مفتی طارق مسعود صاحب السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!!! *حقیقت یہ ہے کہ آپ نے اگر ایسے کلمات کہہ کر کوئ گستاخی کی ہے تو پھر ایسی گستاخیاں تو خود بریلوی ملا مولویوں نے بھی کی ہیں جیسا کہ ان کی کتابوں سے ظاہر و ثابت ہے اور جیسا کہ خود آپ نے اپنی حالیہ ایک وضاحتی وڈیو میں بھی بریلوی کتب کے حوالوں سے اور بعض احادیث کے حوالوں سے بھی واضح کیا ہے, علاوہ ازیں بعض دیگر علماء خاص کر دیوبندی علماء نے بھی اپنی وڈیوز میں واضح کیا ہے. اور آج ہی ایک دیوبندی مفتی کامران شہزاد صاحب نے بھی فتاویٰ رضویہ کے حوالوں سے ثابت کیا ہے.... لہذا آپ سے گزارش ہے کہ آپ اب مزید کوئ معافی نہ مانگیں بلکہ آپ کو اب اس مسئلے پر زیادہ سے زیادہ تحقیقات کر کے, قرآن و حدیث کے حوالوں سے اور خاص طور پر بریلویوں علماء کی کتابوں کے حوالوں سے, زیادہ سے زیادہ وڈیوز بنانا چاہیں جن میں آپ واضح کریں کہ جو کچھ آپ نے کینیڈا میں قرآن پاک میں بعض ظاہری غلطیوں کے بارے میں اور عربی لفظ اُمّی کے حوالے سے بیان کیا ہے وہ کوئ گستاخی نہیں ہے بلکہ یہ ایک مفید علمی بحث ہے جسے علماء اسلام ہمیشہ کرتے رہے ہیں...... آخر پر آپ سے یہی ضروری التماس ہے کہ آپ انجنئیر محمد علی مرزا صاحب حفظہ اللہ تعالیٰ کی مخالفت چھوڑ دیں یعنی بے بنیاد مخالفت چھوڑ دیں لیکن عمدہ نقلی و عقلی دلائل کی بنیاد پر ضرور مخالفت کریں تاکہ مسلمانوں کو دین اسلام کے بارے میں درست حقائق کا پتا چلے 👈امید ہے کہ آپ میری اس درخواست پر ضرور غور و عمل فرمائیں گے.... اللہ تعالیٰ آپ کو اور کل مسلمانوں کو تمام شریر و ظالم جن و انس کے حملوں سے محفوظ رکھے ہمیشہ کے لئے آمین ثم آمین یارب العالمین یا الٰہ العالمین یا اللہ یا رحمان یا رحیم یا کریم یا خیر الحافظین عزوجل.* *جناب محترم مفتی طارق مسعود صاحب حقیقت یہ ہے کہ انجنئیر محمد علی مرزا صاحب بھی آپ کی حفاظت کیلئے اللہ سے دعا گو ہیں اور ہم سب انکے شاگرد بھی دعا گو ہیں اور ان شاء اللہ ہمیشہ دعا گو رہیں گے.... پھر دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو اور آپ کے اہل خانہ بیوی بچوں کو اور تمام مسلمانوں کو تحریک لبیک TLP اور سپاہ صحابہ اور سپاہ محمد وغیرہ جیسی تمام مذہبی دہشت گرد تنظیموں کے حملوں سے محفوظ رکھے ہمیشہ کے لئے آمین ثم آمین یا اللہ یا رب العالمین یا رحمان یا رحیم یا کریم یا خیر الحافظین عزوجل.*
ڈاکٹر ساجد حمید صاحب کو پہلی بار سنا ہے ، انھوں نے علم اور حلم کے ساتھ اس مضمون کو آئینہ کر دیا ہے ، غیر مناظرانہ اسلوب میں ایک ایک نکتے کی نہایت عمدہ صراحت کر دی ہے جی خوش ہو گیا
very beautiful explanation by dr sahab as to writing the divine verses by the arab scribes of the time according to the set standards of the arabs..appreciated.mashallah.
Amazing amazing discussion. The words at the end clear all misconception about this topic. "Whatever and however Quran uses a word becomes the rule (law). All grammer is derived from Quran."
it is concerning that a top recognized scholar from madrasa had such lack of understanding about Quran. However, it is amazing to see some people can get away from similar types of allegations, while other poor people are in jail in similar issues please grant them pardon or allow their touba as well.
پرویز صاحب قران کو گرائمر پر پرکھتے ہیں, لفظ کے اصطلاحی معنی کی بنیاد پر ترجمہ اور پھر تشریح کرتے ہیں۔ دوسری جس جانب آپ نے اشارہ کیا, وہاں گرائمر کو بنیاد نہیں جا رہا بلکہ قران جس زبان اور جس دور میں نازل ہوا, اس وقت زبان میں الفاظ کے معروف استعمالات ہی کو اپنایا جاتا ھے۔ پرویز صاحب اور غامدی صاحب میں زمین آسمان کا فرق ھے۔
@@mohsinawan2299 Oye 'pagal' aadmi Pervaiz ke followers ko Ahl e Quran bolte hain, ahl e grammer nahin. Iss liye k woh 'Quran' se matlab nikalte hain Hadees se nahi, aur ab yehi kaam Ghamdi ne bhi shorou ker diya hai. Ghamdi tau Hadees k 'inkar' mein Pervaiz se bhi agay nikal gaya hai lol.
@@mohsinawan2299 Oye 'jahal' aadmi Pervaiz ke followers ko Ahl e 'Quran' bolte hain, ahl e grammer nahin. Iss liye k woh 'Quran' se matlab nikalte hain 'Hadees' se nahi, aur ab yehi kaam Ghamdi ne bhi shorou ker diya hai. Ghamdi tau 'Hadees' k 'inkar' mein Pervaiz se bhi agay nikal gaya hai lol.
@@mohsinawan2299 Jab Ghamdi k sarrey naye meanings ko nikal ker kitaab banao gey, tau woh bhi grammer hee kehlaye gee. Ghamdi aaj Pervaiz ka sab se barra follower hai lol.
Har Nabi ka Rasool ka Ustaad Allah hota hai aur yahi uske Nabi hone ki daleel hai..Kaunsa Nabi ya Rasool hai jo kisi Ustaad se ilm e Deen seekha hai ya collage gaya hai. ???
یہ آیت تو قریش کے اس اعتراض کے جواب میں آئی تھی کہ حضور نبئ کریم صلی الللہ علیہ وسلم پرانی کتابیں پڑھ کر بیان فرما دیتے ہیں ہم مسلمانوں کے نزدیک قرآن حکیم الللہ کا کلام ہے اور نبئ کریم کا معجزہ ہے اس لئے کہ اتنی خوبصورت کتاب اس شخصیت کے پاس آئی جنہوں نے اس سے پہلے کوئی کتاب نہیں پڑھی تھی صلح حدیبیہ کے موقع پر نبئ کریم صلی الللہ علیہ وسلم نے استفسار فرمایا تھا کہ میرا نام کہاں لکھا ہوا ہے پھر اس پر line لگا دی تھی 9:44
گرامر قرآن سے بنی ہے نہ کہ قرآن گرامر سے بنا ہے قرآن اللہ کا کلام ہے اور گرامر انسانوں کا بنایا ہوا علم ہے لہٰذا انسانوں کے علم میں تو غلطی ہو سکتی ہے مگر اللہ کے کلام میں غلطی نہیں ہو سکتی
Salam !! Mohtaram Doctor sb!! Agr Nabi Kareem s Likhna parhna nhe janty thy to apny Akhri Lamhat men jub ap kaghaz Qalam mang rhy thy wasiyat Likhny k Ley To sahaba ne kun nhe de???
Qur'an ka nuzool uss daur ke GHAIR-MUDAU'WINA ARABI QAWA'ID ke mutabiq huwa tha; uss par ba'ad ke adwar mayn murattiba qawa'id ka it'laq nahin ho sakta. Dr. Muhammad Hamidullah ne apni kisi tahrir mayn likha hai ke Arabi Zaban ka aaghaz hi RasoolAllah Muhammad SAWS ki pa'eda'esh se mahez 200 saal qab'l huwa tha. Inhi ke mutabiq, RasoolAllah SAWS ne Arabi Zaban ki KITABAT mayn KATEBEEN ko ye mash'wera diya tha ke wo RAKH'SHAM (Zer, Zabar, Pesh aur Tanween waghaira) ka ehtemaam karen. (Baba-e-Urdu Maulvi) Abdul Haq ne "Qawa'id-e-Urdu" mayn likha hai ke, Hazrat Ali Rz. A. ne Abul-As'wad Wu'wa'lai ke mash'were par Zer, Zabar, Pesh aur Tanween waghaira ki Qur'an mayn KITABAT ka aaghaaz karwaya; jab ke Ghamdi Sahab ke mutabiq ye kaam 62 Hijri mayn King Abdul Malik Bin Marwan ne anjaam diya. Tariq Mas'ood Sahab Arabi Zaban'daani mayn kalam karne ke bajaye IF'TA hi mayn mazeed maharat haasil kar letay to wo zyada behtar hota.
Quran is standard and standard is never checked or measured rather things are checked and measured with reference to standard.Its example is standard meter has been kept in France and nobody has the right to challenge it's length.
یہود غیر یہود کو بلا شبہ امی اسی معنی میں کہتے تھے کہ ان کے پاس کتاب نہیں تھی مگر جب اللہ تعالیٰ قران کو معجزہ بنا کر پیش کرتے ہوئے لفظ امی کہتا ہے تو اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ آپ ص پڑھنا لکھنا نہیں جانتے تھے اس کے باوجود ایک کتاب لے آئے۔ ظاہر ہے اگر پڑھنا لکھنا جانتے ہوتے تو مشرکین کا اعتراض درست ہو سکتا تھا۔ اس لئے ڈاکٹر صاحب کا استدلال درست نہیں۔
جو کوئی دو ، تین سو کتب کا مطالعہ کر لے ، وہ عالم بن جائے ، یہی ہماری غلطی ہے جب تک باقاعدہ طور پر دس سال دینی درسگاہ سے علم حاصل نہیں کر لیا جاتا ، تب تک عالم نہیں بن سکتا
اب اس کی بھی وضاحت ہو جائے کہ دوسرے انبیاء کرام علیہما السلام میں سے کتنے نبیوں نے لکھنا پڑنا سیکھا اور جو ان کے اساتذہ بنے کیا ان کا رتبہ ان سے بڑھ گیا؟؟؟ اس کی بھی وضاحت ہو جائے
@ zarib صاحب اپ نے بلکل صحیح فیصلہ سنایا ھے اپنے اپنے مرضی کے معنے لیکن لیکن اس پر اگر تدبر سے تتفکر اولولالباب والے کریں تو اے ایس انصاری کیا خوب کہ مثال کہ امی کا مطلب جیسے بچہ ھر وقت ماں سے جڑا رھتا ھے اس قران سے اس طرح جڑا رھنا ھے ابھی ھمیں فکر لاحق تھا کہ ایران کے انقلاب میں خمینی نے یعنی ایران نے کس طرح امریکہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا تو ابھی یو ٹیوب پر ایک پانج سال کا پیدائشی پھر میں نے چینل معلوم کرکے پتا چلا کہ پیدائشی حافظ کیا ھر جواب قران سے تو پتا چلا کہ واقعی یہ تو قران سے جڑے ھیں بلکہ ان بچوں کے اباو اجداد بھی حافذ قران وہ چینل ھے quran Tv
دو اشکالات ہیں۔ براہِ کرم ان کو دور فرمائیں۔ (1) اگر قرآن پاک میں قریش کے رسم الخط کا اہتمام کیا گیا ہے، جیسے آپ نے "بسم" کی مثال دی کہ اس میں الف نہیں لکھا گیا، اصل میں "باسم" ہے۔ تو پھر دوسری طرف سورۃ العلق میں اقراء باسم ( الف کے ساتھ )کیوں لکھا گیا ہے، یہاں قریش کے رسم الخط کا اہتمام کیوں نہیں کیا گیا؟ (2) اگر نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم امی لغوی معنی میں نہیں تھے بلکہ آپ نے جو بیان کیا اس معنی میں تھے تو پھر قرآن پاک کی کتابت انہوں نے خود کیوں نہیں کی اور صحابہ جب لکھتے تھے تو آپ سن کر کیوں کنفرم کرتے تھے، دیکھ کر کیوں چیک نہیں کرتے تھے؟
جہاں تک بات قریش کے رسم الخط کی ہے تو یہ کہاں سے واضح ہوتا ہے کہ "اقراء" کے 'باسم' کو الف کے ساتھ لکھے جانے میں قریش کا رسم الخط ملحوظ نہیں رکھا گیا ہے۔ عین ممکن ہے کہ قریش کے رسم الخط کے مطابق اقراء کے جملے میں لفظ "باسم" کا دروبست اور اس کا مقام و محل الف کا متقاضی ہو اور بسم اللہ کے 'بسم' میں نہ ہو۔ قرآن کریم نہ صرف اپنے اسالیبِ بیان، تعبیر اور نحوی، صرفی و بلاغی قواعد میں بلکہ اپنے رسم الخط میں بھی خالص اور اصیل عربی کو جانچنے کا مستند ترین معیار ہے۔ یہ بات ہمیں اچھی طرح سے معلوم ہے کہ قرآن مجید قریش کی ٹکسالی زبان میں نازل ہوا ہے۔ لہٰذا یہ کہنا عین مناسب ہوگا کہ اس کا رسم الخط بھی قریش کا اصلی رسم الخط ہے۔ زمانے کے ساتھ ساتھ زبان جس طرح اپنی منطوق شکل میں تطور وتنوع پذیر ہے اسی طرح اپنی مکتوب شکل میں بھی متغیر ہوتی ہے۔ جس طرح اس کے تعبیری اسالیب بدلتے ہیں ایس طرح اس کا رسم بھی بدلتا رہتا ہے۔ چنانچہ آج کے موجودہ تنوع یافتہ رسم الخط کو معیار بنا کر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ فلاں لفظ قاعدے کے مطابق ہے یا فلاں لفظ قاعدے کے مطابق نہیں ہے۔ اس بات کو لفظ "مائة" کے تغیر پر غور کر کے بآسانی سمجھا جا سکتا ہے۔ قرآن کریم میں یہ لفظ اس طرح الف کے ساتھ لکھا ہوا ہے اور آج تک عربی زبان میں اس طرز پر لکھا جاتا رہا ہے، لیکن جدید عربی رسم الخط میں اس کو زیادہ تر "مئة" ہی لکھتے ہیں۔ اس لفظ میں وقت کے ساتھ جو تغیر واقع ہوا ہے وہ چونکہ ہمارے عہد میں ہوا ہے اور اس پر عرصہ دراز بھی نہیں گذرا ہے لہذا اس کو الف کے ساتھ لکھا دیکھ کر ہمارے ذہن میں کوئی اشکال پیدا نہیں ہوتا۔ امید کہ میری بات قابل فہم ہوگی۔
Choonke Rasool SAWW hamare liye bi usi tara Rasool SAWW hn jese suhaba e kiraam ke liye hn lehaza ummi gher e ahl e kitab ka mana lena ghalat huwa kiyonke iss zamane ki ummat ahl e kitab ha yani iss mana ki roo se ummi nahi ha..ummi ka mana maan ka jana huwa hi tamam zamanon makanon ke liye teek ata ha..ummi yani maan ka jana..ummiyyeen yani wo saari ki saari makhlooqat joke maan ki jani yani raham e maadar se paida farmayee ha..jin mein zamin ki saari makhlooqat shamil hn keh zamin hi wo maskan ha jahan raham e maadar ko makhlooqaat ki paidaesh kaa zaria ha..
Simple word... Literally "mothered or mother taught" this term is commonly used in European languages whenever people want to say "never schooled". In Arabia, being a highly "poetry driven society most people had a Ustad for Islah" ... Prophet(pbuh) didn't have any Ustad hence was called Ummi.
ساجد حمید صاحب سراسر غلط فرما رہے ہیں۔ بھائی قرآن میں صرف امی کا لفظ نہیں ہے بلکہ سورہ عنکبوت آیت 48 میں ہے کہ ولاتخطہ بیمینک یعنی آپ علیہ السلام اپنے دست مبارک سے نہیں لکھتے۔ اب جب قرآن خود کہتا ہے کہ آپ علیہ السلام اپنے ہاتھ مبارک سے نہیں لکھتے۔ مگر ساجد صاحب اس کے جواب میں کہتے ہیں کہ یہ بات زیر بحث نہیں ہے۔ بھائی کیا مطلب! اگر یہ زیر بحث نہیں تو قرآن میں کیوں لکھا ہوا ہے۔ ہم قرآن پر ایمان رکھتے ہیں اور قرآن میں یہ لکھا ہوا ہے۔ کوئی مسلمان قرآن میں لکھی بات کا انکار کیسے کرسکتا ہے۔ ذرا مجھے سمجھادو بھائی۔
Don't we have transmitted knowledge about whether the prophet (SAW) was among those who were able to read and write? Why do we try to infer historical knowledge from the word of Allah?
محمد الرسول اللہ تجارت کے پیشے سے وابستہ رہے، حضرت خدیجہ سے شادی سے پہلے انہوں نے حضرت خدیجہ کے کاروبار میں ملازمت کی۔ کیا ایک ان پڑھ شخص تجارت کر سکتا ہے جہاں جگہ جگہ آپ کو لکھت پڑھت کرنا ہوتی ہے، حساب کتاب کرنا پڑتا ہے، کیا ایسا ممکن ہے کہ ایک شخص جس کو پڑھنا لکھنا نہ آتا ہو وہ تجارت کر سکے؟
کسی بھی لفظ کا جو مادی ومصدری معانی ہوتا ہے حقیقت میں وہی اس لفظ کا اصل معنی ہوتا ہے ۔ کسی بھی لفظ کے اصطلاحی معنی دانشورانِ اسلام نے خود فرض کیے ہوتے ہیں ۔ اُنکے غلط اور جھوٹا ہونے کی یہ دلیل ہوتی ہے کہ وہ فقط اسی مقام پر مناسب نظر آتے ہیں ۔ وہی لفظ اگر کسی دوسرے مقام پہ کسی دوسرے سیاق و سباق میں آیا ہوتو وہاں اصطلاحی معنی فٹ نہیں ہوتے جبکہ مصدری معنی ہر مقام پر فٹ ہوتا ہے ۔ یہ الگ بات ہے کہ مسلمانوں کو وہ مفہوم قبول کرنے میں تحفظات ہوں ۔اور یہ حقیقت ہے کہ قران پاک کے الفاظ کو ان کے مصدری معنوں سے ہٹا کر اپنے پسندیدہ مفہوم کے مطابق اصطلاحی معنوں میں استعمال کرنا منشا خداوندی کے خلاف ہوتا ہے لہذا ہدایت ناممکن ہو جاتی ہے ۔اب یہی لفظ (اُمی) اُم سے ہے جس کا مصدری معنی (ماں) ہے ۔ جب جناب ابراہیم علیہ السلام نے حضرت ہاجرہ اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کو اس بے آب و گیاہ صحرا میں تنہا چھوڑا تو وہاں نہ سبزہ تھا نہ پانی ۔پھر معجزے سے اب زمزم نمودار ہوا تو یہاں پرندے اترنے لگے ۔دور سے پرندوں کو یہاں اترتے دیکھ کر عرب خانہ بدوش قبائل جمع ہوئے اور جناب ہاجرہ سلام اللہ علیہا سے اجازت لے کر تھوڑے تھوڑے فاصلے پر اپنے خیمے نصب کر کے بیٹھ گئے ۔اس طرح یہ علاقہ چھوٹی چھوٹی بستیوں کی صورت میں اباد ہوا ۔جن لوگوں کو جناب حاجرہ سلام اللہ علیہا نے کنویں کے قریب اباد ہونے کی اجازت دی وہ بستی اُم القری کہلائی ۔جو اج مکہ مکرمہ کے نام سے مشہور ہے ۔ یعنی بستیوں کی ماں ۔یہیں سے لفظ امی نے جنم لیا ۔ (اُمی) مطلب اُم القُری کا رہنے والا ۔لہذا قران میں یہ لفظ اسی معنی میں استعمال ہوا کہ ہم نے اُمیوں میں یعنی مکہ والوں میں اُنہی میں سے ایک رسول مبعوث فرمایا جس کی وجہ بعثت ہی یہ ہے کہ وہ کتاب و حکمت کی تعلیم دے ۔یہ کیسا انپڑھ ہے جو معلمِ کائنات بن کر آیا ہے ۔ نبی کو ان پڑھ کہنا صرف توہین رسالت ہی نہیں بلکہ یہ خلاف عقل بات ہے ۔اگر میں اپ کو کہوں کہ میں نے پی ایچ ڈی کی ہے ۔اور اپ کہیں کہ ہم نہیں مانتے اس لیے کہ اپ نے ہماری یونیورسٹی سے نہیں پڑھا ۔تو لوگ کہیں گے کہ بھائی اپ وہاں سے معلوم کریں جہاں سے یہ آیا ہے ۔ (نبی اُمی ) مکہ والے نبی کو جس نے جہاں سے بھیجا ہے وہاں سے معلوم کریں کہ تعلیم یافتہ ہے کہ نہیں ہے ۔حضور کا ساری زندگی قلم ہاتھ میں نہ لینا اس بات کی دلیل نہیں کہ انہیں لکھنا نہیں آتا تھا ۔بلکہ حضور کا یہ عمل کلام الہی کی عصمت کو محفوظ رکھنے کے لیے تھا اگر کوئی ایک بار بھی حضور کو لکھتے ہوئے دیکھ لیتا تو یہ بات مشہور کر دی جاتی کہ یہ کتاب تو انہوں نے خود لکھی ہے اور کہتے ہیں کہ اللہ کا کلام ہے ۔میرے خیال میں قلبِ سلیم کو بات سمجھنے کے لیے اتنا ہی کافی ہے ۔اللہ سب کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے
دیکھیے ہر زبان میں الفاظ بنانے کا ایک قاعدۃ ہوتا ہے، ام القری سے کسی صورت امی نہیں بن سکتا۔ مزید یہ کہ ام القرى مکہ کا نام نہیں ہے، اس لیے جب نسبت بنائی جاتی ہے، تو نام کے ساتھ ہوتی، آپ نے عربوں کے ناموں میں مکی سنا ہوگا، حجازی سنا ہوگا، لیکن کسی عربی کو امی نام رکھتے ہوئے نہیں دیکھا ہوگا اس لیے کہ ام القرى مکہ کا نام نہیں تھا۔ ام القرى ایسا ہی لفظ ہے جیسا ہم لاہور ’’مرکز پنجاب‘‘ کہہ دیں۔ تو اب کیا کوئی اپنی نسبت ’’مرکزوی‘‘ بنائے گا۔ یاد رکھیے کبھی زبان و بیان سے باہر جا کر رائے نہیں بناتے۔ أم القرى کا معنی بھی يہی ہے : مركزی بستی
Musalmano kay pass ikhtilafat ki kami thi ek aur muddah milgaya, mubarak 😢 Jhut chori, beimani, makkari sab kuch climax par hai. Please see global corruption index, Global Terror Index , one can find Muslim countries on top of list which is against the tenants of Islam. Very good example of followers - Allah qaum par raham farmai ❤
اس موضوع پہ بہت علماء کو سنا لیکن جو تشریح اور وضاحت آپ نے کی ہے اللہ آپ کو جزا دے ایسے صاحبان علم کا وجود بہت بڑی نعمت ہے
مفتی طارق مسعود صاحب السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ!!!
*حقیقت یہ ہے کہ آپ نے اگر ایسے کلمات کہہ کر کوئ گستاخی کی ہے تو پھر ایسی گستاخیاں تو خود بریلوی ملا مولویوں نے بھی کی ہیں جیسا کہ ان کی کتابوں سے ظاہر و ثابت ہے اور جیسا کہ خود آپ نے اپنی حالیہ ایک وضاحتی وڈیو میں بھی بریلوی کتب کے حوالوں سے اور بعض احادیث کے حوالوں سے بھی واضح کیا ہے, علاوہ ازیں بعض دیگر علماء خاص کر دیوبندی علماء نے بھی اپنی وڈیوز میں واضح کیا ہے. اور آج ہی ایک دیوبندی مفتی کامران شہزاد صاحب نے بھی فتاویٰ رضویہ کے حوالوں سے ثابت کیا ہے.... لہذا آپ سے گزارش ہے کہ آپ اب مزید کوئ معافی نہ مانگیں بلکہ آپ کو اب اس مسئلے پر زیادہ سے زیادہ تحقیقات کر کے, قرآن و حدیث کے حوالوں سے اور خاص طور پر بریلویوں علماء کی کتابوں کے حوالوں سے, زیادہ سے زیادہ وڈیوز بنانا چاہیں جن میں آپ واضح کریں کہ جو کچھ آپ نے کینیڈا میں قرآن پاک میں بعض ظاہری غلطیوں کے بارے میں اور عربی لفظ اُمّی کے حوالے سے بیان کیا ہے وہ کوئ گستاخی نہیں ہے بلکہ یہ ایک مفید علمی بحث ہے جسے علماء اسلام ہمیشہ کرتے رہے ہیں...... آخر پر آپ سے یہی ضروری التماس ہے کہ آپ انجنئیر محمد علی مرزا صاحب حفظہ اللہ تعالیٰ کی مخالفت چھوڑ دیں یعنی بے بنیاد مخالفت چھوڑ دیں لیکن عمدہ نقلی و عقلی دلائل کی بنیاد پر ضرور مخالفت کریں تاکہ مسلمانوں کو دین اسلام کے بارے میں درست حقائق کا پتا چلے 👈امید ہے کہ آپ میری اس درخواست پر ضرور غور و عمل فرمائیں گے.... اللہ تعالیٰ آپ کو اور کل مسلمانوں کو تمام شریر و ظالم جن و انس کے حملوں سے محفوظ رکھے ہمیشہ کے لئے آمین ثم آمین یارب العالمین یا الٰہ العالمین یا اللہ یا رحمان یا رحیم یا کریم یا خیر الحافظین عزوجل.*
*جناب محترم مفتی طارق مسعود صاحب حقیقت یہ ہے کہ انجنئیر محمد علی مرزا صاحب بھی آپ کی حفاظت کیلئے اللہ سے دعا گو ہیں اور ہم سب انکے شاگرد بھی دعا گو ہیں اور ان شاء اللہ ہمیشہ دعا گو رہیں گے.... پھر دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو اور آپ کے اہل خانہ بیوی بچوں کو اور تمام مسلمانوں کو تحریک لبیک TLP اور سپاہ صحابہ اور سپاہ محمد وغیرہ جیسی تمام مذہبی دہشت گرد تنظیموں کے حملوں سے محفوظ رکھے ہمیشہ کے لئے آمین ثم آمین یا اللہ یا رب العالمین یا رحمان یا رحیم یا کریم یا خیر الحافظین عزوجل.*
mjhy bhi srf sajid sir ki hi baat mazboot lagi..kiynke ap quran se saabit kar rahe hain
Dr. Sajid Hameed is a brilliant scholar of Islam, and his explanation is just superb. This should be a lesson for us all.
بہت پیارے ساجد حمید صاحب
ڈاکٹر ساجد حمید صاحب کو پہلی بار سنا ہے ، انھوں نے علم اور حلم کے ساتھ اس مضمون کو آئینہ کر دیا ہے ، غیر مناظرانہ اسلوب میں ایک ایک نکتے کی نہایت عمدہ صراحت کر دی ہے
جی خوش ہو گیا
ماشااللہ
sirf ap ki daleel quran ki aayaton se match hoti nzr ayee mjhy...Allah ap ko ajar ata farmaye..
مدرسہ غامدی میں سب سے بہترین استاذ
بہترین تجزیہ
اللہ جزا دے
ماشاءاللہ سبحاناللہ بہت شاندار ھے - اللّٰہ پاک حفاظت فرمائے آمین
Masha'Allah Almawrid KO Allah mazeed taraqi de Ameen
ماشاءاللہ بہت ہی عمدگی اور جامعیت ساتھ نفس مسلہ کی وضاحت فرمائی ہے
اللہ کریم ڈاکٹر صاحب کے علم و اخلاص میں مزید اضافے اور برکتیں عطا فرمائیں آمین
ڈاکٹر صاحب نے بہت علمی گفتگو فرمائی۔۔۔جزاک اللہ خیرا۔۔
Well spoken nd explained
جزاک اللّٰہ استاد محترم ۔۔
ماشاءاللہ بہت عمدہ گفتگو
Excellent explanation by Dr. Sb.
Ma Sha Allah. Very good explanation, I request to all muslims please listen this
Bohat Aala Delaaiyel Masha Allah
MashaAllah great conversation
very beautiful explanation by dr sahab as to writing the divine verses by the arab scribes of the time according to the set standards of the arabs..appreciated.mashallah.
Logical and impressive way of discussion .
Very great scholar
Asa mashallah aaplogon ne bahut achi tarah se samjhaya, jazakallah khair.
Ma Shaa Allah. Thank you for such elaborate explanation.
Amazing amazing discussion. The words at the end clear all misconception about this topic. "Whatever and however Quran uses a word becomes the rule (law). All grammer is derived from Quran."
Excellent explanation thanku sir.
ماشااللّہ ۔ جزاک اللہ خیر۔
Subhanallah what a great explanation..
Beautiful explanation
Very enlightening!!
❤جزاک اللہ❤
The best explanation
Very enlightening. Excellent presentation
بہترین وضاحت
عمدہ گفتگو! شکریہ
زبان نطق ہے منطق نہیں۔۔
اہل زبان گرامر کے محتاج نہیں۔عمدہ بات کہی گئی
@@jamilkhan715 نطق اور منطق کا باہمی رابطہ کیا ہے ؟
🤣 کیسے گرائمر کے محتاج نہیں کیا تھا اور ھے کا مطلب ایک ھی ھے 😂
Very good intipitation
Excellent Explanation
What an explanation!
Boht behtreen
Incredible analysis ❤
بہت اچھا
اللہ خوش رکھے
Excellent explanation
Good explanation.
Excellent sir
Good work.
Khalis ilmi guftagu. bohat he behtareen
Masha Allah sofar sofarlye
Well explained
dr sb bilkul durst kha gair qoom
سُبْحَانَ ٱلله
Impossible preserved by Allah himself and authenticated by the Prophet P BUH
it is concerning that a top recognized scholar from madrasa had such lack of understanding about Quran. However, it is amazing to see some people can get away from similar types of allegations, while other poor people are in jail in similar issues please grant them pardon or allow their touba as well.
Ye Ilm ke bateen Hain. Ye samajnay waloun k leay ha.
ھمارے حضور کا امی ھونا بذات خود ایک معجزہ ھے۔
❤
😊
Aaj kal Ahl e Bait aur Ummi jaise words ki nayi interpretations dekh ker mujh ko Pervaiz bohot yaad ata hai, woh ye kaam bohot pehle ker chuka hai 😊
پرویز صاحب قران کو گرائمر پر پرکھتے ہیں, لفظ کے اصطلاحی معنی کی بنیاد پر ترجمہ اور پھر تشریح کرتے ہیں۔
دوسری جس جانب آپ نے اشارہ کیا, وہاں گرائمر کو بنیاد نہیں جا رہا بلکہ قران جس زبان اور جس دور میں نازل ہوا, اس وقت زبان میں الفاظ کے معروف استعمالات ہی کو اپنایا جاتا ھے۔
پرویز صاحب اور غامدی صاحب میں زمین آسمان کا فرق ھے۔
@@mohsinawan2299 Oye 'pagal' aadmi Pervaiz ke followers ko Ahl e Quran bolte hain, ahl e grammer nahin. Iss liye k woh 'Quran' se matlab nikalte hain Hadees se nahi, aur ab yehi kaam Ghamdi ne bhi shorou ker diya hai. Ghamdi tau Hadees k 'inkar' mein Pervaiz se bhi agay nikal gaya hai lol.
@@mohsinawan2299 Oye 'jahal' aadmi Pervaiz ke followers ko Ahl e 'Quran' bolte hain, ahl e grammer nahin. Iss liye k woh 'Quran' se matlab nikalte hain 'Hadees' se nahi, aur ab yehi kaam Ghamdi ne bhi shorou ker diya hai. Ghamdi tau 'Hadees' k 'inkar' mein Pervaiz se bhi agay nikal gaya hai lol.
@@mohsinawan2299 Jab Ghamdi k sarrey naye meanings ko nikal ker kitaab banao gey, tau woh bhi grammer hee kehlaye gee. Ghamdi aaj Pervaiz ka sab se barra follower hai lol.
👍
Har Nabi ka Rasool ka Ustaad Allah hota hai aur yahi uske Nabi hone ki daleel hai..Kaunsa Nabi ya Rasool hai jo kisi Ustaad se ilm e Deen seekha hai ya collage gaya hai.
???
This is a great video ma sha Allah But please edit the video title to also include Grammatical discussion which Sajib sahab did
القرآن - سورۃ نمبر 56 الواقعة
آیت نمبر 79
لَّا يَمَسُّهٗۤ اِلَّا الۡمُطَهَّرُوۡنَؕ ۞
ترجمہ:
جسے مُطَہَّرین کےسوا کوئی چُھو نہیں سکتا
Nabi Likhna Parna Nahin jante the umi the is me Nabi ka Kamal aur Fazeelat he
❤❤❤
❤
Hazoor LA duniyavi ustad maths Allah pak me taleem dee
الموارید کی طرف سے غامدی صاحب کے بعد یہ صاحب فن تدریس کے بڑے ماہر لگتے ہیں۔ گذارش ہے کہ ان کو زیادہ مواقع دی جائیں۔
Quran kitab ki suurat nahi aya Allah taalaa ney nabi key dil per utara
حضرت جبراعیل جب آئے وحی لے کر بولے اقرا۔ رسول اللہ نے جواب دیا ما نہ بکارم !
ما انا بقاری
Ummithay hazoor MATLAB. Hazoor pak ustadk k Aalm hen
اعراب لگائی تو ھم الرحمان phonic اور رسم الخط ھیں
مبہم
جو قرآن صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین پڑھتے تھے اس میں کوئی زبر زیر تنوین وغیرہ تو ہے نہیں یہ رسم الخط بعد کی پیداوار ہے
Proofreading (Tasheeh)ke liye likhna padhna jaanna zaroori nahin hai.Balki padhwakar sunne se bhi Proofreading ho jati hai.
یہ آیت تو قریش کے اس اعتراض کے جواب میں آئی تھی کہ
حضور نبئ کریم صلی الللہ علیہ وسلم پرانی کتابیں پڑھ کر بیان فرما دیتے ہیں ہم مسلمانوں کے نزدیک قرآن حکیم الللہ کا کلام ہے اور نبئ کریم کا معجزہ ہے اس لئے کہ اتنی خوبصورت کتاب اس شخصیت کے پاس آئی جنہوں نے اس سے پہلے کوئی کتاب نہیں پڑھی تھی
صلح حدیبیہ کے موقع پر
نبئ کریم صلی الللہ علیہ وسلم نے استفسار فرمایا تھا کہ میرا نام کہاں لکھا ہوا ہے پھر اس پر line لگا دی تھی 9:44
گرامر قرآن سے بنی ہے نہ کہ قرآن گرامر سے بنا ہے
قرآن اللہ کا کلام ہے
اور
گرامر انسانوں کا بنایا ہوا علم ہے
لہٰذا
انسانوں کے علم میں تو غلطی ہو سکتی ہے
مگر اللہ کے کلام میں غلطی نہیں ہو سکتی
Salam !! Mohtaram Doctor sb!! Agr Nabi Kareem s Likhna parhna nhe janty thy to apny Akhri Lamhat men jub ap kaghaz Qalam mang rhy thy wasiyat Likhny k Ley To sahaba ne kun nhe de???
Qur'an ka nuzool uss daur ke GHAIR-MUDAU'WINA ARABI QAWA'ID ke mutabiq huwa tha; uss par ba'ad ke adwar mayn murattiba qawa'id ka it'laq nahin ho sakta.
Dr. Muhammad Hamidullah ne apni kisi tahrir mayn likha hai ke Arabi Zaban ka aaghaz hi RasoolAllah Muhammad SAWS ki pa'eda'esh se mahez 200 saal qab'l huwa tha. Inhi ke mutabiq, RasoolAllah SAWS ne Arabi Zaban ki KITABAT mayn KATEBEEN ko ye mash'wera diya tha ke wo RAKH'SHAM (Zer, Zabar, Pesh aur Tanween waghaira) ka ehtemaam karen.
(Baba-e-Urdu Maulvi) Abdul Haq ne "Qawa'id-e-Urdu" mayn likha hai ke, Hazrat Ali Rz. A. ne Abul-As'wad Wu'wa'lai ke mash'were par Zer, Zabar, Pesh aur Tanween waghaira ki Qur'an mayn KITABAT ka aaghaaz karwaya; jab ke Ghamdi Sahab ke mutabiq ye kaam 62 Hijri mayn King Abdul Malik Bin Marwan ne anjaam diya.
Tariq Mas'ood Sahab Arabi Zaban'daani mayn kalam karne ke bajaye IF'TA hi mayn mazeed maharat haasil kar letay to wo zyada behtar hota.
Great explanation..
Muti tariq should learn arabic grammar and learn the spirit of quraan.
Kam ilmi ne Dabbo dya.
Quran is standard and standard is never checked or measured rather things are checked and measured with reference to standard.Its example is standard meter has been kept in France and nobody has the right to challenge it's length.
بہرہ عربی میں “أصم” یا أطرش یا متصام deaf کہتے ھیں
آمی نہیں کہتے
میں نے MBBS cairo Egypt سے کیا تھا
27:41 27:42 27:42 27:42
Arab mein ummi lafz ka matlab aur hai pakistan mein aur jazak Allah
یہود غیر یہود کو بلا شبہ امی اسی معنی میں کہتے تھے کہ ان کے پاس کتاب نہیں تھی مگر جب اللہ تعالیٰ قران کو معجزہ بنا کر پیش کرتے ہوئے لفظ امی کہتا ہے تو اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ آپ ص پڑھنا لکھنا نہیں جانتے تھے اس کے باوجود ایک کتاب لے آئے۔
ظاہر ہے اگر پڑھنا لکھنا جانتے ہوتے تو مشرکین کا اعتراض درست ہو سکتا تھا۔
اس لئے ڈاکٹر صاحب کا استدلال درست نہیں۔
IN ARABIC LANGUAGE KITAB MEANS LAW NOT BOOK
جو کوئی دو ، تین سو کتب کا مطالعہ کر لے ، وہ عالم بن جائے ، یہی ہماری غلطی ہے
جب تک باقاعدہ طور پر دس سال دینی درسگاہ سے علم حاصل نہیں کر لیا جاتا ، تب تک عالم نہیں بن سکتا
Iski kya guarantee h k madarse m padhane wala sahi padha raha h
مکہ میں اہل کتاب تھے ہی نہیں
اب اس کی بھی وضاحت ہو جائے کہ دوسرے انبیاء کرام علیہما السلام میں سے کتنے نبیوں نے لکھنا پڑنا سیکھا اور جو ان کے اساتذہ بنے کیا ان کا رتبہ ان سے بڑھ گیا؟؟؟ اس کی بھی وضاحت ہو جائے
UMMI MEANS 1 WHO WAS NOT FOLLOWING ANY EXISTING RELIGION
Yeah doctor sahiban mazala KO uljhadetay hen
اعراب کی ابتدا تو بہت بعد کی بات ہے۔اس پر کوئی بات نہیں ہوئ۔
@ zarib صاحب اپ نے بلکل صحیح فیصلہ سنایا ھے اپنے اپنے مرضی کے معنے لیکن لیکن اس پر اگر تدبر سے تتفکر اولولالباب والے کریں تو اے ایس انصاری کیا خوب کہ مثال کہ امی کا مطلب جیسے بچہ ھر وقت ماں سے جڑا رھتا ھے اس قران سے اس طرح جڑا رھنا ھے ابھی ھمیں فکر لاحق تھا کہ ایران کے انقلاب میں خمینی نے یعنی ایران نے کس طرح امریکہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا تو ابھی یو ٹیوب پر ایک پانج سال کا پیدائشی پھر میں نے چینل معلوم کرکے پتا چلا کہ پیدائشی حافظ کیا ھر جواب قران سے تو پتا چلا کہ واقعی یہ تو قران سے جڑے ھیں بلکہ ان بچوں کے اباو اجداد بھی حافذ قران وہ چینل ھے quran Tv
دو اشکالات ہیں۔ براہِ کرم ان کو دور فرمائیں۔
(1) اگر قرآن پاک میں قریش کے رسم الخط کا اہتمام کیا گیا ہے، جیسے آپ نے "بسم" کی مثال دی کہ اس میں الف نہیں لکھا گیا، اصل میں "باسم" ہے۔ تو پھر دوسری طرف سورۃ العلق میں اقراء باسم ( الف کے ساتھ )کیوں لکھا گیا ہے، یہاں قریش کے رسم الخط کا اہتمام کیوں نہیں کیا گیا؟
(2) اگر نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم امی لغوی معنی میں نہیں تھے بلکہ آپ نے جو بیان کیا اس معنی میں تھے تو پھر قرآن پاک کی کتابت انہوں نے خود کیوں نہیں کی اور صحابہ جب لکھتے تھے تو آپ سن کر کیوں کنفرم کرتے تھے، دیکھ کر کیوں چیک نہیں کرتے تھے؟
جہاں تک بات قریش کے رسم الخط کی ہے تو یہ کہاں سے واضح ہوتا ہے کہ "اقراء" کے 'باسم' کو الف کے ساتھ لکھے جانے میں قریش کا رسم الخط ملحوظ نہیں رکھا گیا ہے۔ عین ممکن ہے کہ قریش کے رسم الخط کے مطابق اقراء کے جملے میں لفظ "باسم" کا دروبست اور اس کا مقام و محل الف کا متقاضی ہو اور بسم اللہ کے 'بسم' میں نہ ہو۔
قرآن کریم نہ صرف اپنے اسالیبِ بیان، تعبیر اور نحوی، صرفی و بلاغی قواعد میں بلکہ اپنے رسم الخط میں بھی خالص اور اصیل عربی کو جانچنے کا مستند ترین معیار ہے۔
یہ بات ہمیں اچھی طرح سے معلوم ہے کہ قرآن مجید قریش کی ٹکسالی زبان میں نازل ہوا ہے۔ لہٰذا یہ کہنا عین مناسب ہوگا کہ اس کا رسم الخط بھی قریش کا اصلی رسم الخط ہے۔
زمانے کے ساتھ ساتھ زبان جس طرح اپنی منطوق شکل میں تطور وتنوع پذیر ہے اسی طرح اپنی مکتوب شکل میں بھی متغیر ہوتی ہے۔ جس طرح اس کے تعبیری اسالیب بدلتے ہیں ایس طرح اس کا رسم بھی بدلتا رہتا ہے۔ چنانچہ آج کے موجودہ تنوع یافتہ رسم الخط کو معیار بنا کر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ فلاں لفظ قاعدے کے مطابق ہے یا فلاں لفظ قاعدے کے مطابق نہیں ہے۔
اس بات کو لفظ "مائة" کے تغیر پر غور کر کے بآسانی سمجھا جا سکتا ہے۔ قرآن کریم میں یہ لفظ اس طرح الف کے ساتھ لکھا ہوا ہے اور آج تک عربی زبان میں اس طرز پر لکھا جاتا رہا ہے، لیکن جدید عربی رسم الخط میں اس کو زیادہ تر "مئة" ہی لکھتے ہیں۔ اس لفظ میں وقت کے ساتھ جو تغیر واقع ہوا ہے وہ چونکہ ہمارے عہد میں ہوا ہے اور اس پر عرصہ دراز بھی نہیں گذرا ہے لہذا اس کو الف کے ساتھ لکھا دیکھ کر ہمارے ذہن میں کوئی اشکال پیدا نہیں ہوتا۔
امید کہ میری بات قابل فہم ہوگی۔
Surah Al-alaq main "Bismih" ka matlab hay k "Parho nam le kar"
Jab k normal Bismillah ka matlab ye hay k "Shuru Allah k nam se"
Dono main farq hay.
ساجد صاحب، آپ ایک اچھا مائیک استعمال کریں آپ کی بات سمجھنے میں مشکل آتی ھے
مکہ کو ام القراء کہا گیا ہےلھاذا وھانکی رہائش والوں کو قران میان امیون کہا گیا ہےانہی میں سے آپؐؑکو رسول امی کہا گیاہے
Ummee means "the gentile"...those to whom the Torah was not known or not revealed.
Choonke Rasool SAWW hamare liye bi usi tara Rasool SAWW hn jese suhaba e kiraam ke liye hn lehaza ummi gher e ahl e kitab ka mana lena ghalat huwa kiyonke iss zamane ki ummat ahl e kitab ha yani iss mana ki roo se ummi nahi ha..ummi ka mana maan ka jana huwa hi tamam zamanon makanon ke liye teek ata ha..ummi yani maan ka jana..ummiyyeen yani wo saari ki saari makhlooqat joke maan ki jani yani raham e maadar se paida farmayee ha..jin mein zamin ki saari makhlooqat shamil hn keh zamin hi wo maskan ha jahan raham e maadar ko makhlooqaat ki paidaesh kaa zaria ha..
Simple word...
Literally "mothered or mother taught" this term is commonly used in European languages whenever people want to say "never schooled".
In Arabia, being a highly "poetry driven society most people had a Ustad for Islah" ... Prophet(pbuh) didn't have any Ustad hence was called Ummi.
ساجد حمید صاحب
سراسر غلط فرما رہے ہیں۔
بھائی قرآن میں صرف امی کا لفظ نہیں ہے بلکہ
سورہ عنکبوت آیت 48 میں ہے کہ ولاتخطہ بیمینک یعنی آپ علیہ السلام اپنے دست مبارک سے نہیں لکھتے۔
اب جب
قرآن خود کہتا ہے کہ
آپ علیہ السلام اپنے ہاتھ مبارک سے نہیں لکھتے۔
مگر
ساجد صاحب اس کے جواب میں کہتے ہیں کہ
یہ بات زیر بحث نہیں ہے۔
بھائی کیا مطلب!
اگر یہ زیر بحث نہیں تو قرآن میں کیوں لکھا ہوا ہے۔
ہم قرآن پر ایمان رکھتے ہیں اور قرآن میں یہ لکھا ہوا ہے۔
کوئی مسلمان قرآن میں لکھی بات کا انکار کیسے کرسکتا ہے۔
ذرا مجھے سمجھادو بھائی۔
ان کے پاس اسکا جواب نہیں ہے۔
Don't we have transmitted knowledge about whether the prophet (SAW) was among those who were able to read and write? Why do we try to infer historical knowledge from the word of Allah?
" parhay likhay log bohot thay" kiya yeh durust nahin hai ke pooray Macca main kul 14 log thay jo parhna likhn jaantay thay ??
nahin
محمد الرسول اللہ تجارت کے پیشے سے وابستہ رہے، حضرت خدیجہ سے شادی سے پہلے انہوں نے حضرت خدیجہ کے کاروبار میں ملازمت کی۔ کیا ایک ان پڑھ شخص تجارت کر سکتا ہے جہاں جگہ جگہ آپ کو لکھت پڑھت کرنا ہوتی ہے، حساب کتاب کرنا پڑتا ہے، کیا ایسا ممکن ہے کہ ایک شخص جس کو پڑھنا لکھنا نہ آتا ہو وہ تجارت کر سکے؟
محترم ہجرت سے پہلے کاتبین وحی گنیں تو وہ لگ بھگ 11-12 ہیں۔تو پھر بدر کے کن قیدیوں کا قصاص مسلمان بچوں کو پڑھانا رکھا گیا؟ 14 والی بات درست نہیں لگتی
@@mubashirwasim8407 shukriya
@@umerburneytijarat wali misal sahi nahi lagti mere ird gird bhot se loog hen jo angotha chap hen magar un logon ke bade bade karobar hen
کسی بھی لفظ کا جو مادی ومصدری معانی ہوتا ہے حقیقت میں وہی اس لفظ کا اصل معنی ہوتا ہے ۔ کسی بھی لفظ کے اصطلاحی معنی دانشورانِ اسلام نے خود فرض کیے ہوتے ہیں ۔ اُنکے غلط اور جھوٹا ہونے کی یہ دلیل ہوتی ہے کہ وہ فقط اسی مقام پر مناسب نظر آتے ہیں ۔ وہی لفظ اگر کسی دوسرے مقام پہ کسی دوسرے سیاق و سباق میں آیا ہوتو وہاں اصطلاحی معنی فٹ نہیں ہوتے جبکہ مصدری معنی ہر مقام پر فٹ ہوتا ہے ۔ یہ الگ بات ہے کہ مسلمانوں کو وہ مفہوم قبول کرنے میں تحفظات ہوں ۔اور یہ حقیقت ہے کہ قران پاک کے الفاظ کو ان کے مصدری معنوں سے ہٹا کر اپنے پسندیدہ مفہوم کے مطابق اصطلاحی معنوں میں استعمال کرنا منشا خداوندی کے خلاف ہوتا ہے لہذا ہدایت ناممکن ہو جاتی ہے ۔اب یہی لفظ (اُمی) اُم سے ہے جس کا مصدری معنی (ماں) ہے ۔ جب جناب ابراہیم علیہ السلام نے حضرت ہاجرہ اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کو اس بے آب و گیاہ صحرا میں تنہا چھوڑا تو وہاں نہ سبزہ تھا نہ پانی ۔پھر معجزے سے اب زمزم نمودار ہوا تو یہاں پرندے اترنے لگے ۔دور سے پرندوں کو یہاں اترتے دیکھ کر عرب خانہ بدوش قبائل جمع ہوئے اور جناب ہاجرہ سلام اللہ علیہا سے اجازت لے کر تھوڑے تھوڑے فاصلے پر اپنے خیمے نصب کر کے بیٹھ گئے ۔اس طرح یہ علاقہ چھوٹی چھوٹی بستیوں کی صورت میں اباد ہوا ۔جن لوگوں کو جناب حاجرہ سلام اللہ علیہا نے کنویں کے قریب اباد ہونے کی اجازت دی وہ بستی اُم القری کہلائی ۔جو اج مکہ مکرمہ کے نام سے مشہور ہے ۔
یعنی بستیوں کی ماں ۔یہیں سے لفظ امی نے جنم لیا ۔ (اُمی) مطلب اُم القُری کا رہنے والا ۔لہذا قران میں یہ لفظ اسی معنی میں استعمال ہوا کہ ہم نے اُمیوں میں یعنی مکہ والوں میں اُنہی میں سے ایک رسول مبعوث فرمایا جس کی وجہ بعثت ہی یہ ہے کہ وہ کتاب و حکمت کی تعلیم دے ۔یہ کیسا انپڑھ ہے جو معلمِ کائنات بن کر آیا ہے ۔ نبی کو ان پڑھ کہنا صرف توہین رسالت ہی نہیں بلکہ یہ خلاف عقل بات ہے ۔اگر میں اپ کو کہوں کہ میں نے پی ایچ ڈی کی ہے ۔اور اپ کہیں کہ ہم نہیں مانتے اس لیے کہ اپ نے ہماری یونیورسٹی سے نہیں پڑھا ۔تو لوگ کہیں گے کہ بھائی اپ وہاں سے معلوم کریں جہاں سے یہ آیا ہے ۔ (نبی اُمی ) مکہ والے نبی کو جس نے جہاں سے بھیجا ہے وہاں سے معلوم کریں کہ تعلیم یافتہ ہے کہ نہیں ہے ۔حضور کا ساری زندگی قلم ہاتھ میں نہ لینا اس بات کی دلیل نہیں کہ انہیں لکھنا نہیں آتا تھا ۔بلکہ حضور کا یہ عمل کلام الہی کی عصمت کو محفوظ رکھنے کے لیے تھا اگر کوئی ایک بار بھی حضور کو لکھتے ہوئے دیکھ لیتا تو یہ بات مشہور کر دی جاتی کہ یہ کتاب تو انہوں نے خود لکھی ہے اور کہتے ہیں کہ اللہ کا کلام ہے ۔میرے خیال میں قلبِ سلیم کو بات سمجھنے کے لیے اتنا ہی کافی ہے ۔اللہ سب کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے
دیکھیے ہر زبان میں الفاظ بنانے کا ایک قاعدۃ ہوتا ہے، ام القری سے کسی صورت امی نہیں بن سکتا۔ مزید یہ کہ ام القرى مکہ کا نام نہیں ہے، اس لیے جب نسبت بنائی جاتی ہے، تو نام کے ساتھ ہوتی، آپ نے عربوں کے ناموں میں مکی سنا ہوگا، حجازی سنا ہوگا، لیکن کسی عربی کو امی نام رکھتے ہوئے نہیں دیکھا ہوگا اس لیے کہ ام القرى مکہ کا نام نہیں تھا۔ ام القرى ایسا ہی لفظ ہے جیسا ہم لاہور ’’مرکز پنجاب‘‘ کہہ دیں۔ تو اب کیا کوئی اپنی نسبت ’’مرکزوی‘‘ بنائے گا۔
یاد رکھیے کبھی زبان و بیان سے باہر جا کر رائے نہیں بناتے۔
أم القرى کا معنی بھی يہی ہے : مركزی بستی
Musalmano kay pass ikhtilafat ki kami thi ek aur muddah milgaya, mubarak 😢
Jhut chori, beimani, makkari sab kuch climax par hai.
Please see global corruption index, Global Terror Index , one can find Muslim countries on top of list which is against the tenants of Islam.
Very good example of followers -
Allah qaum par raham farmai ❤
Ji sahi farmaya aapne likin jab kisi ilm wale ke pas ye masla laya jayga to us ko jawab to dena he