Best period of khilafat Umar r.a! islamic knowledge bayan

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 10 лют 2025
  • islamic period of Hazrat umar
    سید نا عمرؓ کا شمار خلفائے راشدین میں ہوتا ہے ۔نبی کریم ﷺنے فرمایا کہ تم میری سنت کواور ہدایت یافتہ خلفائے راشد ین کے طریقہ کو اختیار کرنا ۔(ابن ماجہ)سید نا عمر ؓ کے بارے دوسری روایت میں نبی کریم ﷺ نے فرمایا : میرے بعد ابوبکرؓ و عمرؓ کی اقتداء کر نا ۔(ترمذی)
    جب اللہ کے رسول موجود تھے توسیدنا عمررضی اللہ عنہ نے ان کی معاونت کا حق ادا کیا اور رسول کریم ﷺ کی زبان اقدس سے فضیلت اور بشارت پائی۔ جب سیدنا ابوبکرؓ کی خلافت آئی توان سے رفاقت کا نمونہ بنے اورجب خلافت کا بوجھ خودسیدنا عمرؓ کے اپنے کندھو ں پر آن پڑا تو بعد میں آنے والے تمام حکمرانوں کے لئے ایسے مشعل راہ بنے کہ کوئی بھی حکمران ان کے آزمودہ اقدامات سے استفادہ کئے بغیر فلاحی ریاست نہیں بناسکتا۔سیدنافاروق اعظمؓ کے دور میں عظیم فتوحات کی بدولت22لاکھ مربع میل تک اسلامی ریاست کی حدود پھیل گئیں اور اس وقت کی دو سپر طاقتوں روم اور فارس کو عبرت ناک شکست دی۔
    سید ناعمرؓ ہر وقت اپنی قوم کی فکر میں رہتے خلافت کے ابتداء میں جب اقتصادی حالت بہترنہیں تھی تو ان کا رنگ سفید ہونے کے باوجود سیاہ ہوگیا اور انہوں نے خودپرلازم کیا کہ اس وقت تک گھی استعمال نہیں کروں گا جب تک قحط سالی ختم نہیں ہو جا تی ۔سید ناعمر ؓ کی زندگی اور خلافت امت کے لئے امن وسکون اورکامیابی کا زینہ تھی ان کی وفات سے امت انتشار اور فتنہ و فساد کا شکار ہوگئی ۔سید نا عمرؓ شہادت کی اللہ تعالیٰ سے دعا کر تے تھے انہیں اس بات پر اس لئے یقین تھا کہ رسول اللہ ﷺ احد پہاڑپر چڑھے تو ابو بکر ،عمر، عثمان رضوان اللہ علیھم اجمعین بھی ساتھ تھے پہاڑلر زنے لگا تو نبی کریم ﷺنے پہاڑ پر اپناپاؤں مبارک مارکر فر مایا :’’اے احد ٹھہرجاتجھ پر اس وقت ایک نبی ایک صدیق دو شہیدموجود ہیں (بخاری)
    سید نا عمرؓ نے اپنی شہادت کے متعلق خواب دیکھا۔جس سال سید نا عمرؓ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا اس سا ل لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا :میں نے خواب دیکھاہے گویا کہ ایک سرخ رنگ کے مرغ نے مجھے ایک بار دو ٹھونگے مارے جو یریہ بن قدامہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ سید نا عمرؓ پر جب حملہ ہواانہوں نے لوگوں کو اپنے پاس بلایا اصحاب رسول گئے اور دیگر لو گ بھی گئے ۔جب وہ ان کے پا س گئے تو ان کے پیٹ پر سیاہ عمامہ باندھا ہوا تھا اور خوں بہہ رہا تھالوگوں نے کہا آپ ہمیں کچھ نصیحت کریں فرمایامیں تمہیں اللہ کی کتاب کو مضبوطی سے تھامنے کی وصیت کرتاہوں تم ہرگز گمراہ نہ ہوگے جب تک تم اس کی پیروی کروگے۔

КОМЕНТАРІ • 2