Mashaallah... Mufti sahib jesy samjaty ha . Ak ak waqia achy tareeqy say samj ata ha . Jesy ankho k samny koe pura waqia ho raha ho..... Allah tala ap ko taraqki ata farmaye ameeeeen ...
قرآن کریم میں اجرائے نبوت کا ثبوت : ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے! وَ اِذۡ اَخَذَ اللّٰہُ مِیۡثَاقَ النَّبِیّٖنَ لَمَاۤ اٰتَیۡتُکُمۡ مِّنۡ کِتٰبٍ وَّ حِکۡمَۃٍ ثُمَّ جَآءَکُمۡ رَسُوۡلٌ مُّصَدِّقٌ لِّمَا مَعَکُمۡ لَتُؤۡمِنُنَّ بِہٖ وَ لَتَنۡصُرُنَّہٗ ؕ قَالَ ءَاَقۡرَرۡتُمۡ وَ اَخَذۡتُمۡ عَلٰی ذٰلِکُمۡ اِصۡرِیۡ ؕ قَالُوۡۤا اَقۡرَرۡنَا ؕ قَالَ فَاشۡہَدُوۡا وَ اَنَا مَعَکُمۡ مِّنَ الشّٰہِدِیۡنَ ﴿۸۲﴾ اور جب اللہ نے نبیوں کا میثاق لیا کہ جبکہ میں تمہیں کتاب اور حکمت دے چکا ہوں پھر اگر کوئی ایسا رسول تمہارے پاس آئے جو اس بات کی تصدیق کرنے والا ہو جو تمہارے پاس ہے تو تم ضرور اس پر ایمان لے آؤ گے اور ضرور اس کی مدد کرو گے۔ کہا کیا تم اقرار کرتے ہو اور اس بات پر مجھ سے عہد باندھتے ہو؟ انہوں نے کہا (ہاں) ہم اقرار کرتے ہیں۔ اس نے کہا پس تم گواہی دو اور میں بھی تمہارے ساتھ گواہ ہوں۔ ( آلِ عمران آیت 82 ) اس آیتِ کریمہ میں مندرجہ ذیل امور قابلِ غور ہیں!!! 1) اللہ تعالیٰ نے نبیوں سے میثاق یعنی عہد لیا ۔۔۔ 2) کہ جب کہ مَیں تمہیں کتاب اور حکمت دے چکا ہوں ۔۔۔ 3) پھر اگر کوئی ایسا رسول تمہارے پاس آئے جو اس بات کی تصدیق کرنے والا ہو جو تمہارے پاس ہے ۔۔۔ 4) تو تم ضرور اس پر ایمان لے آؤ گے اور ضرور اسکی مدد کرو گے ۔۔۔ 5) کہا کیا تم اقرار کرتے ہو اور اس بات پر مجھ سے عہد باندھتے ہو؟ 6) انہوں نے کہا کہ ہاں ہم اقرار کرتے ہیں ۔۔۔ اب خاکسار مندرجہ بالا امور پر الگ الگ روشنی ڈالتا ہے تاکہ آیتِ کریمہ کا مفہوم آسانی سے سمجھ آ سکے - پہلا اَمر یہ کہ اللہ نے نبیوں سے میثاق لیا - اور اسمیں تمام انبیاء بشمول آنحضرت ۖ کے شامل ہیں - اور انبیاء سے میثاق لینے کا مطلب انکی امتوں سے میثاق ہوتا ہے - چنانچہ یہ میثاق جسطرح پہلی اُمتوں سے لیا گیا اسی طرح اُمتِ محمدیہ سے بھی لیا گیا - ایک غلطی اور اسکا ازالہ : ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہاں اکثر غیر احمدی یہ کہا کرتے ہیں کہ اس میثاق میں آنحضرت ۖ شامل نہیں بلکہ یہ میثاق آنحضرت ۖ کے متعلق لیا جا رہا ہے - ان کا یہ خیال سراسر غلط اور قرآنِ کریم پر غور و تدبر نہ کرنے کا نتیجہ ہے - کیونکہ آیتِ کریمہ کا اگلا حصّہ یہ ہے کہ (( لَمَاۤ اٰتَیۡتُکُمۡ مِّنۡ کِتٰبٍ وَّ حِکۡمَۃٍ )) یعنی جبکہ میں تمہیں کتاب اور حکمت دے چکا ہوں - اب اگر آنحضرت ۖ کو اس میثاق سے باہر کر دیں تو ماننا پڑیگا کہ نعوذ باللہ آنحضرت ۖ کو (( کتاب اور حکمت )) عطاء نہیں کی گئی جبکہ قرآنِ کریم جگہ جگہ فرماتا ہے کہ ہم نے تم میں ایک ایسا رسول مبعوث کیا ہے جو تمہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دیتا ہے - اس میثاق سے آنحضرت ۖ کو باہر رکھنا خود آنحضرت ۖ اور قرآنِ کریم کی توہین ہے - پس آنحضرت ۖ اس میثاق میں شامل ہیں - دوسرا اَمر ایک غلطی اور اسکے ازالہ میں از خود بیان کر دیا گیا ہے - تیسرا اَمر یہ ہے کہ پہلے کتاب اور حکمت موجود ہو گی پھر اگر خدا تعالیٰ کوئی ایسا رسول بھیجے جو اسکی تصدیق کرے جو ہمارے پاس یعنی اُمتِ محمدیہ کے پاس ہے اور ہمارے پاس کیا ہے؟ ہمارے پاس کتابُ اللہ ہے - تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جو رسول بھی تمہارے پاس آئے گا وہ قرآن کا مُصدق ہو گا ۔۔۔ اب یہاں یہ مسئلہ بھی خدا تعالیٰ نے حل فرما دیا کہ آنحضرت ۖ کے بعد جو بھی نبی و سول مبعوث ہو گا وہ آنحضرت ۖ کا اُمّتی ہو گا کیونکہ وہ قرآن کا مصدق ہو گا اور جو قرآن کا مصدق ہو گا وہ آنحضرت ۖ کا بھی مصدق ہو گا تو اسکی حیثیت ایک اُمّتی نبی کی حیثیت ہو گی اور اُمّتی نبی کے غیر احمدی سرکاری مسلمان بھی قائل ہیں وہ مانتے ہیں کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام جب آئینگے تو اُمّتی نبی ہونگے - جسکا مطلب ہے کہ عقیدے میں نہیں بلکہ شخصیّت میں اختلاف ہے - بہر حال اس اَمر میں یہ بات واضح ہو گئی کہ وہ مصدق رسول آنحضرت ۖ کے بعد ہی آئے گا اور اُمتِ محمدیہ میں سے ہو گا اور آنحضرت ۖ کی لائی ہوئی شریعت کا مطیع اور کامل غلام اور پیرو ہو گا - چوتھے اَمر میں اللہ تعالیٰ اُمتِ محمدیہ کو یہ تاکیدی نصیحت فرما رہا ہے کہ جب ایسا ہو کہ کوئی مصدق رسول تمہارے پاس آئے تو تم ضرور اس پر ایمان لے آنا اور ضرور اسکی مدد کرنا - مگر سرکاری مسلمان خدا تعالیٰ کی اس واضح نصیحت کے برخلاف اسکی اور اسکے ماننے والوں کی شدید مخالفت کرتے ہیں اور انہیں قتل کرتے، انکا بائیکاٹ کرتے اور اُنہیں بنیادی انسانی حقوق سے محروم کرتے ہیں اور خدا تعالیٰ کے حُکم کی صریحاً نافرمانی کرتے ہیں - اُنہیں سوچنا اور غور کرنا چاہئیے کہ وہ اللہ کے حکم کی نافرمانی کر کے کیسے خدا اور اسکے رسولؐ کی رضا حاصل کر سکتے ہیں؟ کیونکہ آنحضرت ۖ نے خدا سے یہ عہد باندھا ہوا ہے اور قیامت کے دن جب تمام اُمتوں کو انکے انبیاء کے ساتھ خدا تعالیٰ کے حضور پیش ہونے کا حکم ہو گا وہاں آنحضرت ۖ کو بھی اپنی اُمّت کیساتھ پیش ہونا پریگا اور تمام سرکاری مسلمان یاد رکھیں کہ آپ نے خدا سے یہ عہد باندھا ہوا ہے کہ ہاں ہم اس پر ایمان لائیں گے اور اسکی مدد کریں گے ۔۔۔ قیامت کے دن جب خدا آپکو آپکا عہد یاد کروائے گا کہ بتاؤ تم نے عہد کیا تھا یا نہیں ۔۔۔ تو آپ کیسے انکار کر سکو گے؟ آپ نے تو اس عہد کا اقرار کیا ہوا ہے ۔۔۔ پس بتائیں کہ کیا آپ آنحضرت ۖ کی حقیقی اُمّت کہلا سکیں گے؟ سوچیں ! قبل اسکے کہ وقت گزر جائے اور آپکے پاس پچھتاوے کے سوا کچھ باقی نہ رہے ۔۔۔ خدا تعالیٰ نے تو وہ مصدق رسول بھیج دیا جس نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے، جو ہمارے پاس ہے (قرآن) یہ کہا کہ! جمال و حُسنِ قرآں نورِ جانِ ہر مسلماں ہے قمر ہے چاند اوروں کا ہمارا چاند قرآں ہے دل میں یہی ہے ہر دَم تیرا صحیفہ چُوموں قرآں کے گِرد گھوموں کعبہ میرا یہی ہے پس اپنے وعدہ کو یاد کرو جو تم نے خدا تعالیٰ سے باندھا تھا جسکا تم نے اقرار بھی کیا تھا کہ ہاں ہم ضرور اس مصدق رسول پر ایمان لائیں گے اور اسکی مدد کریں گے - خدا تعالیٰ تمہیں اسکی توفیق عطا فرمائے تاکہ قیامت کے دن آنحضرت ۖ کو تمہاری وجہ سے شرمندگی نہ ہو بلکہ فخر سے خدا کے حضور یہ عرض کر سکیں کہ اے خدا میری اُمت نے اپنے کئے ہوئے عہد کو پورا کر دکھایا - آمین ثم آمین خاکسار نے اپنی طرف سے اس آیتِ کریمہ کے ہر پہلو کے متعلق تفصیل سے روشنی ڈال دی ہے اسکے باوجود اگر کسی شریف النفس اور حق کے طالب کے ذہن میں کوئی سوال ہو تو خاکسار اسکے جواب کے لئے حاضر ہے - مندرجہ بالا آیتِ کریمہ سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ آنحضرت ۖ زمانی لحاظ سے آخری نبی و رسولؐ نہیں بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد بھی سلسلہ نبوت جاری ہے مگر صرف مصدق رسول کا جسکا دوسرا نام اُمتی نبی ہے
سبحان اللہ مفتی صاحب نےکتنی وضاحت کےساتھ بیان کیا
ماشاءالله بہت خوب حضرت جزاک اللّہ
اللّہ تعالیٰ حضرت کو سلامت رکھے اور ملاقات کا شرف حاصل فرمائے آمین india 🇮🇳
اللہ مفتی صاحب کو عافیت والی زندگی نصیب فرماۓ
❤ماشاءاللہ❤
ماشاءالله
Ma sha ALLAH JAZAK ALLAH KHAIR
Masha Allah
Mashaalla
سبحان الله سبحان الله ماشاء الله تبارك الله رائع روعه ماشاء الله تبارك الله لا اراك الله ظلمة ولا حلت بصدرك غمة ولا طلبت من الله شيئا الا اتمه 💕💕👌👍👍👍
ععت
رورت
Allah pak apko lambi umr or sehat o isteqamat atta farmaen
ماشاءاللہماشاءاللہماشاءاللہ في أمان الله في أمان الله في أمان الله
Mashaallah... Mufti sahib jesy samjaty ha . Ak ak waqia achy tareeqy say samj ata ha . Jesy ankho k samny koe pura waqia ho raha ho..... Allah tala ap ko taraqki ata farmaye ameeeeen ...
G MASHA ALLAH ALLAH PAK AP KO SAHATKAMLA ATTA FERMAAY AMMEEN YA RAB ULALMIN YALLAH
G MASHA ALLAH
ماشاءاللّه جزاک اللہ
ماشاءاللہ تبارک وتعالیٰ
ماشاءاللہ استاد جی بہت خوب زبردست
ماشاء االلہ
ماشاءاللہ
ماشاء اللہ۔ اللہ پاک قبول فرمائے۔
Allah bari zindagi de apko ameen
mujy tay ajj pata chala is bayan mein ap to funny be bht hain. Ma Sha Allah. bht sir.
ماشاءاللہ ماشاءاللہ جزاک اللّہ خیرا کثیرا خدا خوب خوب ترقی عطا فرمائے آمین ثم آمین یارب العالمین اخلاص کی دولت سے مالامال فرمائے آمین طال عمرک وزید علمک وحسن عملک
MashaAllah.
MashaAllah
ؓماشااللہ
Assalamu alaikum wa Rahmatullah WA barakatuh hazrat Mufti sahab kiya main aapke videos ko apne chanal me upload kar sakta hoon
Ijazat chahiye mujhe
حضرت مفتی صاحب دامت برکاتہم العالیہ احقر ہندوستان سے ہے آپ سے خاص وقتوں میں دعا کی درخواست
ہمارے چینل کو سبسکرائب کریں Rahe officialکو
قرآن کریم میں اجرائے نبوت کا ثبوت :
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے!
وَ اِذۡ اَخَذَ اللّٰہُ مِیۡثَاقَ النَّبِیّٖنَ لَمَاۤ اٰتَیۡتُکُمۡ مِّنۡ کِتٰبٍ وَّ حِکۡمَۃٍ ثُمَّ جَآءَکُمۡ رَسُوۡلٌ مُّصَدِّقٌ لِّمَا مَعَکُمۡ لَتُؤۡمِنُنَّ بِہٖ وَ لَتَنۡصُرُنَّہٗ ؕ قَالَ ءَاَقۡرَرۡتُمۡ وَ اَخَذۡتُمۡ عَلٰی ذٰلِکُمۡ اِصۡرِیۡ ؕ قَالُوۡۤا اَقۡرَرۡنَا ؕ قَالَ فَاشۡہَدُوۡا وَ اَنَا مَعَکُمۡ مِّنَ الشّٰہِدِیۡنَ ﴿۸۲﴾
اور جب اللہ نے نبیوں کا میثاق لیا کہ جبکہ میں تمہیں کتاب اور حکمت دے چکا ہوں پھر اگر کوئی ایسا رسول تمہارے پاس آئے جو اس بات کی تصدیق کرنے والا ہو جو تمہارے پاس ہے تو تم ضرور اس پر ایمان لے آؤ گے اور ضرور اس کی مدد کرو گے۔ کہا کیا تم اقرار کرتے ہو اور اس بات پر مجھ سے عہد باندھتے ہو؟ انہوں نے کہا (ہاں) ہم اقرار کرتے ہیں۔ اس نے کہا پس تم گواہی دو اور میں بھی تمہارے ساتھ گواہ ہوں۔ ( آلِ عمران آیت 82 )
اس آیتِ کریمہ میں مندرجہ ذیل امور قابلِ غور ہیں!!!
1) اللہ تعالیٰ نے نبیوں سے میثاق یعنی عہد لیا ۔۔۔
2) کہ جب کہ مَیں تمہیں کتاب اور حکمت دے چکا ہوں ۔۔۔
3) پھر اگر کوئی ایسا رسول تمہارے پاس آئے جو اس بات کی تصدیق کرنے والا ہو جو تمہارے پاس ہے ۔۔۔
4) تو تم ضرور اس پر ایمان لے آؤ گے اور ضرور اسکی مدد کرو گے ۔۔۔
5) کہا کیا تم اقرار کرتے ہو اور اس بات پر مجھ سے عہد باندھتے ہو؟
6) انہوں نے کہا کہ ہاں ہم اقرار کرتے ہیں ۔۔۔
اب خاکسار مندرجہ بالا امور پر الگ الگ روشنی ڈالتا ہے تاکہ آیتِ کریمہ کا مفہوم آسانی سے سمجھ آ سکے -
پہلا اَمر یہ کہ اللہ نے نبیوں سے میثاق لیا - اور اسمیں تمام انبیاء بشمول آنحضرت ۖ کے شامل ہیں - اور انبیاء سے میثاق لینے کا مطلب انکی امتوں سے میثاق ہوتا ہے - چنانچہ یہ میثاق جسطرح پہلی اُمتوں سے لیا گیا اسی طرح اُمتِ محمدیہ سے بھی لیا گیا -
ایک غلطی اور اسکا ازالہ :
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہاں اکثر غیر احمدی یہ کہا کرتے ہیں کہ اس میثاق میں آنحضرت ۖ شامل نہیں بلکہ یہ میثاق آنحضرت ۖ کے متعلق لیا جا رہا ہے - ان کا یہ خیال سراسر غلط اور قرآنِ کریم پر غور و تدبر نہ کرنے کا نتیجہ ہے - کیونکہ آیتِ کریمہ کا اگلا حصّہ یہ ہے کہ (( لَمَاۤ اٰتَیۡتُکُمۡ مِّنۡ کِتٰبٍ وَّ حِکۡمَۃٍ )) یعنی جبکہ میں تمہیں کتاب اور حکمت دے چکا ہوں - اب اگر آنحضرت ۖ کو اس میثاق سے باہر کر دیں تو ماننا پڑیگا کہ نعوذ باللہ آنحضرت ۖ کو (( کتاب اور حکمت )) عطاء نہیں کی گئی جبکہ قرآنِ کریم جگہ جگہ فرماتا ہے کہ ہم نے تم میں ایک ایسا رسول مبعوث کیا ہے جو تمہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دیتا ہے - اس میثاق سے آنحضرت ۖ کو باہر رکھنا خود آنحضرت ۖ اور قرآنِ کریم کی توہین ہے - پس آنحضرت ۖ اس میثاق میں شامل ہیں -
دوسرا اَمر ایک غلطی اور اسکے ازالہ میں از خود بیان کر دیا گیا ہے - تیسرا اَمر یہ ہے کہ پہلے کتاب اور حکمت موجود ہو گی پھر اگر خدا تعالیٰ کوئی ایسا رسول بھیجے جو اسکی تصدیق کرے جو ہمارے پاس یعنی اُمتِ محمدیہ کے پاس ہے اور ہمارے پاس کیا ہے؟ ہمارے پاس کتابُ اللہ ہے - تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جو رسول بھی تمہارے پاس آئے گا وہ قرآن کا مُصدق ہو گا ۔۔۔ اب یہاں یہ مسئلہ بھی خدا تعالیٰ نے حل فرما دیا کہ آنحضرت ۖ کے بعد جو بھی نبی و سول مبعوث ہو گا وہ آنحضرت ۖ کا اُمّتی ہو گا کیونکہ وہ قرآن کا مصدق ہو گا اور جو قرآن کا مصدق ہو گا وہ آنحضرت ۖ کا بھی مصدق ہو گا تو اسکی حیثیت ایک اُمّتی نبی کی حیثیت ہو گی اور اُمّتی نبی کے غیر احمدی سرکاری مسلمان بھی قائل ہیں وہ مانتے ہیں کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام جب آئینگے تو اُمّتی نبی ہونگے - جسکا مطلب ہے کہ عقیدے میں نہیں بلکہ شخصیّت میں اختلاف ہے - بہر حال اس اَمر میں یہ بات واضح ہو گئی کہ وہ مصدق رسول آنحضرت ۖ کے بعد ہی آئے گا اور اُمتِ محمدیہ میں سے ہو گا اور آنحضرت ۖ کی لائی ہوئی شریعت کا مطیع اور کامل غلام اور پیرو ہو گا -
چوتھے اَمر میں اللہ تعالیٰ اُمتِ محمدیہ کو یہ تاکیدی نصیحت فرما رہا ہے کہ جب ایسا ہو کہ کوئی مصدق رسول تمہارے پاس آئے تو تم ضرور اس پر ایمان لے آنا اور ضرور اسکی مدد کرنا - مگر سرکاری مسلمان خدا تعالیٰ کی اس واضح نصیحت کے برخلاف اسکی اور اسکے ماننے والوں کی شدید مخالفت کرتے ہیں اور انہیں قتل کرتے، انکا بائیکاٹ کرتے اور اُنہیں بنیادی انسانی حقوق سے محروم کرتے ہیں اور خدا تعالیٰ کے حُکم کی صریحاً نافرمانی کرتے ہیں - اُنہیں سوچنا اور غور کرنا چاہئیے کہ وہ اللہ کے حکم کی نافرمانی کر کے کیسے خدا اور اسکے رسولؐ کی رضا حاصل کر سکتے ہیں؟ کیونکہ آنحضرت ۖ نے خدا سے یہ عہد باندھا ہوا ہے اور قیامت کے دن جب تمام اُمتوں کو انکے انبیاء کے ساتھ خدا تعالیٰ کے حضور پیش ہونے کا حکم ہو گا وہاں آنحضرت ۖ کو بھی اپنی اُمّت کیساتھ پیش ہونا پریگا اور تمام سرکاری مسلمان یاد رکھیں کہ آپ نے خدا سے یہ عہد باندھا ہوا ہے کہ ہاں ہم اس پر ایمان لائیں گے اور اسکی مدد کریں گے ۔۔۔ قیامت کے دن جب خدا آپکو آپکا عہد یاد کروائے گا کہ بتاؤ تم نے عہد کیا تھا یا نہیں ۔۔۔ تو آپ کیسے انکار کر سکو گے؟ آپ نے تو اس عہد کا اقرار کیا ہوا ہے ۔۔۔ پس بتائیں کہ کیا آپ آنحضرت ۖ کی حقیقی اُمّت کہلا سکیں گے؟ سوچیں ! قبل اسکے کہ وقت گزر جائے اور آپکے پاس پچھتاوے کے سوا کچھ باقی نہ رہے ۔۔۔ خدا تعالیٰ نے تو وہ مصدق رسول بھیج دیا جس نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے، جو ہمارے پاس ہے (قرآن) یہ کہا کہ!
جمال و حُسنِ قرآں نورِ جانِ ہر مسلماں ہے
قمر ہے چاند اوروں کا ہمارا چاند قرآں ہے
دل میں یہی ہے ہر دَم تیرا صحیفہ چُوموں
قرآں کے گِرد گھوموں کعبہ میرا یہی ہے
پس اپنے وعدہ کو یاد کرو جو تم نے خدا تعالیٰ سے باندھا تھا جسکا تم نے اقرار بھی کیا تھا کہ ہاں ہم ضرور اس مصدق رسول پر ایمان لائیں گے اور اسکی مدد کریں گے - خدا تعالیٰ تمہیں اسکی توفیق عطا فرمائے تاکہ قیامت کے دن آنحضرت ۖ کو تمہاری وجہ سے شرمندگی نہ ہو بلکہ فخر سے خدا کے حضور یہ عرض کر سکیں کہ اے خدا میری اُمت نے اپنے کئے ہوئے عہد کو پورا کر دکھایا - آمین ثم آمین
خاکسار نے اپنی طرف سے اس آیتِ کریمہ کے ہر پہلو کے متعلق تفصیل سے روشنی ڈال دی ہے اسکے باوجود اگر کسی شریف النفس اور حق کے طالب کے ذہن میں کوئی سوال ہو تو خاکسار اسکے جواب کے لئے حاضر ہے - مندرجہ بالا آیتِ کریمہ سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ آنحضرت ۖ زمانی لحاظ سے آخری نبی و رسولؐ نہیں بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد بھی سلسلہ نبوت جاری ہے مگر صرف مصدق رسول کا جسکا دوسرا نام اُمتی نبی ہے
Na balig bchha imam ban sakta hai Kiya Mufti Sahab
Masha Allah
ماشاءالله
ماشاءاللہ
MashaAllah
ماشاء الله
Masha Allah
ماشااللہ
ماشااللہ
Masha Allah
ماشاءاللہ
MashaAllah
ماشاءالله