Allama Greatest of all time, glad to see our majlis held by my Baba Syed Nabi Shah at larkana sadat street, and allama is repeating his name again & again in the majlis it feels proud❤
There was one man who went to scholar and he said to him show me the value and greatness of Imam Ali (as) He (the scholar) told him,what is the great place on earth? He said Al Masjid. What is the greatest place in the Masjid? He said Al Mihraab. What is the greatest deed? He said As Salah. Which Salah has the greatest Sufferings? He said the Morning Prayers. Which position of the Salah is closest to Allah? He said,As Sujood. Which part of your body is the greatest part? Your Head. What is the greatest way to die? He said, Shahada. What is the best month? He said,The month of Ramadhan. What is the greatest day in this month? Laylatul Qadr. He said,This shows you how Imam Ali(as) is great. Allah choose for him to die on a great day, Great month, Great Place, with his head ❤️❤️❤️❤️
بھائی اکثر مومنین کا المیہ ہے کہ وہ پنجگانہ نمازیں پڑھتے نہی عمل کرنا نہی بس دوسروں کو نیچا کرنا ہی انکا ہدف اصلی ہوتا ہے .. مولا علی سے لے کے امام مہدی علیہ الصلوات والسلام تک تمام معصومین صلوات اللہ علیہم انہی مومنین سے راضی ہونگے جو انکے خالق کو انکے دیئے ہوئے اوقات میں جھکتا رہے . لیکن یہ یاد رہے انکے دیے ہوئے اوقات میں انکے خالق کو جھکنا ہی اصل بندگی و اطاعت شومار ہو گی ورنہ بے بندگی ہوگی اگر اپنے دنیا داری کے کاموں پر نماز کو حقیر سمجھا .لیکن بعض لوگ علی ولی اللہ کے زعم میں مومنین کی نمازوں کو حقیر سمجھتے ہیں ایسا نہی ہونا چاہیے کیوں کہ وہ مقصد حسینی پر عمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں امام حسین علیہ السلام کا اصل ہدف نانا کے دین کی حفاظت تھا اگر وہ علی ولی اللہ سے ہوگی تو علی ولی اللہ کو نماز کا اپ جز بنا ڈالیں حقیقت یہی ہے کہ علی کبھی دین کے ارکان کی جزیت کا محتاج ہی نہی بلکہ تمام ارکان دین علی کے مولایت کے اعلان کے محتاج تھے اسی لیے تو دین کا کلمہ یعنہ کل دین اعلان رسالت کے ساتھ اعلان ولایت کی مضبوط گواہوں کے سامنے گواہی پر مکمل ہوا .پہلا گواہ اللہ دوسرا گواہ جبرائیل تیسرے گواہ صالح المومنین جنکے سردار حسن و حسین علیہم الصلوات والسلام تھے و مومنات کی سردات سیدہ الصدیقہ الکبرا تھیں .ایک ہی وقت میں اپنی ماں کی نیابت بھی انجام دے رہی تھیں اور سرکار مولائے کاینات کی والدہ کی نیابت بھی انجام دے رہیں تھیں اور سید المرسلین صلی اللہ علیہ والہ وسلم کہ والدہ کی نیابت بھی عالمین کی عورتوں کی سرداری کی وجہ سے انجام دے رہیں تھیں اور جلنے والے جل رہے تھے.مولا علی کی ولایت کا اعلان اللہ نے تو رسول اللہ کی زبان مبارک سے تو دعوت توحید کے پہلے روز ہی کردیا تھا اور اسے توحید کی پختگی کا میعار قرار دیا تھا اس لیے لا الہ الا اللہ پڑھنے کے بعد اسکے حصار تک پہنچنے کی شرط ایک ہی امام رضا علیہ السلام نے ولایت علی کے احصاء میں قرار دی کہ جو ولایت علی میں داخل ہوا وہ لا الہ الا اللہ میں داخل ہوا یہاں صرف پڑھنا مراد نہی بلکہ مولا علی کی ولایت کا مطلب وہی کچھ چاہنا جو مولا علی کی چاہت تھی اس سے ہٹ کر کچھ کیا تو رضایت سے باہر انسان اللہ کا مغضوب ہو جاتا ہے اسپر جیسے مولا چلانے کی آرزو رکھتے تھے ویسے ہی چلیںگے تو شیعہ رہیں گے.اس لیے کہ مولا نے وہی نماز پڑھی جو سیدالمرسلین نے پڑھی.سید المرسلین نے وہی پڑھی جو نماز نازل ہوئی.اپنی طرف سے نہ ایک حرف زیادہ کیا نہ کم کیا.ہاں جو ازکار نماز میں بار بار پڑھنے کا حکم ہوا اسکے کمی یا زیادتی معاف ہے بلکہ زیادتی میں ثواب زیادہ ہے کیوں کہ اللہ کے نبی کی سنت شمار ہوگی کیوں کہ وہ اسلام کی شریعت میں اللہ کی عبدیت میں پہلے نمبر پر ہیں روزہ رکھنے میں بھی پہلے نمبر پر تمام افعال دینی میں پہلے نمبر پر اسکے بعد مولا علی ع نے بلافصل رسول اللہ کی پیروی کی ..جسطریقے پر انہوں نے پیروی کی اسی طریقے پر ڈنڈیاں مارے بغیر اگر ہم چلے تو یہی الصراط المستقیم شمار ہوکر ہمیں جنت تک پہنچا دے گی .. لیکن اگر زاکرؤں کے پیچھے لگ کے عمل کیے تو وہ مولا علی کی ولایت و مولا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ولایت میں فرق ڈال دیتے ہیں حالنکہ جو بھی حدیث اٹھاؤ رسول اللہ نے سرکار مولائے کاینات کی نسبت اپنی طرف کی ہے نہ کہ ڈایریکٹ اللہ کی طرف.اس لیے اگر تشہد میں رسول اللہ کی عبدیت و رسالت کی گواہی پوری کر دی تو یہی مولا علی علیہ السلام کی چاہت تھی کیوںکہ مولا رسول اللہ نے جب تشہد پڑھا تو تشہد میں انی عبدہ ورسولہ کہا لیکن جب مومنوں کے مولا نے تشہد پڑھ تو محمد عبدہ ورسولہ کہا..اسی لیے ہم نماز میں مولا علی علیہ السلام کی پیروی کرتے ہیں پیروی کرنے والے کو شیعہ کہتے ہیں یہ باتیں ہر کوئی نہی جانتا
Ay Allah tera shuker hai k too ney Ali as ko momeneen ka Mola banaya.
جزاک اللہ ❤❤❤❤❤
Mola Ghareek e Rehmat Karain
Wah wah HAQ ALI MOLA
ya Ali a s madad 🌹❤
علی مولا علی حق! علی مولا علی حق!
Ali mola Ali haakim aala
The greatest reality,
Ali.mola Ali haakim e aala
mashallah
Jazaq allah
Allama Greatest of all time, glad to see our majlis held by my Baba Syed Nabi Shah at larkana sadat street, and allama is repeating his name again & again in the majlis it feels proud❤
Zabardast allama saheb.Allah ap ko apne noor me fana kare ameen.
Ya Imam Zamana(ATFs) make you & yours family 313 companions Ellahi Ammin ya Rabul Allamin iltimas Dua Wassalam jazakAllah
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
🎉
Laffajee sunte raho aur mazma ko khush karne wala
اعلیٰ ❤
اللہ بحق معصومین کروٹ کروٹ جنت عطا فرمائے آمین
Ameen sum ameen ❤
Ameen summa ameen
Naara e haidri
Kya kahnay allama ghazanfar k
خطبہ غدیریہ ثانیہ کتاب مصباح المتہجد مؤلف شیخ ابو جعفر طوسی میں ھے
There was one man who went to scholar and he said to him show me the value and greatness of Imam Ali (as) He (the scholar) told him,what is the great place on earth?
He said Al Masjid.
What is the greatest place in the Masjid?
He said Al Mihraab.
What is the greatest deed?
He said As Salah.
Which Salah has the greatest Sufferings?
He said the Morning Prayers.
Which position of the Salah is closest to Allah?
He said,As Sujood.
Which part of your body is the greatest part?
Your Head.
What is the greatest way to die?
He said, Shahada.
What is the best month?
He said,The month of Ramadhan.
What is the greatest day in this month?
Laylatul Qadr.
He said,This shows you how Imam Ali(as) is great.
Allah choose for him to die on a great day, Great month, Great Place, with his head ❤️❤️❤️❤️
جو خود امیر المومنین علی ولی امام العالمین علیہ السلام نے کوفہ میں بوقت خلافتِ ظاہرہ دیا۔
بھائی اکثر مومنین کا المیہ ہے کہ وہ پنجگانہ نمازیں پڑھتے نہی عمل کرنا نہی بس دوسروں کو نیچا کرنا ہی انکا ہدف اصلی ہوتا ہے ..
مولا علی سے لے کے امام مہدی علیہ الصلوات والسلام تک تمام معصومین صلوات اللہ علیہم انہی مومنین سے راضی ہونگے جو انکے خالق کو انکے دیئے ہوئے اوقات میں جھکتا رہے .
لیکن یہ یاد رہے انکے دیے ہوئے اوقات میں انکے خالق کو جھکنا ہی اصل بندگی و اطاعت شومار ہو گی ورنہ بے بندگی ہوگی اگر اپنے دنیا داری کے کاموں پر نماز کو حقیر سمجھا .لیکن بعض لوگ
علی ولی اللہ کے زعم میں مومنین کی نمازوں کو حقیر سمجھتے ہیں ایسا نہی ہونا چاہیے کیوں کہ وہ مقصد حسینی پر عمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں امام حسین علیہ السلام کا اصل ہدف نانا کے دین کی حفاظت تھا اگر وہ علی ولی اللہ سے ہوگی تو علی ولی اللہ کو نماز کا اپ جز بنا ڈالیں حقیقت یہی ہے
کہ علی کبھی دین کے ارکان کی جزیت کا محتاج ہی نہی
بلکہ تمام ارکان دین علی کے مولایت کے اعلان کے محتاج تھے اسی لیے تو دین کا کلمہ یعنہ کل دین اعلان رسالت کے ساتھ اعلان ولایت کی مضبوط گواہوں کے سامنے گواہی پر مکمل ہوا .پہلا گواہ اللہ دوسرا گواہ جبرائیل تیسرے گواہ صالح المومنین جنکے سردار حسن و حسین علیہم الصلوات والسلام تھے و مومنات کی سردات سیدہ الصدیقہ الکبرا تھیں .ایک ہی وقت میں اپنی ماں کی نیابت بھی انجام دے رہی تھیں اور سرکار مولائے کاینات کی والدہ کی نیابت بھی انجام دے رہیں تھیں اور سید المرسلین صلی اللہ علیہ والہ وسلم کہ والدہ کی نیابت بھی عالمین کی عورتوں کی سرداری کی وجہ سے انجام دے رہیں تھیں اور جلنے والے جل رہے تھے.مولا علی کی ولایت کا اعلان اللہ نے تو رسول اللہ کی زبان مبارک سے تو دعوت توحید کے پہلے روز ہی کردیا تھا اور اسے توحید کی پختگی کا میعار قرار دیا تھا اس لیے لا الہ الا اللہ پڑھنے کے بعد اسکے حصار تک پہنچنے کی شرط ایک ہی امام رضا علیہ السلام نے ولایت علی کے احصاء میں قرار دی کہ جو ولایت علی میں داخل ہوا وہ لا الہ الا اللہ میں داخل ہوا یہاں صرف پڑھنا مراد نہی بلکہ مولا علی کی ولایت کا مطلب وہی کچھ چاہنا جو مولا علی کی چاہت تھی اس سے ہٹ کر کچھ کیا تو رضایت سے باہر
انسان اللہ کا مغضوب ہو جاتا ہے اسپر جیسے مولا چلانے کی آرزو رکھتے تھے ویسے ہی چلیںگے تو شیعہ رہیں گے.اس لیے کہ مولا نے وہی نماز پڑھی جو سیدالمرسلین نے پڑھی.سید المرسلین نے وہی پڑھی جو نماز نازل ہوئی.اپنی طرف سے نہ ایک حرف زیادہ کیا نہ کم کیا.ہاں جو ازکار نماز میں بار بار پڑھنے کا حکم ہوا اسکے کمی یا زیادتی معاف ہے بلکہ زیادتی میں ثواب زیادہ ہے کیوں کہ اللہ کے نبی کی سنت شمار ہوگی کیوں کہ وہ اسلام کی شریعت میں اللہ کی عبدیت میں پہلے نمبر پر ہیں روزہ رکھنے میں بھی پہلے نمبر پر تمام افعال دینی میں پہلے نمبر پر اسکے بعد مولا علی ع نے بلافصل رسول اللہ کی پیروی کی ..جسطریقے پر انہوں نے پیروی کی اسی طریقے پر ڈنڈیاں مارے بغیر اگر ہم چلے تو یہی الصراط المستقیم شمار ہوکر ہمیں جنت تک پہنچا دے گی ..
لیکن اگر زاکرؤں کے پیچھے لگ کے عمل کیے تو وہ مولا علی کی ولایت و مولا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ولایت میں فرق ڈال دیتے ہیں حالنکہ جو بھی حدیث اٹھاؤ رسول اللہ نے سرکار مولائے کاینات کی نسبت اپنی طرف کی ہے نہ کہ ڈایریکٹ اللہ کی طرف.اس لیے اگر تشہد میں رسول اللہ کی عبدیت و رسالت کی گواہی پوری کر دی تو یہی مولا علی علیہ السلام کی چاہت تھی کیوںکہ مولا رسول اللہ نے جب تشہد پڑھا تو تشہد میں انی عبدہ ورسولہ کہا لیکن جب مومنوں کے مولا نے تشہد پڑھ تو محمد عبدہ ورسولہ کہا..اسی لیے ہم نماز میں مولا علی علیہ السلام کی پیروی کرتے ہیں پیروی کرنے والے کو شیعہ کہتے ہیں یہ باتیں ہر کوئی نہی جانتا