جن صجابہ نے حسین بن علی کو خروج سے منع کیا تھا ، ان کے تعلق سے کیا کہا جاۓ گا ؟ حسینی یا یزیدی جن صحابہ نے حضرت حسین کو کوفہ جانے سے روکا ، ان کے الفاظ پر غور کریں تو معلوم ہوگا کہ وہ آپ کے خروج کے بارے میں کیا راۓ رکھتے تھے اور کیوں اس سے منع کر رھے تھے حضرت عبد اللہ بن عمر ۔۔ تم دونوں ( یعنی حسین اور عبد اللہ بن زبیر) اللہ سے ڈرو اور مسلمانوں کی جماعت میں تفرقہ مت ڈالو ( طبری چلد 6) حضرت ابو سعید خدری نے حسین سے کہا ، 'اپنے دل میں اللہ سے ڈرو ، اپنے گھر میں بیٹھے رہو ، اپنے امام کے خلاف خروج مت کرو حضرت ابو واقد لیثی ۔۔ ' اے حسین جو بے وجہ خروج کرتا ہے ، اپن آپ کو ہلاک کرتا ہے ( البدایہ و النہایہ ) حضرت جابر بن عبد اللہ ۔۔ میں نے حسین سے اس معاملہ میں گفتگو کی اور کہا : اللہ سے ڈ رو ، لوگوں کو آپس مین نہ ٹکراؤ ( البدایہ و النہایہ ) حضرت عبد اللہ بن جعفر طیار: اے حسین، کیا تم اللہ سے نہیں ڈرتے ، تم جماعت سے خارج ہو رھے ہو اور امت میں تفرقہ ڈال رہے ہو جب کہ امت ایک بات پر مجتمع ہو چکی ہے ( البدایہ و النہایہ ) حضرت عبد اللہ بن مطیع : کوفہ کا قصد ہر گز نہ کیجۓ ۔ وہ شھر نحس اور شوم ہے- اپ حرم کعبہ کو نہ چھوڑۓ ( طبری ، الا خبارالطوال) حضرت عبد اللہ بن عباس نے حسین سےکہا '' کیا تم اس قوم کے پاس جارھے ہو جنہوں نے تمھارے والد کا قتل کیا اور بھائ حسن کو زخمی کیا ۔ تمھارے والد اور بھائ اس قوم ( کوفیوں) سے ناراض تھے - میں تمھیں اللہ کی یاد دلاتا ہوں- مجھے اند یشہ ہے کہ تم ایک دھوکہ میں آرھے ہو ( البدایہ و النہایہ ) سن اکسٹھ 61 ھجری میں حجاز ، شام ، بصرہ ، کوفہ اور مصر میں بکثرت صحابہ موجود تھے، ان میں سے کسی نے بھی یزید کے خلاف خروج نہیں کیا - صحابہ نے آپ کے قصد کوفہ کو جماعت سے خروج سے تعبیر کیا اور آپ کو اللہ سے ڈرایا حسین کو اچھی طرح معلوم تھا کہ کسی صوبہ میں بھی ان کا کوئ حمایتی نہیں اور نہ مکہ و مد ینہ کی باشندے اور نہ امہات المومنین ----- آپ کو پورا بھروسہ کوفی سبائيوں پر تھا ۔ مکہ سے کوفہ کی جانب سفر میں آپ کے خاندان کے مرد افراد صرف 20 تھے اور باقی اسدی قبیلہ کے 60 افراد تھے ، جو آپ کی حفا ظت یا بالفاظ دیگر ' اغوا ' کرنے آۓ تھے
لبیک یا رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم
سلام یا حسین رضی اللہ تعالی عنہا
ماشاءاللّٰه ماشاءاللّٰه ماشاءاللّٰه ماشاءاللّٰه ماشاءاللّٰه ماشاءاللّٰه ماشاءاللّٰه ماشاءاللّٰه ماشاءاللّٰه ماشاءاللّٰه ماشاءاللّٰه ماشاءاللّٰه ماشاءاللّٰه ماشاءاللّٰه ماشاءاللّٰه
انشاءاللہ حسینی رہوں گا اخری دم تک
ماشاءاللہ سبحان اللہ
ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ
ماشاءاللہ کیا بات ہے میرے مرشد کریم کی
Mashallah kalam e. Kanzululma zindabaad
Subhanallah mashallah subhanallah
ماشاءاللہ ❤❤❤❤❤❤
بہت خوبصورت آواز ہے ماشاءاللہ
ماشاءاللّٰه
ماشاءاللّٰه جزاک اللّٰه
ماشاءاللہ
Masha Allah
ان شاء اللہ❤
ماشاءالله
Imam jalali zinda bad
Subhan Allah. Bahut khoob
Imam jalali zindabad
Zbr 10 kalam
واہ میری جان کیا بات ہے ضرور آخری دم تک
Ma Sha allah
Assalamu alaikum masallah nice
Waah waah masha Allah
Very good and nice 🌹🌹👍
MashaAllah
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤ 5:15
🌹🌹🌹💐💐💐🌺🌺
امام جلالی آیا ہے امام جلالی آیا ہے
❤❤❤❤
🥰💕❤️👍
Kanzululma jisa. Aalim ies
Waqt. Duniya me koy. Nahe. Haq. Bolna. Wala.
Pakistan ko. Loog. Kuch. Qismat hai. Pakistan me. Kanzululma imam jalali rahata. Hai. India me. Nahe.
Agar alahazrt ko. Dekna. Hai. Imam. Jalali ko. Deek. Lo
Na. Itna. Bada. Aalim hai.
جن صجابہ نے حسین بن علی کو خروج سے منع کیا تھا ، ان کے تعلق سے کیا کہا جاۓ گا ؟ حسینی یا یزیدی
جن صحابہ نے حضرت حسین کو کوفہ جانے سے روکا ، ان کے الفاظ پر غور کریں تو معلوم ہوگا کہ وہ آپ کے خروج کے بارے میں کیا راۓ رکھتے تھے اور کیوں اس سے منع کر رھے تھے
حضرت عبد اللہ بن عمر ۔۔ تم دونوں ( یعنی حسین اور عبد اللہ بن زبیر) اللہ سے ڈرو اور مسلمانوں کی جماعت میں تفرقہ مت ڈالو ( طبری چلد 6)
حضرت ابو سعید خدری نے حسین سے کہا ، 'اپنے دل میں اللہ سے ڈرو ، اپنے گھر میں بیٹھے رہو ، اپنے امام کے خلاف خروج مت کرو
حضرت ابو واقد لیثی ۔۔ ' اے حسین جو بے وجہ خروج کرتا ہے ، اپن آپ کو ہلاک کرتا ہے ( البدایہ و النہایہ )
حضرت جابر بن عبد اللہ ۔۔ میں نے حسین سے اس معاملہ میں گفتگو کی اور کہا : اللہ سے ڈ رو ، لوگوں کو آپس مین نہ ٹکراؤ ( البدایہ و النہایہ )
حضرت عبد اللہ بن جعفر طیار: اے حسین، کیا تم اللہ سے نہیں ڈرتے ، تم جماعت سے خارج ہو رھے ہو اور امت میں تفرقہ ڈال رہے ہو جب کہ امت ایک بات پر مجتمع ہو چکی ہے ( البدایہ و النہایہ )
حضرت عبد اللہ بن مطیع : کوفہ کا قصد ہر گز نہ کیجۓ ۔ وہ شھر نحس اور شوم ہے- اپ حرم کعبہ کو نہ چھوڑۓ ( طبری ، الا خبارالطوال)
حضرت عبد اللہ بن عباس نے حسین سےکہا '' کیا تم اس قوم کے پاس جارھے ہو جنہوں نے تمھارے والد کا قتل کیا اور بھائ حسن کو زخمی کیا ۔ تمھارے والد اور بھائ اس قوم ( کوفیوں) سے ناراض تھے - میں تمھیں اللہ کی یاد دلاتا ہوں- مجھے اند یشہ ہے کہ تم ایک دھوکہ میں آرھے ہو ( البدایہ و النہایہ )
سن اکسٹھ 61 ھجری میں حجاز ، شام ، بصرہ ، کوفہ اور مصر میں بکثرت صحابہ موجود تھے، ان میں سے کسی نے بھی یزید کے خلاف خروج نہیں کیا - صحابہ نے آپ کے قصد کوفہ کو جماعت سے خروج سے تعبیر کیا اور آپ کو اللہ سے ڈرایا
حسین کو اچھی طرح معلوم تھا کہ کسی صوبہ میں بھی ان کا کوئ حمایتی نہیں اور نہ مکہ و مد ینہ کی باشندے اور نہ امہات المومنین ----- آپ کو پورا بھروسہ کوفی سبائيوں پر تھا ۔ مکہ سے کوفہ کی جانب سفر میں آپ کے خاندان کے مرد افراد صرف 20 تھے اور باقی اسدی قبیلہ کے 60 افراد تھے ، جو آپ کی حفا ظت یا بالفاظ دیگر ' اغوا ' کرنے آۓ تھے
کافر کافر شیعہ کافر
شیعوں کی جلتی رہے گی تاقیامت تک 🔥🔥🔥
اللہ پاک حضرت کی عمر برکت عطا فرمائے آمین
میں ہر باطل سے لڑونگا آخری دم تک ان شاءاللہ
Kanzullma امام جلالی نائب Alahazrt ہے
لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
ماشاءاللہ
❤❤❤❤