فرات قزاز نے عبیداللہ سے اور انہوں نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہما سے روایت کی ، کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی ہم لوگ جب سلام پھیرتے تو ہاتھوں کے اشارے سے السلام عليكم ، السلام عليكم کہتے تھے ، رسول اللہ ﷺ نے ہماری طرف دیکھا اور فرمایا : کیا وجہ ہے کہ تم ہاتھوں سے اس طرح اشارہ کرتے ہو ، جیسے وہ بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دمیں ہوں ؟ تم میں سے کوئی جب سلام پھیرے تو اپنے ساتھی کی طرف رخ کرے اور ہاتھ سے اشارہ نہ کرے ۔ 971Sahil Muslim Hadees # 971
جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971، جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
رفع یدین۔ رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے کھڑا ہوتے وقت ہاتھوں کو کندھوں یا کانوں تک اٹھانا سنت ہے۔ اسے رفع الیدین کہتے ہیں۔ اس کا ثبوت بکثرت اور تواتر کی حد کو پہنچی ہوئی احادیث سے ملتا ہے جنہیں صحابہ کی ایک بڑی جماعت نے روایت کیا ہے۔ ہم پہلے اس بارے میں صحیح احادیث بیان کرتے ہیں، اس کے بعد فقہاء کے اختلاف کا سبب اور دوسرے ضروری امور کیوضاحت شامل کی جائے گی ان شاء اللہ۔ پہلی حدیث: عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَذْوَمَنْكِبَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ وَإِذَا كَبَّرَ لِلرُّكُوعِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ رَفَعَهُمَا كَذَلِكَ أَيْضًا صحیح البخاری کتاب الاذان باب رفع الیدین فی التکبیرۃ الاولی مع الافتتاح سواء، “عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نماز شروع کرتے وقت اپنے دونوں ہاتھ کندھوں تک بلند کیا کرتے تھے، اور جب رکوع کے لیے تکبیر کہتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تب بھی انہیں اسی طرح اٹھاتے تھے" دوسری حدیث: عَنْ أَبِي قِلَابَةَ أَنَّهُ رَأَى مَالِكَ بْنَ الْحُوَيْرِثِ إِذَا صَلَّى كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ رَفَعَ يَدَيْهِ وَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ هَكَذَا صحیح البخاری کتاب الاذان باب رفع الیدین اذا کبر و اذا رکع و اذا رفع، صحیح مسلم کتاب الصلاۃ باب استحباب رفع الیدین حذو المنکبین مع تکبیرۃ الاحرام ابو قلابہ کہتے ہیں کہ میں نے مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ انہوں نے نماز پڑھتے وقت تکبیر کہی اور ہاتھ اٹھائے، پھر رکوع کرتے وقت اور رکوع سے اٹھتے وقت بھی ہاتھ اٹھائے اور بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نے بھی (نماز میں) ایسا ہی کیا تھا"۔ تیسری حدیث: وَائِلِ بْنِ حُجْرٍأَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَفَعَ يَدَيْهِ حِينَ دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ كَبَّرَ وَصَفَ هَمَّامٌ حِيَالَ أُذُنَيْهِ ثُمَّ الْتَحَفَ بِثَوْبِهِ ثُمَّ وَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ أَخْرَجَ يَدَيْهِ مِنْ الثَّوْبِ ثُمَّ رَفَعَهُمَا ثُمَّ كَبَّرَ فَرَكَعَ فَلَمَّا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَفَعَيَدَيْهِ صحیح مسلم کتاب الصلاۃ باب وضع یدہ الیمنٰی علی الیسرٰی بعد تکبیرۃ الاحرام “وائل بن حجر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کو دیکھا کہ انہوں نے نماز شروع کرتے وقت ہاتھ اٹھائے اور تکبیر کہی، ۔ ۔ ۔ ۔پھر رکوع کرنے کا ارادہ کیا تو اپنے ہاتھ چادر سے نکالے اور انہیں بلند کیا اور تکبیر کہی اور رکوع کیا، پھر سمع اللہ لمن حمدہ کہتے وقت بھی دونوں ہاتھ اٹھائے"۔ چوتھی حدیث: ابو حمید الساعدی رضی اللہ عنہ نے دس صحابہ کے سامنے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم رکوع میں جاتے اور کھڑے ہوتے وقت رفع الیدین کرتے تھے اور ان سب نے اس بات کی تصدیق کی۔ سنن ابی داؤد کتاب الصلاۃ باب افتتاح الصلاۃ، صحیح و ضعیف سنن ابی داؤد حدیث نمبر 730 پانچویں حدیث: عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ وَيَصْنَعُ مِثْلَ ذَلِكَ إِذَا قَضَى قِرَاءَتَهُ وَأَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ وَيَصْنَعُهُ إِذَا رَفَعَ مِنْ الرُّكُوعِ سنن ابی داؤد کتاب الصلاۃ باب من ذکر انہ یرفع یدیہ اذا قام من الثنتین، صحیح و ضعیف سنن ابی داؤد حدیث نمبر 744 “علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم جب فرض نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے اور اپنے ہاتھوں کو کندھوں تک بلند کرتے، اور جب قراءت سے فارغ ہو کر رکوع کرنے کا ارادہ کرتے تب اور رکوع سے اٹھتے وقت بھی اسی طرح ہاتھ اٹھاتے تھے" چھٹی حدیث: عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ وَإِذَا رَكَعَ سنن ابن ماجہ اقامۃ الصلاۃ و السنۃ فیھا باب رفع الیدین اذا رکع و اذا رفع راسہ من الرکوع، صحیح و ضعیف سنن ابن ماجہ حدیث نمبر 866 “انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نمازشروع کرتے وقت اور رکوع میں جاتے وقت ہاتھ اٹھایا کرتے تھے"۔ ساتویں حدیث: عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ كَانَ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ رَفَعَ يَدَيْهِ وَإِذَا رَكَعَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ وَيَقُولُ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ سنن ابن ماجہ اقامۃ الصلاۃ و السنۃ فیھا باب رفع الیدین اذا رکع و اذا رفع راسہ من الرکوع، صحیح و ضعیف سنن ابن ماجہ حدیث نمبر 868 “جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نماز شروع کرتے وقت، رکوع میں جاتے اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت ہاتھ اٹھاتے تھے اور کہتے تھے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کو ایسا ہی کرتے دیکھا ہے"۔
باب:نماز میں سکون اختیار کرنے کا حکم اور سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ کرنے اور ہاتھ اٹھانے کی ممانعت، نیز پہلی صفوں کو مکمل کرنے اور ان میں جڑنے اور مل کر کھڑے ہونے کا حکم ARABIC: حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ مِسْعَرٍ، ح وَحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ مِسْعَرٍ، حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللهِ بْنُ الْقِبْطِيَّةِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ: كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْنَا: السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ، وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى الْجَانِبَيْنِ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَلَامَ تُومِئُونَ بِأَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ؟ إِنَّمَا يَكْفِي أَحَدَكُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَى فَخِذِهِ ثُمَّ يُسَلِّمُ عَلَى أَخِيهِ مَنْ عَلَى يَمِينِهِ، وَشِمَالِهِ» TRANSLATION: مسعر نے کہا : مجھ سے عبید اللہ ابن قبطیہ نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کی ، انہوں نے کہا کہ جب ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھتے تو ہم کہتے : السلام عليكم ورحمة الله ، السلام عليكم ورحمة الله اور انہوں نے اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا ، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو ، جیسے وہ بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں ؟ تم میں سے ( ہر ) ایک کے لیے بس یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے ، پھر اپنے بھائی کو سلام کرے جو دائیں جانب ہے اور ( جو ) بائیں جانب ( ہے ۔ ) ‘‘
Juti Batu ko hadees banaky pash krny waly munafiq hoty hai. رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971، جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
صحیح مسلم کتاب: نماز کا بیان باب: نماز میں سکون کا حکم اور سلام کے وقت ہاتھ سے اشارہ کرنے اور ہاتھ کو اٹھانے کی ممانعت اور پہلی صف کو پورا کرنے اور مل کر کھڑے ہونے کے حکم کے بیان میں حدیث نمبر: 970 حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ مِسْعَرٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ مِسْعَرٍ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الْقِبْطِيَّةِ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ کُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْنَا السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَی الْجَانِبَيْنِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَامَ تُومِئُونَ بِأَيْدِيکُمْ کَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ إِنَّمَا يَکْفِي أَحَدَکُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَی فَخِذِهِ ثُمَّ يُسَلِّمُ عَلَی أَخِيهِ مَنْ عَلَی يَمِينِهِ وَشِمَالِهِ ترجمہ: ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، مسعر، ابوکریب، ابن ابی زائدہ، مسعر، عبیداللہ بن قبطیہ، جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز ادا کرتے تھے ہم السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ اور السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ کہتے اور اپنے ہاتھوں سے دونوں طرف اشارہ کرتے تھے تو رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تم اپنے ہاتھوں سے اس طرح اشارہ کرتے ہو جیسا کہ سرکش گھوڑے کی دم تم میں سے ہر ایک کے لئے کافی ہے کہ وہ اپنی ران پر ہاتھ رکھے پھر اپنے بھائی پر اپنے دائیں طرف اور بائیں طرف سلام کرے۔
۔ مسعر نے کہا : مجھ سے عبید اللہ ابن قبطیہ نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کی ، انہوں نے کہا کہ جب ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ نماز پڑھتے تو ہم کہتے : السلام عليكم ورحمة الله ، السلام عليكم ورحمة الله اور انہوں نے اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا ، چنانچہ رسول اللہﷺ نے فرمایا : ’’ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو ، جیسے وہ بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ( ہر ) ایک کے لیے بس یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے ، پھر اپنے بھائی کو سلام کرے جو دائیں جانب ہے اور ( جو ) بائیں جانب ( ہے ۔ ) ‘ ‘
@Muazzam Sheikh Ajeeb logic denge bhai. Bus kisi tarha rafa yaden se bhagna ha to talash men hen k kuch mil jae. Mera comment check karo mene tafseel se detail likhi ha.
Ye raful yadain k khilaf jo hadees usekr rhy hai is k baray mai mufti taqi usmani sb ny likha hai k ye hadees tarki rafulyadain pr lagana ziadti hai un k duroos chapay huy hai duroosi tarmizi mai likha hua hai
جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971، جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
@@arshadrashidkhan5177 sirf muh se na bolo prove ke sath bola karo konsi Hadees me h likha hua h ki Hazrat Umar, Osman or Ali razi Allah anhaa ne raful yadain chor diye the kosni Hadees me h likha hua reference number bolo muh jabani baat nhi kiya kro
Muslim#970 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو ، جیسے وہ بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں ؟ تم میں سے ( ہر ) ایک کے لیے بس یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے ، پھر اپنے بھائی کو سلام کرے جو دائیں جانب ہے اور ( جو ) بائیں جانب ( ہے ۔ ) ‘‘
صحیح مسلم کتاب: نماز کا بیان باب: نماز میں سکون کا حکم اور سلام کے وقت ہاتھ سے اشارہ کرنے اور ہاتھ کو اٹھانے کی ممانعت اور پہلی صف کو پورا کرنے اور مل کر کھڑے ہونے کے حکم کے بیان میں ترجمہ: ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، مسعر، ابوکریب، ابن ابی زائدہ، مسعر، عبیداللہ بن قبطیہ، جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز ادا کرتے تھے ہم السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ اور السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ کہتے اور اپنے ہاتھوں سے دونوں طرف اشارہ کرتے تھے تو رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تم اپنے ہاتھوں سے اس طرح اشارہ کرتے ہو جیسا کہ سرکش گھوڑے کی دم تم میں سے ہر ایک کے لئے کافی ہے کہ وہ اپنی ران پر ہاتھ رکھے پھر اپنے بھائی پر اپنے دائیں طرف اور بائیں طرف سلام کرے۔
جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971، جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
اب یہ بات بھی دل سے پڑھو جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971، جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971، جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971، جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔ اللہ مولوی کو ہدایت دے
Masha Allah.molana.Roz e Qayamat ummat ko tornay walay ullama me ap seray fehrist ho gy in sha Allah.ghuman sb ko ap ny uthaya ho ga qamar pr.khuda k lye 2021 aa gya deen samjhao logoo ko maslak nahin.na nafrat phelao.sb sy payar kro.sari umat deobandi ahle hadees barelvi sb achay hn.aisay molvi chahy jis maslak sy hn sb deen nai jaib bhar rahy hn
سب سے زیادہ نفع بخش پیشہ ۔۔ مفتی اور عالم کا کورس کرلو اور پھر شیخ الحدیث ، شیخ الاسلام اور مفتی اعظم کا ٹائٹل لگالو ۔۔ مال دولت اور شہرت ملےگی اور جہنم میں فری/ مفت داخلہ بغیر ٹکٹ کے۔
جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971، جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
@@questionanswerclipsemam4432 Hum Eid ki namaz mein Rafulyadein isliye kartey hain kyunke wo alag Rafulyadein hai us mek TAKBEER sath jurri hui hai jis Rafulyadein ke sath Takbeer ke alfaz jurrey hon wo Ghorey ki dum ki tarha nahin hosakti aur Ghorey ki dum wali hadees mein Eid ki namaz bhi nahin lihaza uske mansookh honeki koi daleel nahin... Mansookh wo Rafulyadein hua hai jis mein zikar sath nahin hai... Yani zikar se khali hai aur ghorey ki dum ki tarha hai jese RUKU O SUJOOD ka Rafulyadein
JazaakAllah my brother for sharing..but rafayaden was stop in madina. Also this was verified by sahabah through imam Abu Hanifa. May Allah guide everyone to the right path
@@raahylsheq491 koi reference dain bhai k madina main Rafaydain mana ker dia gaya tha ? Aisa ek bhi reference nahien yeh sirf molvio ki fiqaparast batien hain ! Abu Dawood ki Hadees no 730 perhne k baad kon insaan Rafaydain nahien kerna chahay ga?
@@waqarkhan9490 brother may Allah bless us right path. Imam Abu Hanifa has learnt from Anas bin Malik RadinAllahuan and this sahabah was with RasoolAllah for 8 years as a khadim. Like this 80 sahabah are there approx imam sahab has met. Can't understand why no one from thta sahabah taught namaz to imam sahab if he was praying without rafayaden...it's very simple to understand bro. Read tafseer or lecture about imam Hanifa Rahmatullah.
@@raahylsheq491 We need to read Quran and Hadees not Imam Abu Hanifa brother ! Deen was completed before these imams came. Malik bin hawaris fatah makkah per Muslim howe? Fatah makkah Nabi Pak ki wafaat se kitne pehle howa? Malik bin Hawaris Nabi Pak ki namaz Rafaydain se bata rahay hain per baat sirf wohi hai k ham Muslim ban ker Islam samjhna nahien chahte bas jiss firqay main paida ho gaye usi per marna chahte hain ! Bro Quran aur Hadees ka ilm zaroor hasil kerien per Muslim ban ker hanafi ban ker nahien Surah Fussilat 33 اور اس شخص سے بات کا اچھا کون ہوسکتا ہے جو خدا کی طرف بلائے اور عمل نیک کرے اور کہے کہ میں مسلمان ہوں ﴿۳۳﴾
واہ مفتی صاحب اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے آپ کا بیان پورا سنے بغیر کم علم حضرات کمنٹس کرنے آ جاتے ہیں اور وہی پرانی دلیلیں دیتے ہیں، آپ کا زور بیان اللہ تعالیٰ کرے اور زیادہ
Juti Batu ko hadees banaky pash krny waly munafiq hoty hai. رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971، جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
Ye raful yadain k khilaf jo hadees usekr rhy hai is k baray mai mufti taqi usmani sb ny likha hai k ye hadees tarki rafulyadain pr lagana ziadti hai un k duroos chapay huy hai duroosi tarmizi mai likha hua hai
الجزء رقم :2، الصفحة رقم:29 431 ( 120 ) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، وَاللَّفْظُ لَهُ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ ، عَنْ مِسْعَرٍ، حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ ابْنُ الْقِبْطِيَّةِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ : كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُلْنَا : السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ، السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ، وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى الْجَانِبَيْنِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " عَلَامَ تُومِئُونَ بِأَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمُسٍ؟ إِنَّمَا يَكْفِي أَحَدَكُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَى فَخِذِهِ، ثُمَّ يُسَلِّمُ عَلَى أَخِيهِ مَنْ عَلَى يَمِينِهِ وَشِمَالِهِ ". صحيح مسلم | كِتَابٌ : الصَّلَاةُ | بَابٌ : الْأَمْرُ بِالسُّكُونِ فِي الصَّلَاةِ اب اس حدیث کی بھی تشریح ہوجائے جھوٹے عالم صاحب۔۔ اسی صفحہ کی ہے ۔۔ اور اگر تمہارا جواب یہ ہے کہ یہ سلام کے وقت کا نہیں تو خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی وضاحت سلام سے کیوں کی؟ دوسری بات ۔ اگر سلام سے متعلق بات نہیں ہے جیسا کہ تم گھر گھرانے کی مثال دے رہے اور کہتے ہو اس میں سلام دکھاؤ میں مرشد مان لونگا ۔ چلو تم بھی سلام کے علاوہ کسی بھی حالت کو حدیث میں خاص کرکے دکھاؤ ۔۔۔میں بھی مرشد مان لومگا
Jabir b. Samura reported: When we said prayer with the Messenger of Allah (ﷺ), we pronounced: Peace be upon you and Mercy of Allah, peace be upon you and Mercy of Allah, and made gesture with the hand on both the sides. Upon this the Messenger of Allah (may peace be upon him said: What do you point out with your hands as if they are the tails of headstrong horses? This is enough for you that one should place one's hand on one's thigh and then pronounce salutation upon one's brother on the right side and then on the left. ye hai puri hadith Sahi Muslim 430a
Janab Mufti sahab akele baith kar is taraf baat karna koi kamal ki baat hi nhi hai....... Maza to tab jo jab koi baat karne wala smane baitha ho aap ke..... Kahir jo gumrah rahna chahe usse Hidayet kaha multi hai..... Illah Masha'Allah, Ab aap ke dimag ko khol dene wali baat puch leta hun...... Aap ho ge Muqallid Abu Hanifa rahmatullah ke??.. Or aap ka ye Aqida bhi bhi hoga ke 4 Imam barhaq hai?? Or 4 Imam sab ke sab Mujtahid the???? Mujtahid mante ho na mufti sahab???? Jab 4 Imam ko Mujtahid mante ho to phir unme se Abu Hanifa rahmatullah ko alag kar diya jaye to baki Imam to Rafayedain ke qayel the, Lekin aap ke hisab se Rafayedain to mansukh ho chuki hai...... Sawal ye hai ke kiya Mujtahid aisa banda ho skata hai jise ye bhi pata na ho ke Kaun si hadeen Mansookh hai or kaun si nasiq???? Agar mere sawal ka jawab ho to batao ya phir iqrar kare ke baki 3 Imam Mujtahid na the..... Or agar Mujtahid mante ho to Rafayedain Mansookh na hua...... Allah hidayet den aap ko Ameen.
Jabir b. Samura reported:We said our prayer with the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) and, while pronouncing salutations, we made gestures with our hands (indicating) Peace be upon you, peace be upon you. The Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) looked towards us and said: Why is it that you make gestures with your hands like the tails of headstrong horses? When any one of you pro-nounces salutation (in prayer) he should only turn his face towards his companion and should not make a gesture with his hand. ۔ فرات قزاز نے عبید اللہ سے اور انہوں نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی ، کہا : میں نے رسول اللہﷺ کے ساتھ نماز پڑھی ہم لوگ جب سلام پھیرتے تو ہاتھوں کے اشارے سے السلام عليكم ، السلام عليكم کہتے تھے ، رسول اللہﷺ نے ہماری طرف دیکھا اور فرمایا : ’’کیا وجہ ہے کہ تم ہاتھوں سے اس طرح اشارہ کرتے ہو ، جیسے وہ بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دمیں ہوں؟ تم میں سے کوئی جب سلام پھیرے تو اپنے ساتھی کی طرف رخ کرے اور ہاتھ سے اشارہ نہ کرے ۔ ‘ ‘ Sahih Muslim 971 Chapter 4 The Book Of Prayers Book Sahih Muslim Hadith No 971 Baab Namaz Ke Ahkam O Masail
Ye raful yadain k khilaf jo hadees usekr rhy hai is k baray mai mufti taqi usmani sb ny likha hai k ye hadees tarki rafulyadain pr lagana ziadti hai un k duroos chapay huy hai duroosi tarmizi mai likha hua hai
@@mohemmedbilalahmed3972 tu imam bukhari ny jo kaha hai k ye hadees rafulyadain pr laganay walo ko Allah k azab sy drna chahiye is k baray mai kya khyal hai aur mufti sb ny kb ruju kia hai
@@cricketanalysisbymumtaz909 1. Imam Bukhari ki baat naa Quran hai naa Hadees hai... Aur NAA IMAM BUKHARI NE YE KAHA HAI KE ALLAH KE AZAB SE DARNA CHAHIYE... Aur aisa kaha bhi hota tab bhi ye unka apna tajziya tha jiski ratti barabar koi hesiyat nahin... Dekha ye jayega ke Daleel se kia baat sabit hoti hai...Daleel Ahle Sunnat Ahnaf ki wazni hai... 2. Isitarha Mufti Taqi Usmani ra ka koi tafarrud Jamhoor ke liye hujjat nahin... Barey barey muhadiseen ne is Hadees se Tark par istadlaal kiya hai... Rahi baat ruju ki to DARULULOOM KARACHI se Tark Rafulyadein ke sunnat honey par Fatwa jaro hua tha jiske andar kayi Ahadees ke sath Ghorey ki dum wali sareeh hadees bhi mojud thi uspar MUFTI TAQI USMANI SB ne DASTAKHAT kiye hain air AlJawabus Sahih likha hai....
@@mohemmedbilalahmed3972 is hadees pr baab bandhy gaye hai k ye salam pheerny k waqt hath uthana hai lekin ap ko kia pata in cheezon ka. Ye bat imam bukhari ny juz raful yadain ma likhi hai ap na many tu tk wrna ye book bilkul sahi hai. Tarki raful yadain pr koi riwayat sahi sanad k sath nahi hai is hadees jo sahi muslim wali hai is pr baab b tu dekho na salam k waqt hath uthana hai
Ye raful yadain k khilaf jo hadees usekr rhy hai is k baray mai mufti taqi usmani sb ny likha hai k ye hadees tarki rafulyadain pr lagana ziadti hai un k duroos chapay huy hai duroosi tarmizi mai likha hua hai
🌹امام وکیع رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں🌹 کہ میں نے کوفہ کی مسجد میں نماز پڑھی تو وہاں ابوحنیفہ رحمہ اللہ بھی نماز پڑھ رہے تھے۔ اوران کے بغل میں امام عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ نماز پڑھ رہے تھے ۔ تو عبداللہ بن المبارک رحمہ اللہ نماز میں جب بھی رکوع میں جاتے اوررکوع سے اٹھتے تو رفع الیدین کرتے تھے، اورابوحنیفہ رفع الیدین نہیں کرتے تھے ۔ جب یہ لوگ نماز سے فارغ ہوئے تو ابوحنیفہ نے امام ابن المبارک رحمہ اللہ سے کہا: اے ابوعبدالرحمان (ابن المبارک) ! میں نے تمہیں نماز میں بکثرت رفع الیدین کرتے ہوئے دیکھا کیا تم نماز میں اڑنا چاہ رہے ہو؟؟؟ 🌹اس پر امام ابن المبارک رحمہ اللہ نے ابوحنیفہ رحمہ اللہ کو جواب دیا کہ : اے ابوحنیفہ ! میں نے دیکھا آپ نے نماز کے شروع میں رفع الیدین کیا تو کیا آپ اڑنا چاہ رہے تھے؟؟؟ اس جواب پر ابوحنیفہ خاموش ہوگئے ، امام وکیع رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے امام ابن المبارک رحمہ اللہ سے زیادہ حاضر جواب کسی کو نہیں دیکھا ۔ یہ واقعہ بالکل صحیح سند سے ثابت ہے بلکہ یہی واقعہ اور بھی متعدد طرق سے مروی ہے دیکھئے : ۔•••••••••••••••••••••••••••••••• ((( کتاب السنۃ لعبداللہ بن احمد بن حنبل ، ص : 59 ، تاویل مختلف الحدیث لابن قتیبی ، ص : 66 ، سنن بیہقی ، ج : 2 ، ص :82 ، ثقات ابن حبان ، ج : 4 ، ص : 17، تاریخ خطیب ، ج : 13 ، ص :406 ، تمھید لابن عبدالبرج :5 ، ص :66 ، جزءرفع الیدین للبخاری مع جلاءص : 125,123 ))) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 🌹 اس صحیح اور سچے واقعہ سے معلوم ہوا کہ امام ابوحنیفہ اپنے شاگرد ابن المبارک رحمہ اللہ کے سامنے لاجواب ہوگئے تھے ۔۔۔۔۔🍁 واضح رہے 🍁 کہ یہاں امام ابن البارک رحمہ اللہ نے امام ابوحنیفہ کو جو مسکت جواب عنایت کیا ہے وہ دراصل رفع الیدین کے خلاف اٹھائے جانے والے ہر شبہے کا جواب ہے۔ 🌹 آج امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے پیروکار اس عظیم سنت کے خلاف جو بھی اعتراضات پیش کرتے ہیں ان سب کا جواب عبداللہ ابن المبارک رحمہ اللہ کی مذکورہ بات میں موجود ہے ۔ جس پر امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ بھی مبہوت ہوکررہ گئے تھے۔۔۔ [السنن الكبرى للبيهقي 2/ 117 رقم 2538 واسنادہ صحیح ولہ شواہد]۔ ۔••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••• ۔••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••• 🌹عشرہ مبشرہ کی شہادت(گواہی)🌹 عشرہ مبشرہ وہ دس صحابہ ہیں جن کی نسبت آپ ﷺ نے فرمایا یہ جنتی ہیں اور وہ یہ ہیں: facebook.com/groups/1970805299663562/permalink/4102740419803362/
جناب والا حضرت عبداللہ ابن مبارک رحمۃ اللہ علیہ کا قول حدیث سے زیادہ معتبر نہیں ہے حدیث میں ترک رفع الیدین کا تزکرہ لہذا آپ دلیل میں رفع الیدین کی صحیح حدیث پیش کریں کسی تابعی کا قول مسئلہ کی دلیل نہیں بن سکتی
Sahih Bkhari Hadis No 735 انہوں نے اپنے باپ (عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما) سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز شروع کرتے وقت اپنے دونوں ہاتھوں کو کندھوں تک اٹھاتے، اسی طرح جب رکوع کے لیے «الله اكبر» کہتے اور جب اپنا سر رکوع سے اٹھاتے تو دونوں ہاتھ بھی اٹھاتے ( رفع یدین کرتے ) اور رکوع سے سر مبارک اٹھاتے ہوئے «سمع الله لمن حمده، ربنا ولك الحمد» کہتے تھے۔ سجدہ میں جاتے وقت رفع یدین نہیں کرتے تھے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ ، عَنْ مَالِكٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ ، إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ وَإِذَا كَبَّرَ لِلرُّكُوعِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَهُمَا ، كَذَلِكَ أَيْضًا ، وَقَالَ : سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ ، وَكَانَ لَا يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي السُّجُودِ . رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز شروع کرتے وقت اپنے دونوں ہاتھوں کو کندھوں تک اٹھاتے، اسی طرح جب رکوع کے لیے «الله اكبر» کہتے اور جب اپنا سر رکوع سے اٹھاتے تو دونوں ہاتھ بھی اٹھاتے ( رفع یدین کرتے ) اور رکوع سے سر مبارک اٹھاتے ہوئے «سمع الله لمن حمده، ربنا ولك الحمد» کہتے تھے۔ سجدہ میں جاتے وقت رفع یدین نہیں کرتے تھے۔ Sahih Bukhari@/735 Status: صحیح ------ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا يُونُسُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، قَالَ : رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ فِي الصَّلَاةِ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى يَكُونَا حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ ، وَكَانَ يَفْعَلُ ذَلِكَ حِينَ يُكَبِّرُ لِلرُّكُوعِ ، وَيَفْعَلُ ذَلِكَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ وَيَقُولُ : سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ، وَلَا يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي السُّجُودِ . جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لیے کھڑے ہوئے تو تکبیر تحریمہ کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رفع یدین کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں ہاتھ اس وقت مونڈھوں ( کندھوں ) تک اٹھے اور اسی طرح جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کے لیے تکبیر کہتے اس وقت بھی ( رفع یدین ) کرتے۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کہتے «سمع الله لمن حمده» البتہ سجدہ میں آپ رفع یدین نہیں کرتے تھے۔ Sahih Bukhari@/736 Status: صحیح --------- حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الْوَاسِطِيُّ ، قَالَ : حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، أَنَّهُ رَأَى مَالِكَ بْنَ الْحُوَيْرِثِ إِذَا صَلَّى كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ ، وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَ يَدَيْهِ ، وَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ هَكَذَا . جب وہ نماز شروع کرتے تو تکبیر تحریمہ کے ساتھ رفع یدین کرتے، پھر جب رکوع میں جاتے اس وقت بھی رفع یدین کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تب بھی کرتے اور انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی طرح کیا کرتے تھے۔ Sahih Bukhari@/737 Status: صحیح ------- حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، قَالَ : رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ افْتَتَحَ التَّكْبِيرَ فِي الصَّلَاةِ ، فَرَفَعَ يَدَيْهِ حِينَ يُكَبِّرُ حَتَّى يَجْعَلَهُمَا حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ ، وَإِذَا كَبَّرَ لِلرُّكُوعِ فَعَلَ مِثْلَهُ ، وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَعَلَ مِثْلَهُ وَقَالَ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ ، وَلَا يَفْعَلُ ذَلِكَ حِينَ يَسْجُدُ وَلَا حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ . آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز تکبیر تحریمہ سے شروع کرتے اور تکبیر کہتے وقت اپنے دونوں ہاتھوں کو کندھوں تک اٹھا کر لے جاتے اور جب رکوع کے لیے تکبیر کہتے تب بھی اسی طرح کرتے اور جب «سمع الله لمن حمده» کہتے تب بھی اسی طرح کرتے اور «ربنا ولك الحمد» کہتے۔ سجدہ کرتے وقت یا سجدے سے سر اٹھاتے وقت اس طرح رفع یدین نہیں کرتے تھے۔ Sahih Bukhari@/738 Status: صحیح ----‐-- حَدَّثَنَا عَيَّاشٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، قَالَ : حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ كَانَ إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ ، وَإِذَا رَكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ ، وَإِذَا قَالَ : سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَفَعَ يَدَيْهِ ، وَإِذَا قَامَ مِنَ الرَّكْعَتَيْنِ رَفَعَ يَدَيْهِ ، وَرَفَعَ ذَلِكَ ابْنُ عُمَرَ إِلَى نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، رَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَرَوَاهُ ابْنُ طَهْمَانَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، وَمُوسَى بْنِ عُقْبَةَ مُخْتَصَرًا . عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جب نماز میں داخل ہوتے تو پہلے تکبیر تحریمہ کہتے اور ساتھ ہی رفع یدین کرتے۔ اسی طرح جب وہ رکوع کرتے تب اور جب «سمع الله لمن حمده» کہتے تب بھی ( رفع یدین کرتے ) دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے اور جب قعدہ اولیٰ سے اٹھتے تب بھی رفع یدین کرتے۔ آپ نے اس فعل کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچایا۔ ( کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح نماز پڑھا کرتے تھے۔ ) Sahih Bukhari@/739 Status: صحیح
@@mohemmedbilalahmed3972 so iska mtlba Sahi bukhari Sahi nhi 😉... Bad Mai imam Abu haneefa pa wahi nazil huwi eslye mansoookh hogai ... Jaha tk bath hai ghooro ki dumo wali tho ja k Gorry ki dum pa daikh lo wo horizontally jathi na k vertically but to sense it aqal b chahey .. but pehla rafa-yadeen phir Kaha sy sabith huwa ? Eid ki namaz Mai Kaha sy agia ???
@@aamir5831 haha.... Arey is kayenaat ke badtareen jahilon... Har comment tum badbakhton ka lateefey se kam nahin hota... 1. Agar Ghorey ki dum VERTICALLY jati hi nahin to Salam ke Waqt ke Isharey ki Nabi saw ne kyun Ghorey ki Dum se tashbih di?? Wo bhi Horizontally uthatey they Sahaba Jamaat ki namaz mein? Jistarha Nabi saw ne Salam ke Isharey ko Ghorey ki dum se tashbih di wese hi Fis Salah Rafulyadein ko bhi dedi... Lihaza baat hi jahilana hai... Baqi Ghora Horizontally aur Vertically dono hi tarha dum jharta hai... Aqal ke andhon kia aankh se bhi andhey hogaye? 2. Imam Bukhari ra ne kahin bhi ye dawa Sahih bukhari mein nahin kiya ke Nabi saw ne Hamesha Rafulyadein kia hai... Ek jaga par bhi aisa dawa mojud nahin Alhamdulillah... Baqi SAHABA, TABAYEEN, TABA TABAYEEN aur AMEMMA FUQAHA O MUHADISEEN ki aksariyat TARK RAFULYADEIN par AAMIL thi... Khud Saha Sitta mein NISAYI, ABU DAWOOD AUR TIRMIZI ne TARK RAFULYADEIN ka Baab bandha hai aur BAAB MUHADDIS ka Apna Zaati Qaul hota hai... NISAYI NE TO SAAF SAAF LIKHA HAI "TARKAHU ZALIK"... SAAF SAAF... 3. PEHLI TAKBEER KI RAFULYADEIN AUR WITAR O EID KI RAFULYADEIN TAKBEER KE SATH HOTI HAI...QURAN MEIN LIKHA HUA HAI "....NAMAZ ADA KARO MERE ZIKAR KE LIYE" (SURAH TAHA) Is se pata chalta hai ke NAMAZ ke har har Fael ke sath ZIKAR ka hona LAZMI hai...jis Amal ke sath Zikar nahin wo Namaz ka Amal nahin... Hum jo Rafulyadein kartey hain us mein TAKBEER ka zikar jurra hua ho LIHAZA WO GHOREY KI DUM ke hukum mein hai hi nahin GHOREY KI DUM WO RAFULYADEIN hai jo BILA ZIKAR HAI YANI RUKU O SUJOOD AUR RAKATON KE SHURU WALA RAFULYADEIN(Jo tum log kartey ho) AUR SALAM KE WAQT KA ISHARA waghera.... Ruku mein janey ki Takbeer kehtey ho lekin Rafulyadein Bila zikar hota hai... Yani Ghorey ki Dum ki tarha... TO HUMARA EID KA SHURU KA WITAR KA SAB RAFULYADEIN BAMA ZIKAR HAI.... ALHAMDULILLAH WO GHOREY KI DUM NAHIN... Baqi tum johla qayamat tak jahil hi rahogey SAHIH BUKHARI KI SANAD PAR IJMA HUA HAI NAA KE MATAN PAR... MATAN KE BAAREY MEIN SAB MANTEY HAIN KE BUKHARI O MUSLIM MEIN MUZTARAB O MANSOOKH AHADEES BHI HAIN AUR TUMHAREY MOLVI IRSHADUL HAQ ASRI NE TO YAHAN TAK LIKHA HAI KE BUKHARI KI AHADEES MEIN BAAZ DAFA US HADEES KA KUCH TUKRA ZAEEF BHI HOTA HAI (Tozeehul Kalam) To Jahil pehley Ilm e Sahih Hasil karo, horizontally vertically ki bachkana behason se bahar aao NABI SAW Ki qaul par amal ehkamaat par Sunnaton par Amal karna shuru karo... Phir aakar bharkiyan maro to acha bhi lagega... Allah tumhein hidayat de. Ameen
@@mohemmedbilalahmed3972 ijma kis ko bolthy ho , hanafio Ka ijma ? Pehla rafa-yadeen Q krthy ho , eid ki namazo Mai q krthy ho .. Q k Gorry ki dumo ki trah tho mana Kia Gia tha... Hadees ka tukra zaeef hotha tho phir b mtlb Sahi bukhari is not Sahi q k hadees k tukrry Jo zaaef hai, agr snd teek hai tho tukrry q ghalth AUr tukrry ghalth tho snd kaisy Sahi hogai ? ??? Baqi ap alim ho .. Mai jahil he teek Hun .. atleast Kisi ko gumrah tho nhi krtha 😉 Nabi NY khud he aik tareeqa bthaya AUr phir ussy Gorry ki dummo sy tashbee Di ?? 😳😳
@@aamir5831 Aap already Gumrah ho bachey aapko Gumrah karneki zarurat nahin... KISI MUHADDIS KA KOI QAUL NAHIN DIKHAYA JASAKTA JISNEY BUKHARI KI AHADEES KE MATAN PAR IJMA KIA HO AUR NAA BUKHARI KOI AASMANI KITAB HAI... AB KIA BUKHARI KE SAAREY MATAN TUM JAHILON KA IJMA HUA HAI? Haha... Himmat karo dikhao... Dusra TAKBEER E TEHRIMA, EID AUR WITAR ke Rafulyadein BAMA TAKBEER ke hain wo GHOREY KI DUM KI TARHA HAIN HI NAHIN... Tumhara Ghora ALLAHUAKBAR kehrkar Dum jharta hai? 🤣... PEHLI TAKBEER KI RAFULYADEIN AUR WITAR O EID KI RAFULYADEIN TAKBEER KE SATH HOTI HAI...QURAN MEIN LIKHA HUA HAI "....NAMAZ ADA KARO MERE ZIKAR KE LIYE" (SURAH TAHA) Is se pata chalta hai ke NAMAZ ke har har Fael ke sath ZIKAR ka hona LAZMI hai...jis Amal ke sath Zikar nahin wo Namaz ka Amal nahin... Hum jo Rafulyadein kartey hain us mein TAKBEER ka zikar jurra hua ho LIHAZA WO GHOREY KI DUM ke hukum mein hai hi nahin GHOREY KI DUM WO RAFULYADEIN hai jo BILA ZIKAR HAI YANI RUKU O SUJOOD AUR RAKATON KE SHURU WALA RAFULYADEIN(Jo tum log kartey ho) AUR SALAM KE WAQT KA ISHARA waghera.... Ruku mein janey ki Takbeer kehtey ho lekin Rafulyadein Bila zikar hota hai... Yani Ghorey ki Dum ki tarha... TO HUMARA EID KA SHURU KA WITAR KA SAB RAFULYADEIN BAMA ZIKAR HAI.... ALHAMDULILLAH WO GHOREY KI DUM NAHIN... Ghorey ki dum ki waeed mein sirf wo Rafulyadein dakhil hain jo BILA ZIKAR hain... Yani Ruku Sujood waghera waley...
جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971، جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971، جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
صحیح مسلم965 کتاب: نماز کا بیان باب: نماز میں سکون کا حکم اور سلام کے وقت ہاتھ سے اشارہ کرنے اور ہاتھ کو اٹھانے کی ممانعت اور پہلی صف کو پورا کرنے اور مل کر کھڑے ہونے کے حکم کے بیان میں حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ مِسْعَرٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ مِسْعَرٍ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الْقِبْطِيَّةِ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ کُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْنَا السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَی الْجَانِبَيْنِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَامَ تُومِئُونَ بِأَيْدِيکُمْ کَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ إِنَّمَا يَکْفِي أَحَدَکُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَی فَخِذِهِ ثُمَّ يُسَلِّمُ عَلَی أَخِيهِ مَنْ عَلَی يَمِينِهِ وَشِمَالِهِ ترجمہ: ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، مسعر، ابوکریب، ابن ابی زائدہ، مسعر، عبیداللہ بن قبطیہ، جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز ادا کرتے تھے ہم السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ اور السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ کہتے اور اپنے ہاتھوں سے دونوں طرف اشارہ کرتے تھے تو رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تم اپنے ہاتھوں سے اس طرح اشارہ کرتے ہو جیسا کہ سرکش گھوڑے کی دم تم میں سے ہر ایک کے لئے کافی ہے کہ وہ اپنی ران پر ہاتھ رکھے پھر اپنے بھائی پر اپنے دائیں طرف اور بائیں طرف سلام کرے۔
صحیح مسلم966 کتاب: نماز کا بیان باب: نماز میں سکون کا حکم اور سلام کے وقت ہاتھ سے اشارہ کرنے اور ہاتھ کو اٹھانے کی ممانعت اور پہلی صف کو پورا کرنے اور مل کر کھڑے ہونے کے حکم کے بیان میں حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِيَّائَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ فُرَاتٍ يَعْنِي الْقَزَّازَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکُنَّا إِذَا سَلَّمْنَا قُلْنَا بِأَيْدِينَا السَّلَامُ عَلَيْکُمْ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ فَنَظَرَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا شَأْنُکُمْ تُشِيرُونَ بِأَيْدِيکُمْ کَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ إِذَا سَلَّمَ أَحَدُکُمْ فَلْيَلْتَفِتْ إِلَی صَاحِبِهِ وَلَا يُومِئْ بِيَدِهِ ترجمہ: قاسم بن زکریا، عبیداللہ بن موسی، اسرائیل، عبیداللہ، جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز ادا کی پس جب ہم سلام پھیرتے تو ہم اپنے ہاتھوں سے السَّلَامُ عَلَيْکُمْ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ کہتے نبی کریم ﷺ نے ہماری طرف دیکھا تو فرمایا تمہارا کیا حال ہے کہ تم اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کرتے ہو جیسا کہ سرکش گھوڑوں کی دم جب تم میں سے کوئی سلام پھیرے تو چاہئے کہ اپنے ساتھی کی طرف اشارہ نہ کرے بلکہ اس کی طرف متوجہ ہو۔
صحیح مسلم967 کتاب: نماز کا بیان باب: صفون کو سیدھا کرنے اور پہلی صف کی فضیلت اور پہلی صف پر سبقت کرنے اور فضیلت والوں کو مقدم اور ان کا امام کے قریب ہونے کا بیان میں حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ وَوَکِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ مَنَاکِبَنَا فِي الصَّلَاةِ وَيَقُولُ اسْتَوُوا وَلَا تَخْتَلِفُوا فَتَخْتَلِفَ قُلُوبُکُمْ لِيَلِنِي مِنْکُمْ أُولُو الْأَحْلَامِ وَالنُّهَی ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ فَأَنْتُمْ الْيَوْمَ أَشَدُّ اخْتِلَافًا ترجمہ: ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن ادریس، ابومعاویہ، وکیع، اعمش، عمارہ بن عمیرتمیمی، ابن معمر، ابومسعود سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے کندھوں پر نماز کے وقت ہاتھ پھیرتے اور فرماتے برابر ہوجاؤ اور آگے پیچھے نہ ہو ورنہ تمہارے دلوں میں پھوٹ پڑجائے گی اور چاہئے کہ تم میں سے جو عقلمند اور سمجھدار ہوں وہ قریب ہوں پھر جو ان کے قریب ہوں پھر جو ان کے قریب ہوں حضرت ابومسعود (رض) نے فرمایا آج تو لوگوں میں سخت اختلاف ہوگیا ہے۔
صحیح مسلم968 کتاب: نماز کا بیان باب: صفون کو سیدھا کرنے اور پہلی صف کی فضیلت اور پہلی صف پر سبقت کرنے اور فضیلت والوں کو مقدم اور ان کا امام کے قریب ہونے کا بیان میں حَدَّثَنَاه إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ قَالَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ خَشْرَمٍ أَخْبَرَنَا عِيسَی يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ قَالَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ ترجمہ: اسحاق، جریر، ابن خشرم، عیسیٰ ابن یونس، ابن ابی عمر، ابن عیینہ سے بھی اسی طرح حدیث مروی ہے۔
mufti sahib apni akhrat khrab na karyn na dosron ki jo haq baat ha wo btaye .allha niyaton sy khoob waqeef ha . rafa yadain sabit ha allha ap ko hdyat dy ameen
عیدین کی نماز میں سکون کیوں نہیں اختیار کرتے جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971، جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
Alhamdullilah after listening this i am pretty sure that he has totally interrupted the Hadith,,,I started Raful yadden,,,This is the only thing which is presented against Raful yaden and it is not fitted enough
You are failed to give the answer that's why you are commenting like a fool.... No one has interrupted any Hadeeth... We follow both Ahadeeth 1. In which NABI SAW dislike RAFULYADEIN FIS SALAH and ordered to keep Sukoon in Namaz. 2. And that one in which Nabi saw stopped Sahaba kiram to do ISHARAH INDAS SALAM when finishing the Salah... You people are the one who accepts the second Hadeeth but o not follow the First one and manipulate it... Nauzubillah....
@@mohemmedbilalahmed3972 Sir please also read the comments of imam bukhari about the same hadith he mentioned in Juzz Rafalyadain. You agree with this man, i agree with imam bukhari whoo said that جس کے پاس علم کا تھوڑا سا بھی حصہ ہوگا وہ اس حدیث سے یہ مطلب نہیں لے گا۔ {دوسرے الفاظ میں جاہل ہی اس سے یہ مطلب نکالے گا} آپ کے ان گولکیپر صاحب کو امام بخاری کی رو سے جاہل ہیں۔ یقین نہ آئے تو خود پڑھ لیں۔ جز رفعالیدین۔ امام بخاری رح۔ ویسے آپ نہیں پڑھیںگے کیونکہ آپ نے اپنے فرقے سے باہر نکلنے کا سوچا ہی نہیں کبھی۔ میں بھی 44 سال تک حنفی رہا ہوں۔ مگر پھر اللہ نے توفیق دی اور مطالعہ کیا تب پتہ چلا۔ کہ ہمارے ساتھ بڑا ڈرامہ ہواہے۔ اور ڈرامہ کرانے والے ہمارے علما ہیں کوئی یہودی یا عیسائی نہیں۔
@@SlmpleTruth Imam Bukhari ra mere NABI nahin hain unki baat kisi kaam ki nahin aur naa wo MUJTAHID E MUTLAQ hain ke unki Taqleed e Sharayi ki jaye... Unki baat behesiyat o Bekar hai... Main Alhamdulillah JAMATUL MUSLIMEEN firqey mein tha aur Rafulyadein karta tha ab ALLAH ne Hidayat naseeb ki to mainey tehqeeq parhni shuru kin aur hua yun ke phir mansookh Ahadees ko chordiya aur NABI saw ki sahih sunnaton par aamil hogaya aur AHLE SUNNAT WAL JAMA'AT ko tasleem karliya... Alhamdulillah.... Aap 44 saal se haq par they ab aap Batil parast hain... Aur Satahi dimagh ke aadmi hain.. 1400 se Ummat koi Drama nahin karrahi thi Ummat Haq par hi thi... Alhamdulillah... Imam Bukhari ka qaul KISI DALEEL ke zumrey mein NAHIN aata...
@@mohemmedbilalahmed3972 میں نے تو اپنے متعلق کوئی دعوہ نہیں کیا کہ میں بڑی توپ چیز ہوں۔ لیکن آپ کا زعم یہ بتا رہا ہے کہ آپ یہی زعم لئے ہوئے ہیں۔ You don't even know me, you have never talked to me and yet you declared that i have an average iq just because i have a different opinion from yours. Allah hm sb ko fahm dai
@@SlmpleTruth Mainey Dawa kahan kiya ke main topp cheez hun??? Aapney Imam Bukhari ra ka Shaaz Qaul dikhakar Aadhi Ummat e Muslimah ko Aksar Muhadiseen ko Aksar Fuqaha ko jo Sab Tark rafulyadein par aamil hain ek tarha se Jahil kehdiya aur uske baad yahan tak likhdiya ke sab ne Drama kiya hua hai NAUZUBILLAH... to uska mainey jawab diya ke Imam Bukhari ka qaul Naa Quran hai Naa Hadees hai balkey bekar aur shaaz baat hai jiski Ilmi duniya mein ratti barabar ki bhi hesiyat nahin hai... Baqi jo kahani aapney likhi 44 Saal wali usi andaz mein mainey likhdi... Nehley ko dehla hota haina??? Yahan koi zuam koi falana aisi koi baat nahin hai... aap Ilmi baat karogey aapko ilmi jawab milega jsi baat hogi wesa jawab hoga.... Allah aapko feham naseeb karey Ameen
After hearing him and others mostly the hadiths being quoted are misinterpreted for the sake of finding escape from Rafayadin. Only and only Eng Ali has given a prop justification on this topic
Hadees MEIN Salam MEIN hath ka ha Jhoot mat boolo,Imam Tirmizi ne likha ha k ye salaam k Liye ha aur likha k Jhoot bol RAHE WOH log Jo ye rafayadain k baray MEIN KAH RAHE,phele maghfirat mango sharam karo,Imam Ali bhi Rafayadain krtay Thay.
MALIK IBN HUWAIRITH SE HADITH HAI BUKHARI MEIN ki NABI SALLALLAHU ALAIHI WAALIHI WASALLAM ne farmaya ki Namaz uss tarah parho jis tarah mujhe parhte hue dekho aur kab unhone tabiun ko namaz sikhayi to unhone Rafayadain se dikhayi aur farmaya ki NABI SALLALLAHU ALAIHI WAALIHI WASALLAM is tarah namaz parhte the
Agar is baat ko maanliya jaye to MALIK BIN HUWERAS RZ TO SAJDON MEIN BHI RAFULYADEIN KIYA KARTEY THEY AUR UNSE SAJDON KE RAFULYADEIN KI NAFI MEIN KOI RIWAYAT MANQOOL NAHIN.... TO ISKA MATLAB SAJDEY KI RAFULYADEIN WALI NAMAZ NABI SAW KI AKHRI NAMAZ HUI....
@@mohemmedbilalahmed3972 tirmizi 256 bhi dekh lo imam Abu Hanifa ke student Abdullah ibn mubarak ka Kaul hai ki jo Rafa yadain karta hai uski hadees ibn Umar se sabit hai aur jo nahi karta ibn Masood se sabit nahi hai Juz rafayadain kitab hai imam Bukhari uss mein sirf rafayadain ki hadees laaye hai parh lijiye Malik ibn Huwairith se nahi balki aur bhi Sahabiyon se riwayat hai sahi sanad se
@@muhammadsaif__official7264 Dost tum log ho wese barey jahil aur bekar log yaqeen maano Allah ki Qasam mainey isiliye Jamatul Muslimeen ko chordiya tha ke Rafulyadein ke dalail bhi detey waqt siwaye dhakosley bazi ke kuch nahin hai... MALIK BIN HUWERAS RZ 20 din Nabi saw ki khidmat mein rahey aur jab wapas gaye to apney logon ko unhoney jo Namaz sikhayi thi us mein SAJDON mein bhi Ragulyadein tha aur wo Hadees 100% Sahih hai. سنن نسائی کتاب: نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث باب: پہلے سجدے سے اٹھتے وقت رفع یدین کرنا حدیث نمبر: 1144 أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قال: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، قال: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ، أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَكَانَ إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ رَفَعَ يَدَيْهِ وَإِذَا رَكَعَ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ كُلَّهُ يَعْنِي رَفْعَ يَدَيْهِ. ترجمہ: مالک بن حویرث ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ جب نماز شروع کرتے تو اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے، اور جب رکوع کرتے تو بھی ایسا ہی کرتے، اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو بھی ایسا ہی کرتے، اور جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو بھی ایسا ہی کرتے یعنی اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے ١ ؎۔ تخریج دارالدعوہ: انظر الأرقام: ١٠٨٦، ١٠٨٨ (صحیح ) وضاحت: ١ ؎: دیکھئیے حاشیہ حدیث رقم: ١٠٨٦ ۔ قال الشيخ الألباني: صحيح صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 1143 Bukhari o Muslim ki Hadees Naa Mukammal hai aur Nabi saw ki Naa Mukammal baat se daleel pakarna jayiz nahin... Puri Riwayat mein Sajdey ki Rafulyadein ka zikar bhi hai agar ye akhri amal ki aur akhri zamaney ki riwayat hai to Sajdon ki Rafulyadein kyun nahin kartey Ghermuqallideen? Sirf Maslak ki paasdario taqleed karni hai Nabi saw se koi wasta nahin hai...
@@mohemmedbilalahmed3972 to bukhari ki 735 aur muslim ki 861 dekh lo bhai Namaz ka tareeqa to yehi sabit hai Abdullah ibn Umar ka Kaul bhi maujood hai ke jo Rafayadain nahi karta tha tabiun Ibn Umar usko kankari maarte the
جناب مولوی صاحب نماز وتر اور نماز عید میں رفع الیدین کیوں کرتے ہیں اس پہ شرارتی گھوڑوں کی دموں والی حدیث لاگو نہیں ہوتی اور اگر اس میں اجازت ہے تو کس حدیث کے تحت اجازت ہے برائے مہربانی ہمیں بھی بتا دیں تاکہ ہم بھی اس سے مستفید ہوں
Nahin NAMAZ E EIDEIN aur WITAR ke RAFULYADEIN ke sath ZIKAR jurra hua hai wo Ghorey ki dum ki waeed mein nahin... JABKEY RUKU O SUJOOD AUR SALAM KA RAFULYADEIN AUR ISHARA ZIKAR SE KHALI HAI.... Bilkul usi tarha jese Ghorey ki dum hoti hai... Lihaza wo Mansookh hai....
@@shabeerahmed8113 i have a different version of your saying. In his time there was no book of hadith on planet earth. (150 hijri) Though he knew ahadis but he wasn't a prophet and he can be wrong at times. I can disagree with him on the basis of of a sahi hadis. My result is same as yours but i also have great respect for all the scholars ( abu hanifa, malik, shafiee, hambal rahimullah anhum ajmaeen wa alaihimmussalm) All of them are our imams and i can follow anyone in a specific case whoever's verdict is closed to hadis. There is no need to follow just one, if i m forced to follow one, that would and should only be our beloved prophet (SAW). Rest anybody can be mistaken in a particular case. I don't know what was the need to divide the ummah in four different school of thoughts. It just divided the ummah and created a Confusion and partition. They never asked for it. It was centuries later people created them. اللہ ہم سب کو فہم دے دین کو سمجھنے کی۔ اللھم ارنا الحق حقا وارزقنا الطباع وارنا الباطل باطلا وارزقنا اجتنابہ
وَحَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ فُرَاتٍ، - يَعْنِي الْقَزَّازَ - عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَكُنَّا إِذَا سَلَّمْنَا قُلْنَا بِأَيْدِينَا السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ فَنَظَرَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " مَا شَأْنُكُمْ تُشِيرُونَ بِأَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمُسٍ إِذَا سَلَّمَ أَحَدُكُمْ فَلْيَلْتَفِتْ إِلَى صَاحِبِهِ وَلاَ يُومِئْ بِيَدِهِ " . Iska tarjuma padha lena mufti sb se. We said our prayer with the Messenger of Allah (ﷺ) and, while pronouncing salutations, we made gestures with our hands (indicating)" Peace be upon you, peace be upon you." The Messenger of Allah (ﷺ) looked towards us and said: Why is it that you make gestures with your hands like the tails of headstrong horses? When any one of you pro- nounces salutation (in prayer) he should only turn his face towards his companion and should not make a gesture with his hand. Sahi Muslim 431b .
Both these Ahadith are in same chapter and Imam Muslim did not conclude from it that it for tarke rafa yaadain. But imam Bukhari went on to write a separate book on Rafa yadain by the name of juzz Rafa yadain. Little intellect is required to understand.
@@khantauseef2k6 sir yahan samjh ni aaeygi kisi ko b or ye hy b sunnat amal na kro to msla ni karo to b masla ni lekin yahan is ko defend krny lag jaty hain k mana kia gaya hy jab k sheikh abdul qadir jilani ki book may namaz ka tariqa yehe hy plus tahir ul qadri b yehe kehty k sheikh abdul qadir jilani rehmat ullah alieh ka tareeq yehe tha lekin imam k farq se wo is ko follow ni krty yahan faraiz pr koi bat ni sunnat pr jhagra hy
قریشی صاحب، جابر بن سمورا والی حدیث کا یہ مطلب ھے کہ سکون کے ساتھ رفع الیدین کرو، تیز رفتاری سے باز آجاؤ۔۔۔۔ یہ تو کہیں نہیں لکھا کہ رفع الیدین ہی ترک کر دو۔۔۔۔ کیوں جانگیئے کو دھوتی کر رہے ہو؟؟
THE Lion off Deoband Mufti Abdul Wahid Quraishy Hafidhahullah.
😂😂😂
Subhanallah
Please Hadith no.
فرات قزاز نے عبیداللہ سے اور انہوں نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہما سے روایت کی ، کہا : میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی ہم لوگ جب سلام پھیرتے تو ہاتھوں کے اشارے سے السلام عليكم ، السلام عليكم کہتے تھے ، رسول اللہ ﷺ نے ہماری طرف دیکھا اور فرمایا : کیا وجہ ہے کہ تم ہاتھوں سے اس طرح اشارہ کرتے ہو ، جیسے وہ بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دمیں ہوں ؟ تم میں سے کوئی جب سلام پھیرے تو اپنے ساتھی کی طرف رخ کرے اور ہاتھ سے اشارہ نہ کرے ۔ 971Sahil Muslim Hadees # 971
لیکن مفتی صاحب جو بیان کر رہے ہیں اس میں تو سلام کا لفظ نہیں ہے؟
Mufti sahab topi krwa rhy hain ap khud hadees read kr lo aur reference number context aur explaination bi @@user-ff5zz5bd1b
اس جاھل قریشی یعنی مراسی کو یہ حدیث نظر نہین آتی
Is hadees ke baad jo hadees likhi hai wo bhejo (himmat hai)
مفتی صاحب اللہ کی قسم بہت اونچا مقام حاصل ہے آپ کو
Wo to aakhirat m pta chalega bhai
😄😄😄😄
@@hidayt6351 تو آخرت دیکھ کر آیا ہے؟
یا تیرے پر وحی آتی ہے؟
❤ تاجدارِ ختم نبوت زندہ باد
مفتی صاحب باتوں میں سے ھڈیاں نکالنے کے آپ ماھر ھیں، مگر جو صحیح احادیث رفع یدین کے متعلق ھیں آپ ان کے منکر ثابت ھوے ھیں۔۔۔ اللہ آپ کو ھدایت دے
Wah Mufti sahab Allah aap ka saaya hamare sar par qaim rakhe or hame ghair muqallidon k fitnon se bachaae Aameen
جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے
رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم
جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971،
جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
Kya ilm h mashallah hazrat ke pass pahle hi din me fan bana liya aapne mazboot daleel dete molana sahab ❤
رفع یدین۔
رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے کھڑا ہوتے وقت ہاتھوں کو کندھوں یا کانوں تک اٹھانا سنت ہے۔ اسے رفع الیدین کہتے ہیں۔ اس کا ثبوت بکثرت اور تواتر کی حد کو پہنچی ہوئی احادیث سے ملتا ہے جنہیں صحابہ کی ایک بڑی جماعت نے روایت کیا ہے۔ ہم پہلے اس بارے میں صحیح احادیث بیان کرتے ہیں، اس کے بعد فقہاء کے اختلاف کا سبب اور دوسرے ضروری امور کیوضاحت شامل کی
جائے گی ان شاء اللہ۔
پہلی حدیث:
عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَذْوَمَنْكِبَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ وَإِذَا كَبَّرَ لِلرُّكُوعِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ رَفَعَهُمَا كَذَلِكَ أَيْضًا
صحیح البخاری کتاب الاذان باب رفع الیدین فی التکبیرۃ الاولی مع الافتتاح سواء،
“عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نماز شروع کرتے وقت اپنے دونوں ہاتھ کندھوں تک بلند کیا کرتے تھے، اور جب رکوع کے لیے تکبیر کہتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تب بھی انہیں اسی طرح اٹھاتے تھے"
دوسری حدیث:
عَنْ أَبِي قِلَابَةَ أَنَّهُ رَأَى مَالِكَ بْنَ الْحُوَيْرِثِ إِذَا صَلَّى كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ رَفَعَ يَدَيْهِ وَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ هَكَذَا
صحیح البخاری کتاب الاذان باب رفع الیدین اذا کبر و اذا رکع و اذا رفع، صحیح مسلم کتاب الصلاۃ باب استحباب رفع الیدین حذو المنکبین مع تکبیرۃ الاحرام
ابو قلابہ کہتے ہیں کہ میں نے مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ انہوں نے نماز پڑھتے وقت تکبیر کہی اور ہاتھ اٹھائے، پھر رکوع کرتے وقت اور رکوع سے اٹھتے وقت بھی ہاتھ اٹھائے اور بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نے بھی (نماز میں) ایسا ہی کیا تھا"۔
تیسری حدیث:
وَائِلِ بْنِ حُجْرٍأَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَفَعَ يَدَيْهِ حِينَ دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ كَبَّرَ وَصَفَ هَمَّامٌ حِيَالَ أُذُنَيْهِ ثُمَّ الْتَحَفَ بِثَوْبِهِ ثُمَّ وَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ أَخْرَجَ يَدَيْهِ مِنْ الثَّوْبِ ثُمَّ رَفَعَهُمَا ثُمَّ كَبَّرَ فَرَكَعَ
فَلَمَّا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَفَعَيَدَيْهِ
صحیح مسلم کتاب الصلاۃ باب وضع یدہ الیمنٰی علی الیسرٰی بعد تکبیرۃ الاحرام
“وائل بن حجر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کو دیکھا کہ انہوں نے نماز شروع کرتے وقت ہاتھ اٹھائے اور تکبیر کہی، ۔ ۔ ۔ ۔پھر رکوع کرنے کا ارادہ کیا تو اپنے ہاتھ چادر سے نکالے اور انہیں بلند کیا اور تکبیر کہی اور رکوع کیا، پھر سمع اللہ لمن حمدہ کہتے وقت بھی دونوں ہاتھ اٹھائے"۔
چوتھی حدیث:
ابو حمید الساعدی رضی اللہ عنہ نے دس صحابہ کے سامنے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وعلی آلہ وسلم رکوع میں جاتے اور کھڑے ہوتے وقت رفع الیدین کرتے تھے اور ان سب نے اس بات کی تصدیق کی۔
سنن ابی داؤد کتاب الصلاۃ باب افتتاح الصلاۃ، صحیح و ضعیف سنن ابی داؤد حدیث نمبر 730
پانچویں حدیث:
عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ الْمَكْتُوبَةِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ وَيَصْنَعُ مِثْلَ ذَلِكَ إِذَا قَضَى قِرَاءَتَهُ وَأَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ وَيَصْنَعُهُ إِذَا رَفَعَ مِنْ الرُّكُوعِ
سنن ابی داؤد کتاب الصلاۃ باب من ذکر انہ یرفع یدیہ اذا قام من الثنتین، صحیح و ضعیف سنن ابی داؤد حدیث نمبر 744
“علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم جب فرض نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے اور اپنے ہاتھوں کو کندھوں تک بلند کرتے، اور جب قراءت سے فارغ ہو کر رکوع کرنے کا ارادہ کرتے تب اور رکوع سے اٹھتے وقت بھی اسی طرح ہاتھ اٹھاتے تھے"
چھٹی حدیث:
عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ وَإِذَا رَكَعَ
سنن ابن ماجہ اقامۃ الصلاۃ و السنۃ فیھا باب رفع الیدین اذا رکع و اذا رفع راسہ من الرکوع، صحیح و ضعیف سنن ابن ماجہ حدیث نمبر 866
“انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نمازشروع کرتے وقت اور رکوع میں جاتے وقت ہاتھ اٹھایا کرتے تھے"۔
ساتویں حدیث:
عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ كَانَ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ رَفَعَ يَدَيْهِ وَإِذَا رَكَعَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ وَيَقُولُ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ
سنن ابن ماجہ اقامۃ الصلاۃ و السنۃ فیھا باب رفع الیدین اذا رکع و اذا رفع راسہ من الرکوع، صحیح و ضعیف سنن ابن ماجہ حدیث نمبر 868
“جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نماز شروع کرتے وقت، رکوع میں جاتے اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت ہاتھ اٹھاتے تھے اور کہتے تھے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم کو ایسا ہی کرتے دیکھا ہے"۔
Daleel to ye puri day nhi rahay. Sharam kar
@@muhammadmuneebtahirbutt8334
دلیل میں حدیث پیش کی ہے اس کو اگر ناقص کہے گا تو اپنا انجام سمجھ سکتا ہے اگر کچھ سمجھ بچا ہوتو ورنہ تو خیر !!!!!!!!!!
@@muhammadmuneebtahirbutt8334
Raful yadain kya sunnat hai
Ya nabi ne hamesha kiya hai????
@@muhammadmuneebtahirbutt8334 bhai ka bat ka jawab de jahil
Allah iss ummat ki hifazat kare aise maulvio se.
Allah is ummat ki hifazat karey tum jese andhey aur jahilon se.... Ameen
Ameen
Aap jaise jahiloon se
Aameen
Ammen
باب:نماز میں سکون اختیار کرنے کا حکم اور سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ کرنے اور ہاتھ اٹھانے کی ممانعت، نیز پہلی صفوں کو مکمل کرنے اور ان میں جڑنے اور مل کر کھڑے ہونے کا حکم
ARABIC:
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ مِسْعَرٍ، ح وَحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ مِسْعَرٍ، حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللهِ بْنُ الْقِبْطِيَّةِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ: كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْنَا: السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ، وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى الْجَانِبَيْنِ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَلَامَ تُومِئُونَ بِأَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ؟ إِنَّمَا يَكْفِي أَحَدَكُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَى فَخِذِهِ ثُمَّ يُسَلِّمُ عَلَى أَخِيهِ مَنْ عَلَى يَمِينِهِ، وَشِمَالِهِ»
TRANSLATION:
مسعر نے کہا : مجھ سے عبید اللہ ابن قبطیہ نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کی ، انہوں نے کہا کہ جب ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھتے تو ہم کہتے : السلام عليكم ورحمة الله ، السلام عليكم ورحمة الله اور انہوں نے اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا ، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو ، جیسے وہ بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں ؟ تم میں سے ( ہر ) ایک کے لیے بس یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے ، پھر اپنے بھائی کو سلام کرے جو دائیں جانب ہے اور ( جو ) بائیں جانب ( ہے ۔ ) ‘‘
اللہ آپکے علم میں خوب برکت عطا فرمائے آمین
O Bhai konse ilm me izafa ki BT kr thy ho is k pas to ilm he hi nai
حضرت والا کی عمر میں اللہ برکت دے اور اللہ حضرت کا ثانی بھی پیدا کر دے آمین یا رب العالمین
Juti Batu ko hadees banaky pash krny waly munafiq hoty hai.
رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم
جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971،
جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
I m from India ,Assam
Mufti Abdul Wahid Qureshi sahab, You are A Lion ❤️🔥🔥🔥🔥✊✊✊✊✊✊✊✊
A dog 🐶🐶🐶🐶
صحیح مسلم
کتاب: نماز کا بیان
باب: نماز میں سکون کا حکم اور سلام کے وقت ہاتھ سے اشارہ کرنے اور ہاتھ کو اٹھانے کی ممانعت اور پہلی صف کو پورا کرنے اور مل کر کھڑے ہونے کے حکم کے بیان میں
حدیث نمبر: 970
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ مِسْعَرٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ مِسْعَرٍ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الْقِبْطِيَّةِ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ کُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْنَا السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَی الْجَانِبَيْنِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَامَ تُومِئُونَ بِأَيْدِيکُمْ کَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ إِنَّمَا يَکْفِي أَحَدَکُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَی فَخِذِهِ ثُمَّ يُسَلِّمُ عَلَی أَخِيهِ مَنْ عَلَی يَمِينِهِ وَشِمَالِهِ
ترجمہ:
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، مسعر، ابوکریب، ابن ابی زائدہ، مسعر، عبیداللہ بن قبطیہ، جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز ادا کرتے تھے ہم السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ اور السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ کہتے اور اپنے ہاتھوں سے دونوں طرف اشارہ کرتے تھے تو رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تم اپنے ہاتھوں سے اس طرح اشارہ کرتے ہو جیسا کہ سرکش گھوڑے کی دم تم میں سے ہر ایک کے لئے کافی ہے کہ وہ اپنی ران پر ہاتھ رکھے پھر اپنے بھائی پر اپنے دائیں طرف اور بائیں طرف سلام کرے۔
This channel deserv most of subscribers in sha allah ❤
ماشاءاللہ بہت خوب
الللہ آپ کو ھدایت دیں
ماشاللہ بہت خوب
مرزا مظہر جالوی فاضل پالنپور گجرات الہند
نا خوف خدا نا خوف قیامت ۔
دلیل کے باتاج بادشاہ
نام نہاد مفتی عبد الواحد قریشی
نا خوف خدا نا خوف قیامت
مرزا ہے تیری یہ دجالی خباثت
(مرزا انجینئر کے نام)
مرزا کی اوقات یہ ہے کہ وہ اپنی ہی بیوی سے لات گھونسے کھاتا ہے. ایسا خود اسی کا کہنا ہے
You're right mufti sahab..!!
Good explanation with strong references..!!
۔ مسعر نے کہا : مجھ سے عبید اللہ ابن قبطیہ نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کی ، انہوں نے کہا کہ جب ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ نماز پڑھتے تو ہم کہتے : السلام عليكم ورحمة الله ، السلام عليكم ورحمة الله اور انہوں نے اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا ، چنانچہ رسول اللہﷺ نے فرمایا : ’’ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو ، جیسے وہ بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ( ہر ) ایک کے لیے بس یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے ، پھر اپنے بھائی کو سلام کرے جو دائیں جانب ہے اور ( جو ) بائیں جانب ( ہے ۔ ) ‘ ‘
970
@@aarushgamingshorts thora guzara aage ke ahdees ke bat ke hai janab pori video dekh or hazam kar
@@aarushgamingshorts bhi ya tu slam ki ahdesh ha tb log slam phrty waqat hath uthata thy
rafayadain k masle me ahle hadees wale glati me h
Beshak
Ali's argument is stronger than your argument, may Allah reward him
Bhagta kyun hai fir 😂🤣
@Muazzam Sheikh Ajeeb logic denge bhai. Bus kisi tarha rafa yaden se bhagna ha to talash men hen k kuch mil jae. Mera comment check karo mene tafseel se detail likhi ha.
ua-cam.com/video/B_Gwu4J3T3s/v-deo.html&lc=UgyuLYcgdQZ7S4Y_FDB4AaABAg
@@JamshadAhmad bhagta kyun hai
Tark ka ek hadees b, rafaidain karne ki sari hadeesu par fokiyat rakhta hai... So simple... Rafaidan tark hua hai
ماشاءاللہ بہت خوب مفتی صاحب آ پ نے میرے دل کوخوش کردیا جزاک اللہ خیر ا
Maa sha Allah. Aj ap na tarz ka ehtemam keya dil khush kr deya
Ye raful yadain k khilaf jo hadees usekr rhy hai is k baray mai mufti taqi usmani sb ny likha hai k ye hadees tarki rafulyadain pr lagana ziadti hai un k duroos chapay huy hai duroosi tarmizi mai likha hua hai
MashaAllah mofti sahib salamat rho❤❤❤❤
Bahut sahi kaha mufti sb. Hq aur sacchi baat bolna chahiye. Jaroorat se jyada khamosi logon ko doubt main daltey hain.
Allah Pak Nabi Pak SAW ki Ahadees ko Galat rung dene walon ko Hadayat ata farmaye
Acha g, mujahid sab
Hazoor ﷺ Ne Apni Umar Mubarak Ke Akhir Mein Tarke Rafayadain Farmaya.
جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے
رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم
جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971،
جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
Hadees bolo konsa h
@@MdShahidAfridi-qi7cm
Baihaqi ki rivayat hai keh hazrat Umar hazrat Usman hazrat ali namaz me raful yadain nahi karte the
@@arshadrashidkhan5177 sirf muh se na bolo prove ke sath bola karo konsi Hadees me h likha hua h ki Hazrat Umar, Osman or Ali razi Allah anhaa ne raful yadain chor diye the kosni Hadees me h likha hua reference number bolo muh jabani baat nhi kiya kro
@@MdShahidAfridi-qi7cm
Kya raful yadain sunnat hai
Kya nabi ne hamesha kiya hai???
Jawab den
Muslim#970 رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو ، جیسے وہ بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں ؟ تم میں سے ( ہر ) ایک کے لیے بس یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے ، پھر اپنے بھائی کو سلام کرے جو دائیں جانب ہے اور ( جو ) بائیں جانب ( ہے ۔ ) ‘‘
Jhuthi Hadith bayan karte ho nasbiyo 😡 aak bar sahi muslim orgnal book pado fir pata lagaye ga kis Dum ke baat hore ha
Is hadees ke baad jo hadees likhi hai wo bhejo (himmat hai)
Bete hadees no 968 dekho
The Damage has been done✅
صحیح مسلم
کتاب: نماز کا بیان
باب: نماز میں سکون کا حکم اور سلام کے وقت ہاتھ سے اشارہ کرنے اور ہاتھ کو اٹھانے کی ممانعت اور پہلی صف کو پورا کرنے اور مل کر کھڑے ہونے کے حکم کے بیان میں
ترجمہ:
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، مسعر، ابوکریب، ابن ابی زائدہ، مسعر، عبیداللہ بن قبطیہ، جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز ادا کرتے تھے ہم السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ اور السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ کہتے اور اپنے ہاتھوں سے دونوں طرف اشارہ کرتے تھے تو رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تم اپنے ہاتھوں سے اس طرح اشارہ کرتے ہو جیسا کہ سرکش گھوڑے کی دم تم میں سے ہر ایک کے لئے کافی ہے کہ وہ اپنی ران پر ہاتھ رکھے پھر اپنے بھائی پر اپنے دائیں طرف اور بائیں طرف سلام کرے۔
Allah mufti sahb ka umer ma barkat atta farmai
جزاک اللہ خیرا و احسن الجزاء
جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے
رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم
جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971،
جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
آپ کی بات سیدھی دل میں اترتی ہے مفتی صاحب اور ہمیشہ کیلئے یاد رہ جاتی ہے
اب یہ بات بھی دل سے پڑھو
جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے
رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم
جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971،
جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
Allah hidayat dey. Apni baat ko sabit karnay kay liye maulana sahab nay bohat khiyanat ke hay.
حدیث کو کس ڈنکے کی چوٹ پر بیان کیا ہے وہ سنائی نہیں دیا ، بہرے ہو کیا ؟ عدمِ تشفی کی صورت میں حوالہ نہیں دیکھ سکتے نافہم ہو کیا ؟
Subhan allah
جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے
رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم
جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971،
جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
اس سے یہ بات سمجھانا چاہتے ہیں کہ نبی پاک اور صحابہ کرام اپنی سابقہ زندگی میں شریر گھوڑوں کی دموں کی طرح نماز میں ہاتھ ہلاتےرہے
تو جاہل ہے یہ اعتراض باطل ہے
اللہ کریم کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جب تک اس کو کیا تب تک محترم بعد میں گھوڑے کی دمیں
ماشاءاللہ
اللہ تعالی حضرت کی عمر طویل فرماے
آمین
Allah hidayat bhi de es hazrat ko
aap bhi hidayat se khali nahi hai
جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے
رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم
جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971،
جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
اللہ مولوی کو ہدایت دے
ماشاء اللہ بہت خوب ❤️❤️❤️
kis baat per mashallah keh rahe ho
@@AmaanKhan-bn8nm is se aap ko kiya?😏
Mera Allah janta h .
@@AmaanKhan-bn8nm aap kis baat sa ya poochh Rahe rahe ho
Mashallah ulam e haq dyooband dyooband
Masha Allah.molana.Roz e Qayamat ummat ko tornay walay ullama me ap seray fehrist ho gy in sha Allah.ghuman sb ko ap ny uthaya ho ga qamar pr.khuda k lye 2021 aa gya deen samjhao logoo ko maslak nahin.na nafrat phelao.sb sy payar kro.sari umat deobandi ahle hadees barelvi sb achay hn.aisay molvi chahy jis maslak sy hn sb deen nai jaib bhar rahy hn
سب سے زیادہ نفع بخش پیشہ ۔۔ مفتی اور عالم کا کورس کرلو اور پھر شیخ الحدیث ، شیخ الاسلام اور مفتی اعظم کا ٹائٹل لگالو ۔۔ مال دولت اور شہرت ملےگی اور جہنم میں فری/ مفت داخلہ بغیر ٹکٹ کے۔
جزاک اللہ خیرا کثیرا کثیرا
جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے
رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم
جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971،
جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
ماشاءاللہ پہلی بار اتنی جرات کے ساتھ حدیث پڑھی ہے آپ نے اللہ آپ کے والدین کو اور آپ کو دونوں جہاں میں خوش و خرم رکھے آمین
Khali tareef ki Jaga thori tahqeeq b kar liya karo bhaiii 🙏🙏
Rafulydain par hanfiyo ka jhut👇👇👇👇👇👇👇
ua-cam.com/video/z0wxhwyesro/v-deo.html
Pai phir hanfi eid ki namaz mein rafayadain kion krte hein??
@@questionanswerclipsemam4432 Hum Eid ki namaz mein Rafulyadein isliye kartey hain kyunke wo alag Rafulyadein hai us mek TAKBEER sath jurri hui hai jis Rafulyadein ke sath Takbeer ke alfaz jurrey hon wo Ghorey ki dum ki tarha nahin hosakti aur Ghorey ki dum wali hadees mein Eid ki namaz bhi nahin lihaza uske mansookh honeki koi daleel nahin... Mansookh wo Rafulyadein hua hai jis mein zikar sath nahin hai... Yani zikar se khali hai aur ghorey ki dum ki tarha hai jese RUKU O SUJOOD ka Rafulyadein
@@zeeshananwar1683 Tehqeeq ki zarurat aapko hai Hazrat.... Aap Aajke mullon ki andhi tehqeeq ki andhi taqleed mein mubtala hain
MashaAllah clearly explained what more you guys want...Allah samaj de.
ua-cam.com/video/aFsdmj0RJ0s/v-deo.html
JazaakAllah my brother for sharing..but rafayaden was stop in madina. Also this was verified by sahabah through imam Abu Hanifa. May Allah guide everyone to the right path
@@raahylsheq491 koi reference dain bhai k madina main Rafaydain mana ker dia gaya tha ? Aisa ek bhi reference nahien yeh sirf molvio ki fiqaparast batien hain ! Abu Dawood ki Hadees no 730 perhne k baad kon insaan Rafaydain nahien kerna chahay ga?
@@waqarkhan9490 brother may Allah bless us right path. Imam Abu Hanifa has learnt from Anas bin Malik RadinAllahuan and this sahabah was with RasoolAllah for 8 years as a khadim. Like this 80 sahabah are there approx imam sahab has met. Can't understand why no one from thta sahabah taught namaz to imam sahab if he was praying without rafayaden...it's very simple to understand bro. Read tafseer or lecture about imam Hanifa Rahmatullah.
@@raahylsheq491 We need to read Quran and Hadees not Imam Abu Hanifa brother ! Deen was completed before these imams came. Malik bin hawaris fatah makkah per Muslim howe? Fatah makkah Nabi Pak ki wafaat se kitne pehle howa? Malik bin Hawaris Nabi Pak ki namaz Rafaydain se bata rahay hain per baat sirf wohi hai k ham Muslim ban ker Islam samjhna nahien chahte bas jiss firqay main paida ho gaye usi per marna chahte hain ! Bro Quran aur Hadees ka ilm zaroor hasil kerien per Muslim ban ker hanafi ban ker nahien
Surah Fussilat 33
اور اس شخص سے بات کا اچھا کون ہوسکتا ہے جو خدا کی طرف بلائے اور عمل نیک کرے اور کہے کہ میں مسلمان ہوں ﴿۳۳﴾
ماشاءاللہ🌹🌹🌹
MasshAllah jaqAllah kahr Ameen Mualan ❤
واہ مفتی صاحب اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے آپ کا بیان پورا سنے بغیر کم علم حضرات کمنٹس کرنے آ جاتے ہیں اور وہی پرانی دلیلیں دیتے ہیں، آپ کا زور بیان اللہ تعالیٰ کرے اور زیادہ
Juti Batu ko hadees banaky pash krny waly munafiq hoty hai.
رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم
جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971،
جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
گھوڑے کی دُم کیسے ہلتی ہے ۔ خود دیخلیں۔ ua-cam.com/users/shortsF2sd1M0K8j8?feature=share
Mashallah
Allah salamat rakhe meri jan qurban ap pe
ماشاءاللہ
Ye raful yadain k khilaf jo hadees usekr rhy hai is k baray mai mufti taqi usmani sb ny likha hai k ye hadees tarki rafulyadain pr lagana ziadti hai un k duroos chapay huy hai duroosi tarmizi mai likha hua hai
استغفراللہ ۔۔۔
Beautifull explaination. Mufti Sahab. Love you. 👍
Rafulydain par hanfiyo ka jhut👇👇👇👇👇
ua-cam.com/video/z0wxhwyesro/v-deo.html
الجزء رقم :2، الصفحة رقم:29
431 ( 120 ) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، قَالَ : حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ مِسْعَرٍ ح وَحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، وَاللَّفْظُ لَهُ، قَالَ : أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ ، عَنْ مِسْعَرٍ، حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ ابْنُ الْقِبْطِيَّةِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ : كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُلْنَا : السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ، السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ، وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى الْجَانِبَيْنِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " عَلَامَ تُومِئُونَ بِأَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمُسٍ؟ إِنَّمَا يَكْفِي أَحَدَكُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَى فَخِذِهِ، ثُمَّ يُسَلِّمُ عَلَى أَخِيهِ مَنْ عَلَى يَمِينِهِ وَشِمَالِهِ ".
صحيح مسلم | كِتَابٌ : الصَّلَاةُ | بَابٌ : الْأَمْرُ بِالسُّكُونِ فِي الصَّلَاةِ
اب اس حدیث کی بھی تشریح ہوجائے جھوٹے عالم صاحب۔۔
اسی صفحہ کی ہے ۔۔
اور اگر تمہارا جواب یہ ہے کہ یہ سلام کے وقت کا نہیں تو خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی وضاحت سلام سے کیوں کی؟
دوسری بات ۔
اگر سلام سے متعلق بات نہیں ہے جیسا کہ تم گھر گھرانے کی مثال دے رہے اور کہتے ہو اس میں سلام دکھاؤ میں مرشد مان لونگا ۔
چلو تم بھی سلام کے علاوہ کسی بھی حالت کو حدیث میں خاص کرکے دکھاؤ ۔۔۔میں بھی مرشد مان لومگا
غیر مقلدین کب سے صحاح ستہ کے علاوہ کتب سے احادیث دکھانے لگ گئے ؟
Kya jawab Diya ustad
Imam muslim ne is hadees par jo baab bandha hai wo pad de to bhi murshid maan lunga 😂😂😂
Abdullaah ibn masood ki riwayat to yaad hogi...
@ahmedraza4319 🤣🤣🤣🤣....
Jabir b. Samura reported:
When we said prayer with the Messenger of Allah (ﷺ), we pronounced: Peace be upon you and Mercy of Allah, peace be upon you and Mercy of Allah, and made gesture with the hand on both the sides. Upon this the Messenger of Allah (may peace be upon him said: What do you point out with your hands as if they are the tails of headstrong horses? This is enough for you that one should place one's hand on one's thigh and then pronounce salutation upon one's brother on the right side and then on the left.
ye hai puri hadith
Sahi Muslim 430a
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنِ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ، عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " مَا لِي أَرَاكُمْ رَافِعِي أَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ اسْكُنُوا فِي الصَّلاَةِ " . قَالَ ثُمَّ خَرَجَ عَلَيْنَا فَرَآنَا حَلَقًا فَقَالَ " مَا لِي أَرَاكُمْ عِزِينَ " . قَالَ ثُمَّ خَرَجَ عَلَيْنَا فَقَالَ " أَلاَ تَصُفُّونَ كَمَا تَصُفُّ الْمَلاَئِكَةُ عِنْدَ رَبِّهَا " . فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَكَيْفَ تَصُفُّ الْمَلاَئِكَةُ عِنْدَ رَبِّهَا قَالَ " يُتِمُّونَ الصُّفُوفَ الأُوَلَ وَيَتَرَاصُّونَ فِي الصَّفِّ " .
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ قَالاَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنِ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ، عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " مَا لِي أَرَاكُمْ رَافِعِي أَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ اسْكُنُوا فِي الصَّلاَةِ " . قَالَ ثُمَّ خَرَجَ عَلَيْنَا فَرَآنَا حَلَقًا فَقَالَ " مَا لِي أَرَاكُمْ عِزِينَ " . قَالَ ثُمَّ خَرَجَ عَلَيْنَا فَقَالَ " أَلاَ تَصُفُّونَ كَمَا تَصُفُّ الْمَلاَئِكَةُ عِنْدَ رَبِّهَا " . فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَكَيْفَ تَصُفُّ الْمَلاَئِكَةُ عِنْدَ رَبِّهَا قَالَ " يُتِمُّونَ الصُّفُوفَ الأُوَلَ وَيَتَرَاصُّونَ فِي الصَّفِّ " .
us se urdu theek se nhi boli jati. or apne english share krdi he
Right brother
اللہ حضرت کی عمر میں برکت عطا فرمائے آمین
Janab Mufti sahab akele baith kar is taraf baat karna koi kamal ki baat hi nhi hai....... Maza to tab jo jab koi baat karne wala smane baitha ho aap ke.....
Kahir jo gumrah rahna chahe usse Hidayet kaha multi hai..... Illah Masha'Allah,
Ab aap ke dimag ko khol dene wali baat puch leta hun...... Aap ho ge Muqallid Abu Hanifa rahmatullah ke??..
Or aap ka ye Aqida bhi bhi hoga ke 4 Imam barhaq hai??
Or 4 Imam sab ke sab Mujtahid the????
Mujtahid mante ho na mufti sahab???? Jab 4 Imam ko Mujtahid mante ho to phir unme se Abu Hanifa rahmatullah ko alag kar diya jaye to baki Imam to Rafayedain ke qayel the,
Lekin aap ke hisab se Rafayedain to mansukh ho chuki hai...... Sawal ye hai ke kiya Mujtahid aisa banda ho skata hai jise ye bhi pata na ho ke Kaun si hadeen Mansookh hai or kaun si nasiq????
Agar mere sawal ka jawab ho to batao ya phir iqrar kare ke baki 3 Imam Mujtahid na the..... Or agar Mujtahid mante ho to Rafayedain Mansookh na hua......
Allah hidayet den aap ko Ameen.
واہ قرءشی واہ ،اللہ تعالیٰ سلامت رکھے
Jabir b. Samura reported:We said our prayer with the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) and, while pronouncing salutations, we made gestures with our hands (indicating) Peace be upon you, peace be upon you. The Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم ) looked towards us and said: Why is it that you make gestures with your hands like the tails of headstrong horses? When any one of you pro-nounces salutation (in prayer) he should only turn his face towards his companion and should not make a gesture with his hand.
۔ فرات قزاز نے عبید اللہ سے اور انہوں نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی ، کہا : میں نے رسول اللہﷺ کے ساتھ نماز پڑھی ہم لوگ جب سلام پھیرتے تو ہاتھوں کے اشارے سے السلام عليكم ، السلام عليكم کہتے تھے ، رسول اللہﷺ نے ہماری طرف دیکھا اور فرمایا : ’’کیا وجہ ہے کہ تم ہاتھوں سے اس طرح اشارہ کرتے ہو ، جیسے وہ بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دمیں ہوں؟ تم میں سے کوئی جب سلام پھیرے تو اپنے ساتھی کی طرف رخ کرے اور ہاتھ سے اشارہ نہ کرے ۔ ‘ ‘
Sahih Muslim 971
Chapter 4 The Book Of Prayers
Book Sahih Muslim
Hadith No 971
Baab Namaz Ke Ahkam O Masail
the demage has been done 🙂🤗
Kiska damage bhai
نہ میں وہابی نہ بابی
@@aliafzal3641 mn hun muslim.ilmi kitabi
Ha damage done mirza run 😂@@The-BunkyAnimationCartoons
ماشاء اللہ وفقک اللہ لما یحب و یرضی.. 💕💕
Ye raful yadain k khilaf jo hadees usekr rhy hai is k baray mai mufti taqi usmani sb ny likha hai k ye hadees tarki rafulyadain pr lagana ziadti hai un k duroos chapay huy hai duroosi tarmizi mai likha hua hai
@@cricketanalysisbymumtaz909 Mufti TAQI USMANI ne buhat pehley apni baat se ruju karliya tha... Ye Hadees hai hi Tark Rafulyadein ke barey mein...
@@mohemmedbilalahmed3972 tu imam bukhari ny jo kaha hai k ye hadees rafulyadain pr laganay walo ko Allah k azab sy drna chahiye is k baray mai kya khyal hai aur mufti sb ny kb ruju kia hai
@@cricketanalysisbymumtaz909 1. Imam Bukhari ki baat naa Quran hai naa Hadees hai... Aur NAA IMAM BUKHARI NE YE KAHA HAI KE ALLAH KE AZAB SE DARNA CHAHIYE... Aur aisa kaha bhi hota tab bhi ye unka apna tajziya tha jiski ratti barabar koi hesiyat nahin... Dekha ye jayega ke Daleel se kia baat sabit hoti hai...Daleel Ahle Sunnat Ahnaf ki wazni hai...
2. Isitarha Mufti Taqi Usmani ra ka koi tafarrud Jamhoor ke liye hujjat nahin... Barey barey muhadiseen ne is Hadees se Tark par istadlaal kiya hai... Rahi baat ruju ki to DARULULOOM KARACHI se Tark Rafulyadein ke sunnat honey par Fatwa jaro hua tha jiske andar kayi Ahadees ke sath Ghorey ki dum wali sareeh hadees bhi mojud thi uspar MUFTI TAQI USMANI SB ne DASTAKHAT kiye hain air AlJawabus Sahih likha hai....
@@mohemmedbilalahmed3972 is hadees pr baab bandhy gaye hai k ye salam pheerny k waqt hath uthana hai lekin ap ko kia pata in cheezon ka. Ye bat imam bukhari ny juz raful yadain ma likhi hai ap na many tu tk wrna ye book bilkul sahi hai. Tarki raful yadain pr koi riwayat sahi sanad k sath nahi hai is hadees jo sahi muslim wali hai is pr baab b tu dekho na salam k waqt hath uthana hai
I invite everyone to listen holy Quran & Islamic speech from the India🇮🇳❤😊😊😅
Mashallah
Ham nav muslim ko bahot accha bhi samjhate hai mufti sahab k umar me allha barkat ata farmaye aameeeeeen
Mashallah 💕💕 allah aap ki umar me Barkat ataa farmaye
مفتی طارق صاحب آپ بھی دجل سے کام لیتے ہیں؟
Bhi ya hath hilana salam pherny k wqt h na k Rafye dain
alhamdulillah ab toh yakeen hogaya ki rafayadain karna nabi e sunnat aur ni Karna biddati ki sunnat jaise ki imam bukhari ne kaha
Ye raful yadain k khilaf jo hadees usekr rhy hai is k baray mai mufti taqi usmani sb ny likha hai k ye hadees tarki rafulyadain pr lagana ziadti hai un k duroos chapay huy hai duroosi tarmizi mai likha hua hai
If
Imam bukhari ne kahan kaha?
@@mdiiib7810 imam bukhari k poori kitab hai juz al qira is ka pooch lai kahi sy mil jayegi us ny sab kuch khol rakh dia hai
@@mdiiib7810 juz raffay ul yadien ❤️
آپ سے ملاقات کی دلی خوائش ہے
اللّه سے میرے لئے خصوصی دعا کریگا
محمّد اویس ،کراچی
میری بھی یہی خواہش ہے۔مگر میری خواہش تو شاید یہاں پوری نہیں ہو سکتی😭
From 🇮🇳
India se......State Gujrat...... City Ahmedabad.
waah waah kya baat hai allah hazrat umar me izafa farmie buri nazro se hifazat farmie
کمال کی ذہانت دی ہے خدا نے آپ کو
Mashallah jabardast bayan
🌹امام وکیع رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں🌹
کہ میں نے کوفہ کی مسجد میں نماز پڑھی تو وہاں ابوحنیفہ رحمہ اللہ بھی نماز پڑھ رہے تھے۔
اوران کے بغل میں امام عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ نماز پڑھ رہے تھے ۔
تو عبداللہ بن المبارک رحمہ اللہ نماز میں جب بھی رکوع میں جاتے اوررکوع سے اٹھتے تو رفع الیدین کرتے تھے،
اورابوحنیفہ رفع الیدین نہیں کرتے تھے ۔
جب یہ لوگ نماز سے فارغ ہوئے تو ابوحنیفہ نے امام ابن المبارک رحمہ اللہ سے کہا:
اے ابوعبدالرحمان (ابن المبارک) !
میں نے تمہیں نماز میں بکثرت رفع الیدین کرتے ہوئے دیکھا کیا تم نماز میں اڑنا چاہ رہے ہو؟؟؟
🌹اس پر امام ابن المبارک رحمہ اللہ نے ابوحنیفہ رحمہ اللہ کو جواب دیا کہ :
اے ابوحنیفہ ! میں نے دیکھا آپ نے نماز کے شروع میں رفع الیدین کیا تو کیا آپ اڑنا چاہ رہے تھے؟؟؟
اس جواب پر ابوحنیفہ خاموش ہوگئے ،
امام وکیع رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ
میں نے امام ابن المبارک رحمہ اللہ سے زیادہ حاضر جواب کسی کو نہیں دیکھا ۔
یہ واقعہ بالکل صحیح سند سے ثابت ہے بلکہ یہی واقعہ اور بھی متعدد طرق سے مروی ہے دیکھئے :
۔••••••••••••••••••••••••••••••••
((( کتاب السنۃ لعبداللہ بن احمد بن حنبل ، ص : 59 ، تاویل مختلف الحدیث لابن قتیبی ، ص : 66 ، سنن بیہقی ، ج : 2 ، ص :82 ، ثقات ابن حبان ، ج : 4 ، ص : 17، تاریخ خطیب ، ج : 13 ، ص :406 ، تمھید لابن عبدالبرج :5 ، ص :66 ، جزءرفع الیدین للبخاری مع جلاءص : 125,123 )))
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
🌹 اس صحیح اور سچے واقعہ سے معلوم ہوا کہ امام ابوحنیفہ اپنے شاگرد ابن المبارک رحمہ اللہ کے سامنے لاجواب ہوگئے تھے ۔۔۔۔۔🍁
واضح رہے
🍁 کہ یہاں امام ابن البارک رحمہ اللہ نے امام ابوحنیفہ کو جو مسکت جواب عنایت کیا ہے وہ دراصل رفع الیدین کے خلاف اٹھائے جانے والے ہر شبہے کا جواب ہے۔
🌹 آج امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے پیروکار اس عظیم سنت کے خلاف جو بھی اعتراضات پیش کرتے ہیں ان سب کا جواب عبداللہ ابن المبارک رحمہ اللہ کی مذکورہ بات میں موجود ہے ۔
جس پر امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ بھی مبہوت ہوکررہ گئے تھے۔۔۔
[السنن الكبرى للبيهقي 2/ 117 رقم 2538 واسنادہ صحیح ولہ شواہد]۔
۔•••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••
۔•••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••••
🌹عشرہ مبشرہ کی شہادت(گواہی)🌹
عشرہ مبشرہ وہ دس صحابہ ہیں جن کی نسبت آپ ﷺ نے فرمایا یہ جنتی ہیں اور وہ یہ ہیں:
facebook.com/groups/1970805299663562/permalink/4102740419803362/
جناب والا حضرت عبداللہ ابن مبارک رحمۃ اللہ علیہ کا قول حدیث سے زیادہ معتبر نہیں ہے
حدیث میں ترک رفع الیدین کا تزکرہ لہذا
آپ دلیل میں رفع الیدین کی صحیح حدیث پیش کریں کسی تابعی کا قول مسئلہ کی دلیل نہیں بن سکتی
@@bazmehassanofficial4267 Rafaidain karne k hadees:
1. Sahih Bukhari, Hadith- 735, 736, 737, 738, 739. (Total Hadith = 5) . 2. Sahih Muslim, Hadith- 861, 862, 864, 865, 896. (Total Hadith = 5) . 3. Sunan Abu Dawood, Hadith- 721, 722, 723, 726, 730, 733, 739, 741, 742, 743, 744, 745, 746, 761, 757. (Total Hadith = 15) . 4. Jamai At-Tirmidhi, Hadith- 255, 256, 304, 3423. (Total Hadith = 4) . 5. Sunan Nasai, Hadith- 889, 890, 891, 893, 894, 902, 1037, 1038, 1064, 1065, 1066, 1068, 1094, 1096, 1097, 1111, 1152, 1153, 1168, 1190, 1191, 1268, 1270. (Total Hadith = 23) . 6. Sunan Ibne Majah, Hadith- 858, 859, 860, 861, 862, 863, 864, 865, 866, 867, 868, 1061. (Total Hadith = 12) . 7. Sunan Darami, Hadith- 1285, 1286, 1287, 1346, 1347, 1348, 1396, 1397. (Total Hadith = 8 . 8. Muwatta Imam Malik, Hadith- 196, 198, 201. (Total Hadiths = 3) . 9. Sahih Ibne Khuzaima, Hadith- 456, 457, 583, 584, 585, 586, 587, 589, 643, 677, 693, 694, 695, 697, 698, 905. (Total Hadiths = 16) . 10 Munsad Ahmad, Hadith- 717, 4540, 4574, 5033, 5034, 5054, 5081, 5279, 5762, 5843, 6163, 6164, 6175, 6328, 6345, 9608, 14330, 15000, 15604, 18848, 18850, 18852, 18853, 18855, 18858, 18861, 18866, 18870, 18871, 18876, 18877, 20535, 20536, 20537, 20831, 23599. (Total Hadiths = 36) . 11. Dar Qutni, Hadith- 1119, 1120, 1121, 1122, 1123, 1124, 1125, 1126, 1127, 1128, 1129, 1130, 1131, 1132, 1133, 1134, 1135, 1138, 1145, 1148. (Total Hadiths = 20) . 12 Musnad Shafai: 1/35, 1/212. (Total Hadiths = 2) . 13. Musnad Abu Dawood Attiyalsi, Hadith- 1113, 1114, 1349. (Total Hadiths = 3) . 14. Musannif Abdur Razzaq, Hadith- 2517, 2518, 2519, 2520, 2521, 2522, 2523, 2524, 2525, 2526, 2527. (Total Hadiths = 11) . 15. Musnad Al-Hameedi, Hadith- 626, 627, 909. (Total Hadiths = 3) . 16. Musnad Ahmad Makhraja, Hadith- 717, 6175. (Total Hadiths = 2) . 17. Mustakhraj Abi Awana, Hadith- 1572, 1576, 1577, 1578, 1579, 1586, 1587, 1588, 1589, 1590, 1596. (Total Hadiths = 11)* 18. Sunan Al-Kubra Lil Nasai, Hadith- 646, 647, 648, 650, 676, 677, 678, 679, 693, 743, 750, 952, 953, 954, 956, 957, 959, 965, 1098, 1099, 1106, 1187, 1189. (Total Hadiths = 23) . 19. Musnad Al-Bazaar Al-Bahar Az-Zakhar, Hadith- 1608, 3711, 3712, 4485, 4488, 4489, 5742, 6002, 6004. (Total Hadiths = 9) 20. Sunan Al-Kubra Lil Bayhaqi, Hadith- 2301, 2302, 2303, 2304, 2307, 2310, 2312, 2313, 2314, 2315, 2323, 2501, 2503, 2504, 2506, 2507, 2509, 2510, 2512, 2513, 2515, 2516, 2517, 2518, 2519, 2522, 2530, 2533, 2535, 2536, 2538, 2541, 2604, 2629, 2642, 2644, 2691, 2784, 2814, 2815, 2816, 2817, 6188. (Total Hadiths = 43) . 21. Al-Muntaqi Li-Ibne Jarood, Hadith- 177, 178, 192, 308. (Total Hadiths = 4) . 22. Sahih Ibne Habban, Hadith- 1861, 1862, 1864, 1865, 1868, 1872, 1873, 1877, 1878, 1945. (Total Hadiths = 10)23. Al-Muazzan Al-Awast Tabrani, Hadith- 1801, 1941, 6464 (Total Hadiths = 3) . 24. Al-Muazzam Al-Kabeer Lil Tabrani, Hadith- 10, 27, 60, 61, 77, 79, 80, 81, 82, 84, 85, 86, 89, 90, 103, 104, 118, 139, 362, 366, 368, 406, 408, 625, 626, 627, 628, 629, 630, 631, 13112, 13231, 13242. (Total Hadiths = 33) . 25. Sunan As-Sageer Lil Bayhaqi, Hadith- 362, 366, 368, 406, 408. (Total Hadiths = 5)26. Ma'arfa: As-Sunan Wal-Ashaar, Hadith- 2945, 3219, 3221, 3227, 3229, 3232, 3234, 3240, 3242, 3243, 3445, 3447, 3452, 3456, 3361, 3362. (Total Hadiths = 16) . 27. Muazzam Ibne Asakir, Hadith- 107, 411, 1021, 1201, 1572. (Total Hadiths = 5) . 28. Al-Muazzam As-Sahaba: Lil-Bagvi, Hadith- 2064, 2065. (Total Hadiths = 2) . 29. Aun Al-Ma'Bood, Hadith- 722, 723, 743, 744, 745, 752. (Total Hadiths = 6) . 30. As-Shakaat Li-Ibne Habban, Hadith- 11776, 14799. (Total Hadiths = 2)*31. Sahih Ibne Habban Makhraja, Hadith- 1860, 1861, 1862, 1863, 1864, 1865, 1866, 1867, 1868, 1869, 1870, 1871, 1873, 1874, 1877, 1945. (Total Hadiths = 16) . 32. Al-Muhalla Bil-Ashaar: 2/264, 2/291, 3/4, 3/5, 3/6, 3/8, 3/9, 3/10, 3/29, 3/41, 3/451. (Total Hadiths = 11) . 33. Muwatta Maalik Riwayah: Bin Hasan Shaibaani, Hadith- 99, 100, 107. (Total Hadiths = 3) . 34. Musannif Ibne Abi Shayba, Hadith- 2427, 2428, 2430, 2431, 2433, 2436, 2437, 2438, 2525, 3042, 11389. (Total Hadiths = 11)35.
Juzz rafulyadien by imam BUKHARI drive.google.com/file/d/1ETDYI45TQ0eD25im8R-ue0P25FE5eKNT/view?usp=drivesdk
OR Bhi Books Hai Hadees Ki.. Unse Nahi liye hai
Alhamdulillah
Hanafiyo ka Postmartem Exposed drive.google.com/file/d/1Ff5qJaZxHEAl0wQzaDCrY2lvQxInCFP9/view?usp=drivesdk
1.raful yadein Par Hanfi Olema exposed
ua-cam.com/play/PL03hKrNvu07_DJ_FsmVhwtCOznMVm8e4M.html
2.Raful yadein par Abdullah Ibne Umar wali hadees k upar imam tirmizi kay Commnets
ua-cam.com/video/p_N4Kpee0zQ/v-deo.html
3.Raful yadien Abu Humaid saadi radi anhu Ki Hadees
ua-cam.com/video/2SkWOegrIDk/v-deo.html
4.Raful yadien par Wali Bin hujar ki hadees r a Kya Raful yadien Mansukh ho gaya hai
ua-cam.com/video/DBvEVkcs2xE/v-deo.html
5.Raful yadien par Mola Ali ki hadees
ua-cam.com/video/aKkXFjMkQUs/v-deo.html
6.RafulYadien ke Bagair Namaz nahi hoti Sunnat ko tark krne wale pe lanat Nabi saw
ua-cam.com/video/G8r436_sFt4/v-deo.html
7.Raful yadien par Malik bin Haweras radi ki hadees or uska saboot
ua-cam.com/video/yUank4DK-wk/v-deo.html
8.Imam Abu hanifa ne raful yadien kia tha
Kya Raful yadien krne ka Hukam hai?
ua-cam.com/video/ovz1q11lAFI/v-deo.html
9.Raful yadien Frar ke bahane
ua-cam.com/video/hc-T36Qor0k/v-deo.html
10.Kya Raful yadien Mansukh ho chuka
ua-cam.com/video/GAT5DppFoOk/v-deo.html
11.Namaz ke Ahkamo Masail
ua-cam.com/play/PL9xcCr_8N8lxriPgl82ynNVrkUvbrIctm.html
12.Namaz ka Mas'alah
ua-cam.com/play/PLy0XwL4Vcjt2qVD7MG7ZH7O0bZdQYqe2S.html
13.Complete namaze mohammadi saw
ua-cam.com/video/IPYWA-_Iux0/v-deo.html
14.Raful yadien k mutallik Firwawarana nazriyat ka tehqiqi jaiza
ua-cam.com/video/LEl6POXZsuY/v-deo.html
15.Namaze Azan ke sahi Ahkamo Masail
ua-cam.com/play/PL3uiig_oITwVYxMV4cNEOgXuWVBmrMVFP.html
16.Imam Malik or raful yadien
ua-cam.com/video/s0DKu__H4S0/v-deo.html
17.raful yadien ke dushman ua-cam.com/video/ssbymUBMInw/v-deo.html
18.Imam Abu hanifa se Munazra raful yadien ke upar
ua-cam.com/video/TUdDQDW_Wz/v-deo.html
19.Practical NAMAZE MOHAMMADI SAW
ua-cam.com/video/dCMRGuPvUlE/v-deo.html
Start ma takbeer ha
Puri speech suno.start ma takbeer Hoti ha
superb reply for ehli hadees
Sahih muslim 861
Sahih bukhari 735
Ahla sunnet wal jammat Zindabad
Sahih Bkhari Hadis No 735
انہوں نے اپنے باپ (عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما) سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز شروع کرتے وقت اپنے دونوں ہاتھوں کو کندھوں تک اٹھاتے، اسی طرح جب رکوع کے لیے «الله اكبر» کہتے اور جب اپنا سر رکوع سے اٹھاتے تو دونوں ہاتھ بھی اٹھاتے ( رفع یدین کرتے ) اور رکوع سے سر مبارک اٹھاتے ہوئے «سمع الله لمن حمده، ربنا ولك الحمد» کہتے تھے۔ سجدہ میں جاتے وقت رفع یدین نہیں کرتے تھے۔
Rafulydain par hanfiyo ka jhut👇👇👇👇👇
ua-cam.com/video/z0wxhwyesro/v-deo.html
اصل میں نماز میں ہر جگہ ہاتھ اٹھاتے ہے اس کا مطلب رفعالدین نہیں
@@islamisonlytrue5525 or kya h ?
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ ، عَنْ مَالِكٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ ، إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ وَإِذَا كَبَّرَ لِلرُّكُوعِ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَهُمَا ، كَذَلِكَ أَيْضًا ، وَقَالَ : سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ ، وَكَانَ لَا يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي السُّجُودِ .
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز شروع کرتے وقت اپنے دونوں ہاتھوں کو کندھوں تک اٹھاتے، اسی طرح جب رکوع کے لیے «الله اكبر» کہتے اور جب اپنا سر رکوع سے اٹھاتے تو دونوں ہاتھ بھی اٹھاتے ( رفع یدین کرتے ) اور رکوع سے سر مبارک اٹھاتے ہوئے «سمع الله لمن حمده، ربنا ولك الحمد» کہتے تھے۔ سجدہ میں جاتے وقت رفع یدین نہیں کرتے تھے۔
Sahih Bukhari@/735
Status: صحیح
------
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا يُونُسُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، قَالَ : رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ فِي الصَّلَاةِ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى يَكُونَا حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ ، وَكَانَ يَفْعَلُ ذَلِكَ حِينَ يُكَبِّرُ لِلرُّكُوعِ ، وَيَفْعَلُ ذَلِكَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ وَيَقُولُ : سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ، وَلَا يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي السُّجُودِ .
جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لیے کھڑے ہوئے تو تکبیر تحریمہ کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رفع یدین کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں ہاتھ اس وقت مونڈھوں ( کندھوں ) تک اٹھے اور اسی طرح جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کے لیے تکبیر کہتے اس وقت بھی ( رفع یدین ) کرتے۔ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کہتے «سمع الله لمن حمده» البتہ سجدہ میں آپ رفع یدین نہیں کرتے تھے۔
Sahih Bukhari@/736
Status: صحیح
---------
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الْوَاسِطِيُّ ، قَالَ : حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، أَنَّهُ رَأَى مَالِكَ بْنَ الْحُوَيْرِثِ إِذَا صَلَّى كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ ، وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَ يَدَيْهِ ، وَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ هَكَذَا .
جب وہ نماز شروع کرتے تو تکبیر تحریمہ کے ساتھ رفع یدین کرتے، پھر جب رکوع میں جاتے اس وقت بھی رفع یدین کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تب بھی کرتے اور انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی طرح کیا کرتے تھے۔
Sahih Bukhari@/737
Status: صحیح
-------
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ : أَخْبَرَنَا سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ، قَالَ : رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ افْتَتَحَ التَّكْبِيرَ فِي الصَّلَاةِ ، فَرَفَعَ يَدَيْهِ حِينَ يُكَبِّرُ حَتَّى يَجْعَلَهُمَا حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ ، وَإِذَا كَبَّرَ لِلرُّكُوعِ فَعَلَ مِثْلَهُ ، وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَعَلَ مِثْلَهُ وَقَالَ رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ ، وَلَا يَفْعَلُ ذَلِكَ حِينَ يَسْجُدُ وَلَا حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ .
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز تکبیر تحریمہ سے شروع کرتے اور تکبیر کہتے وقت اپنے دونوں ہاتھوں کو کندھوں تک اٹھا کر لے جاتے اور جب رکوع کے لیے تکبیر کہتے تب بھی اسی طرح کرتے اور جب «سمع الله لمن حمده» کہتے تب بھی اسی طرح کرتے اور «ربنا ولك الحمد» کہتے۔ سجدہ کرتے وقت یا سجدے سے سر اٹھاتے وقت اس طرح رفع یدین نہیں کرتے تھے۔
Sahih Bukhari@/738
Status: صحیح
----‐--
حَدَّثَنَا عَيَّاشٌ ، قَالَ : حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، قَالَ : حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ كَانَ إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ ، وَإِذَا رَكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ ، وَإِذَا قَالَ : سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَفَعَ يَدَيْهِ ، وَإِذَا قَامَ مِنَ الرَّكْعَتَيْنِ رَفَعَ يَدَيْهِ ، وَرَفَعَ ذَلِكَ ابْنُ عُمَرَ إِلَى نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، رَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَرَوَاهُ ابْنُ طَهْمَانَ ، عَنْ أَيُّوبَ ، وَمُوسَى بْنِ عُقْبَةَ مُخْتَصَرًا .
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما جب نماز میں داخل ہوتے تو پہلے تکبیر تحریمہ کہتے اور ساتھ ہی رفع یدین کرتے۔ اسی طرح جب وہ رکوع کرتے تب اور جب «سمع الله لمن حمده» کہتے تب بھی ( رفع یدین کرتے ) دونوں ہاتھوں کو اٹھاتے اور جب قعدہ اولیٰ سے اٹھتے تب بھی رفع یدین کرتے۔ آپ نے اس فعل کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچایا۔ ( کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح نماز پڑھا کرتے تھے۔ )
Sahih Bukhari@/739
Status: صحیح
Mansookh o Muztarab Ahadees...
@@mohemmedbilalahmed3972 so iska mtlba Sahi bukhari Sahi nhi 😉... Bad Mai imam Abu haneefa pa wahi nazil huwi eslye mansoookh hogai ... Jaha tk bath hai ghooro ki dumo wali tho ja k Gorry ki dum pa daikh lo wo horizontally jathi na k vertically but to sense it aqal b chahey .. but pehla rafa-yadeen phir Kaha sy sabith huwa ? Eid ki namaz Mai Kaha sy agia ???
@@aamir5831 haha.... Arey is kayenaat ke badtareen jahilon... Har comment tum badbakhton ka lateefey se kam nahin hota...
1. Agar Ghorey ki dum VERTICALLY jati hi nahin to Salam ke Waqt ke Isharey ki Nabi saw ne kyun Ghorey ki Dum se tashbih di?? Wo bhi Horizontally uthatey they Sahaba Jamaat ki namaz mein? Jistarha Nabi saw ne Salam ke Isharey ko Ghorey ki dum se tashbih di wese hi Fis Salah Rafulyadein ko bhi dedi... Lihaza baat hi jahilana hai... Baqi Ghora Horizontally aur Vertically dono hi tarha dum jharta hai... Aqal ke andhon kia aankh se bhi andhey hogaye?
2. Imam Bukhari ra ne kahin bhi ye dawa Sahih bukhari mein nahin kiya ke Nabi saw ne Hamesha Rafulyadein kia hai... Ek jaga par bhi aisa dawa mojud nahin Alhamdulillah... Baqi SAHABA, TABAYEEN, TABA TABAYEEN aur AMEMMA FUQAHA O MUHADISEEN ki aksariyat TARK RAFULYADEIN par AAMIL thi... Khud Saha Sitta mein NISAYI, ABU DAWOOD AUR TIRMIZI ne TARK RAFULYADEIN ka Baab bandha hai aur BAAB MUHADDIS ka Apna Zaati Qaul hota hai... NISAYI NE TO SAAF SAAF LIKHA HAI "TARKAHU ZALIK"... SAAF SAAF...
3. PEHLI TAKBEER KI RAFULYADEIN AUR WITAR O EID KI RAFULYADEIN TAKBEER KE SATH HOTI HAI...QURAN MEIN LIKHA HUA HAI
"....NAMAZ ADA KARO MERE ZIKAR KE LIYE"
(SURAH TAHA)
Is se pata chalta hai ke NAMAZ ke har har Fael ke sath ZIKAR ka hona LAZMI hai...jis Amal ke sath Zikar nahin wo Namaz ka Amal nahin... Hum jo Rafulyadein kartey hain us mein TAKBEER ka zikar jurra hua ho LIHAZA WO GHOREY KI DUM ke hukum mein hai hi nahin GHOREY KI DUM WO RAFULYADEIN hai jo BILA ZIKAR HAI YANI RUKU O SUJOOD AUR RAKATON KE SHURU WALA RAFULYADEIN(Jo tum log kartey ho) AUR SALAM KE WAQT KA ISHARA waghera.... Ruku mein janey ki Takbeer kehtey ho lekin Rafulyadein Bila zikar hota hai... Yani Ghorey ki Dum ki tarha... TO HUMARA EID KA SHURU KA WITAR KA SAB RAFULYADEIN BAMA ZIKAR HAI.... ALHAMDULILLAH WO GHOREY KI DUM NAHIN...
Baqi tum johla qayamat tak jahil hi rahogey SAHIH BUKHARI KI SANAD PAR IJMA HUA HAI NAA KE MATAN PAR... MATAN KE BAAREY MEIN SAB MANTEY HAIN KE BUKHARI O MUSLIM MEIN MUZTARAB O MANSOOKH AHADEES BHI HAIN AUR TUMHAREY MOLVI IRSHADUL HAQ ASRI NE TO YAHAN TAK LIKHA HAI KE BUKHARI KI AHADEES MEIN BAAZ DAFA US HADEES KA KUCH TUKRA ZAEEF BHI HOTA HAI (Tozeehul Kalam)
To Jahil pehley Ilm e Sahih Hasil karo, horizontally vertically ki bachkana behason se bahar aao NABI SAW Ki qaul par amal ehkamaat par Sunnaton par Amal karna shuru karo... Phir aakar bharkiyan maro to acha bhi lagega... Allah tumhein hidayat de. Ameen
@@mohemmedbilalahmed3972 ijma kis ko bolthy ho , hanafio Ka ijma ? Pehla rafa-yadeen Q krthy ho , eid ki namazo Mai q krthy ho .. Q k Gorry ki dumo ki trah tho mana Kia Gia tha... Hadees ka tukra zaeef hotha tho phir b mtlb Sahi bukhari is not Sahi q k hadees k tukrry Jo zaaef hai, agr snd teek hai tho tukrry q ghalth AUr tukrry ghalth tho snd kaisy Sahi hogai ? ??? Baqi ap alim ho .. Mai jahil he teek Hun .. atleast Kisi ko gumrah tho nhi krtha 😉 Nabi NY khud he aik tareeqa bthaya AUr phir ussy Gorry ki dummo sy tashbee Di ?? 😳😳
@@aamir5831 Aap already Gumrah ho bachey aapko Gumrah karneki zarurat nahin... KISI MUHADDIS KA KOI QAUL NAHIN DIKHAYA JASAKTA JISNEY BUKHARI KI AHADEES KE MATAN PAR IJMA KIA HO AUR NAA BUKHARI KOI AASMANI KITAB HAI...
AB KIA BUKHARI KE SAAREY MATAN TUM JAHILON KA IJMA HUA HAI? Haha... Himmat karo dikhao...
Dusra TAKBEER E TEHRIMA, EID AUR WITAR ke Rafulyadein BAMA TAKBEER ke hain wo GHOREY KI DUM KI TARHA HAIN HI NAHIN... Tumhara Ghora ALLAHUAKBAR kehrkar Dum jharta hai? 🤣...
PEHLI TAKBEER KI RAFULYADEIN AUR WITAR O EID KI RAFULYADEIN TAKBEER KE SATH HOTI HAI...QURAN MEIN LIKHA HUA HAI
"....NAMAZ ADA KARO MERE ZIKAR KE LIYE"
(SURAH TAHA)
Is se pata chalta hai ke NAMAZ ke har har Fael ke sath ZIKAR ka hona LAZMI hai...jis Amal ke sath Zikar nahin wo Namaz ka Amal nahin... Hum jo Rafulyadein kartey hain us mein TAKBEER ka zikar jurra hua ho LIHAZA WO GHOREY KI DUM ke hukum mein hai hi nahin GHOREY KI DUM WO RAFULYADEIN hai jo BILA ZIKAR HAI YANI RUKU O SUJOOD AUR RAKATON KE SHURU WALA RAFULYADEIN(Jo tum log kartey ho) AUR SALAM KE WAQT KA ISHARA waghera.... Ruku mein janey ki Takbeer kehtey ho lekin Rafulyadein Bila zikar hota hai... Yani Ghorey ki Dum ki tarha... TO HUMARA EID KA SHURU KA WITAR KA SAB RAFULYADEIN BAMA ZIKAR HAI.... ALHAMDULILLAH WO GHOREY KI DUM NAHIN...
Ghorey ki dum ki waeed mein sirf wo Rafulyadein dakhil hain jo BILA ZIKAR hain... Yani Ruku Sujood waghera waley...
Ulma e haq ulma e deoband zindabaad. ❤👍
Aise aise jahil ulma se Allah hifazat famaye munkarren hadees hai ye
Mirza Bhai😎🔥✌️🦅🔥
ماشاءاللہ سبحان اللہ ❤❤❤❤
mashallah....allah aap ko nazre bad say bachay..ameen
جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے
رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم
جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971،
جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
The damage has been done 👍 ....
Rafulydain par hanfiyo ka jhut👇👇👇👇👇👇👇
ua-cam.com/video/z0wxhwyesro/v-deo.html
Hahahaha
@@advfaizsyedvideos6938 hanafi ka tumhara jhoot aur tumhari galat fahmi hai
جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے
رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم
جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971،
جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
The damage has been again repaired by hadith of huzoor e Akram sallahualaihiwasallam.
ALLAH apko Hidayat day 😥
Rafulydain par hanfiyo ka jhut👇👇👇👇👇
ua-cam.com/video/z0wxhwyesro/v-deo.html
ua-cam.com/users/shortsRqGGcjahQFE?feature=share
Wah mashallah
اللّٰہ آپکو لمبی عمر دے آمین یارب العالمین
صحیح مسلم965
کتاب: نماز کا بیان
باب: نماز میں سکون کا حکم اور سلام کے وقت ہاتھ سے اشارہ کرنے اور ہاتھ کو اٹھانے کی ممانعت اور پہلی صف کو پورا کرنے اور مل کر کھڑے ہونے کے حکم کے بیان میں
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ مِسْعَرٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ مِسْعَرٍ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الْقِبْطِيَّةِ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ کُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْنَا السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَی الْجَانِبَيْنِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَامَ تُومِئُونَ بِأَيْدِيکُمْ کَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ إِنَّمَا يَکْفِي أَحَدَکُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَی فَخِذِهِ ثُمَّ يُسَلِّمُ عَلَی أَخِيهِ مَنْ عَلَی يَمِينِهِ وَشِمَالِهِ
ترجمہ:
ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، مسعر، ابوکریب، ابن ابی زائدہ، مسعر، عبیداللہ بن قبطیہ، جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز ادا کرتے تھے ہم السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ اور السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ کہتے اور اپنے ہاتھوں سے دونوں طرف اشارہ کرتے تھے تو رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا تم اپنے ہاتھوں سے اس طرح اشارہ کرتے ہو جیسا کہ سرکش گھوڑے کی دم تم میں سے ہر ایک کے لئے کافی ہے کہ وہ اپنی ران پر ہاتھ رکھے پھر اپنے بھائی پر اپنے دائیں طرف اور بائیں طرف سلام کرے۔
صحیح مسلم966
کتاب: نماز کا بیان
باب: نماز میں سکون کا حکم اور سلام کے وقت ہاتھ سے اشارہ کرنے اور ہاتھ کو اٹھانے کی ممانعت اور پہلی صف کو پورا کرنے اور مل کر کھڑے ہونے کے حکم کے بیان میں
حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَکَرِيَّائَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ فُرَاتٍ يَعْنِي الْقَزَّازَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکُنَّا إِذَا سَلَّمْنَا قُلْنَا بِأَيْدِينَا السَّلَامُ عَلَيْکُمْ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ فَنَظَرَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا شَأْنُکُمْ تُشِيرُونَ بِأَيْدِيکُمْ کَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمْسٍ إِذَا سَلَّمَ أَحَدُکُمْ فَلْيَلْتَفِتْ إِلَی صَاحِبِهِ وَلَا يُومِئْ بِيَدِهِ
ترجمہ:
قاسم بن زکریا، عبیداللہ بن موسی، اسرائیل، عبیداللہ، جابر بن سمرہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز ادا کی پس جب ہم سلام پھیرتے تو ہم اپنے ہاتھوں سے السَّلَامُ عَلَيْکُمْ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ کہتے نبی کریم ﷺ نے ہماری طرف دیکھا تو فرمایا تمہارا کیا حال ہے کہ تم اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کرتے ہو جیسا کہ سرکش گھوڑوں کی دم جب تم میں سے کوئی سلام پھیرے تو چاہئے کہ اپنے ساتھی کی طرف اشارہ نہ کرے بلکہ اس کی طرف متوجہ ہو۔
صحیح مسلم967
کتاب: نماز کا بیان
باب: صفون کو سیدھا کرنے اور پہلی صف کی فضیلت اور پہلی صف پر سبقت کرنے اور فضیلت والوں کو مقدم اور ان کا امام کے قریب ہونے کا بیان میں
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ وَوَکِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ مَنَاکِبَنَا فِي الصَّلَاةِ وَيَقُولُ اسْتَوُوا وَلَا تَخْتَلِفُوا فَتَخْتَلِفَ قُلُوبُکُمْ لِيَلِنِي مِنْکُمْ أُولُو الْأَحْلَامِ وَالنُّهَی ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ فَأَنْتُمْ الْيَوْمَ أَشَدُّ اخْتِلَافًا
ترجمہ:
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن ادریس، ابومعاویہ، وکیع، اعمش، عمارہ بن عمیرتمیمی، ابن معمر، ابومسعود سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے کندھوں پر نماز کے وقت ہاتھ پھیرتے اور فرماتے برابر ہوجاؤ اور آگے پیچھے نہ ہو ورنہ تمہارے دلوں میں پھوٹ پڑجائے گی اور چاہئے کہ تم میں سے جو عقلمند اور سمجھدار ہوں وہ قریب ہوں پھر جو ان کے قریب ہوں پھر جو ان کے قریب ہوں حضرت ابومسعود (رض) نے فرمایا آج تو لوگوں میں سخت اختلاف ہوگیا ہے۔
صحیح مسلم968
کتاب: نماز کا بیان
باب: صفون کو سیدھا کرنے اور پہلی صف کی فضیلت اور پہلی صف پر سبقت کرنے اور فضیلت والوں کو مقدم اور ان کا امام کے قریب ہونے کا بیان میں
حَدَّثَنَاه إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ قَالَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ خَشْرَمٍ أَخْبَرَنَا عِيسَی يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ قَالَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ
ترجمہ:
اسحاق، جریر، ابن خشرم، عیسیٰ ابن یونس، ابن ابی عمر، ابن عیینہ سے بھی اسی طرح حدیث مروی ہے۔
Bhai jan in ahadees main mufti sab wali bat kha likhi hoi he per ker bta dain. K mukammal nsmaz main Rafa up yadain mana he
mufti sahib apni akhrat khrab na karyn na dosron ki jo haq baat ha wo btaye .allha niyaton sy khoob waqeef ha . rafa yadain sabit ha allha ap ko hdyat dy ameen
Mufti Sahab Kab Kaha Sabit Nhi Hai?
Bayan Suny Kay Baad Coment Kro Jinab
ماشاءالله زبردست
Keep it up!
ماشااللہ مُفتی صاحب زبردست❤️
عیدین کی نماز میں سکون کیوں نہیں اختیار کرتے
جھوٹی باتوں کو حدیث بنا کے پیش کرنا منافقت ہے
رفع الیدین اور شریر گھوڑوں کی دم
جابر بن سمرہ ؓ نے کہا کہ جب ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی تو ہم نے السلام عليكم ورحمة الله، السلام عليكم ورحمة الله کہا اور اپنے ہاتھ سے دونوں جانب اشارہ کیا، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے ہاتھوں کے ساتھ اشارہ کیوں کرتے ہو، جیسے بدکتے ہوئے سرکش گھوڑوں کی دُمیں ہوں؟ تم میں سے ہر ایک کیلئے یہی کافی ہے کہ اپنے ہاتھ اپنی ران پر رکھے، پھر اپنے بھائی کو دائیں اور بائیں جانب سلام کہے (یعنی صرف ران پر ہاتھ رکھے اور سلام پھیر دے)۔ مسلم 970، 971،
جیسا کہ حدیث کے الفاظ سے واضح ہے کہ یہ روایت سلام پھیرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ یا ہاتھ اٹھانے سے متعلق ہے جسکے کرنے کا رسول اللہ نے حکم نہیں دیا تھا اسی لیئے اس سے منع فرمایا۔ اس اشارے یا ہاتھ اٹھانے کو اگر رفع الیدین (دونوں ہاتھوں کا اٹھانا یا بلند کرنا) مراد لیں تو پھر اسکے ترک کا اطلاق صرف رکوع میں جاتے ہوئے اور رکوع سے سر ائھاتے ہوئے ہاتھ اٹھانے تک کیوں محدود کرتے ہیں بلکہ نماز کے شروع کرتے وقت رفع الیدین اور وتر میں رفع الیدین اور عیدین میں رفع الیدین کو بھی اس میں شامل کرکے ترک کرنا چاہیئے اور ان پر بھی شریر گھوڑوں کی دم کے الفاظ چسپاں ہونے چاہئیں۔
Allah is ummat ki hifazat kare ayse maulvi se jo rafuli den karne se kahili karte hen
❤❤❤🖤🖤
Alhamdullilah after listening this i am pretty sure that he has totally interrupted the Hadith,,,I started Raful yadden,,,This is the only thing which is presented against Raful yaden and it is not fitted enough
You are failed to give the answer that's why you are commenting like a fool.... No one has interrupted any Hadeeth... We follow both Ahadeeth 1. In which NABI SAW dislike RAFULYADEIN FIS SALAH and ordered to keep Sukoon in Namaz.
2. And that one in which Nabi saw stopped Sahaba kiram to do ISHARAH INDAS SALAM when finishing the Salah...
You people are the one who accepts the second Hadeeth but o not follow the First one and manipulate it... Nauzubillah....
@@mohemmedbilalahmed3972 Sir please also read the comments of imam bukhari about the same hadith he mentioned in Juzz Rafalyadain.
You agree with this man, i agree with imam bukhari whoo said that
جس کے پاس علم کا تھوڑا سا بھی حصہ ہوگا وہ اس حدیث سے یہ مطلب نہیں لے گا۔ {دوسرے الفاظ میں جاہل ہی اس سے یہ مطلب نکالے گا}
آپ کے ان گولکیپر صاحب کو امام بخاری کی رو سے جاہل ہیں۔ یقین نہ آئے تو خود پڑھ لیں۔ جز رفعالیدین۔ امام بخاری رح۔
ویسے آپ نہیں پڑھیںگے کیونکہ آپ نے اپنے فرقے سے باہر نکلنے کا سوچا ہی نہیں کبھی۔
میں بھی 44 سال تک حنفی رہا ہوں۔ مگر پھر اللہ نے توفیق دی اور مطالعہ کیا تب پتہ چلا۔ کہ ہمارے ساتھ بڑا ڈرامہ ہواہے۔ اور ڈرامہ کرانے والے ہمارے علما ہیں کوئی یہودی یا عیسائی نہیں۔
@@SlmpleTruth Imam Bukhari ra mere NABI nahin hain unki baat kisi kaam ki nahin aur naa wo MUJTAHID E MUTLAQ hain ke unki Taqleed e Sharayi ki jaye... Unki baat behesiyat o Bekar hai...
Main Alhamdulillah JAMATUL MUSLIMEEN firqey mein tha aur Rafulyadein karta tha ab ALLAH ne Hidayat naseeb ki to mainey tehqeeq parhni shuru kin aur hua yun ke phir mansookh Ahadees ko chordiya aur NABI saw ki sahih sunnaton par aamil hogaya aur AHLE SUNNAT WAL JAMA'AT ko tasleem karliya... Alhamdulillah....
Aap 44 saal se haq par they ab aap Batil parast hain... Aur Satahi dimagh ke aadmi hain.. 1400 se Ummat koi Drama nahin karrahi thi Ummat Haq par hi thi... Alhamdulillah...
Imam Bukhari ka qaul KISI DALEEL ke zumrey mein NAHIN aata...
@@mohemmedbilalahmed3972 میں نے تو اپنے متعلق کوئی دعوہ نہیں کیا کہ میں بڑی توپ چیز ہوں۔ لیکن آپ کا زعم یہ بتا رہا ہے کہ آپ یہی زعم لئے ہوئے ہیں۔
You don't even know me, you have never talked to me and yet you declared that i have an average iq just because i have a different opinion from yours.
Allah hm sb ko fahm dai
@@SlmpleTruth Mainey Dawa kahan kiya ke main topp cheez hun??? Aapney Imam Bukhari ra ka Shaaz Qaul dikhakar Aadhi Ummat e Muslimah ko Aksar Muhadiseen ko Aksar Fuqaha ko jo Sab Tark rafulyadein par aamil hain ek tarha se Jahil kehdiya aur uske baad yahan tak likhdiya ke sab ne Drama kiya hua hai NAUZUBILLAH... to uska mainey jawab diya ke Imam Bukhari ka qaul Naa Quran hai Naa Hadees hai balkey bekar aur shaaz baat hai jiski Ilmi duniya mein ratti barabar ki bhi hesiyat nahin hai...
Baqi jo kahani aapney likhi 44 Saal wali usi andaz mein mainey likhdi... Nehley ko dehla hota haina??? Yahan koi zuam koi falana aisi koi baat nahin hai...
aap Ilmi baat karogey aapko ilmi jawab milega jsi baat hogi wesa jawab hoga.... Allah aapko feham naseeb karey Ameen
After hearing him and others mostly the hadiths being quoted are misinterpreted for the sake of finding escape from Rafayadin.
Only and only Eng Ali has given a prop justification on this topic
Bilkul
He’s correct, you cannot escape a clear hadith, makes u a munafiq of escape a hadith for sahih muslim.
What kind of misinformation is there a clear and sahi hadees is quoted yet you are barking .ask mirzi jhalimi to come face to face
Hadees MEIN Salam MEIN hath ka ha Jhoot mat boolo,Imam Tirmizi ne likha ha k ye salaam k Liye ha aur likha k Jhoot bol RAHE WOH log Jo ye rafayadain k baray MEIN KAH RAHE,phele maghfirat mango sharam karo,Imam Ali bhi Rafayadain krtay Thay.
engineer ke lote
تالیاں اُن لوگوں کے لیے جو مرزے کو سچا مفتی یا عالم سمجھ بیٹھے ہیں۔۔۔۔۔۔
Hazrat moulana mufti Tariq Masood damat barkatahum Indians k favourite hai bahot badi fan fallowing hai unki
MALIK IBN HUWAIRITH SE HADITH HAI BUKHARI MEIN ki NABI SALLALLAHU ALAIHI WAALIHI WASALLAM ne farmaya ki Namaz uss tarah parho jis tarah mujhe parhte hue dekho aur kab unhone tabiun ko namaz sikhayi to unhone Rafayadain se dikhayi aur farmaya ki NABI SALLALLAHU ALAIHI WAALIHI WASALLAM is tarah namaz parhte the
Agar is baat ko maanliya jaye to MALIK BIN HUWERAS RZ TO SAJDON MEIN BHI RAFULYADEIN KIYA KARTEY THEY AUR UNSE SAJDON KE RAFULYADEIN KI NAFI MEIN KOI RIWAYAT MANQOOL NAHIN.... TO ISKA MATLAB SAJDEY KI RAFULYADEIN WALI NAMAZ NABI SAW KI AKHRI NAMAZ HUI....
@@mohemmedbilalahmed3972 riwayat send karo
@@mohemmedbilalahmed3972 tirmizi 256 bhi dekh lo imam Abu Hanifa ke student Abdullah ibn mubarak ka Kaul hai ki jo Rafa yadain karta hai uski hadees ibn Umar se sabit hai aur jo nahi karta ibn Masood se sabit nahi hai
Juz rafayadain kitab hai imam Bukhari uss mein sirf rafayadain ki hadees laaye hai parh lijiye Malik ibn Huwairith se nahi balki aur bhi Sahabiyon se riwayat hai sahi sanad se
@@muhammadsaif__official7264 Dost tum log ho wese barey jahil aur bekar log yaqeen maano Allah ki Qasam mainey isiliye Jamatul Muslimeen ko chordiya tha ke Rafulyadein ke dalail bhi detey waqt siwaye dhakosley bazi ke kuch nahin hai... MALIK BIN HUWERAS RZ 20 din Nabi saw ki khidmat mein rahey aur jab wapas gaye to apney logon ko unhoney jo Namaz sikhayi thi us mein SAJDON mein bhi Ragulyadein tha aur wo Hadees 100% Sahih hai.
سنن نسائی
کتاب: نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
باب: پہلے سجدے سے اٹھتے وقت رفع یدین کرنا
حدیث نمبر: 1144
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قال: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، قال: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ، أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَكَانَ إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلَاةِ رَفَعَ يَدَيْهِ وَإِذَا رَكَعَ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ كُلَّهُ يَعْنِي رَفْعَ يَدَيْهِ.
ترجمہ:
مالک بن حویرث ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ جب نماز شروع کرتے تو اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے، اور جب رکوع کرتے تو بھی ایسا ہی کرتے، اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو بھی ایسا ہی کرتے، اور جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو بھی ایسا ہی کرتے یعنی اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے ١ ؎۔
تخریج دارالدعوہ: انظر الأرقام: ١٠٨٦، ١٠٨٨ (صحیح )
وضاحت: ١ ؎: دیکھئیے حاشیہ حدیث رقم: ١٠٨٦ ۔
قال الشيخ الألباني: صحيح
صحيح وضعيف سنن النسائي الألباني: حديث نمبر 1143
Bukhari o Muslim ki Hadees Naa Mukammal hai aur Nabi saw ki Naa Mukammal baat se daleel pakarna jayiz nahin... Puri Riwayat mein Sajdey ki Rafulyadein ka zikar bhi hai agar ye akhri amal ki aur akhri zamaney ki riwayat hai to Sajdon ki Rafulyadein kyun nahin kartey Ghermuqallideen? Sirf Maslak ki paasdario taqleed karni hai Nabi saw se koi wasta nahin hai...
@@mohemmedbilalahmed3972 to bukhari ki 735 aur muslim ki 861 dekh lo bhai
Namaz ka tareeqa to yehi sabit hai
Abdullah ibn Umar ka Kaul bhi maujood hai ke jo Rafayadain nahi karta tha tabiun Ibn Umar usko kankari maarte the
Zabardast👍
جو لوگ رفلعیدین نہیں کرتے وہ ایسی دلیلوں سے اپنے دل کو تسلی دیتے ہیں ورنہ احادیث میں واضح رفلعیدین کا ذکر موجود ہے۔
Tark e Raf ul Yadain nai mojud?
@@ansarullah2633 nhi
@@ozainaziz7546 Aap nay parheen han saari Hadees ke books and didn't find it anywhere? Ya mehaz apnay aalim ke taqleed ke buniyaad pr kah rahay han?
@@ozainaziz7546 tum jhootey ho
یہ یتیم فلحدیث فرقہ ھے
Right sir
جناب مولوی صاحب نماز وتر اور نماز عید میں رفع الیدین کیوں کرتے ہیں اس پہ شرارتی گھوڑوں کی دموں والی حدیث لاگو نہیں ہوتی اور اگر اس میں اجازت ہے تو کس حدیث کے تحت اجازت ہے برائے مہربانی ہمیں بھی بتا دیں تاکہ ہم بھی اس سے مستفید ہوں
Eid ki namaz alag aur 5 waqt ki namaz alag hai aap jume ke din aakhir mein khutba kyun padhte
اب تو ہمارے گاؤں کے بچے بھی چھپن چھپائی کو کہتے ہیں کہ آؤ مرزا مرزا کھیلتے ہیں😂🤣۔
Miyaaa🤣😂🤣😂🤣😂🤣😂🤣😂🤣
ارے بابا 😂😂😂😂
نمازعیدین میں یہ حادیث لاگو ہوتی ہے کہ نہیں اور نماز وتر میں بھی ؟
Nahin NAMAZ E EIDEIN aur WITAR ke RAFULYADEIN ke sath ZIKAR jurra hua hai wo Ghorey ki dum ki waeed mein nahin... JABKEY RUKU O SUJOOD AUR SALAM KA RAFULYADEIN AUR ISHARA ZIKAR SE KHALI HAI.... Bilkul usi tarha jese Ghorey ki dum hoti hai... Lihaza wo Mansookh hai....
Wahan koi aitraz nahi hai
اور نماز جنازہ کے بارے میں کیا کہیں گے؟
@@Curious64 yahi k wahan nahi krty raful yadain , ilawa takbeer tahreema k
Eden ki namaz akele padhte he n
براہ کرم اپنے دفاع کی بجائے اسلام و سنت کے دفاع پر زندگی صرف کریں۔
Ye Islam ka hukum hai hmara nahi
Allah tera bera garak kry begarat Mufti
I have started Rafa Yadain Alhamdulillah ❤️
Abe dadhi kate be ghairat be sharam awwal chahera rakhle
Mufti sb. there are dozens of Hadis in bukhari and Muslim confirming Raful Yadeen as part of Namaz
As if he cares. All that he is focused on is the goalkeeping of his firqa. This person always annoy me. He can go down to any level in goal keeping
@@SlmpleTruth actually thier imam never ever gone through Ahadees and never ever being in sahih Ahadees or even in Zaeef Ahadees as a Raavi..
@@shabeerahmed8113 i have a different version of your saying.
In his time there was no book of hadith on planet earth. (150 hijri)
Though he knew ahadis but he wasn't a prophet and he can be wrong at times. I can disagree with him on the basis of of a sahi hadis.
My result is same as yours but i also have great respect for all the scholars ( abu hanifa, malik, shafiee, hambal rahimullah anhum ajmaeen wa alaihimmussalm)
All of them are our imams and i can follow anyone in a specific case whoever's verdict is closed to hadis. There is no need to follow just one, if i m forced to follow one, that would and should only be our beloved prophet (SAW). Rest anybody can be mistaken in a particular case. I don't know what was the need to divide the ummah in four different school of thoughts. It just divided the ummah and created a Confusion and partition. They never asked for it. It was centuries later people created them.
اللہ ہم سب کو فہم دے دین کو سمجھنے کی۔
اللھم ارنا الحق حقا وارزقنا الطباع وارنا الباطل باطلا وارزقنا اجتنابہ
وَحَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ فُرَاتٍ، - يَعْنِي الْقَزَّازَ - عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ، قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَكُنَّا إِذَا سَلَّمْنَا قُلْنَا بِأَيْدِينَا السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ فَنَظَرَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " مَا شَأْنُكُمْ تُشِيرُونَ بِأَيْدِيكُمْ كَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمُسٍ إِذَا سَلَّمَ أَحَدُكُمْ فَلْيَلْتَفِتْ إِلَى صَاحِبِهِ وَلاَ يُومِئْ بِيَدِهِ " .
Iska tarjuma padha lena mufti sb se.
We said our prayer with the Messenger of Allah (ﷺ) and, while pronouncing salutations, we made gestures with our hands (indicating)" Peace be upon you, peace be upon you." The Messenger of Allah (ﷺ) looked towards us and said: Why is it that you make gestures with your hands like the tails of headstrong horses? When any one of you pro- nounces salutation (in prayer) he should only turn his face towards his companion and should not make a gesture with his hand.
Sahi Muslim 431b .
Bhai bayan pura sune...bht bada ter nhi mara aapne ...bayan pura sune ...yh pichli hadees h ...woh nhi h jo mufti shb ne pdhi h
@@Abdemomin. ye Ilm Ki he Kami hain ye Dono Hadees Aik Baab M hain
Both these Ahadith are in same chapter and Imam Muslim did not conclude from it that it for tarke rafa yaadain.
But imam Bukhari went on to write a separate book on Rafa yadain by the name of juzz Rafa yadain. Little intellect is required to understand.
@@khantauseef2k6 sir yahan samjh ni aaeygi kisi ko b or ye hy b sunnat amal na kro to msla ni karo to b masla ni lekin yahan is ko defend krny lag jaty hain k mana kia gaya hy jab k sheikh abdul qadir jilani ki book may namaz ka tariqa yehe hy plus tahir ul qadri b yehe kehty k sheikh abdul qadir jilani rehmat ullah alieh ka tareeq yehe tha lekin imam k farq se wo is ko follow ni krty yahan faraiz pr koi bat ni sunnat pr jhagra hy
ua-cam.com/users/shortsRqGGcjahQFE?feature=share
قریشی صاحب، جابر بن سمورا والی حدیث کا یہ مطلب ھے کہ سکون کے ساتھ رفع الیدین کرو، تیز رفتاری سے باز آجاؤ۔۔۔۔ یہ تو کہیں نہیں لکھا کہ رفع الیدین ہی ترک کر دو۔۔۔۔ کیوں جانگیئے کو دھوتی کر رہے ہو؟؟
Rafulydain par hanfiyo ka jhut👇👇👇👇👇👇👇
ua-cam.com/video/z0wxhwyesro/v-deo.html
Ye nhi hain Bhai