi v nahi samajh payenge..khair wo samjhe na samjhe Hume apne bayan jari rakhna hai q k is se apna aqida majboot hota hai..
Md Akmal Akmal شہداء جنت میں زندہ ہیں قبروں میں نہیں پہلی دلیل مشکوتہ شریف جلد نمبر 2 کتاب الجہاد باب شہداء احد کے بارے میں بشارت حدیث نمبر 3676 صفحہ نمبر 271 "عبداللہ بن عباس رضہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب رضہ سے کہا کہ جب تمہارے بھائی احد کے دن شہادت سے ہمکنار ہوئے تو اللہ تعالی نے ان کی روحوں کو اڑنے والے سبز قالبوں میں ڈال دیا اور انہوں نے جنت کی نہروں پر آنا جانا شروع کر دیا۔ وہ جنت کے پھر کھانے لگے اور عرش کے نیچے لٹکی ہوئی سونے کی قندیلوں میں آرام کرنے لگے۔ جب اس طرح انہوں نے کھانے پینے اور آرام کرنے کی آسائشیں مہیا پائیں تو آپس میں کہا کہ کون دنیا میں ہمارے بھائیوں تک ہمارے بارے میں یہ بات پہنچائے گا کہ ہم جنت میں زندہ ہیں تاکہ وہ جنت سے بےرغبتی نہ برتیں اور جہاد کے وقت کم ہمتی نہ دکھائیں؟ پس اللہ نے ارشاد فرمایا کہ میں تمہارے بارے میں یہ بات پہنچادوں گا۔ پھر مالک نے سورہ آل عمران کی یہ آیتیں نازل کیں کہ: "جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل کیے جائیں ان کو مردہ مت کہو وہ حقیقت میں زندہ ہیں اور اپنے رب کے پاس رزق پارہے ہیں"۔
Md Akmal Akmal شہداء جنت میں زندہ ہیں قبروں میں نہیں دوسری دلیل:۔ سنیں امام النبیاء کی زبانی: صحیح مسلم جلد 3 کتاب الامارتہ باب بیان ان ارواح الشھداء فی الجنتہ حدیث نمبر 365 صفحہ 182 " مسروق رضہ روایت کرتے ہیں کہ ہم نے عبداللہ رضہ سے اس آیت کے بارے میں سوال کیا: "جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے جائیں انہیں مردہ مت کہو وہ زندہ ہیں اور اپنے رب کے پاس رزق پارہے ہیں"۔ تو انہوں نے کہا کہ ہم نے بھی رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شہدا کی روحیں سر سبز پرندوں کے جوف میں ہوتی ہیں۔ ان کے لئے ایسی قندیلیں ہیں جو عرش کے ساتھ لٹکی ہوئی ہیں۔ شہدا کی روحیں جنت میں جہاں چاہیں گھمتی پھرتی ہیں۔ پھر ان قندیلوں میں واپس آجاتی ہیں۔ ان کا رب ان کی طرف متوجہ ہو کر فرماتا ہے۔ تمہیں کسی چیز کی خواہش ہے؟ وہ عرض کرتے ہیں ہم کس چیز کی خواہش کریں حالانکہ ہم جہاں چاہتے ہیں جنت میں پھرتے ہیں۔ اللہ تعالی نے ان سے اس طرح تین مرتبہ فرماتا ہے۔ جب وہ دیکھتے ہیں کہ انہیں کوئی چیز مانگے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا تو وہ عرض کرتے ییں کہ آپ ہماری روحیں ہمارے جسموں میں لوٹا دیں۔ یہاں تک کہ ہم تیرے راستے میں دوسری مرتبہ قتل کئے جائیں۔ جب اللہ دیکھتا ہے کہ انہیں اب کوئی ضرورت نہیں تو انہیں چھوڑ دیا جاتا ہے"۔ جب شہید کی روح جنت میں زندہ ہے۔ پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا مقام تو شہید سے بھی زیادہ اونچا ہے۔ امام اعظم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی روح مبارک جنت کے سب سے اچھے گھر میں زندہ ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جنت میں عیش و آرام کی زندگی گذار رہے ہیں۔
Md Akmal Akmal نبی صلی اللہ علیہ وسلم جنت میں زندہ ہیں قبر میں نہیں:۔ پہلی دلیل:۔ صحیح بخاری جلد نمبر 3 کتاب الدعوات باب دعاء النبی صلی اللہ علیہ وسلم "نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یوں دعا کرنا یا اللہ میں بلند رفیقوں( ملائکہ اور انبیاء) کے ساتھ رہنا چاہتا ہوں" حدیث نمبر 761 صفحہ 381 " عائشہ رضہ فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم حالت صحت یوں فرماتے تھے کوئی پیغمبر اس وقت تک نہیں مرتا جب تک جنت میں اپنا ٹھکانہ نہیں دیکھ لیتا اور اس کو اختیار دیا جاتا ہے( یا تو دنیا میں رہو یا پھر اللہ کی ملاقات کو ترجیع دو) پھر جب آپ بیمار ہوئے اور موت آن پہنچی اس وقت آپ کا سر مبارک میری ران پر تھا۔ آپ ایک گھڑی تک بے ہوش رہے اس کے بعد ہوشیار ہوئے تو اپنی نگاہ چھت کی طرف لگائی اور فرمایا اللہ میں بلند رفیقوں میں رہنا چاہتا ہوں تب میں نے اپنے دل میں کہا آپ دنیا میں ہمارے پاس رہنا پسند نہیں فرمائیں گے اور مجھ کو معلوم ہوا کہ جو بات آپ نے حالت صحت میں فرمائی تھی وہ صحیح تھی۔ عائشہ رضہ کہتی ہیں اللہم رفیق الاعلی آخری کلمہ تھا جو آپ کی زبان مبارک سے نکلا"۔
Md Akmal Akmal نبی صلی اللہ علیہ وسلم جنت میں زندہ ہیں قبر میں نہیں:۔ دوسری دلیل:۔ صحیح بخاری جلد 2 کتاب المغازی باب مرض النبی صلی اللہ علیہ وسلم حدیث نمبر 1574 صفحہ 542 " انس رضہ سے روایت ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری سخت ہو گئی تو آپ پر غشی طاری ہونے لگی فاطمہ رضہ (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی) نے یہ حال دیکھ کر فرمایا ہائے میرے باپ پر کیسی سختی ہو رہی ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہنے لگے بس آج ہی کا دن ہے۔ اس کے بعد تیرے باپ پر کوئی سختی نہیں ہو گی۔ جب آپ کی وفات ہو گئی تو فاطمہ رضہ یوں کہ کر رونے لگیں ہائے باوا آپ نے اپنے رب کا بلاوا منظور کیا۔ ہائے باوا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنت الفردوس میں ٹھکانہ بنایا۔ ہائے باوا میں جبرائیل کو آپ کی موت کی خبر سناتی ہوں۔ جب آپ دفنائے جاچکے تو فاطمہ رضہ نے انس رضہ سے کہا تم لوگوں نے یہ کیسے گوارا کیا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر مٹی ڈالو"۔
Md Akmal Akmal وفات سے قبل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو جنت میں مقام دکھایا گیا اور بتایا گیا کہ جب آپ فوت ہو جائیں گے پھر آپ اپنے اس مقام میں آجائیں گے۔ صحیح بخاری میں سمرہ بن جندب رضہ سے بیان کردہ ایک طویل روایت کا مطالعہ:۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں جبرائیل و میکائیل علیہ السلام نے آسمان میں جا کر جنت کے مختلف مقامات کی سیر کروائی تھی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ وہ دو فرشتے مجھے ایک ہرے بھرے باغیچہ میں لےگئے۔ وہاں ایک درخت تھا اس کی جڑ میں ایک بوڑھا بیٹھا تھا اور کئی بچے اس درخت کے پاس تھے۔ پھر وہ فرشتے مجھ کو لے کر اس درخت پر چڑھے اور ایک ایسے گھر میں لے گئے کہ میں نے اس سے اچھا اور سے عمدہ کوئی گھر ہی نہیں دیکھا۔ اس میں بوڑھے اور جوان اور عورتیں اور بچے سب تھے۔ پھر وہاں سے نکال کر درخت پر چڑھا لےگئے اور ایک دوسرے گھر میں لے گئے جو پہلے گھر سے بھی زیادہ خوبصورت اور عمدہ گھر تھا۔ سیر کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ میں نے ان دو فرشتوں سے پوچھا جو کچھ میں نے دیکھا وہ سب کیا تھا؟ ان دو فرشتوں نے مجھے بتایا کہ درخت کی جڑ میں جو بوڑھا آپ نے دیکھا وہ ابراھیم پیغمبر ہیں۔ پہلے جس گھر میں آپ داخل ہوئے تھے وہ عام مومنین کے رہنے کا گھر ہے۔ اور جو دوسرا گھر جس میں اپ داخل ہوئے تھے وہ گھر شہداء کے ہیں۔ اور میں جبرائیل ہوں اور یہ میرے ساتھی میکائیل ہیں۔ آخر میں ان دونوں نے مجھ سے کہا ذرا اپنا سر اٹھائو میں نے سر اٹھایا دیکھا ابر کی طرح ایک چیز میرے اوپر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ آپ کا مقام ہے۔ میں نے ان نے کہا کہ مجھے چھوڑ دو میں اپنے مقام میں داخل ہوجائوں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی دنیا میں رہنے کی تمہاری کچھ عمر باقی ہے۔ جس کو تم نے پورا نہیں کیا۔ جب پورا کر لوں گے پھر اپنے اس مقام میں آجائو گے۔ مطالعہ کریں:۔ "صحیح بخاری جلد نمبر 1 کتاب الجنائز باب 877 عن سمرہ بن جندب قال کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم صفحہ نمبر 444"
میں نے حافظ احسان قادری کی حیات النبی پر بہت سی ویڈیوز دیکھی ہیں۔ احسان قادری قبر میں نبی علیہ السلام کو زندہ ثابت کرنے کے کئے قرآن کی آیات سے اس طرح ثبوت دیتے ہیں👇👇👇👇 احسان قادری کا انداز👇👇👇👇 قرآن نے شہید کے بارے میں کہا مردہ نہ کہو وہ زندہ ہیں دوسری جگہ کہا مردہ گمان بھی مت کرو وہ زندہ ہیں قرآن نے جب شہید کو مردہ کہنے سے منع کیا تو وہ ہستی جس کا مقام شہید سے بھی افضل ہے تو کیا اس کے لئے مردہ لفظ استعمال کیا جا سکتا ہے؟ ہر گز نہیں۔ احسان قادری صاحب👇👇👇 آپ نے جو کہا بلکل درست کہا کہ👇👇👇 شہید کو مردہ مت کہو وہ زندہ ہیں اور نبی کا مقام تو شہید سے بھی زیادہ افضل ہے پھر نبی بھی تو زندہ ہونگے لیکن احسان قادری صاحب👇👇👇 آپ بس ایک جگہ ڈنڈی مارتے ہیں جہاں قرآن نے شہید کے بارے میں کہا کہ مردہ مت کہو وہ زندہ ہیں دوسری طرف قرآن نے یہ بھی کہا ہے کہ👇👇👇 وہ اپنے رب کے پاس زندہ ہیں احسان قادری صاحب اگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور شہداء بقول آپ کے قبر میں زندہ ہوتے تو پھر قرآن پاک یوں کہتا👇👇👇👇 اپنی قبر میں زندہ ہیں۔ اور پھر اس طرح امت میں جھگڑا ہی ختم ہو جاتا بریلوی، دیوبندی اہل حدیث وہابی شیعہ ان سب کا متفقہ عقیدہ بن جاتا کہ شہداء سمیت تمام انبیاء خصوصی ہمارے نبی علیہ السلام جسم اور روح کے ساتھ اپنی قبر میں زندہ ہیں۔ سورہ ال عمران 169 "اپنے رب کے پاس زندہ ہیں" اس آیت کی وضاحت ملا خطہ فرمائیں👇👇👇 رب کہاں ہے؟ قرآن سے جواب "بےشک تمہارا رب اللہ ہے جس نے چھ دن میں آسمانوں اور زمین کو بنایا پھر عرش پر مستوی ہو گیا"( الاعراف 54 یونس 3) بخاری کتاب الجہاد میں نبی علیہ السلام کے قول کے مطابق عرش الرحمن کے نیچے جنت الفردوس ہے۔ جنت میں شہداء کی حیات کی پہلی دلیل:۔ "مشکوتہ شریف جلد نمبر 2 کتاب الجہاد باب شہداء احد کے بارے میں بشارت حدیث نمبر 3676 صفحہ نمبر 271" "عبداللہ بن عباس رضہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب رضہ سے کہا کہ جب تمہارے بھائی احد کے دن شہادت سے ہمکنار ہوئے تو اللہ تعالی نے ان کی روحوں کو اڑنے والے سبز قالبوں میں ڈال دیا اور انہوں نے جنت کی نہروں پر آنا جانا شروع کر دیا۔ وہ جنت کے پھر کھانے لگے اور عرش کے نیچے لٹکی ہوئی سونے کی قندیلوں میں آرام کرنے لگے۔ جب اس طرح انہوں نے کھانے پینے اور آرام کرنے کی آسائشیں مہیا پائیں تو آپس میں کہا کہ کون دنیا میں ہمارے بھائیوں تک ہمارے بارے میں یہ بات پہنچائے گا کہ ہم جنت میں زندہ ہیں تاکہ وہ جنت سے بےرغبتی نہ برتیں اور جہاد کے وقت کم ہمتی نہ دکھائیں؟ پس اللہ نے ارشاد فرمایا کہ میں تمہارے بارے میں یہ بات پہنچادوں گا۔ پھر مالک نے سورہ آل عمران کی یہ آیتیں نازل کیں کہ: "جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل کیے جائیں ان کو مردہ مت کہو وہ حقیقت میں زندہ ہیں اور اپنے رب کے پاس رزق پارہے ہیں"۔ جنت میں شہداء کی حیات کی دوسری دلیل:۔ " صحیح مسلم جلد نمبر 3 کتاب الامارتہ باب بیان ان ارواح الشھداء فی الجنتہ حدیث نمبر 365 صفحہ نمبر 182" " مسروق رضہ روایت کرتے ہیں کہ ہم نے عبداللہ رضہ سے اس آیت کے بارے میں سوال کیا: "جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے جائیں انہیں مردہ مت کہو وہ زندہ ہیں اور اپنے رب کے پاس رزق پارہے ہیں"۔ تو انہوں نے کہا کہ ہم نے بھی رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شہدا کی روحیں سر سبز پرندوں کے جوف میں ہوتی ہیں۔ ان کے لئے ایسی قندیلیں ہیں جو عرش کے ساتھ لٹکی ہوئی ہیں۔ شہدا کی روحیں جنت میں جہاں چاہیں گھمتی پھرتی ہیں۔ پھر ان قندیلوں میں واپس آجاتی ہیں۔ ان کا رب ان کی طرف متوجہ ہو کر فرماتا ہے۔ تمہیں کسی چیز کی خواہش ہے؟ وہ عرض کرتے ہیں ہم کس چیز کی خواہش کریں حالانکہ ہم جہاں چاہتے ہیں جنت میں پھرتے ہیں۔ اللہ تعالی نے ان سے اس طرح تین مرتبہ فرماتا ہے۔ جب وہ دیکھتے ہیں کہ انہیں کوئی چیز مانگے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا تو وہ عرض کرتے ییں کہ آپ ہماری روحیں ہمارے جسموں میں لوٹا دیں۔ یہاں تک کہ ہم تیرے راستے میں دوسری مرتبہ قتل کئے جائیں۔ جب اللہ دیکھتا ہے کہ انہیں اب کوئی ضرورت نہیں تو انہیں چھوڑ دیا جاتا ہے"۔ جنت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات کی پہلی دلیل:۔ "صحیح بخاری جلد نمبر 2 کتاب المغازی باب مرض النبی صلی اللہ علیہ وسلم حدیث نمبر 1574 صفحہ نمبر 542"
" انس رضہ سے روایت ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری سخت ہو گئی تو آپ پر غشی طاری ہونے لگی فاطمہ رضہ (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی) نے یہ حال دیکھ کر فرمایا ہائے میرے باپ پر کیسی سختی ہو رہی ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہنے لگے بس آج ہی کا دن ہے۔ اس کے بعد تیرے باپ پر کوئی سختی نہیں ہو گی۔ جب آپ کی وفات ہو گئی تو فاطمہ رضہ یوں کہ کر رونے لگیں ہائے باوا آپ نے اپنے رب کا بلاوا منظور کیا۔ ہائے باوا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنت الفردوس میں ٹھکانہ بنایا۔ ہائے باوا میں جبرائیل کو آپ کی موت کی خبر سناتی ہوں۔ جب آپ دفنائے جاچکے تو فاطمہ رضہ نے انس رضہ سے کہا تم لوگوں نے یہ کیسے گوارا کیا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر مٹی ڈالو"۔ جنت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات کی دوسری دلیل:۔ صحیح بخاری جلد نمبر 3 کتاب الدعوات باب دعاء النبی صلی اللہ علیہ وسلم "نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یوں دعا کرنا یا اللہ میں بلند رفیقوں( ملائکہ اور انبیاء) کے ساتھ رہنا چاہتا ہوں" حدیث نمبر 761 صفحہ 381 " عائشہ رضہ فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم حالت صحت یوں فرماتے تھے کوئی پیغمبر اس وقت تک نہیں مرتا جب تک جنت میں اپنا ٹھکانہ نہیں دیکھ لیتا اور اس کو اختیار دیا جاتا ہے( یا تو دنیا میں رہو یا پھر اللہ کی ملاقات کو ترجیع دو) پھر جب آپ بیمار ہوئے اور موت آن پہنچی اس وقت آپ کا سر مبارک میری ران پر تھا۔ آپ ایک گھڑی تک بے ہوش رہے اس کے بعد ہوشیار ہوئے تو اپنی نگاہ چھت کی طرف لگائی اور فرمایا اللہ میں بلند رفیقوں میں رہنا چاہتا ہوں تب میں نے اپنے دل میں کہا آپ دنیا میں ہمارے پاس رہنا پسند نہیں فرمائیں گے اور مجھ کو معلوم ہوا کہ جو بات آپ نے حالت صحت میں فرمائی تھی وہ صحیح تھی۔ عائشہ رضہ کہتی ہیں اللہم رفیق الاعلی آخری کلمہ تھا جو آپ کی زبان مبارک سے نکلا"۔ب
Hazarat Ehsan Iqbal Qadri sahib ki 7 Pushtain Mother ki 7 Pushtain Father ki Ya Rabul izat jannat ul Firdous Attah farmah ameen summa ameen mashaallah subhanAllah Mubarakan Yaallah Alhe sunnat wa jammat ka bera par hai inshallah beshak inshallah beshak inshallah beshak Ameen summa ameen mashaallah subhanAllah Mubarakan
Jo mere pyare ❤Nabi (SA.) se Jora, ❤Aae Hafiz Ahsan Qadri ham Tum per kurban Gaya.
Masha Allah
Hafiz Ehsan Qadri
Masha Allah hazrat zindabad Hafiz ahsaan sahib zindabad ❤❤❤❤❤❤❤ Allah aapki hifazat kare
Subhan Allah Hafiz Sahab, kia baat hai aap ki, Masha Allah, zabardast. Jannat ka wahid raasta Maslakey Aala Hazrat zindabaad
Marhaba Marhaba Marhaba Subahanallah Masha Allah Allahma Hafiz Ahaysan Akbal Qhadri Razvi Huzur Damot Borkhatoho Mulaliya Zindabad Moslokay Alah Hozorat Zindabad Ahalay Sunnot Olzomat Zindabad Assalamualaikum Waramotullah Hay Tala Waborokhatoho ❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
Shubhan Allah hagrat yeshe hi wahabdo she eman ki hifagat ķare shubhan Allah
Labbaik Labbaik ya Rasool Allah sallallahu alaihi wasallam
Masah Allah Subhan Allah
Ishq Muhabbat Ishq Muhabbat Ala Hazrat Ala Hazrat zindabad
ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ
Mashaallah
Allah Hafiz ahsanqadri sahab ke ilmme riskme umrme bepnah barqatata farms
AAMEEN
Mashha ALLAH kya byan Kiya hai aaapne mza aagya
Subhan Allah Masha Allah bahot khub
Wah SUBHAN ALLAH 🌷💞🌹 KYA TRUE LIN'S HAI 👏👏👏💓 MASHA ALLAH
MashaAllah Kya Taqreer kiya aap ne...Allah aap ko salamaat rakkhe...Sunni jindabad.
subhan allah kya baat hai Hazrat
Subhanallh 🌹🌹🌹
wahabiyon tauba karke sachhy dil se sunni ban jawo inshaallah jaroor
bigadi ban jayegi musalmano khush raho abaad raho aameen allahuakber
Kashif Khan. Bahut khoob. Sahi kaha aapne. Par yeh fir bhi nahi banenge dost. Inko yahi Rehna he
Bhut khub molana easan qadri
Masha.Allah
Masha Allah bahut bahut khoob Hazrat
Yaa Rasool Allah
SubhanAllah bht pyari mhfil sajayi apne Allah pak hum sb ko shetani ftne wahibyo se dur rkhe ameen
Masha Allah Subhanallah Subhanallah Subhanallah Subhanallah Subhanallah Subhanallah Subhanallah Subhanallah Subhanallah Subhanallah Subhanallah Subhanallah Subhanallah Subhanallah Subhanallah Subhanallah Subhanallah
Masha Allah subhan Allah❤❤❤❤❤
Hafij Ehsan kadri jindabad allah apko umar m barkat de
Ameen
Aameen
Aamin
Haq jamat sunni janati Jamat
Sunni muslim
Maslak-e-Aala Hazrat zinda baad
Sunniyat Zindabad
Insallah besak
Inshah Allah. Subhan Allah.
سبحان اللہ.اللہ آپکے علم میں اضافہ فرمائے اور صیحت فرمائے آمین
massallah ya allah aapki ilm me kahair ata farmayr
Wa subhan allha .allha pak ap ko khouch raky sokun dy dy ameen
Subhaan Allah , Masha Allah
MASA ALLAH ALLAH TAALA AAP KO DUSMANO KE SAR MAHFUZ RAKHE.......AMEEN
Labaik ya rasulallah
MASHALLAH BARAKALLAH.
ماشاءاللہ بہت خوب سبحان اللہ
حق ہمیشہ غالب رہے گااور باطل تباہ وہ بربادہوجاءیگاان شاءاللہ
Subhanllah bahut khub
Excellent, Very Logical and The Universal Trurh!
Ma Sha Allah, SubhanAllah..!!!
Masha allah kafi khushi hui ji
ماشاءالله ماشاءالله ماشاءالله 👍👍👍
الحمداللہ حق ہے
Allha apki ilme my izafa farmaye aur hamry iqede ko maz boot kary.........ameen
abdul khaliq 😍
Ameen
Mashaallah ji hafiz sahb allah ap k ilm m aur izafa farmmae ameen
Beshak subhan Allah ❤️❤️❤️❤️
🌹🌹👌👌 subhan Allah 🌹🌹👌👌
masha.allah.masha.allah
Alaya Begum hi
Amin
Mashallah
Masha allah❤❤❤❤
Subhan allah
I love ahle sunnat
Subhanallah subhanallah ❤️
Masha allah kafi khushi hui ji
in shaa Allah
Masha Allah bayan lajawab hai..lekin Kiya kare Bhai jin k Dil PE Allah ne mohar laga Diya hai wo ye kabhi v nahi samajh payenge..khair wo samjhe na samjhe Hume apne bayan jari rakhna hai q k is se apna aqida majboot hota hai..
Bilkul sahi
Subhanallah
سبحان الله
Masha Allah hajrat Allah Apko salamat rakhe ameen
Masha Allah sudhan Allah sudhan Allah maslakai alahzrar zindabad ❤️❤️❤️❤️❤️
Apka baat lajawab allah apke hayat me barkat de
Md Akmal Akmal
شہداء جنت میں زندہ ہیں قبروں میں نہیں
پہلی دلیل
مشکوتہ شریف
جلد نمبر 2
کتاب الجہاد
باب شہداء احد کے بارے میں بشارت
حدیث نمبر 3676
صفحہ نمبر 271
"عبداللہ بن عباس رضہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب رضہ سے کہا کہ
جب تمہارے بھائی احد کے دن شہادت سے ہمکنار ہوئے
تو اللہ تعالی نے ان کی روحوں کو اڑنے والے سبز قالبوں
میں ڈال دیا اور انہوں نے جنت کی نہروں پر آنا جانا
شروع کر دیا۔ وہ جنت کے پھر کھانے لگے اور عرش کے
نیچے لٹکی ہوئی سونے کی قندیلوں میں آرام کرنے لگے۔
جب اس طرح انہوں نے کھانے پینے اور آرام کرنے کی
آسائشیں مہیا پائیں تو آپس میں کہا کہ کون دنیا میں
ہمارے بھائیوں تک ہمارے بارے میں یہ بات پہنچائے
گا کہ ہم جنت میں زندہ ہیں تاکہ وہ جنت سے بےرغبتی
نہ برتیں اور جہاد کے وقت کم ہمتی نہ دکھائیں؟
پس اللہ نے ارشاد فرمایا کہ میں تمہارے بارے میں یہ
بات پہنچادوں گا۔ پھر مالک نے سورہ آل عمران کی یہ
آیتیں نازل کیں کہ:
"جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل کیے جائیں ان کو مردہ
مت کہو وہ حقیقت میں زندہ ہیں اور اپنے رب کے پاس
رزق پارہے ہیں"۔
Md Akmal Akmal
شہداء جنت میں زندہ ہیں قبروں میں نہیں
دوسری دلیل:۔
سنیں امام النبیاء کی زبانی:
صحیح مسلم
جلد 3
کتاب الامارتہ
باب بیان ان ارواح الشھداء فی الجنتہ
حدیث نمبر 365
صفحہ 182
" مسروق رضہ روایت کرتے ہیں کہ ہم نے عبداللہ رضہ سے
اس آیت کے بارے میں سوال کیا:
"جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے جائیں انہیں مردہ مت کہو
وہ زندہ ہیں اور اپنے رب کے پاس رزق پارہے ہیں"۔
تو انہوں نے کہا کہ ہم نے بھی رسول صلی اللہ علیہ وسلم
سے پوچھا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
شہدا کی روحیں سر سبز پرندوں کے جوف میں ہوتی ہیں۔
ان کے لئے ایسی قندیلیں ہیں جو عرش کے ساتھ لٹکی ہوئی
ہیں۔ شہدا کی روحیں جنت میں جہاں چاہیں گھمتی پھرتی
ہیں۔ پھر ان قندیلوں میں واپس آجاتی ہیں۔ ان کا رب ان
کی طرف متوجہ ہو کر فرماتا ہے۔ تمہیں کسی چیز کی
خواہش ہے؟ وہ عرض کرتے ہیں ہم کس چیز کی خواہش
کریں حالانکہ ہم جہاں چاہتے ہیں جنت میں پھرتے ہیں۔
اللہ تعالی نے ان سے اس طرح تین مرتبہ فرماتا ہے۔
جب وہ دیکھتے ہیں کہ انہیں کوئی چیز مانگے بغیر نہیں
چھوڑا جائے گا تو وہ عرض کرتے ییں کہ آپ ہماری روحیں
ہمارے جسموں میں لوٹا دیں۔ یہاں تک کہ ہم تیرے راستے
میں دوسری مرتبہ قتل کئے جائیں۔ جب اللہ دیکھتا ہے
کہ انہیں اب کوئی ضرورت نہیں تو انہیں چھوڑ دیا جاتا
ہے"۔
جب شہید کی روح جنت میں زندہ ہے۔ پھر نبی صلی اللہ
علیہ وسلم کا مقام تو شہید سے بھی زیادہ اونچا ہے۔
امام اعظم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی
روح مبارک جنت کے سب سے اچھے گھر میں زندہ ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم جنت میں عیش و آرام کی
زندگی گذار رہے ہیں۔
Md Akmal Akmal
نبی صلی اللہ علیہ وسلم جنت میں زندہ
ہیں قبر میں نہیں:۔
پہلی دلیل:۔
صحیح بخاری
جلد نمبر 3
کتاب الدعوات
باب دعاء النبی صلی اللہ علیہ وسلم
"نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یوں دعا کرنا یا اللہ
میں بلند رفیقوں( ملائکہ اور انبیاء) کے ساتھ رہنا
چاہتا ہوں"
حدیث نمبر 761
صفحہ 381
" عائشہ رضہ فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم
حالت صحت یوں فرماتے تھے کوئی پیغمبر اس وقت تک
نہیں مرتا جب تک جنت میں اپنا ٹھکانہ نہیں دیکھ لیتا
اور اس کو اختیار دیا جاتا ہے( یا تو دنیا میں رہو یا پھر
اللہ کی ملاقات کو ترجیع دو) پھر جب آپ بیمار ہوئے اور
موت آن پہنچی اس وقت آپ کا سر مبارک میری ران پر
تھا۔ آپ ایک گھڑی تک بے ہوش رہے اس کے بعد ہوشیار
ہوئے تو اپنی نگاہ چھت کی طرف لگائی اور فرمایا اللہ
میں بلند رفیقوں میں رہنا چاہتا ہوں تب میں نے اپنے دل
میں کہا آپ دنیا میں ہمارے پاس رہنا پسند نہیں فرمائیں
گے اور مجھ کو معلوم ہوا کہ جو بات آپ نے حالت صحت
میں فرمائی تھی وہ صحیح تھی۔ عائشہ رضہ کہتی ہیں
اللہم رفیق الاعلی آخری کلمہ تھا جو آپ کی زبان مبارک
سے نکلا"۔
Md Akmal Akmal
نبی صلی اللہ علیہ وسلم جنت میں زندہ
ہیں قبر میں نہیں:۔
دوسری دلیل:۔
صحیح بخاری
جلد 2
کتاب المغازی
باب مرض النبی صلی اللہ علیہ وسلم
حدیث نمبر 1574
صفحہ 542
" انس رضہ سے روایت ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم
کی بیماری سخت ہو گئی تو آپ پر غشی طاری ہونے لگی
فاطمہ رضہ (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی) نے
یہ حال دیکھ کر فرمایا ہائے میرے باپ پر کیسی سختی
ہو رہی ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہنے لگے بس آج ہی
کا دن ہے۔ اس کے بعد تیرے باپ پر کوئی سختی نہیں
ہو گی۔ جب آپ کی وفات ہو گئی تو فاطمہ رضہ یوں کہ
کر رونے لگیں ہائے باوا آپ نے اپنے رب کا بلاوا منظور کیا۔
ہائے باوا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنت الفردوس میں
ٹھکانہ بنایا۔ ہائے باوا میں جبرائیل کو آپ کی موت کی
خبر سناتی ہوں۔ جب آپ دفنائے جاچکے تو فاطمہ رضہ
نے انس رضہ سے کہا تم لوگوں نے یہ کیسے گوارا کیا
کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر مٹی ڈالو"۔
Md Akmal Akmal
وفات سے قبل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو جنت میں
مقام دکھایا گیا اور بتایا گیا کہ جب آپ فوت ہو جائیں
گے پھر آپ اپنے اس مقام میں آجائیں گے۔
صحیح بخاری میں سمرہ بن جندب رضہ سے بیان کردہ ایک طویل روایت کا مطالعہ:۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں جبرائیل و میکائیل
علیہ السلام نے آسمان میں جا کر جنت کے مختلف مقامات
کی سیر کروائی تھی۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ وہ دو فرشتے مجھے ایک ہرے بھرے باغیچہ میں لےگئے۔ وہاں ایک درخت
تھا اس کی جڑ میں ایک بوڑھا بیٹھا تھا اور کئی بچے اس
درخت کے پاس تھے۔
پھر وہ فرشتے مجھ کو لے کر اس درخت پر چڑھے اور
ایک ایسے گھر میں لے گئے کہ میں نے اس سے اچھا اور
سے عمدہ کوئی گھر ہی نہیں دیکھا۔ اس میں بوڑھے اور
جوان اور عورتیں اور بچے سب تھے۔
پھر وہاں سے نکال کر درخت پر چڑھا لےگئے اور ایک
دوسرے گھر میں لے گئے جو پہلے گھر سے بھی زیادہ
خوبصورت اور عمدہ گھر تھا۔
سیر کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ میں
نے ان دو فرشتوں سے پوچھا جو کچھ میں نے دیکھا وہ
سب کیا تھا؟
ان دو فرشتوں نے مجھے بتایا کہ درخت کی جڑ میں
جو بوڑھا آپ نے دیکھا وہ ابراھیم پیغمبر ہیں۔
پہلے جس گھر میں آپ داخل ہوئے تھے وہ عام مومنین
کے رہنے کا گھر ہے۔ اور جو دوسرا گھر جس میں اپ
داخل ہوئے تھے وہ گھر شہداء کے ہیں۔
اور میں جبرائیل ہوں اور یہ میرے ساتھی میکائیل ہیں۔
آخر میں ان دونوں نے مجھ سے کہا ذرا اپنا سر اٹھائو
میں نے سر اٹھایا دیکھا ابر کی طرح ایک چیز میرے اوپر
ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ آپ کا مقام ہے۔ میں نے ان نے کہا کہ
مجھے چھوڑ دو میں اپنے مقام میں داخل ہوجائوں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی دنیا میں رہنے کی تمہاری کچھ عمر
باقی ہے۔ جس کو تم نے پورا نہیں کیا۔ جب پورا کر لوں
گے پھر اپنے اس مقام میں آجائو گے۔
مطالعہ کریں:۔
"صحیح بخاری جلد نمبر 1 کتاب الجنائز باب 877
عن سمرہ بن جندب قال کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم
صفحہ نمبر 444"
SUBHAN ALLAH 💖 SUBHAN ALLAH
MashaLLah Subhanallah bhai
Excellent lecture, no doubt.
Allah paak aap ko salamat rakkhe hahez ehasan iqbal qadri sahab
Ameen
Mashallah subhanallah
Masha allah kafi khushi hui ji
Subhanallah
What the meanig of Murda
MASA ALLAH subhanallah
masahallah allah aap ko salamat rakhe
MASSAH ALLAH
sunni zindabad bass hum haq par ha.
Maslake ala Hazrat❤❤❤❤❤ Zindabaad
Subhan Allah Maslke shahaba Maslke e aala hajrt hujur Taju shariya Ulmaye ahle sunnat Hanfi Barelvi jindabad jindabad jindabad TTS
masa allha
Masha allha ya rasool allha
Mashaallah. .....
Mashalla vdo ♥️♥️♥️
Hafiz ehsan sahaab jab aap ko dekhoga tab dil SE dua niklegi.....shere raza shere raza ehsan raza ehsan raza😊
Subhaan allaha
علمائے حق اہلسنت حنفی بریلوی زندہ باد
MashAllah
mashallah
Masha Allah bht khub
Masha Allah Hafiz Iqbal jindabad
One of the best speeches i have ever heard. Hafiz sahib is 100% right..... LABAIK YA RASOOL ALLAH
Assalamu alaikum rahmatullahi barakatuh wawa 👍
Beshaq
Masha Allah besak
Hafiz ahsan qadri sahab jindabad
Masa allah
Beshak mare Nabi alawa koi nahi safat kare ga
Bahuth khoob
🎉🎉🎉❤️Subhanallah ❤️🎉🎉🎉
HAQ JAMAAT HAQ JAMAAT AHLE SUNNAT WAL JAMAAT.
میں نے حافظ احسان قادری کی حیات النبی پر بہت سی ویڈیوز دیکھی ہیں۔
احسان قادری قبر میں نبی علیہ السلام کو زندہ ثابت
کرنے کے کئے قرآن کی آیات سے اس طرح ثبوت دیتے
ہیں👇👇👇👇
احسان قادری کا انداز👇👇👇👇
قرآن نے شہید کے بارے میں کہا مردہ نہ کہو وہ زندہ ہیں
دوسری جگہ کہا مردہ گمان بھی مت کرو وہ زندہ ہیں
قرآن نے جب شہید کو مردہ کہنے سے منع کیا تو
وہ ہستی جس کا مقام شہید سے بھی افضل ہے
تو کیا اس کے لئے مردہ لفظ استعمال کیا جا سکتا ہے؟
ہر گز نہیں۔
احسان قادری صاحب👇👇👇
آپ نے جو کہا بلکل درست کہا کہ👇👇👇
شہید کو مردہ مت کہو وہ زندہ ہیں
اور نبی کا مقام تو شہید سے بھی زیادہ
افضل ہے پھر نبی بھی تو زندہ ہونگے
لیکن احسان قادری صاحب👇👇👇
آپ بس ایک جگہ ڈنڈی مارتے ہیں
جہاں قرآن نے شہید کے بارے میں کہا کہ مردہ
مت کہو وہ زندہ ہیں
دوسری طرف قرآن نے یہ بھی کہا ہے کہ👇👇👇
وہ اپنے رب کے پاس زندہ ہیں
احسان قادری صاحب اگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم
اور شہداء بقول آپ کے قبر میں زندہ ہوتے تو پھر
قرآن پاک یوں کہتا👇👇👇👇
اپنی قبر میں زندہ ہیں۔
اور پھر اس طرح امت میں جھگڑا ہی ختم ہو جاتا
بریلوی، دیوبندی اہل حدیث وہابی شیعہ ان سب کا
متفقہ عقیدہ بن جاتا کہ شہداء سمیت تمام انبیاء
خصوصی ہمارے نبی علیہ السلام جسم اور روح کے
ساتھ اپنی قبر میں زندہ ہیں۔
سورہ ال عمران 169 "اپنے رب کے پاس زندہ ہیں"
اس آیت کی وضاحت ملا خطہ فرمائیں👇👇👇
رب کہاں ہے؟ قرآن سے جواب
"بےشک تمہارا رب اللہ ہے جس نے چھ دن میں آسمانوں اور زمین کو بنایا پھر عرش پر مستوی ہو گیا"( الاعراف 54 یونس 3)
بخاری کتاب الجہاد میں نبی علیہ السلام کے قول کے مطابق عرش الرحمن کے نیچے جنت الفردوس ہے۔
جنت میں شہداء کی حیات کی پہلی دلیل:۔
"مشکوتہ شریف جلد نمبر 2 کتاب الجہاد باب شہداء
احد کے بارے میں بشارت حدیث نمبر 3676
صفحہ نمبر 271"
"عبداللہ بن عباس رضہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب رضہ سے کہا کہ
جب تمہارے بھائی احد کے دن شہادت سے ہمکنار ہوئے
تو اللہ تعالی نے ان کی روحوں کو اڑنے والے سبز قالبوں
میں ڈال دیا اور انہوں نے جنت کی نہروں پر آنا جانا
شروع کر دیا۔ وہ جنت کے پھر کھانے لگے اور عرش کے
نیچے لٹکی ہوئی سونے کی قندیلوں میں آرام کرنے لگے۔
جب اس طرح انہوں نے کھانے پینے اور آرام کرنے کی
آسائشیں مہیا پائیں تو آپس میں کہا کہ کون دنیا میں
ہمارے بھائیوں تک ہمارے بارے میں یہ بات پہنچائے
گا کہ ہم جنت میں زندہ ہیں تاکہ وہ جنت سے بےرغبتی
نہ برتیں اور جہاد کے وقت کم ہمتی نہ دکھائیں؟
پس اللہ نے ارشاد فرمایا کہ میں تمہارے بارے میں یہ
بات پہنچادوں گا۔ پھر مالک نے سورہ آل عمران کی یہ
آیتیں نازل کیں کہ:
"جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل کیے جائیں ان کو مردہ
مت کہو وہ حقیقت میں زندہ ہیں اور اپنے رب کے پاس
رزق پارہے ہیں"۔
جنت میں شہداء کی حیات کی دوسری دلیل:۔
" صحیح مسلم جلد نمبر 3 کتاب الامارتہ باب بیان
ان ارواح الشھداء فی الجنتہ حدیث نمبر 365
صفحہ نمبر 182"
" مسروق رضہ روایت کرتے ہیں کہ ہم نے عبداللہ رضہ سے
اس آیت کے بارے میں سوال کیا:
"جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے جائیں انہیں مردہ مت کہو
وہ زندہ ہیں اور اپنے رب کے پاس رزق پارہے ہیں"۔
تو انہوں نے کہا کہ ہم نے بھی رسول صلی اللہ علیہ وسلم
سے پوچھا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
شہدا کی روحیں سر سبز پرندوں کے جوف میں ہوتی ہیں۔
ان کے لئے ایسی قندیلیں ہیں جو عرش کے ساتھ لٹکی ہوئی
ہیں۔ شہدا کی روحیں جنت میں جہاں چاہیں گھمتی پھرتی
ہیں۔ پھر ان قندیلوں میں واپس آجاتی ہیں۔ ان کا رب ان
کی طرف متوجہ ہو کر فرماتا ہے۔ تمہیں کسی چیز کی
خواہش ہے؟ وہ عرض کرتے ہیں ہم کس چیز کی خواہش
کریں حالانکہ ہم جہاں چاہتے ہیں جنت میں پھرتے ہیں۔
اللہ تعالی نے ان سے اس طرح تین مرتبہ فرماتا ہے۔
جب وہ دیکھتے ہیں کہ انہیں کوئی چیز مانگے بغیر نہیں
چھوڑا جائے گا تو وہ عرض کرتے ییں کہ آپ ہماری روحیں
ہمارے جسموں میں لوٹا دیں۔ یہاں تک کہ ہم تیرے راستے
میں دوسری مرتبہ قتل کئے جائیں۔ جب اللہ دیکھتا ہے
کہ انہیں اب کوئی ضرورت نہیں تو انہیں چھوڑ دیا جاتا
ہے"۔
جنت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات کی پہلی
دلیل:۔
"صحیح بخاری جلد نمبر 2 کتاب المغازی باب مرض
النبی صلی اللہ علیہ وسلم حدیث نمبر 1574
صفحہ نمبر 542"
" انس رضہ سے روایت ہے کہ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم
کی بیماری سخت ہو گئی تو آپ پر غشی طاری ہونے لگی
فاطمہ رضہ (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی) نے
یہ حال دیکھ کر فرمایا ہائے میرے باپ پر کیسی سختی
ہو رہی ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہنے لگے بس آج ہی
کا دن ہے۔ اس کے بعد تیرے باپ پر کوئی سختی نہیں
ہو گی۔ جب آپ کی وفات ہو گئی تو فاطمہ رضہ یوں کہ
کر رونے لگیں ہائے باوا آپ نے اپنے رب کا بلاوا منظور کیا۔
ہائے باوا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنت الفردوس میں
ٹھکانہ بنایا۔ ہائے باوا میں جبرائیل کو آپ کی موت کی
خبر سناتی ہوں۔ جب آپ دفنائے جاچکے تو فاطمہ رضہ
نے انس رضہ سے کہا تم لوگوں نے یہ کیسے گوارا کیا
کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر مٹی ڈالو"۔
جنت میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات کی دوسری
دلیل:۔
صحیح بخاری
جلد نمبر 3
کتاب الدعوات
باب دعاء النبی صلی اللہ علیہ وسلم
"نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یوں دعا کرنا یا اللہ
میں بلند رفیقوں( ملائکہ اور انبیاء) کے ساتھ رہنا
چاہتا ہوں"
حدیث نمبر 761
صفحہ 381
" عائشہ رضہ فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم
حالت صحت یوں فرماتے تھے کوئی پیغمبر اس وقت تک
نہیں مرتا جب تک جنت میں اپنا ٹھکانہ نہیں دیکھ لیتا
اور اس کو اختیار دیا جاتا ہے( یا تو دنیا میں رہو یا پھر
اللہ کی ملاقات کو ترجیع دو) پھر جب آپ بیمار ہوئے اور
موت آن پہنچی اس وقت آپ کا سر مبارک میری ران پر
تھا۔ آپ ایک گھڑی تک بے ہوش رہے اس کے بعد ہوشیار
ہوئے تو اپنی نگاہ چھت کی طرف لگائی اور فرمایا اللہ
میں بلند رفیقوں میں رہنا چاہتا ہوں تب میں نے اپنے دل
میں کہا آپ دنیا میں ہمارے پاس رہنا پسند نہیں فرمائیں
گے اور مجھ کو معلوم ہوا کہ جو بات آپ نے حالت صحت
میں فرمائی تھی وہ صحیح تھی۔ عائشہ رضہ کہتی ہیں
اللہم رفیق الاعلی آخری کلمہ تھا جو آپ کی زبان مبارک
سے نکلا"۔ب
Muhåmmåd Abdullåh aap pehle doosro ko samjane se pehle khud samjiye. Aap yazeed ku jannati maante ho Kya...? Aur hamare nabi ki maa ko kafir ha batao
Muhåmmåd Abdullåh aur sab jaga Kay laga rakha hai khud gumrah hokar dusro ko bi karre ho
Muhåmmåd Abdullåh hamare nabi 40saal tak kaafir the ye sab daava karte ho tum log
Muhåmmåd Abdullåh pehle apna imaan sahi kijiye baadme Quran Aur Hadees ki baat batayiye
يا احل رسول خذاه غرب نواز
يا غوصول ازم عبدالقادر جيلاني المدد
إحسان قادري في امان الله و رسوله
Aslamulaikum ham ahle sunnat wa jamat hal hamara aalmiden eshan qadri sahab aslam nepal🇳🇵🇳🇵🇳🇵🇳
Maslak e aala Hazrat zindabad
❤❤❤❤
Beshak mashaalla haq hai
Good 👍🏼
Zindabad zindabad Hazrat
Hafiz Ehean qadri saeb zindabad
Hazarat Ehsan Iqbal Qadri sahib ki 7 Pushtain Mother ki 7 Pushtain Father ki Ya Rabul izat jannat ul Firdous Attah farmah ameen summa ameen mashaallah subhanAllah Mubarakan Yaallah Alhe sunnat wa jammat ka bera par hai inshallah beshak inshallah beshak inshallah beshak Ameen summa ameen mashaallah subhanAllah Mubarakan
Besaq subhan allaha
👍👍👍👍👍💗💗💗💗💗
Aala hazrat jindabad