یا صاحب الجمال و یا سیّد البشر (اے جمال کے مالک اور اے انسانوں کے سردار) مِنۡ وَّجۡہِکَ الۡمُنِیر لقد نوّرُ القمر (آپ کے رخ روشن کی وجہ سے چاند روشن ہوا اٹھا) داتا ،سخی ،کریم ، ید اللہ ، نامور بندہ نواز، بادشاہِ حسنِ سربسر تیرے بھکاری شاہ و گدا اور تاجور سلطانِ دو جہانِ شہنشاہِ بحر و بر بندے پہ اپنے مہر کی ہو جائے اک نظر یا صاحب الجمال و یا سید البشر آئینہء جمالِ خدا آپکی نظر زلفِ الدجیٰ ہے سورۂِ والیل سر بسر ہر نقش پاکِ عکس ہیں خورشید اور قمر ثانی نہیں ہے آپکا کوئی پیامبر مل کر پڑھو درود شہِ دو جہان پر یا صاحب الجمال و یا سید البشر عشقِ رسولِ پاک ﷺ مری زندگی رہے حُبّ نبی ﷺ سے مست رہوں، بیخودی رہے کل کائینات سے مجھے بیگانگی رہے عنبر مجھے حضور ﷺ سے وابستگی رہے وردِ زبانِ صبح و مَسا بس یہی رہے یا صاحب الجمال و یا سید البشر اے رحمتِ تمام ، شہنشاہِ خُوش خِصال اے مظہرِ تجلّیِ انوارِ ذوالجلال اے تاجدارِ عرشِ عُلٰی ، شاہِ با کمال ہے پیکرِ جمالِ الٰہی ، تیرا جمال اے وجہ خلقِ ہر دو جہانی و بے مثال یا صاحب الجمال و یا سید البشر ورچا تمہاری عظمت و شوکت کا چار سو نورِ خدا ہے آپ ﷺ ہی کا نور ہو بہو یہ شان آپ ﷺ کی ہے کہ، جلّہ جلالهٗ قرآن میں بیان کرے ، حق سُبحانهٗ وردِ خدا ہے صلو علیہ وسلموﷺ لا یمکن الثناء کما کان حقهٗ (آپ کی شان کا حق ادا کرنا ممکن ہی نہیں) بعد از خدا بزرگ توئی قصہء مختصر پہنچے فلک پہ جب شہ کونین نیک خو سب سر بسجدہ ہو گئے جنت کے خوبرو حور و ملائکہ میں تھی باہم یہ گفتگو صل علٰی بہارِ گلستانِ وحدہٗ لا یمکن الثناء کما کان حقهٗ بعد از خدا بزرگ توئی قصہء مختصر ہے آپ ہی کے حسن کا پھولوں میں رنگ و بو ہے جستجو حضور ﷺ کی اللہ کی جستجو ہے روشنی حضور کے چہرے کی چار سو اے خسروِ تجلیِ انوار اللهٗ قربان تم پہ سارے حسیں، سارے خوبرو لا یمکن الثناء کما کان حقهٗ بعد از خدا بزرگ توئی قصہء مختصر یا صاحب الجمال و یا سید البشر من وجہک المنِیر لقد نوّر القمر یا حبیب ۔۔ یا حبیب ۔۔
یا صاحب الجمال و یا سیّد البشر
(اے جمال کے مالک اور اے انسانوں کے سردار)
مِنۡ وَّجۡہِکَ الۡمُنِیر لقد نوّرُ القمر
(آپ کے رخ روشن کی وجہ سے چاند روشن ہوا اٹھا)
داتا ،سخی ،کریم ، ید اللہ ، نامور
بندہ نواز، بادشاہِ حسنِ سربسر
تیرے بھکاری شاہ و گدا اور تاجور
سلطانِ دو جہانِ شہنشاہِ بحر و بر
بندے پہ اپنے مہر کی ہو جائے اک نظر
یا صاحب الجمال و یا سید البشر
آئینہء جمالِ خدا آپکی نظر
زلفِ الدجیٰ ہے سورۂِ والیل سر بسر
ہر نقش پاکِ عکس ہیں خورشید اور قمر
ثانی نہیں ہے آپکا کوئی پیامبر
مل کر پڑھو درود شہِ دو جہان پر
یا صاحب الجمال و یا سید البشر
عشقِ رسولِ پاک ﷺ مری زندگی رہے
حُبّ نبی ﷺ سے مست رہوں، بیخودی رہے
کل کائینات سے مجھے بیگانگی رہے
عنبر مجھے حضور ﷺ سے وابستگی رہے
وردِ زبانِ صبح و مَسا بس یہی رہے
یا صاحب الجمال و یا سید البشر
اے رحمتِ تمام ، شہنشاہِ خُوش خِصال
اے مظہرِ تجلّیِ انوارِ ذوالجلال
اے تاجدارِ عرشِ عُلٰی ، شاہِ با کمال
ہے پیکرِ جمالِ الٰہی ، تیرا جمال
اے وجہ خلقِ ہر دو جہانی و بے مثال
یا صاحب الجمال و یا سید البشر
ورچا تمہاری عظمت و شوکت کا چار سو
نورِ خدا ہے آپ ﷺ ہی کا نور ہو بہو
یہ شان آپ ﷺ کی ہے کہ، جلّہ جلالهٗ
قرآن میں بیان کرے ، حق سُبحانهٗ
وردِ خدا ہے صلو علیہ وسلموﷺ
لا یمکن الثناء کما کان حقهٗ
(آپ کی شان کا حق ادا کرنا ممکن ہی نہیں)
بعد از خدا بزرگ توئی قصہء مختصر
پہنچے فلک پہ جب شہ کونین نیک خو
سب سر بسجدہ ہو گئے جنت کے خوبرو
حور و ملائکہ میں تھی باہم یہ گفتگو
صل علٰی بہارِ گلستانِ وحدہٗ
لا یمکن الثناء کما کان حقهٗ
بعد از خدا بزرگ توئی قصہء مختصر
ہے آپ ہی کے حسن کا پھولوں میں رنگ و بو
ہے جستجو حضور ﷺ کی اللہ کی جستجو
ہے روشنی حضور کے چہرے کی چار سو
اے خسروِ تجلیِ انوار اللهٗ
قربان تم پہ سارے حسیں، سارے خوبرو
لا یمکن الثناء کما کان حقهٗ
بعد از خدا بزرگ توئی قصہء مختصر
یا صاحب الجمال و یا سید البشر
من وجہک المنِیر لقد نوّر القمر
یا حبیب ۔۔ یا حبیب ۔۔