Surah Al Jummah, سورۃ الجمعہ

Поділитися
Вставка
  • Опубліковано 3 тра 2024
  • @loveislam64
    @goodquran
    سورۃ الجمعہ میں نماز جمعہ کے احکام بھی بیان کیے گئے ہیں لیکن "جمعہ" بحیثیت مجموعی اس کے مضامین کا عنوان نہیں ہے، بلکہ دوسری سورتوں کے ناموں کی طرح یہ نام بھی علامتی ہے۔
    پہلا رکوع اس وقت نازل ہوا جب یہودیوں کی وہ تمام کوششیں ناکام ہو چکی تھیں جو اسلام کی دعوت کا راستہ روکنے کے لیے پچھلے چھ سال کے دوران میں انھوں نے کی تھیں۔
    پہلے مدینہ میں ان کے تین طاقتور قبیلے رسول اللہ ﷺ کو نیچا دکھانے کے لیے ایڑی چوٹی تک کا زور لگاتے رہے اور نتیجہ یہ دیکھا کہ ایک قبیلہ پوری طرح تباہ ہو گیا اور دو قبیلوں کو جلا وطن ہونا پڑا۔
    پھر وہ سازشیں کر کے عرب کے بہت سے قبائل کو مدینے پر چڑھا لائے، مگر غزوۂ احزاب میں ان سب کا انجام بہت برا ہوا۔ اس کے بعد ان کا سب سے بڑا گڑھ خیبر رہ گیا تھا جہاں مدینہ سے نکلے ہوئے یہودیوں کی بھی بڑی تعداد جمع ہو گئی تھی۔ ان آیات کے نزول کے وقت وہ بھی بغیر کسی غیر معمولی زحمت کے فتح ہو گیا اور یہودیوں نے خود درخواست کر کے وہاں مسلمانوں کے کاشتکاروں کی حیثیت سے رہنا قبول کر لیا۔
    اس آخری شکست کے بعد عرب سے یہودی طاقت کا بالکل خاتمہ ہو گیا۔
    دوسرا رکوع، جو کئی سال پہلے نازل ہوا تھا، اس سورت میں لا کر اس لیے شامل کیا گیا ہے کہ اللہ تعالٰی نے یہودیوں کے یوم
    سبت کے مقابلہ میں مسلمانوں کو جمعہ عطا فرمایا ہے اور اللہ تعالٰی مسلمانوں کو متنبہ فرمانا چاہتا ہے کہ وہ اپنے جمعہ کے ساتھ وہ معاملہ نہ کریں جو یہودیوں نے سبت کے ساتھ کیا تھا۔
    یہ رکوع اس وقت نازل ہوا تھا جب مدینے میں ایک روز عین نماز جمعہ کے وقت ایک تجارتی قافلہ آیا اور اس کے ڈھول تاشوں کی آواز سن کر 12 آدمیوں کے سوا تمام حاضرین مسجد نبوی سے قافلے کی طرف دوڑ گئے، حالانکہ اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے۔ اس پر یہ حکم دیا گیا کہ جمعہ کی اذان ہونے کے بعد ہر قسم کی خرید و فروخت اور ہر دوسری مصروفیت حرام ہے۔ اہل ایمان کا یہ کام ہے کہ اس وقت سب کام چھوڑ چھاڑ کر اللہ کے ذکر کی طرف دوڑیں۔ البتہ جب نماز ختم ہو جائے تو انھیں حق ہے کہ اپنے کاروبار چلانے کے لیے زمین میں پھیل جائیں۔

КОМЕНТАРІ • 1

  • @goodquran
    @goodquran 28 днів тому

    ماشاءاللہ سبحان اللہ