Sarparast e Ala Jamia Tur Rasheed Mufti Abdul Raheem Sahib Ka Pehla Interview | JTR Media House
Вставка
- Опубліковано 14 вер 2022
- ua-cam.com/users/JTRMediaHouse...
Sarparast e Ala Jamia Tur Rasheed Mufti Abdul Raheem Sahib Ka Pehla Interview | JTR Media House
----------------------------------------
Mufti Abdul Raheem Sahib
Journalist Saleem Safi
_________________________
Our Facebook Page Link:
/ jtrmediahouse
#jtrmediahouse #SalmeenSafi #jirga
ماشاءاللہ...
کتنا نورانی چہرہ ہے مرشد کا...
اللہ تعالیٰ زندگی میں برکت عطا فرمائے...
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-
الله عزوجل مفتي صاحب کے عمر میں خیر برکت عطا فرمائے اور تمام لوگوں کو انکی بات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین اور اللہ سبحانه وتعالى ہم تمام مسلمانوں کو آپس میں محبت نصیب فرمائے آمین ثم آمین
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-
بہت عمدہ گفتگو کی ہے دھیمے انداز میں اور ہر موضوع پہ پہلے سے غور و خوص کیا ہوا ہے صحیح مدبر ہیں مفتی صاحب اللہ تعالی سلامت رکھے
اللہ تعالیٰ مفتی صاحب کی دینی خدمات کو قبول فرمائے اور ان کی زندگی میں برکت عطا فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-
آللہ حضرت کوبابرکت عمر عطافر مائے آمین
I have seen many people with lots of knowledge, but with little wisdom. Mashallah, Mufti Abdul Rahem has been blessed with both wisdom and knowledge of the world and as well as of the religion.
اتنی بڑی شخصیت پہلی بار منظر عام پر آئی اور صافی صاحب نے وہی گھسے پٹے سوالات حکومتوں کے اور اسکا اختیا اور اسکا اختیار ارے بھائی انکے شیخ نے ہی وہ ادارہ بنایا تھا جو اتنا زبردست کام کر رہا ہے انکے شیخ کا پوچھتے خود مفتی صاحب پر ٹوٹل اثر,تربیت کا انکے شیخ کا ہے مفتی صاحب سے انکی زندگی کا پوچھتے تاکہ طلبہ کے لیے نشان راہ ہو اور جامعتہ الرشید کے قیام کام اور مستقبل کی پلیننگ پوچھتے تاکہ اور اداروں کو بھی رہنمائی ہوتی سچی بات ہے کسی دینی شخصیت کا انٹرویو کرنا ہر کس و ناکس کے بس کی بات نہی ہے
مدارس نے ہی پاکستان کا اسلامی تشخص برقرار رکھا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-
ماشاء الله بارك الله في حياته
Allah pak hazrat ustaz mufti tariq masood mufti ayaz shah sahab ko dunya akhirat ki bhalai atta farmaye
Mashallah very wise personality
استاذ صاحب❤
Mashallah ❤️
Mufti Abdul Raheem ko hum boht Pasand krte hai
بارك الله في حياة الأستاذ.
Ma sha Allah
Mufti sahib k jawabat sun kR dil kow buht sakoon mela. Aur Allah ka shukar ada kia k hamary mulk me aj bhi aisy saafgo ulama mawjood hy. Mufti sb k dalayal buht mutasarkun hein. ALLAH Jaamea ko tarraki ata farmay.
Allah aap ki uamar daraz farmaye mufti sahab im from India🇮🇳🇮🇳
May Allah give him long healthier life ahead❤
Mashallah
اگر مجھے طاقت ہو تو میں سونے کے پانی سے لکھوں مفتی صاحب کی ان باتوں کو!!
ماشاء اللہ
ماشاءاللہ اللہ تعالی سلامت رکھے
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-
JUI
ALLAH pak saleem sahafi ko haqiqi amal krne ki tofeeq farmaye
Lafa lene shodh de
❤️❤️
MashAllah
❤❤❤❤❤
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-
allah alive our faithful and relaince patient
Mufti Sahab ko interview kisi behtar insan ko dena chahiye tha.... Khair....
Land law per tuh kuch karein. Land reforms eviction of tenants ownership rights. Zaree zameenon per tuh kuch karein
مولانا کو بات گھمانے کے فن پر کمال دسترس حاصل ھے ,
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-
کس حدیث میں ہے حوالہ ذکر کریں اور حدیث کا رتبہ بیان کریں ویسے اپنے وعظ کو سنبھال کر رکھیں مفتی صاحب کو ان سب باتوں کا پتہ ہے اور اس سے بھی زیادہ کا علم ہے کہ کب اور کس مقصد کیلئے کس طرح کے حکمرانوں سے میل جول رکھنا چاہیے
Intehai laiq faiq r muttaqi shakhseyyat hn hazrat mufti abdurraheem sb..
ایسے دینی ادارے پورے عالم اسلام کی ضرورت ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-
Pressure hay
Waqae bandy ko lgta hy kisi aalim ko sun raha hy. Allah inko apni hifzo aman me rakhy.
Mofti tariq masood sb ke shekh hain
Mufti Tarik Masud is a student of both marhum Mufti Rashid Ahmad Ludhyanwi and I believe also Mufti Abdurrahim
@@MP_00771 yes yeh sheikh hein unke
امریکا کے ساتھ افغانستان میں پاکستان کا شریک ہونا کیسا ہے کیا اس حالت میں خروج جائز ہے؟
آپ انٹیلیجنس آفیسر ہو کیا؟
Asal baat kero ke jamhuriat nizam e kufr he islie ke isme hakimiyat awaam ki muntakhib krda parliaman ki hoti he. Qanun parliman banati he aur Allah SWT ke ilawa kisi aur ko qanun daan manna kufr he. Islam me Qanun srf Allah SWT ka he. Khalifa ka kaam Islam ko nafiz krna he nake apna qanun. Dusri baat jamhuriat me muslim kafir nek bad seb barabar hen seb ka aik vote he jebke Islam ne vote to he hi nahin haan mashwara he aur wo bhi unka jo Islam ke alim aur usper amal krne wale hen
This SHYTAAN SHOULD not be talking to such an honourable mufti SAAB
Apki baat hui mufti sahab say?
Huzur ﷺ ke lie maghlub ka lafaz istimal nhin kero. Shia sunni deobadi barelvi ikhtilaaf rehmat nhin islie ke ye usuli ikhtilaaf hen nake furui. Solution srf Qur'aan o Ahadith he. Allah ke saath shirk krna, uske ilawa dusron ko her cheez sunne dekhe qudrat wala samjhna; unse duaa krna ye seb shirk o kufr he, Sahaba RAA se bezaar hona ye seb kufr he
In moulana ke ilm se oata lagta hai ye koi aam alim nhi hain
Sarkari mufti hai ye
Mu Ko Lagam Dalo
Mai Bohoth Naram Lehja Raktha Huu lekin Thumharay liye Koi Aur Lafz Nahi milay 😡
jamiya rasheed ka ya mision tha he nai ya sab daar gay danday sa
Mufti sahib aap ki khidmat mein arz hai ke Allah ne Quran mein farmaya he Watasimo behablil lahai jamiyaon wala tafaraqu yani Allah ki rassi ko mazboti se thaam lo aur tafarqay mein mat pado.dosra Nabi e Kareem pbuh ne yeh bhi farmaya he ke meri ummat mein 73 firqon mein batay gee jis mein ek goroh Haq per ho ga baqi sab jahanami hein
یہ مولانا صاحب مدرسے اور مسجدیں امریکہ اور برطانیہ میں پاکستان سے بہت خوبصورت ہیں اور امریکہ اور برطانیہ کی حکمران اس کو بم دھماکوں سے نہیں اڑاتے ہیں افواج پاکستان کا جنرل پاکستانیوں کو مسلمانوں کو بچوں کو عورتوں کو مسجدوں کو مدرسوں کو بم دھماکوں سے اڑاتے ہیں اور عدالتوں سے بھی انصاف نہیں ملتےہے اور ھر ادارے سے ظلم ہیں لیکن اس کے باوجود آپ کے دل میں بھی اس ظالم ملک اور افواج پاکستان کے جنرنلوں سے نفرت نہیں ہے یہ مولانا صاحب آپ کے ایمان کیلئے بہت خطرے والی بات ہے یہ مولانا صاحب اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کا ھر کام ایک اشارے سے پورا ھوتا ہے اور آپ کے موبائل فون میں بہت طاقت ہے یہ مولانا صاحب پاکستان کا وجود وقت وقت کے ساتھ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم اور قرآن شریف کا گستاخی کرتے ہے اور جب تک پاکستان کا وجود ھوگا یہ سلسلہ جاری ھوگا۔۔۔۔یہ مولانا صاحب اگر آپ سمجھتے ہیں یہ مولانا صاحب پاکستان 1947 سے 75 سال گزر گیا۔۔۔۔اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ اللہ تعالٰی کی عذاب کے انتظار میں ہیں
امریکہ اور برطانیہ والے مسجدوں مدرسوں اور بچوں عورتوں کو کچھ نہیں کہتے آپ وہاں چلے جائیں
ان کیلئے اتنی ہمدردی ایمان میں اضافے کا باعث ہے ؟؟
Baamal admi lag Raha ha MashAllah norani Chara ha
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-
Allah pak lefafee ko bi hidayet dy mufti sahab ki sohbat may
Jo banda is dor mi Khilafat ke bat per ye boly ky humy bahas kerny ke zarorat hy to salam hy iesy bandy ke Kal or den per... Khilafat e Rashidia ky example hoty huy ye aj ka mufti bolta hy Khilafat per bahas kerny ke zarorat hy.... 😕....
Iq=21 u.
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-
کونسی حدیث میں ہے اور یہ مفتی ہے تیرے جیسے پھنڈو سے زیادہ جانتے ہے