عَنْ اَنَسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ فِي حَدِيْثِهِ الْمَشْهُوْرِ فِي الْاِسْرَاءِ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللهِ صَلّى اللهُ عَلَيْهِ وسَلَّم: ثُمَّ صَعِدَ بِي جِبْرِيْلُ اِلَى السَّمَاءِ الدُّنْيَا فَاسْتَفْتَحَ،فَقِيْلَ:مَنْ هَذٰا؟قَالَ:جِبْرِيْلُ،قِيْلَ:وَمَنْ مَعَك؟ قَالَ: مُحَمَّدٌ.ثُمَّ صَعِدَ اِلَى السَّمَاءِ الثَّانِيَةِ وَالثّالِثَةِ وَالرَّابِعَةِ وَسَائِرِ هِنَّ وَيُقَالُ فِي بَابِ كُلِّ سَمَاءٍ:مَنْ هَذٰا؟ فَيَقُوْلُ:جِبْرِيْلُ. حضرت سَیِّدُنا انس رَضِیَ اللّٰہ تَعَالٰی عَنْہُ معراج کے بارے میں اپنی مشہور روایت میں فرماتے ہیں: رسولُ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشادفرمایا:’’جبریل عَلَیْہِ السَّلَاممجھے آسمانِ دنیا پر لے گئے، دروازہ کھلوایا تو پوچھا گیا:کون؟کہا:جبریل۔پوچھا:آپ کے ساتھ کون ہے؟کہا:محمد صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہیں۔ پھر دوسرے،تیسرے،چوتھے حتّٰی کہ تمام آسمانوں پر لے گئے اور ہر آسمان کے دروازے پر ان سے پوچھا گیا: کون؟تو انہوں نےکہا :جبریل۔‘‘ کتاب:فیضان ریاض الصالحین جلد:6 , حدیث نمبر:874 روایت ہے حضرت ابن مسعود سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے کہ شبِ معراج میں ہماری ملاقات ابراہیم علیہ السلام سے ہوئی ۱؎ انہوں نے فرمایا یارسول اللہ اپنی امت کو میرا سلام فرمادیں ۲؎ اور انہیں بتادیں کہ جنت کی زمین بہت زرخیز ہے وہاں کا پانی بہت شیریں جنت میں سفید زمین بہت ہے وہاں کے درخت یہ کلمات ہیں اللہ پاک ہے اسی کی تعریف ہے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اللہ بہت بڑا ہے ۳؎ (ترمذی)اور ترمذی نے فرمایا یہ حدیث اسناد سے حسن و غریب ہے۔ کتاب:مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:3 , حدیث نمبر:2315
تمام عاشقان رسول کوسب معراج النبی مبارک ہو ❤❤❤
Subhanallah
Shabe Meraj Sharif bahot mubarak ho ❤🌹💐
Mashallah Subhanallah Alhamdulillah jazakallah Khaira
Aameen ya Rabbalalemeen
Mubarak ho shabe meraj
Aameen
❤❤❤❤
मेराज की तारीख किसी हदीश में है किया?
عَنْ اَنَسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ فِي حَدِيْثِهِ الْمَشْهُوْرِ فِي الْاِسْرَاءِ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللهِ صَلّى اللهُ عَلَيْهِ وسَلَّم: ثُمَّ صَعِدَ بِي جِبْرِيْلُ اِلَى السَّمَاءِ الدُّنْيَا فَاسْتَفْتَحَ،فَقِيْلَ:مَنْ هَذٰا؟قَالَ:جِبْرِيْلُ،قِيْلَ:وَمَنْ مَعَك؟ قَالَ: مُحَمَّدٌ.ثُمَّ صَعِدَ اِلَى السَّمَاءِ الثَّانِيَةِ وَالثّالِثَةِ وَالرَّابِعَةِ وَسَائِرِ هِنَّ وَيُقَالُ فِي بَابِ كُلِّ سَمَاءٍ:مَنْ هَذٰا؟ فَيَقُوْلُ:جِبْرِيْلُ.
حضرت سَیِّدُنا انس رَضِیَ اللّٰہ تَعَالٰی عَنْہُ معراج کے بارے میں اپنی مشہور روایت میں فرماتے ہیں: رسولُ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشادفرمایا:’’جبریل عَلَیْہِ السَّلَاممجھے آسمانِ دنیا پر لے گئے، دروازہ کھلوایا تو پوچھا گیا:کون؟کہا:جبریل۔پوچھا:آپ کے ساتھ کون ہے؟کہا:محمد صَلَّی اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہیں۔ پھر دوسرے،تیسرے،چوتھے حتّٰی کہ تمام آسمانوں پر لے گئے اور ہر آسمان کے دروازے پر ان سے پوچھا گیا: کون؟تو انہوں نےکہا :جبریل۔‘‘
کتاب:فیضان ریاض الصالحین جلد:6 , حدیث نمبر:874
روایت ہے حضرت ابن مسعود سے فرماتے ہیں فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے کہ شبِ معراج میں ہماری ملاقات ابراہیم علیہ السلام سے ہوئی ۱؎ انہوں نے فرمایا یارسول اللہ اپنی امت کو میرا سلام فرمادیں ۲؎ اور انہیں بتادیں کہ جنت کی زمین بہت زرخیز ہے وہاں کا پانی بہت شیریں جنت میں سفید زمین بہت ہے وہاں کے درخت یہ کلمات ہیں اللہ پاک ہے اسی کی تعریف ہے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اللہ بہت بڑا ہے ۳؎ (ترمذی)اور ترمذی نے فرمایا یہ حدیث اسناد سے حسن و غریب ہے۔
کتاب:مرآۃ المناجیح شرح مشکوٰۃ المصابیح جلد:3 , حدیث نمبر:2315
Subhanallah