زندان کھل گیا ہے ، سکینہ وطن چلو سجاد کہہ کے گر پڑا ، چھوٹی سی قبر پر مظلوم ایسے گر پڑا ، تربت پہ بہن کی جیسے حسین تھا گرا ، اکبر کی لاش پر زندان کھل گیا ہے ، سکینہ وطن چلو سجاد کہہ کے گر پڑا ، چھوٹی سی قبر پر دیکھو نہیں رہی میرے ، ہاتھوں میں اب رسن جانے لگا ہے کافلہ ، اب لوٹ کر وطن لیکن تو بہن شام میں قیدی ہی رہ گئی کھا کر طماچے سوگئی زنداں کی خاک پر زندان کھل گیا ہے ، سکینہ وطن چلو سجاد کہہ کے گر پڑا ، چھوٹی سی قبر پر کرتا ہوں یاد رو کہ میں ، منظر وہ درد کا کانوں کے زخم پر جو طماچا تجھے لگا بابا کو تو سنا پہ صدا دیتی رہ گئی بابا سنا پہ روتے تھے ، تب تجھ کو دیکھ کر زندان کھل گیا ہے ، سکینہ وطن چلو سجاد کہہ کے گر پڑا ، چھوٹی سی قبر پر اماں کی طرح تجھ کو ، نہ مل پائی تھی ردا بابا کی طرح تجھ کو کفن بھی نہ مل سکا پتھر بھی کھائے شام میں ، تو نے میری طرح ناقے سے گر کے ہوگئی ، تیری بھی خم کمر زندان کھل گیا ہے ، سکینہ وطن چلو سجاد کہہ کے گر پڑا ، چھوٹی سی قبر پر میں لے کے تجھ کو شام سے ، واپس نہ جا سکا بابا کو کیا بتاوں میں ، اب جا کہ کربلا کرتے میں دفن کرکے ، بنائی تیری لحد عابد کو خوں رلائے گا ، یہ درد عمر بھر زندان کھل گیا ہے ، سکینہ وطن چلو سجاد کہہ کے گر پڑا ، چھوٹی سی قبر پر کربل میں چھن گئی تھی ، تیرے سر سے جو ردا واپس میں لا چکا ہوں ، اسے دیکھ تو ذرا سے پہ میں تیرے رکھتا ردا اپنے ہاتھ سے افسوس ہائے شام میں تو نہ رہی مگر زندان کھل گیا ہے ، سکینہ وطن چلو سجاد کہہ کے گر پڑا ، چھوٹی سی قبر پر
زندان کھل گیا ہے ، سکینہ وطن چلو
سجاد کہہ کے گر پڑا ، چھوٹی سی قبر پر
مظلوم ایسے گر پڑا ، تربت پہ بہن کی
جیسے حسین تھا گرا ، اکبر کی لاش پر
زندان کھل گیا ہے ، سکینہ وطن چلو
سجاد کہہ کے گر پڑا ، چھوٹی سی قبر پر
دیکھو نہیں رہی میرے ، ہاتھوں میں اب رسن
جانے لگا ہے کافلہ ، اب لوٹ کر وطن
لیکن تو بہن شام میں
قیدی ہی رہ گئی
کھا کر طماچے سوگئی
زنداں کی خاک پر
زندان کھل گیا ہے ، سکینہ وطن چلو
سجاد کہہ کے گر پڑا ، چھوٹی سی قبر پر
کرتا ہوں یاد رو کہ میں ، منظر وہ درد کا
کانوں کے زخم پر جو طماچا تجھے لگا
بابا کو تو سنا پہ صدا دیتی رہ گئی
بابا سنا پہ روتے تھے ، تب تجھ کو دیکھ کر
زندان کھل گیا ہے ، سکینہ وطن چلو
سجاد کہہ کے گر پڑا ، چھوٹی سی قبر پر
اماں کی طرح تجھ کو ، نہ مل پائی تھی ردا
بابا کی طرح تجھ کو کفن بھی نہ مل سکا
پتھر بھی کھائے شام میں ، تو نے میری طرح
ناقے سے گر کے ہوگئی ، تیری بھی خم کمر
زندان کھل گیا ہے ، سکینہ وطن چلو
سجاد کہہ کے گر پڑا ، چھوٹی سی قبر پر
میں لے کے تجھ کو شام سے ، واپس نہ جا سکا
بابا کو کیا بتاوں میں ، اب جا کہ کربلا
کرتے میں دفن کرکے ، بنائی تیری لحد
عابد کو خوں رلائے گا ، یہ درد عمر بھر
زندان کھل گیا ہے ، سکینہ وطن چلو
سجاد کہہ کے گر پڑا ، چھوٹی سی قبر پر
کربل میں چھن گئی تھی ، تیرے سر سے جو ردا
واپس میں لا چکا ہوں ، اسے دیکھ تو ذرا
سے پہ میں تیرے رکھتا ردا اپنے ہاتھ سے
افسوس ہائے شام میں تو نہ رہی مگر
زندان کھل گیا ہے ، سکینہ وطن چلو
سجاد کہہ کے گر پڑا ، چھوٹی سی قبر پر
ماشاءاللہ بہت ہی خوب اللہ تعالیٰ اپنے حفظ و امان میں رکھیں آمین ثم آمین 🤲❤️❤️❤️❤️❤️❤️
Jeo jeo jeo bohat humesha salamath rakhe apko moula 😭😭😭🙏🙏🙏🙏haay haaay😭😭
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤ MashaAllah 😘 mola salamat rakhain
❤❤❤ MashaAllah 😘 mola salamat rakhain
Mashallah ajmal 😢🥺🥺😭💔💔🥺🥺😭💔💔🥺🥺😭💔💔🥺🥺😭💔💔🥺🥺😭💔💔🥺🥺😭💔💔🥺🥺😭💔💔🥺🥺😭💔💔🥺
Mashalllah
سکینہ بے ردا الوداع الوداع
جواب نہیں' بیٹا اجمل. خدا تمھاری آواز میں اور تاثیر دے!
Mashallah ajmal 😢🥺🥺😭💔💔🥺🥺😭💔💔🥺🥺😭💔💔🥺🥺😭💔
😭😭😭😭😭
,😭😭😭😭😭😭😭
Mashallah
Hay ajmal 😢😭💔🥺🥺😭😓😢🥺🥺😭💔💔🥺🥺😭💔💔🥺🥺😭💔💔🥺
Hyeee😢
Masha Allah sadqy
😭😭😭😭😭😭😭😭
😭🙏
Mashallah