Surah namal ayat 62....Allah k siwa kisi or ko pukarna shirk hai madad k liye...Allah ne iss ayat mei bata diya hai or bohat sari ayate hai jinhe berelvi hajam nhi karte
ماشاءاللہ سمیر بھائی واللہ ان بدعتیون سے بچیے قسم سے یہ عقائد کو کاٹ کاٹ کر پیوند لگا لگا کر عوام کو بیوقوف بناتے ہوئے سیکھا رہے ہیں۔قرآن و سنت و اجماع امت پر عقائد کو رکہو۔
Ap brelvi hn ya koi r lkn gherullah se ghayebana madad mangna shirk chhod dya to ab Allah ka shukr krtay raho q k mushrik k liye mot k baad nakami r namuradi ha Allah pak farmaya hak J's ki chahu ga bakhash Doon ga lkn mushrik ko ni bakhashna shirk zulm e Azeem ha Allah hifazat frmaye aameen
Allah k Nabi ne Ummat ko Gaib me Madad Sirf Allah se Mangna sikhaya hai aur Ambiya Alaihissalatu wassalam, Auliya Allah bhi Gaib me Sirf Allah se Madad Mangte the lekin kuch mushrik log Auliya Allah ka Naam lekar aur unn nek Hastiyonke mohobbat me guloo (jiyadati) karke musalmanonko shirk me mubtila kiya jaarahahai. Qur'an majeed k surah fateha me Har ek Musalman Namaj me kahta hai k Iyyak Na'abudu wa iyyak Nasta'een. Aye Allah ham terihi ibadat karte hai aur tujhise madad mangte hai. Isliye Asbab se Hatkar Gaib me Allah k ilawa kisikobhi Madad k liye Pukarna Shirk hai. Sirf yaa Allah Madad. Jo log Allah k Ahkamat ko Aap sallallahu Alsihiwa sallam k sunnat par Amal Karenge Wahee log Dunya Aur Aakhirat me Kamyab Honge.
Beshak Allah ki jat o shifat me koi sharik nhi .jb Allah ne jng e bdr me friston ke jriye madad ki thi tb nbi e krim s.a.w. ne sirf Allah hi se madad magi thi fristo se nhi . Ye kon sa sbk de rhe he jnab.
@@nijmuddeenqadri2040 hjrt quran 40:60 me he tum mujhse dua kro me tumhari dua kabool krunga or jo dua magne me takbbur krte he me unhe jahnnum me dakhil krunga , hjrt aap se gujarish he ki btaye kya nabi e krim s.a.w. ne allah ke alawa kisi or se dua ya madad magi he ?
وحَدَّثَنِي عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْيَمَامِيُّ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ يَعْنِي ابْنَ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو زُمَيْلٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَ: كَانَ الْمُشْرِكُونَ يَقُولُونَ: لَبَّيْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ، قَالَ: فَيَقُولُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَيْلَكُمْ، قَدْ قَدْ» فَيَقُولُونَ: إِلَّا شَرِيكًا هُوَ لَكَ، تَمْلِكُهُ وَمَا مَلَكَ، يَقُولُونَ هَذَا وَهُمْ يَطُوفُونَ بِالْبَيْتِ حضرت عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، کہا : مشرکین کہا کرتے تھے : ہم حاضر ہیں ، تیرا کوئی شریک نہیں ۔ کہا : تو رسول اللہ ﷺ فرماتے :’’ تمھاری بربادی ! بس کرو بس کرو ( یہیں پر رک جاؤ ۔ ) ‘‘ مگر وہ آگے کہتے :’’ مگر ایک ہے شریک جو تمھارا ہے ، تم اس کے مالک ہو ، وہ مالک نہیں ۔‘‘ وہ لوگ بیت اللہ کا طواف کرتے ہوئے یہی کہتے تھے ۔ Sahih Muslim#2815 کتاب: حج کے احکام ومسائل Status: صحیح www.theislam360.com
Salam janab, Channel Ka nam Tou sae kr lain, naam Ghulam e Mustafa aur Qabar parasti dono sath nae chul saktay, Rasool Allah SAW ki taleemat ki khuli khalaf warzi hai ye. Deen wo hai Jo Rasool Allah SAW Ka btaya hwa Amal Kiya hwa hai.
سورہ الاعراف آیت نمبر اٹھاسی میں لکھا ہے اللہ تعالٰی فرماتے ہیں قل آپ فرما دیجیے صلی اللہ علیہ والہ وسلم کہ میں اپنے نفس کے لیے نفع و نقصان کا مالک نہیں ہوں مگر جو اللہ چایے سورہ التوبہ آیت نمبر بانوے اصحابہ کرام رضی اللہ عنھم نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے سواری کے جانور مانگتے ہیں تو نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم ان سے کہتے ہیں میرے پاس سواری کے جانور نہیں ہیں تو وہ آنسو بہانے ہوئے واپس لوٹ جاتے ہیں۔ روایات میں بہت کچھ لکھا ہو گا۔ مگر قرآن مجید میں جو اللہ تعالٰی کا کلام اور انکے آخری رسول صلی علیہ والہ وسلم کا فرمان ہے اللہ تعالٰی نے کوئی اپنے بندوں کو نفع و نقصان کا مالک نہیں بنایا۔ اللہ تعالٰی جس کو نفع دینا چاہیں کوئ مخلوق میں سے روک نہیں سکتا اگر اللہ تعالٰی کسی کو نقصان پہنچانا چاہیں تو کوئ بچا نہیں سکتا۔ یہ باتیں قرآن مجید میں لکھی ہوئی ہیں آگے آپ کی مرضی۔
31 secend par jo hazrat ne baat boli Hai k "hamare maslak k khilaaf h" yaani k is Se ye baat zahir h k ye aqeedah k gair ul Allah ko pukarna jaiz h ye khud barelvion ne banaya h ISLAM Se is ka koi talluq nahi
ظاہری اسباب الگ ہیں وہ تو اختیار کرنے کا حکم ہے اس کے بغیر زندگی گزارنا نا ممکن ہے اگر انبیاء کرام ہوں یا صحابہ کرام ہوں یا ولی ہوں ان تمام سے مدد مانگنا ان کے وصال کے بعد بلکل غلط ہے اور یہ جتنے مولوی لوگ بھی مدد کے حوالے سے دلیل دے رہے ہیں انھیں بھی پتہ ہے کہ ہمارے بڑے ہمیں پھسا کر چلے گئے ہیں۔ بس دلائل دیتے رہو اور مسلمانوں کو لڑاتے رہو۔ لیکن یاد رکھو مدد صرف الله تعالیٰ سے ہی مانگنی چاہیے اور وہی مدد کرنے والا ہے کیونکہ ہم پنج وقتہ نماز میں اللہ سے اقرار کرتے ہیں اِيَّاكَ نَعْبُدُ وَاِيَّاكَ نَسْتَعِيْنُ ترجمہ: (اے پروردگار) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں جانتے ہو نماز وتر میں ہم ہر روز اللہ تعالیٰ سے کیا اقرار کرتے ہیں؟ 🗻دعائے قنوت اصل میں ایک عہد ہے اللہ سبحانہ وتعالی کے ساتھ ایک معاہدہ ہے۔ایک اقرار ہے ذرا غور سے اس کا ترجمہ پڑھیں اور دیکھیں کیا ہمارا عمل اس کے مطابق ہے؟؟ 🔮 الّٰلھُمَّ اِنَّا نَسْتَعِیْنُکَ اے الله ! ہم صرف تجھ سے ہی مدد مانگتے ہیں اللھُمَّ ایّاکَ نَعْبُدُ اے الله ! ہم خاص تیری ہی عبادت کرتے ہیں آئیے دیکھتے ہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کیا فرماتے ہیں ابن ابی شیبہ حدیث نمبر: 8050 ترجمہ: (٨٠٥٠) حضرت ربیع بن خثیم فرماتے ہیں کہ جب امام { غَیْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَیْہِمْ وَلاَ الضَّالِّینَ } کہے تو جیسی دعا چاہو اس کے ذریعے اللہ سے مدد مانگو کنزالعمال حدیث نمبر 44788 ۔چونکہ اللہ تعالیٰ نے تمہیں رزق دینے کا بیڑا اٹھا رکھا ہے اپنے اعمال پر اللہ تعالیٰ سے مدد مانگو چونکہ اللہ تعالیٰ جو چاہتا ہے مٹاتا ہے اور جو چاہتا ہے حدیث نمبر: 2516 ترجمہ: عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ میں ایک دن رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سواری پر پیچھے تھا، آپ نے فرمایا: اے لڑکے! بیشک میں تمہیں چند اہم باتیں بتلا رہا ہوں: تم اللہ کے احکام کی حفاظت کرو، وہ تمہاری حفاظت فرمائے گا، تو اللہ کے حقوق کا خیال رکھو اسے تم اپنے سامنے پاؤ گے، جب تم کوئی چیز مانگو تو صرف اللہ سے مانگو، جب تو مدد چاہو تو صرف اللہ سے مدد طلب کرو، اور یہ بات جان لو کہ اگر ساری امت بھی جمع ہو کر تمہیں کچھ نفع پہنچانا چاہے تو وہ تمہیں اس سے زیادہ کچھ بھی نفع نہیں پہنچا سکتی جو اللہ نے تمہارے لیے لکھ دیا ہے، اور اگر وہ تمہیں کچھ نقصان پہنچانے کے لیے جمع ہوجائے تو اس سے زیادہ کچھ نقصان نہیں پہنچا سکتی جو اللہ نے تمہارے لیے لکھ دیا ہے، قلم اٹھا لیے گئے اور (تقدیر کے) صحیفے خشک ہوگئے ہیں وضاحت: ١ ؎: معلوم ہوا کہ اللہ کے فیصلہ کو کوئی نہیں بدل سکتا، اللہ کے سوا کسی سے مدد مانگنا شرک ہے، نفع و نقصان کا مالک صرف اللہ ہے، بندہ اگر اللہ کی طرف متوجہ رہے تو اللہ اپنے اس بندے کا خیال رکھتا ہے۔ کنزالعمال حدیث نمبر: 9313 ترجمہ: 9309۔۔۔ فرمایا کہ " اے لوگو! خدا کی قسم میں تم کو اسی بات کا حکم دیتا ہوں جس کا حکم اللہ تعالیٰ نے تمہیں دیا ہے اور اسی بات سے روکتا ہوں جس سے اللہ نے تمہیں روکا ہے، لہٰذا طلب رزق میں میانہ روی اختیار کرو قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے اس کی موت اس کو تلاش کرتی ہے، لہٰذا اگر رزق میں سے کچھ حاصل کرنا (کبھی) مشکل ہو تو اللہ عزوجل کی اطاعت سے حاصل کرو "۔ (طبرانی بروایت حضرت حسن بن علی ؓ) فائدہ:۔۔۔ باقی مضامین تو یکساں ہیں البتہ یہ جو کہا کہ اللہ کی اطاعت سے حاصل کروتویہ وہی مضمون ہے جو آیت: " واستعینوا بالصبر والصلوٰۃ " الایۃ یعنی اللہ سے مدد مانگو صبر اور نماز کے ذریعے۔ میں سمجھایا گیا ہے۔ ابو القاسم جناب نبی کریم ﷺ کی کنیت مبارکہ ہے۔ (مترجم)
Bhai ye to baat hi nhi huwi ki ikhtiyar hai ki nhi ikhtiyar ho phir bhi nhi mang sakte for example mikaile as pani barsane ka ikhtiyar rakhte hai to pani kisse mango ge
Jaab Allah nae kisi ku kuch dia Allah nae kisi ku kuch ikhteaer dia tu wo iss liai dia kae wo logo ki madad kare. Hazart Esha علیہ السلام ko Allah nae taqat de kae wo murdo ko zinda kare. Andho ko ankhe de dian. Allah nae ikhteyar dia. Tu kia loag un kae paas nahi aatae ho gai. Jaab Allah ikhteyar dain tu uss ki waja be tu hoti hain.
@@khizarhayat31 یار آپ کو اتنا نہیں سمجھ کے عقائد معجزات و کرامات سے ثابت نہیں ہوتے عقائد کے لیے دلائل قطعی درکار ہوتے ہیں آپ بریلویو نے اپنے عقائد کی کیا حالت بنا رکھا ہے۔
اگر علی مرزا صاحب اتنے ہی عالم فاضل ہیں تو علماء اہل سنت سے مناظرہ کرلیں اور عوام کے سامنے علماء کو ایکسپوز کر دیں عوام دونوں طرف کے دلائل دیکھ لیں گے سن لیں گے اور خود ہی فیصلہ کرلیں گے کہ کون حق پر ہے اور کون گمراہی پر
@@ZubairAhmed-xl1eq میرے بھائی عوام فیصلہ کر چکی اب لوگ اپنے آپ کو دیوبندی بریلوی اہلحدیث شیعہ کہنا بہت تیزی کے ساتھ چھوڑ رہے ہیں الله کے فضل سے اب لوگ خود کو مسلم کہنا پسند کر رہے ہیں ۔ اور میرے بھائی آج سے ساتھ آٹھ مہینے پہلے میں بھی آپکی طرح فرقہ ورایت میں اندھا تھا مگر اللہ نے مجھے فرقہ واریت سے نکال کر مسلم ہونے پر فکر دیا جو ابوبکر عمر عثمان و علی علیہ سلام کا ہے اللہ کرے آپکی بھی آخنے جلد کھولیں آمین۔۔۔۔ علی بھائی کی مجلس نمبر 100 ضرور دیکھنا بھی پھر بات کرنا اللہ آپکو سلامت رکھے ۔۔۔۔
@@AkbarAli406 یہ کیسی عجیب بات ہے کہ آپ مجھے قرآن کی کسی آیت کا ریفرنس دینے کے بجائے اور بخاری یا مسلم کی کسی حدیث کا ریفرنس دینے کے بجائے مرزا صاحب کے لیکچر کا نمبر دے رہے ہیں آپ تو مجھے کتابوں سے دور کرکے اپنے بابے کی طرف لے کر جا رہے ہیں دوسری بات یہ کہ ہر دور کے ائمہ دین نے باطل کو مٹانے کے لیے مناظرے کئے۔ اگر مرزا صاحب بھی مناظر میں بیٹھ جائے تو کیا حرج ہے؟
@@AkbarAli406 جنہوں نے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ پر مشرک ہونے کا فتوی لگایا وہ خارجی اپنے آپ کو کیا کہتے؟ وہ بھی اپنے آپ کو مسلم کہتے تھے جو مرزا غلام احمد قادیانی کو اللہ تعالی کا نبی مانتے ہیں وہ اپنے آپ کو کیا کہتے ہیں؟ وہ بھی اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں۔ بات یہ ہے کہ جب تک صرف گھی ہوتا تھا تو ہر کوئی اسے صرف گھی کہتا تھا لیکن جب ملاوٹ ہونے لگی تو پھر 'اصلی گھی' کا لفظ بھی آگیا۔ اسی طرح ہم ہیں تو مسلم ہی لیکن کیونکہ اور بھی بہت سے ایسے لوگ ہیں جو اپنے آپ کو مسلم تو کہتے ہیں لیکن ان کے عقائد و نظریات کتاب و سنت کے خلاف ہیں تو اسی لیے ہم اپنے عقائد و نظریات کا اظہار کرنے کے لیے اور باطل فرقوں سے اپنے آپ کو جدا کرنے کے لیے اپنے آپ کو حنفی بریلوی بھی کہتے ہیں
حدیث کا مفہوم ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگ دین پر عمل کریں گے پھر گمراہ ہو جائیں گے اور اپنے پڑوسی کو مشرک کہیں گے۔ صحابہ نے عرض کی ان دونوں میں سے مشرک کون ہوگا۔ جو مشرک ہونے کا بہتان لگائے گا یا جسے مشرک کہا جائے گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو مشرک ہونے کا بہتان لگائے گا وہ خود مشرک ہو گا
Ab tere jaise jahil ka koi ilaaj nahi hai..wahan hazarat koi cheez kisi ko nafa nuksaan nahi pahonchati..us mauju par keh rahe the.. to loha se hamein fayda huwa ki nahi..Allah ke hukm se..To wasie hi ham auliya Allah ka istemaal karte hai Allah ki madad hasil karne mein..
@@manzoorrazanaviwala9988 quran mein saaf likha hai shirk sab mein bada gunaah hai Agar shauk se yeh gunah karna hai to kijiye... Aqirath mein kaun jahle tha aur kaun shirk kar rahe thei pata chal jayega
@@MdInamullahKhan Bilkul sahi baat hai.. mera imaan hai Quran shareef par..Magar mere bhai kisi gairullah ko madad ke liye pukarne se shirk nahi hota..Shirk tab hoga jab jab gairullah (police, friends, koi waliAllah) ko Allah ke madad aur hukm ki bhi zaroorat nahi hai samjhenge.. Leken Alhamdulillah hum Ahlesunnat ka aqida yeh hai ki Allah ki ata aur hukm se waliAllah sun bhi sakte hai..Aur Allah ki bargaah mein Hamare liye duwa bhi kar sakte hai..Allah taala apne neek bandon ke sadke hamare hajat pure kar deta hai.. Haqiqi madadgar (without anyones help) is Only Allah taala..Aaatae madadgar (like police , imam sahab, waliAllah etc) Hum aur aap kisi ki madad karte hai to Allah taala ke ata aur hukm se karte hai.. yeah sahaba ka tareeka hai..Allah ke waste shirk ki taumat mat lagao..tauba karo aur ilm hasil karo ..
@@manzoorrazanaviwala9988 Ahle Sunnat ka matlab Quran o hadees ko manna hai... Zara Quran se bataiye apne iss baat ki tayeed mein ( apne joh likha hai yahan "Leken Alhamdulillah hum Ahlesunnat ka aqida yeh hai ki Allah ki ata aur hukm se waliAllah sun bhi sakte hai.")
@@smrsmr3648 Yes its Khalid bin Waleed Rz. but this is mentioned about this narration As for the ḥadīth pertaining to Khālid bin Walīd who consumed poison, the report is mursal (chain of narration is questionable). It was narrated by Abū Safar who had never even met Khālid bin Walīd (may God be pleased with him) in his life. Some scholars have also identified Qays bin Abī Ḥāzim - a narrator in this chain of transmission - to be munkar al ḥadīth (unacceptable in narrating ḥadīth). Imām al Dhahabī has recorded in his Siyar, “ʿAlī ibn al-Madīnī narrates that Yaḥyā ibn Maʿīn related to him that Qays bin Abī Ḥāzim is munkar al ḥadīth.”
حضرت جی پیر صاحب علامہ صاحب کھودا پہاڑ نکلی چوہیا ۔ واہ جناب ذرا سوال کیا ہے کبھی غور کیا ؟ جواب دینے میں اتنی جلد بازی مت کریں ۔ قرآن مجید کے اوراق پھر سے ترجمہ کے ساتھ پڑھ لیں ۔اللہ تعالی نے بارہا کئی مقامات پر واضح انداز میں ساری انسانیت کو مثالیں دے دے کر سمجھایا ۔کہ سارے اختیارات میرے پاس ہیں میں کسی کو اپنا اسسٹنٹ نہی بنایا کوئی بھی ایک ذرہ کا مالک نہی اور نا ہی کچھ اختیار کے مالک ہیں ۔ایک مقام پر اللہ رب ذوالجلال و الاکرام نے اپنے سب سے زیادہ محبوب بندے سید الانبیاء و الرسل و خاتم النبیین ۔آقائے نامدار تاجدار مدینہ احمد مجتبی محمد مصطفی صلی اللہ علیہ آلہ وسلم کی زبان مبارکہ مطھرہ سے کہلوادیا قل لو كنت اعلم الغيب لا ستكثرت من الخير وما مسنى إن انا إلّا نذير . اسی طرح دوسرے مقام پر ارشاد باری تعالی ہے ۔قل لا أملك لنفسي ضرّا ولا رشدا .. کوئی ایک آیت ایسی بتاو کہ اللہ نے اپنے بندوں کو حکم دیا ہے کہ میرے علاوہ دوسروں کو پکارو ۔میں انہیں دنیا میں اختیار دیا ہوں آسماں پھٹ جائے گا زمین شق ہوجانے گی ۔اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہوجائیں گے تمہارے اس شرک سے ۔ اللہ تعالی کی ذات اقدس پاک ہے تمہارے ان مشرکہ اعمال سے ۔اور جس جس کو تم مدد گار سمجھتے ہو وہ سب بری ذمہ ہیں اور روز قیامت تک انہیں تمہاری پکار سنائی نہی دیتی اگر سن لیں بھی تو جواب تک نہی دیتے مدد کرنا تو دور کی بات ۔
آپ نے بہت سی باتیں کہی ہیں تو ایک منٹ کے بجائے میں مختلف کمنٹس میں اہلسنت والجماعت کے نظریات و عقائد کی وضاحت کرنے کی کوشش کرتا ہوں آپ نے کہا کہ اللہ تعالی کے سوا کسی کے پاس کوئی اختیار نہیں ہم یہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالی نے اپنے نیک بندوں کو خاص اختیارات دیئے ہیں ہاں مگر وہ اختیارات اللہ تعالی کے مقابلے پر نہیں ہیں بلکہ اللہ تعالی کے دیئے ہوئے اختیارات ہیں قرآن میں اللہ تعالی نے حضرت سلیمان علیہ السلام کے لئے فرمایا کہ ہم نے ہوا کو ان کے تابع کیا اور وہ ان کے حکم سے جہاں چاہتے نرمی سے چلتی صحیح حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایسا اختیار ہے کہ اگر چاہیں تو زمین پر کھڑے رہ کر اپنا ہاتھ بڑھا کر جنت سے پھلوں کو توڑ لے مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ لوگ ان اختیارات کو اللہ تعالی کے مقابلے پر لے آتے ہیں۔ یعنی اگر اللہ تعالی نے ہوا کو حضرت سلیمان علیہ السلام کے تابع کیا ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ اگر اللہ تعالی نہ بھی چاہے ہے تو حضرت سلیمان علیہ السلام ہوا کو جیسے چاہیں چلا لے۔ ایسا نہیں ہے۔ جیسے ہمیں بات کرنے کے لیے اللہ تعالی نے زبان دی ہم چاہتے ہیں اپنے اختیار سے بات کرتے ہیں اور جب چاہتے ہیں خاموش رہتے ہیں۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ اب اللہ تعالی چاہے یا نہ چاہے ہم بات کرلیتے ہیں کیونکہ ہمیں زبان دے دی اختیار دے دیا بات کرنے کےلئے اللہ تعالی کی مرضی کے بغیر نہ ہم اپنی کسی اختیار کو استعمال کر سکتے ہیں اور نہ ہی انبیاء اولیاء اپنے خاص اختیارات کو استعمال کرسکتے ہیں
بعد از وصال اللہ تعالی کے نیک بندوں سے مدد طلب کرنے کا ثبوت یہ ہے کہ جب حضرت عمر کے دور خلافت میں قحط ہوا تو ایک صحابی رسول آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے روضہ مبارک پر حاضر ہوئے اور آپ سے دعا کی درخواست کی کہ آپ اللہ تعالی سے ہمارے لئے بارش طلب کریں اگر بعد از وصال مدد طلب کرنا شرک ہوتا تو کیا صحابی رسول ایسا عمل کرتے؟
حدیث کا مفہوم ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگ دین پر عمل کریں گے پھر گمراہ ہو جائیں گے اور اپنے پڑوسی کو مشرک کہیں گے صحابہ نے عرض کی ان دونوں میں سے مشرک کون ہوگا جو مشرک ہونے کا بہتان لگائے گا یا جسے مشرک کہا جائے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو مشرک ہونے کا بہتان لگائے گا وہ خود مشرک ہو گا
@@ZubairAhmed-xl1eq صاحب اس بات کو آپ نے کس کتاب سے بیان کیا ؟ ثبوت دیں البتہ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کے دور خلافت میں قحط سالی ضرور ہوئی ۔انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا سیدنا حضرت عباس رضی اللہ عنہ جو اسوقت باحیات تھے ان سے دعا کروائی ۔ صحیح حدیث سے ثابت ہے ۔ بلا دلیل ۔یا بے ثبوت باتیں ایک عقل مند دانشمند صاحب علم کیلئے زیبا نہی دیتی ۔ پھر ایک بار آپ اچھی طرح سے اس مسئلہ پر تحقیق کرلیں ۔اللہ تعالی ہمیں کتاب وسنت کی روشنی میں اپنی زندگیوں کو سنوارنے کی توفیق عطا فرمائے آمین یا رب العالمین
@@marahmanindianhyd8163 یہ حدیث امام بخاری اور امام مسلم کے استاد ابن ابی شیبہ نے روایت کی اس حدیث کی پوری سند اور متن موجود ہے اور کیونکہ اس حدیث سے بعدازوصال انبیاء اولیاء سے استمداد کا عقیدہ ثابت ہوتا ہے تو باطل فرقے اس حدیث کو ضعیف ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں اس لیے اس حدیث کی تحقیق بھی لکھ دی ہے أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَةَ وَأَبُو بكر الفارسي قالا : حدثنا أبو عمر بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَلِيٍّ الذُّهْلِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنِ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ مَالِكٍ مَالِکٍ الدَّارِ رضی الله عنه قَالَ : أَصَابَ النَّاسَ قَحْطٌ فِي زَمَنِ عُمَرَ ص، فَجَاءَ رَجُلٌ إِلٰی قَبْرِ النَّبِيِّ صلی الله عليه وآله وسلم فَقَالَ : يَا رَسُوْلَ ﷲِ، اسْتَسْقِ لِأُمَّتِکَ فَإِنَّهُمْ قَدْ هَلَکُوْا، فَأَتَی الرَّجُلَ فِي الْمَنَامِ فَقِيْلَ لَهُ : ائْتِ عُمَرَ فَأَقْرِئْ هُ السَّلَامَ، وَأَخْبِرْهُ أَنَّکُمْ مَسْقِيُوْنَ وَقُلْ لَهُ : عَلَيْکَ الْکَيْسُ، عَلَيْکَ الْکَيْسُ، فَأَتَی عُمَرَ، فَأَخْبَرَهُ، فَبَکَی عُمَرُ، ثُمَّ قَالَ : يَا رَبِّ، لَا آلُوْ إِلَّا مَا عَجَزْتُ عَنْهُ.رَوَاهُ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَالْبَيْهَقِيُّ فِي الدَّلَاءِلِ. وَقَالَ ابْنُ کَثِيْرٍ : إِسْنَادُهُ صَحِيْحٌ. وَقَالَ الْعَسْقَـلَانِيُّ : رَوَاهُ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ بِإِسْنَادٍ صَحِيْحٍ ۔ ترجمہ : حضرت مالک دار رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں لوگ قحط پڑا، ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی قبر شریف پر حاضر ہوکر عرض کیا: ”یا رسول اللہ ! اپنی امت کیلئے بارش کی دعا فرمائیں وہ ہلاک ہورہی ہے ۔“ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم اس شخص کے خواب میں تشریف لاۓ اور فرمایا : ”عمر کے پاس جاؤ ، میرا سلام کہو اور بشارت دو کے بارش ہوگی اور یہ بھی کہو کے نرمی اختیار کریں“، اس شخص نے حاضر ہوکر خبر دی (تو) خبر سن کر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی آنکھیں نم ہو گئیں اور فرمایا اے رب جو چیز میرے اختیار میں ہے اس میں تو میں نے کبھی کوتاہی سے کام نہیں لیا ۔ (علامہ ابن کثیر کہتے ہیں اس کی اسناد صحیح ہیں)(المصنف ج ١٢ ص ٣٢‘ مطبوعہ ادارۃ القرآن ‘ کراچی ‘ ١٤٠٦ ھ) سب سے پہلے تو ان اعتراض کے جواب میں صرف اتنا ہی کہنا کافی ہوگا کہ : اس حدیث کو مخالفین و موافقین سب کے نزدیک مسلم ائمہ و محدثین الحافظ ابن حجر العسقلانی رحمۃ اللہ علیہ اور علامہ ابن کثیر نے اس کی سند کو ” صحیح ” کہا ہے، (الفتح الباری ٢/ ٤٩٥)(البداية والنهاية ٨ / ٨٤ ، البدایہ والنہایہ مترجم اردو جلد نمبر 7 صفحہ نمبر 126 ،127) یہاں امام اعمش نے ابن ابی صالح سے اسکو روایت کیا ہے ، اور امام الائمہ فی الحدیث امام شمس الدین ذھبی ” میزان الاعتدال” میں رقمطراز ہیں . ومتى قال: عن تطرق إليه احتمال التدليس إلا في شيوخ له أكثر عنهم كـ إبراهيم وأبي وائل وأبي صالح السمان فإن روايته عن هذا الصنف محمولة على الاتصال ۔ (ميزان الاعتدال ٢ / ٢٢٤) ترجمہ : امام اعمش رحمۃ اللہ علیہ جب ” عن ” کہیں تو تدلیس کا احتمال عارض ہوتا ہے ، مگر علاوہ ان شیوخ کے جن سے وہ اکثر روایت لیتے ہیں، جسے، ابراہیم رحمۃ اللہ علیہ ، ابی وائل رحمۃ اللہ علیہ اور ابی صالح السمّان رحمۃ اللہ علیہ . بلا شبہ اس نوع سے ان کی روایت اتصال پر محمول ہوتی ہے ۔ (ميزان الاعتدال ٢ / ٢٢٤)
Soch samaj kar bola karo agar yeh video dekh kar koi banda shirk karega to guna tumhe bhi milega jis tarah se acchi bat bat ne sawab mita hai usi tarah se koi galat bat bata ne jis ka islaam ka koi taluyq hi na wo bat bata ne se guna maita hai
@@mohmmadirshadrazaquaderi9781 Allah ke siwa kisi or ki bandgi karna or kisi or se manga Kisi dargah per jakar unke zaryeh mangna shirk bahut tarah ka hota hai Allah hum sab ko mehfooz farmay shirk se
@@mohmmadirshadrazaquaderi9781 bilkul mang sakte hai main aap se madd mang sakta hu or aao mujhe se, madd mang sakte hai lakin jab tak jab tak main zinda hu marne ke bad koi madd nahi mang sakte kyunki ji mar ja ta hai use ess duniya se wasta qatam ho ja ta hai esliye hum sab ko Allah se direct madd mangna chahiye woh Allah hi to hai jo kali rat main kali chuti ki chalne ki awaz bhi sun leta hai or use khana bhi de deta hai to hum insan to Allah ki sabse behtareen makhlook hai
Ishq mohabbat ishq mohabbat Ahle Sunnat Ahle Sunnat
Masha Allah
Dua sirf Allah sy
Beshak. Aur istaghasa ghair ul Allah se jaiz
@@Syed_abdurrab استغاثہ سے کیا مراد ہے آپ کی۔؟
@@mirzausman1622 faryad
Phir doctor k pas q jata hai
@@shavezrazakhanqadribarelvi6300 doctor to dawai deta h
Tum to qabr wale se mangte ho
Jo sun bhi Nahi sakta
Dua sirf Allah hi se ikhtyar ager dya bhi hai tb bhi mangna Allah hi se hai
Haq hei
Surah namal ayat 62....Allah k siwa kisi or ko pukarna shirk hai madad k liye...Allah ne iss ayat mei bata diya hai or bohat sari ayate hai jinhe berelvi hajam nhi karte
Ji bhi inse kuch bhi hajam nahi ho ga agar inhone quran ki bat bolne shuri kardi to inki to dukan ban ho gai gi
ان بدعتیون کو اسلام و شریعت و سنت و اجماع امت کی بات کرنے سے موت آتی ہے۔
ua-cam.com/video/p_2DsemuyUM/v-deo.html
Ab jawab de
@@anasullah4065 allah ke bando se madad maangna jayaj hai
Me bhi phele gairo se mangta tha
Lekin ab sirf allaha se mangta hu
Or m sunni barelvi hu
Subhan ALLAH brother ♥️👍
Same 2 u
MashaAllah. Be proud in being Muslim. Firqawariat is haram.
ماشاءاللہ سمیر بھائی واللہ ان بدعتیون سے بچیے قسم سے یہ عقائد کو کاٹ کاٹ کر پیوند لگا لگا کر عوام کو بیوقوف بناتے ہوئے سیکھا رہے ہیں۔قرآن و سنت و اجماع امت پر عقائد کو رکہو۔
Ap brelvi hn ya koi r lkn gherullah se ghayebana madad mangna shirk chhod dya to ab Allah ka shukr krtay raho q k mushrik k liye mot k baad nakami r namuradi ha Allah pak farmaya hak J's ki chahu ga bakhash Doon ga lkn mushrik ko ni bakhashna shirk zulm e Azeem ha Allah hifazat frmaye aameen
SUBHAANALAH
Subhanallah🌹🌹
Jo khuda ke saath kisi ko shareekh karta hai... khuda sab kuch de kar uski jannat ko jahannum se badalta hai...
Allah k Nabi ne Ummat ko Gaib me Madad Sirf Allah se Mangna sikhaya hai aur Ambiya Alaihissalatu wassalam, Auliya Allah bhi Gaib me Sirf Allah se Madad Mangte the lekin kuch mushrik log Auliya Allah ka Naam lekar aur unn nek Hastiyonke mohobbat me guloo (jiyadati) karke musalmanonko shirk me mubtila kiya jaarahahai.
Qur'an majeed k surah fateha me Har ek Musalman Namaj me kahta hai k Iyyak Na'abudu wa iyyak Nasta'een.
Aye Allah ham terihi ibadat karte hai aur tujhise madad mangte hai.
Isliye Asbab se Hatkar Gaib me Allah k ilawa kisikobhi Madad k liye Pukarna Shirk hai. Sirf yaa Allah Madad.
Jo log Allah k Ahkamat ko Aap sallallahu Alsihiwa sallam k sunnat par Amal Karenge Wahee log Dunya Aur Aakhirat me Kamyab Honge.
Allah ke bando se madad maangna jayaj hai
surah fatiha Ayat 04
Beshak Allah ki jat o shifat me koi sharik nhi .jb Allah ne jng e bdr me friston ke jriye madad ki thi tb nbi e krim s.a.w. ne sirf Allah hi se madad magi thi fristo se nhi . Ye kon sa sbk de rhe he jnab.
Sahih Bukhari hadeesh no 119 me sahaba Nabi saw se dairect madad maanga hai aur Nabi saw ne shifa Diya hai
@@nijmuddeenqadri2040 hjrt quran 40:60 me he tum mujhse dua kro me tumhari dua kabool krunga or jo dua magne me takbbur krte he me unhe jahnnum me dakhil krunga , hjrt aap se gujarish he ki btaye kya nabi e krim s.a.w. ne allah ke alawa kisi or se dua ya madad magi he ?
@@ansarhussain7548 sahih Bukhari hadeesh no 119 me sahaba Nabi saw se dairect madad maanga hai
وحَدَّثَنِي عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْيَمَامِيُّ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ يَعْنِي ابْنَ عَمَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو زُمَيْلٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَ: كَانَ الْمُشْرِكُونَ يَقُولُونَ: لَبَّيْكَ لَا شَرِيكَ لَكَ، قَالَ: فَيَقُولُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَيْلَكُمْ، قَدْ قَدْ» فَيَقُولُونَ: إِلَّا شَرِيكًا هُوَ لَكَ، تَمْلِكُهُ وَمَا مَلَكَ، يَقُولُونَ هَذَا وَهُمْ يَطُوفُونَ بِالْبَيْتِ
حضرت عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، کہا : مشرکین کہا کرتے تھے : ہم حاضر ہیں ، تیرا کوئی شریک نہیں ۔ کہا : تو رسول اللہ ﷺ فرماتے :’’ تمھاری بربادی ! بس کرو بس کرو ( یہیں پر رک جاؤ ۔ ) ‘‘ مگر وہ آگے کہتے :’’ مگر ایک ہے شریک جو تمھارا ہے ، تم اس کے مالک ہو ، وہ مالک نہیں ۔‘‘ وہ لوگ بیت اللہ کا طواف کرتے ہوئے یہی کہتے تھے ۔
Sahih Muslim#2815
کتاب: حج کے احکام ومسائل
Status: صحیح
www.theislam360.com
Ha to bhai shareek to mante the na bhale malik na mane hum to shareek nhi kehte ye to kufr he
Salam janab,
Channel Ka nam Tou sae kr lain, naam Ghulam e Mustafa aur Qabar parasti dono sath nae chul saktay,
Rasool Allah SAW ki taleemat ki khuli khalaf warzi hai ye.
Deen wo hai Jo Rasool Allah SAW Ka btaya hwa Amal Kiya hwa hai.
Masha’ALLAH🌹
JAZAKALLAH KHAIR 🌹🌹🌹
Muzaddid a millat Muzaddid a millat Aala hajrat Aala hajrat
Madad Sirf Allah hi karte hain
💝جزاک الله خیر💝
MashaAllah
Bimar hone pr ya Dr al madad kon kehta hai Dr ki kabr pr ja kr
😂😂😂 demag hai tuj main doctor koi wali hai
سورہ الاعراف آیت نمبر اٹھاسی میں لکھا ہے اللہ تعالٰی فرماتے ہیں قل آپ فرما دیجیے صلی اللہ علیہ والہ وسلم کہ میں اپنے نفس کے لیے نفع و نقصان کا مالک نہیں ہوں مگر جو اللہ چایے سورہ التوبہ آیت نمبر بانوے اصحابہ کرام رضی اللہ عنھم نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے سواری کے جانور مانگتے ہیں تو نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم ان سے کہتے ہیں میرے پاس سواری کے جانور نہیں ہیں تو وہ آنسو بہانے ہوئے واپس لوٹ جاتے ہیں۔ روایات میں بہت کچھ لکھا ہو گا۔ مگر قرآن مجید میں جو اللہ تعالٰی کا کلام اور انکے آخری رسول صلی علیہ والہ وسلم کا فرمان ہے اللہ تعالٰی نے کوئی اپنے بندوں کو نفع و نقصان کا مالک نہیں بنایا۔ اللہ تعالٰی جس کو نفع دینا چاہیں کوئ مخلوق میں سے روک نہیں سکتا اگر اللہ تعالٰی کسی کو نقصان پہنچانا چاہیں تو کوئ بچا نہیں سکتا۔ یہ باتیں قرآن مجید میں لکھی ہوئی ہیں آگے آپ کی مرضی۔
Yanay Allah ki ijazat kay bagair koyi cheez mouasari haqeeqi nahi
31 secend par jo hazrat ne baat boli Hai k "hamare maslak k khilaaf h" yaani k is Se ye baat zahir h k ye aqeedah k gair ul Allah ko pukarna jaiz h ye khud barelvion ne banaya h ISLAM Se is ka koi talluq nahi
ظاہری اسباب الگ ہیں وہ تو اختیار کرنے کا حکم ہے اس کے بغیر زندگی گزارنا نا ممکن ہے اگر انبیاء کرام ہوں یا صحابہ کرام ہوں یا ولی ہوں ان تمام سے مدد مانگنا ان کے وصال کے بعد بلکل غلط ہے اور یہ جتنے مولوی لوگ بھی مدد کے حوالے سے دلیل دے رہے ہیں انھیں بھی پتہ ہے کہ ہمارے بڑے ہمیں پھسا کر چلے گئے ہیں۔ بس دلائل دیتے رہو اور مسلمانوں کو لڑاتے رہو۔ لیکن یاد رکھو مدد صرف الله تعالیٰ سے ہی مانگنی چاہیے اور وہی مدد کرنے والا ہے
کیونکہ ہم پنج وقتہ نماز میں اللہ سے اقرار کرتے ہیں
اِيَّاكَ نَعْبُدُ وَاِيَّاكَ نَسْتَعِيْنُ
ترجمہ:
(اے پروردگار) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں
جانتے ہو نماز وتر میں ہم ہر روز اللہ تعالیٰ سے کیا اقرار کرتے ہیں؟
🗻دعائے قنوت اصل میں ایک عہد ہے اللہ سبحانہ وتعالی کے ساتھ
ایک معاہدہ ہے۔ایک اقرار ہے ذرا غور سے اس کا ترجمہ پڑھیں اور دیکھیں کیا ہمارا عمل اس کے مطابق ہے؟؟
🔮 الّٰلھُمَّ اِنَّا نَسْتَعِیْنُکَ
اے الله ! ہم صرف تجھ سے ہی مدد مانگتے ہیں
اللھُمَّ ایّاکَ نَعْبُدُ
اے الله ! ہم خاص تیری ہی عبادت کرتے ہیں
آئیے دیکھتے ہیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کیا فرماتے ہیں
ابن ابی شیبہ
حدیث نمبر: 8050
ترجمہ:
(٨٠٥٠) حضرت ربیع بن خثیم فرماتے ہیں کہ جب امام { غَیْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَیْہِمْ وَلاَ الضَّالِّینَ } کہے تو جیسی دعا چاہو اس کے ذریعے اللہ سے مدد مانگو
کنزالعمال حدیث نمبر 44788
۔چونکہ اللہ تعالیٰ نے تمہیں رزق دینے کا بیڑا اٹھا رکھا ہے اپنے اعمال پر اللہ تعالیٰ سے مدد مانگو چونکہ اللہ تعالیٰ جو چاہتا ہے مٹاتا ہے اور جو چاہتا ہے
حدیث نمبر: 2516
ترجمہ:
عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ میں ایک دن رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سواری پر پیچھے تھا، آپ نے فرمایا: اے لڑکے! بیشک میں تمہیں چند اہم باتیں بتلا رہا ہوں: تم اللہ کے احکام کی حفاظت کرو، وہ تمہاری حفاظت فرمائے گا، تو اللہ کے حقوق کا خیال رکھو اسے تم اپنے سامنے پاؤ گے، جب تم کوئی چیز مانگو تو صرف اللہ سے مانگو، جب تو مدد چاہو تو صرف اللہ سے مدد طلب کرو، اور یہ بات جان لو کہ اگر ساری امت بھی جمع ہو کر تمہیں کچھ نفع پہنچانا چاہے تو وہ تمہیں اس سے زیادہ کچھ بھی نفع نہیں پہنچا سکتی جو اللہ نے تمہارے لیے لکھ دیا ہے، اور اگر وہ تمہیں کچھ نقصان پہنچانے کے لیے جمع ہوجائے تو اس سے زیادہ کچھ نقصان نہیں پہنچا سکتی جو اللہ نے تمہارے لیے لکھ دیا ہے، قلم اٹھا لیے گئے اور (تقدیر کے) صحیفے خشک ہوگئے ہیں
وضاحت: ١ ؎: معلوم ہوا کہ اللہ کے فیصلہ کو کوئی نہیں بدل سکتا، اللہ کے سوا کسی سے مدد مانگنا شرک ہے، نفع و نقصان کا مالک صرف اللہ ہے، بندہ اگر اللہ کی طرف متوجہ رہے تو اللہ اپنے اس بندے کا خیال رکھتا ہے۔
کنزالعمال
حدیث نمبر: 9313
ترجمہ:
9309۔۔۔ فرمایا کہ " اے لوگو! خدا کی قسم میں تم کو اسی بات کا حکم دیتا ہوں جس کا حکم اللہ تعالیٰ نے تمہیں دیا ہے اور اسی بات سے روکتا ہوں جس سے اللہ نے تمہیں روکا ہے، لہٰذا طلب رزق میں میانہ روی اختیار کرو قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے اس کی موت اس کو تلاش کرتی ہے، لہٰذا اگر رزق میں سے کچھ حاصل کرنا (کبھی) مشکل ہو تو اللہ عزوجل کی اطاعت سے حاصل کرو "۔ (طبرانی بروایت حضرت حسن بن علی ؓ)
فائدہ:۔۔۔ باقی مضامین تو یکساں ہیں البتہ یہ جو کہا کہ اللہ کی اطاعت سے حاصل کروتویہ وہی مضمون ہے جو آیت:
" واستعینوا بالصبر والصلوٰۃ " الایۃ
یعنی اللہ سے مدد مانگو صبر اور نماز کے ذریعے۔ میں سمجھایا گیا ہے۔
ابو القاسم جناب نبی کریم ﷺ کی کنیت مبارکہ ہے۔ (مترجم)
Bhai ye to baat hi nhi huwi ki ikhtiyar hai ki nhi ikhtiyar ho phir bhi nhi mang sakte for example mikaile as pani barsane ka ikhtiyar rakhte hai to pani kisse mango ge
Jaab Allah nae kisi ku kuch dia
Allah nae kisi ku kuch ikhteaer dia tu wo iss liai dia kae wo logo ki madad kare.
Hazart Esha علیہ السلام
ko Allah nae taqat de kae wo murdo ko zinda kare.
Andho ko ankhe de dian.
Allah nae ikhteyar dia.
Tu kia loag un kae paas nahi aatae ho gai.
Jaab Allah ikhteyar dain
tu uss ki waja be tu hoti hain.
@@khizarhayat31 یار آپ کو اتنا نہیں سمجھ کے عقائد معجزات و کرامات سے ثابت نہیں ہوتے عقائد کے لیے دلائل قطعی درکار ہوتے ہیں آپ بریلویو نے اپنے عقائد کی کیا حالت بنا رکھا ہے۔
@@mirzausman1622 Hammare haalat choro apni haalat paar ghor karo tumhary sath kia hu ga
@@khizarhayat31 آپ کی فکر کیوں نہ کریں ہم آپ بریلوی حضرات شرک میں مبتلا ہو!
@@mirzausman1622 Acha tu 75 % musalman aap kae nazdiq mushrik hai?Aap akale he musalman hu.
👍👍👍👍👍👍👍❤️❤️❤️❤️
Ikhtiyar Kaha diya Hai
Konsi Hadees me likha hai Konsi Ayat me likha hai ????
Kyon Logo ko Gumrah kar rahe ho !!
Allah ne apne bando ko ikhatiyar Diya hai. Sahih Bukhari Sharif hadeesh no 119 ko dekho
Kitni bhi daba khalo Allah Chahe ga to Sifa lime gi 🙏🙏🙏
Marne se pehle e musalma karle ispe ghor
Baabon ka Khuda or hai
Hai kitaabi ka khuda ooor
اگر علی مرزا صاحب اتنے ہی عالم فاضل ہیں تو علماء اہل سنت سے مناظرہ کرلیں اور عوام کے سامنے علماء کو ایکسپوز کر دیں
عوام دونوں طرف کے دلائل دیکھ لیں گے سن لیں گے اور خود ہی فیصلہ کرلیں گے کہ کون حق پر ہے اور کون گمراہی پر
@@ZubairAhmed-xl1eq میرے بھائی عوام فیصلہ کر چکی اب لوگ اپنے آپ کو دیوبندی بریلوی اہلحدیث شیعہ کہنا بہت تیزی کے ساتھ چھوڑ رہے ہیں الله کے فضل سے اب لوگ خود کو مسلم کہنا پسند کر رہے ہیں ۔ اور میرے بھائی آج سے ساتھ آٹھ مہینے پہلے میں بھی آپکی طرح فرقہ ورایت میں اندھا تھا مگر اللہ نے مجھے فرقہ واریت سے نکال کر مسلم ہونے پر فکر دیا جو ابوبکر عمر عثمان و علی علیہ سلام کا ہے اللہ کرے آپکی بھی آخنے جلد کھولیں آمین۔۔۔۔ علی بھائی کی مجلس نمبر 100 ضرور دیکھنا بھی پھر بات کرنا اللہ آپکو سلامت رکھے ۔۔۔۔
@@ZubairAhmed-xl1eq صرف ایک آپشن چنیں
آپ کون ہو؟؟؟؟
1۔۔ دیوبندی
2۔۔ بریلوی
3۔۔ شیعہ
4۔۔ اہل حدیث
5۔۔ مسلم
@@AkbarAli406
یہ کیسی عجیب بات ہے کہ آپ مجھے قرآن کی کسی آیت کا ریفرنس دینے کے بجائے اور بخاری یا مسلم کی کسی حدیث کا ریفرنس دینے کے بجائے مرزا صاحب کے لیکچر کا نمبر دے رہے ہیں
آپ تو مجھے کتابوں سے دور کرکے اپنے بابے کی طرف لے کر جا رہے ہیں
دوسری بات یہ کہ ہر دور کے ائمہ دین نے باطل کو مٹانے کے لیے مناظرے کئے۔ اگر مرزا صاحب بھی مناظر میں بیٹھ جائے تو کیا حرج ہے؟
@@AkbarAli406
جنہوں نے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ پر مشرک ہونے کا فتوی لگایا وہ خارجی اپنے آپ کو کیا کہتے؟
وہ بھی اپنے آپ کو مسلم کہتے تھے
جو مرزا غلام احمد قادیانی کو اللہ تعالی کا نبی مانتے ہیں وہ اپنے آپ کو کیا کہتے ہیں؟
وہ بھی اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں۔
بات یہ ہے کہ جب تک صرف گھی ہوتا تھا تو ہر کوئی اسے صرف گھی کہتا تھا لیکن جب ملاوٹ ہونے لگی تو پھر 'اصلی گھی' کا لفظ بھی آگیا۔
اسی طرح ہم ہیں تو مسلم ہی لیکن کیونکہ اور بھی بہت سے ایسے لوگ ہیں جو اپنے آپ کو مسلم تو کہتے ہیں لیکن ان کے عقائد و نظریات کتاب و سنت کے خلاف ہیں تو اسی لیے ہم اپنے عقائد و نظریات کا اظہار کرنے کے لیے اور باطل فرقوں سے اپنے آپ کو جدا کرنے کے لیے اپنے آپ کو حنفی بریلوی بھی کہتے ہیں
Shirk
حدیث کا مفہوم ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگ دین پر عمل کریں گے پھر گمراہ ہو جائیں گے اور اپنے پڑوسی کو مشرک کہیں گے۔ صحابہ نے عرض کی ان دونوں میں سے مشرک کون ہوگا۔ جو مشرک ہونے کا بہتان لگائے گا یا جسے مشرک کہا جائے گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو مشرک ہونے کا بہتان لگائے گا وہ خود مشرک ہو گا
Jo kaam isha a.s ki ummat ne kra tha woh aaj tum bhi kar rahe ho
Pani ek jrya hai pyas Allah hi bhujata hai Allah na bhujaye to pyas nhi bhejgi ye jahiri asbab hai dunya se jane k bad ka btao
Aap lohe se madad nahi mangte
Lohe ko istemaal karte hai
🤔😠😡😡😡😡😡
Ab tere jaise jahil ka koi ilaaj nahi hai..wahan hazarat koi cheez kisi ko nafa nuksaan nahi pahonchati..us mauju par keh rahe the.. to loha se hamein fayda huwa ki nahi..Allah ke hukm se..To wasie hi ham auliya Allah ka istemaal karte hai Allah ki madad hasil karne mein..
@@manzoorrazanaviwala9988 quran mein saaf likha hai shirk sab mein bada gunaah hai
Agar shauk se yeh gunah karna hai to kijiye...
Aqirath mein kaun jahle tha aur kaun shirk kar rahe thei pata chal jayega
@@MdInamullahKhan Bilkul sahi baat hai.. mera imaan hai Quran shareef par..Magar mere bhai kisi gairullah ko madad ke liye pukarne se shirk nahi hota..Shirk tab hoga jab jab gairullah (police, friends, koi waliAllah) ko Allah ke madad aur hukm ki bhi zaroorat nahi hai samjhenge..
Leken Alhamdulillah hum Ahlesunnat ka aqida yeh hai ki Allah ki ata aur hukm se waliAllah sun bhi sakte hai..Aur Allah ki bargaah mein Hamare liye duwa bhi kar sakte hai..Allah taala apne neek bandon ke sadke hamare hajat pure kar deta hai..
Haqiqi madadgar (without anyones help) is Only Allah taala..Aaatae madadgar (like police , imam sahab, waliAllah etc) Hum aur aap kisi ki madad karte hai to Allah taala ke ata aur hukm se karte hai.. yeah sahaba ka tareeka hai..Allah ke waste shirk ki taumat mat lagao..tauba karo aur ilm hasil karo ..
@@manzoorrazanaviwala9988 Ahle Sunnat ka matlab Quran o hadees ko manna hai... Zara Quran se bataiye apne iss baat ki tayeed mein ( apne joh likha hai yahan "Leken Alhamdulillah hum Ahlesunnat ka aqida yeh hai ki Allah ki ata aur hukm se waliAllah sun bhi sakte hai.")
Khalid bin walid rz nahi woh umar razi Allahu anh ka waqeya tha zaher khaya bismillahil lazi dua padh kar
Khalid bin waleed rz,ka waqya haai,
@@smrsmr3648 Yes its Khalid bin Waleed Rz. but this is mentioned about this narration As for the ḥadīth pertaining to Khālid bin Walīd who consumed poison, the report is mursal (chain of narration is questionable). It was narrated by Abū Safar who had never even met Khālid bin Walīd (may God be pleased with him) in his life. Some scholars have also identified Qays bin Abī Ḥāzim - a narrator in this chain of transmission - to be munkar al ḥadīth (unacceptable in narrating ḥadīth). Imām al Dhahabī has recorded in his Siyar, “ʿAlī ibn al-Madīnī narrates that Yaḥyā ibn Maʿīn related to him that Qays bin Abī Ḥāzim is munkar al ḥadīth.”
@@MdInamullahKhan mufti rashid mehmood ka video dekho is par sab samajh aajayga aap ko
حضرت جی پیر صاحب علامہ صاحب کھودا پہاڑ نکلی چوہیا ۔
واہ جناب ذرا سوال کیا ہے کبھی غور کیا ؟
جواب دینے میں اتنی جلد بازی مت کریں ۔
قرآن مجید کے اوراق پھر سے ترجمہ کے ساتھ پڑھ لیں ۔اللہ تعالی نے بارہا کئی مقامات پر واضح انداز میں ساری انسانیت کو مثالیں دے دے کر سمجھایا ۔کہ سارے اختیارات میرے پاس ہیں میں کسی کو اپنا اسسٹنٹ نہی بنایا
کوئی بھی ایک ذرہ کا مالک نہی اور نا ہی کچھ اختیار کے مالک ہیں ۔ایک مقام پر اللہ رب ذوالجلال و الاکرام نے اپنے سب سے زیادہ
محبوب بندے سید الانبیاء و الرسل و خاتم النبیین ۔آقائے نامدار تاجدار مدینہ احمد مجتبی محمد مصطفی صلی اللہ علیہ آلہ وسلم کی زبان مبارکہ مطھرہ سے کہلوادیا
قل لو كنت اعلم الغيب لا ستكثرت من الخير
وما مسنى إن انا إلّا نذير .
اسی طرح دوسرے مقام پر ارشاد باری تعالی ہے ۔قل لا أملك لنفسي ضرّا ولا رشدا ..
کوئی ایک آیت ایسی بتاو کہ اللہ نے اپنے بندوں کو حکم دیا ہے کہ میرے علاوہ دوسروں کو پکارو ۔میں انہیں دنیا میں اختیار دیا ہوں
آسماں پھٹ جائے گا زمین شق ہوجانے گی ۔اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہوجائیں گے تمہارے اس شرک سے ۔ اللہ تعالی کی ذات اقدس پاک ہے تمہارے ان مشرکہ اعمال سے ۔اور جس جس کو تم مدد گار سمجھتے ہو وہ سب بری ذمہ ہیں اور روز قیامت تک انہیں تمہاری پکار سنائی نہی دیتی اگر سن لیں بھی تو جواب تک نہی دیتے مدد کرنا تو دور کی بات ۔
آپ نے بہت سی باتیں کہی ہیں تو ایک منٹ کے بجائے میں مختلف کمنٹس میں اہلسنت والجماعت کے نظریات و عقائد کی وضاحت کرنے کی کوشش کرتا ہوں
آپ نے کہا کہ اللہ تعالی کے سوا کسی کے پاس کوئی اختیار نہیں
ہم یہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالی نے اپنے نیک بندوں کو خاص اختیارات دیئے ہیں ہاں مگر وہ اختیارات اللہ تعالی کے مقابلے پر نہیں ہیں بلکہ اللہ تعالی کے دیئے ہوئے اختیارات ہیں
قرآن میں اللہ تعالی نے حضرت سلیمان علیہ السلام کے لئے فرمایا کہ ہم نے ہوا کو ان کے تابع کیا اور وہ ان کے حکم سے جہاں چاہتے نرمی سے چلتی
صحیح حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایسا اختیار ہے کہ اگر چاہیں تو زمین پر کھڑے رہ کر اپنا ہاتھ بڑھا کر جنت سے پھلوں کو توڑ لے
مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ لوگ ان اختیارات کو اللہ تعالی کے مقابلے پر لے آتے ہیں۔ یعنی اگر اللہ تعالی نے ہوا کو حضرت سلیمان علیہ السلام کے تابع کیا ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ اگر اللہ تعالی نہ بھی چاہے ہے تو حضرت سلیمان علیہ السلام ہوا کو جیسے چاہیں چلا لے۔ ایسا نہیں ہے۔
جیسے ہمیں بات کرنے کے لیے اللہ تعالی نے زبان دی ہم چاہتے ہیں اپنے اختیار سے بات کرتے ہیں اور جب چاہتے ہیں خاموش رہتے ہیں۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ اب اللہ تعالی چاہے یا نہ چاہے ہم بات کرلیتے ہیں کیونکہ ہمیں زبان دے دی اختیار دے دیا بات کرنے کےلئے
اللہ تعالی کی مرضی کے بغیر نہ ہم اپنی کسی اختیار کو استعمال کر سکتے ہیں اور نہ ہی انبیاء اولیاء اپنے خاص اختیارات کو استعمال کرسکتے ہیں
بعد از وصال اللہ تعالی کے نیک بندوں سے مدد طلب کرنے کا ثبوت یہ ہے کہ جب حضرت عمر کے دور خلافت میں قحط ہوا تو ایک صحابی رسول آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے روضہ مبارک پر حاضر ہوئے اور آپ سے دعا کی درخواست کی کہ آپ اللہ تعالی سے ہمارے لئے بارش طلب کریں
اگر بعد از وصال مدد طلب کرنا شرک ہوتا تو کیا صحابی رسول ایسا عمل کرتے؟
حدیث کا مفہوم ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگ دین پر عمل کریں گے پھر گمراہ ہو جائیں گے اور اپنے پڑوسی کو مشرک کہیں گے صحابہ نے عرض کی ان دونوں میں سے مشرک کون ہوگا جو مشرک ہونے کا بہتان لگائے گا یا جسے مشرک کہا جائے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو مشرک ہونے کا بہتان لگائے گا وہ خود مشرک ہو گا
@@ZubairAhmed-xl1eq صاحب اس بات کو آپ نے کس کتاب سے بیان کیا ؟ ثبوت دیں
البتہ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کے دور خلافت میں قحط سالی ضرور ہوئی ۔انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا سیدنا حضرت عباس رضی اللہ عنہ جو اسوقت باحیات تھے ان سے دعا کروائی ۔
صحیح حدیث سے ثابت ہے ۔
بلا دلیل ۔یا بے ثبوت باتیں ایک عقل مند دانشمند صاحب علم کیلئے زیبا نہی دیتی ۔
پھر ایک بار آپ اچھی طرح سے اس مسئلہ پر تحقیق کرلیں ۔اللہ تعالی ہمیں کتاب وسنت کی روشنی میں اپنی زندگیوں کو سنوارنے کی توفیق عطا فرمائے آمین یا رب العالمین
@@marahmanindianhyd8163
یہ حدیث امام بخاری اور امام مسلم کے استاد ابن ابی شیبہ نے روایت کی
اس حدیث کی پوری سند اور متن موجود ہے
اور کیونکہ اس حدیث سے بعدازوصال انبیاء اولیاء سے استمداد کا عقیدہ ثابت ہوتا ہے تو باطل فرقے اس حدیث کو ضعیف ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں اس لیے اس حدیث کی تحقیق بھی لکھ دی ہے
أَخْبَرَنَا أَبُو نَصْرِ بْنُ قَتَادَةَ وَأَبُو بكر الفارسي قالا : حدثنا أبو عمر بْنُ مَطَرٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَلِيٍّ الذُّهْلِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنِ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ مَالِكٍ مَالِکٍ الدَّارِ رضی الله عنه قَالَ : أَصَابَ النَّاسَ قَحْطٌ فِي زَمَنِ عُمَرَ ص، فَجَاءَ رَجُلٌ إِلٰی قَبْرِ النَّبِيِّ صلی الله عليه وآله وسلم فَقَالَ : يَا رَسُوْلَ ﷲِ، اسْتَسْقِ لِأُمَّتِکَ فَإِنَّهُمْ قَدْ هَلَکُوْا، فَأَتَی الرَّجُلَ فِي الْمَنَامِ فَقِيْلَ لَهُ : ائْتِ عُمَرَ فَأَقْرِئْ هُ السَّلَامَ، وَأَخْبِرْهُ أَنَّکُمْ مَسْقِيُوْنَ وَقُلْ لَهُ : عَلَيْکَ الْکَيْسُ، عَلَيْکَ الْکَيْسُ، فَأَتَی عُمَرَ، فَأَخْبَرَهُ، فَبَکَی عُمَرُ، ثُمَّ قَالَ : يَا رَبِّ، لَا آلُوْ إِلَّا مَا عَجَزْتُ عَنْهُ.رَوَاهُ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَالْبَيْهَقِيُّ فِي الدَّلَاءِلِ. وَقَالَ ابْنُ کَثِيْرٍ : إِسْنَادُهُ صَحِيْحٌ. وَقَالَ الْعَسْقَـلَانِيُّ : رَوَاهُ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ بِإِسْنَادٍ صَحِيْحٍ ۔
ترجمہ : حضرت مالک دار رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں لوگ قحط پڑا، ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی قبر شریف پر حاضر ہوکر عرض کیا: ”یا رسول اللہ ! اپنی امت کیلئے بارش کی دعا فرمائیں وہ ہلاک ہورہی ہے ۔“ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلّم اس شخص کے خواب میں تشریف لاۓ اور فرمایا : ”عمر کے پاس جاؤ ، میرا سلام کہو اور بشارت دو کے بارش ہوگی اور یہ بھی کہو کے نرمی اختیار کریں“، اس شخص نے حاضر ہوکر خبر دی (تو) خبر سن کر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی آنکھیں نم ہو گئیں اور فرمایا اے رب جو چیز میرے اختیار میں ہے اس میں تو میں نے کبھی کوتاہی سے کام نہیں لیا ۔ (علامہ ابن کثیر کہتے ہیں اس کی اسناد صحیح ہیں)(المصنف ج ١٢ ص ٣٢‘ مطبوعہ ادارۃ القرآن ‘ کراچی ‘ ١٤٠٦ ھ)
سب سے پہلے تو ان اعتراض کے جواب میں صرف اتنا ہی کہنا کافی ہوگا کہ : اس حدیث کو مخالفین و موافقین سب کے نزدیک مسلم ائمہ و محدثین الحافظ ابن حجر العسقلانی رحمۃ اللہ علیہ اور علامہ ابن کثیر نے اس کی سند کو ” صحیح ” کہا ہے، (الفتح الباری ٢/ ٤٩٥)(البداية والنهاية ٨ / ٨٤ ، البدایہ والنہایہ مترجم اردو جلد نمبر 7 صفحہ نمبر 126 ،127)
یہاں امام اعمش نے ابن ابی صالح سے اسکو روایت کیا ہے ، اور امام الائمہ فی الحدیث امام شمس الدین ذھبی ” میزان الاعتدال” میں رقمطراز ہیں . ومتى قال: عن تطرق إليه احتمال التدليس إلا في شيوخ له أكثر عنهم كـ إبراهيم وأبي وائل وأبي صالح السمان فإن روايته عن هذا الصنف محمولة على الاتصال ۔ (ميزان الاعتدال ٢ / ٢٢٤)
ترجمہ : امام اعمش رحمۃ اللہ علیہ جب ” عن ” کہیں تو تدلیس کا احتمال عارض ہوتا ہے ، مگر علاوہ ان شیوخ کے جن سے وہ اکثر روایت لیتے ہیں، جسے، ابراہیم رحمۃ اللہ علیہ ، ابی وائل رحمۃ اللہ علیہ اور ابی صالح السمّان رحمۃ اللہ علیہ . بلا شبہ اس نوع سے ان کی روایت اتصال پر محمول ہوتی ہے ۔ (ميزان الاعتدال ٢ / ٢٢٤)
Soch samaj kar bola karo agar yeh video dekh kar koi banda shirk karega to guna tumhe bhi milega jis tarah se acchi bat bat ne sawab mita hai usi tarah se koi galat bat bata ne jis ka islaam ka koi taluyq hi na wo bat bata ne se guna maita hai
Shirq kise kahte hain
@@mohmmadirshadrazaquaderi9781 Allah ke siwa kisi or ki bandgi karna or kisi or se manga Kisi dargah per jakar unke zaryeh mangna shirk bahut tarah ka hota hai Allah hum sab ko mehfooz farmay shirk se
@@anasullah4065 allah ke bando se dairect madad maangna jayaj hai sahih Bukhari Sharif hadeesh no 119 ko dekho
@@mohmmadirshadrazaquaderi9781 bilkul mang sakte hai main aap se madd mang sakta hu or aao mujhe se, madd mang sakte hai lakin jab tak jab tak main zinda hu marne ke bad koi madd nahi mang sakte kyunki ji mar ja ta hai use ess duniya se wasta qatam ho ja ta hai esliye hum sab ko Allah se direct madd mangna chahiye woh Allah hi to hai jo kali rat main kali chuti ki chalne ki awaz bhi sun leta hai or use khana bhi de deta hai to hum insan to Allah ki sabse behtareen makhlook hai
@@anasullah4065 allah ne nabi saw ko Hayat me ikhatiyar Diya hai jisko chahen Shifa de de
سورہ نحل آیت نمبر 20 21 کا ترجمہ اور سورہ الحقاف آیت 4، 5 اور 6 اور سورہ نمل آیت 62 پڑھیں۔ قرآن میں کیوں نہیں منع کیا گیا آپ ہمیں گمراہ نہ کریں پلیز۔
ماشاءاللہ ان بدعتیون سے بچیے قرآن سنت اجماع امت پر اپنے عقائد کو رکہے تمام حضرات
Baaz ajao, Baaz ajao... Kyun deen ko badal rahe ho apne maslaq ke difa me.
Baba g you talking load a nonsense make believe doesn't relate to islam and giving lessons shirk
Galat Bayani
ان بدعتیون کا کام ہے ہی یہی فضول باتیں و گہڑ گہڑ کے عقائد بنانا۔